Tag: Sanctions

  • ایران پر پابندیوں سے متعلق امریکا کی یورپ میں نئی سفارتی مہم

    ایران پر پابندیوں سے متعلق امریکا کی یورپ میں نئی سفارتی مہم

    واشنگٹن: امریکا اپنی نئی سفارتی مہم کے تحت یورپ میں ایرانی فضائی کمپنی پر پابندی عائد کرانے کی کوشش کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اپنے یورپی اتحادی ممالک کو ایران کی ایئرلائن کمپنی پر پابندی عائد کرنے پر قائل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ جرمنی کے بعد امریکا دیگر پورپی اتحادی ممالک پر زور دے رہا ہے کہ وہ ایران کی فضائی کمپنی ‘ماہان ایئر’ پر پابندیاں عائد کریں۔

    امریکا نے یورپ میں نئی سفارتی مہم کے تحت موقف اپنایا ہے کہ ایرانی فضائی کمپنی جاسوسی، جنگجوؤں کو جنگ زدہ علاقوں بالخصوص شام اور عراق تک پہنچانے کے لیے استعمال کی جاتی رہی ہے۔

    امریکا اس بات پر زور دے رہا ہے کہ یورپی ممالک ایران کی فضائی کمپنی پر جنگجوؤں کو شام لے جانے میں ملوث ہونے اور بین الاقوامی فضائی قوانین خلاف ورزی پر پابندی عاید کرنے کی مشترکہ قرارداد منظور کریں۔

    جرمنی نے ایران کی ایئرلائن ماہان ایئر پر پابندی عائد کردی

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں جرمنی نے ایران کی دوسری بڑی ایئرلائن ماہان ایئر پر پابندی عائد کی ہے، اور امریکا کی جانب سے اس کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔

    ماہان ایئر لائن 2011 سے امریکی پابندیوں کی فہرست میں پر ہے اور یورپی یونین کے متعدد ممالک ایران پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ یورپی براعظم پر حملوں کے لیے جاسوسی کے عمل میں مصروف ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال مئی میں امریکی محکمہ خزانہ نے ایران کی دو فضائی کمپنیوں ماہان ایئر اور معراج ایئر سے وابستہ اداروں کے علاوہ دو ایرانیوں اور ایک ترکی کمپنی پر بھی پابندی عائد کی تھی۔

  • امریکی پابندیاں، شمالی کوریا کی جوہری پروگرام دوبارہ شروع کرنے کی دھمکی

    امریکی پابندیاں، شمالی کوریا کی جوہری پروگرام دوبارہ شروع کرنے کی دھمکی

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے ایک بار پھر دھمکی دی ہے کہ اگر امریکی اقتصادی پابندیاں مسلسل جاری رہیں تو وہ دوبارہ جوہری پروگرام شروع کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کم جونگ ان نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی پابندیاں ختم کرے بصورت دیگر شمالی کوریا اپنی پالیسی تبدیل کرکے دوبارہ جوہری پروگرام کا آغاز کرسکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سربراہ شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ ہم خطے سے جوہری تنصیبات کا خاتمہ کرچکے ہیں، نہیں چاہتے دوبارہ نیوکلیئر پروگرام شروع کریں، امریکا کا رویہ ایسا ہی رہا تو ہم جوہری ہتھیاروں کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا نے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے سے متعلق جو بھی باتیں کیں اس پر عملی اقدامات کیے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ماضی میں ملاقات ہوئی، ایک بار پھر ملنے کے لیے تیار ہیں۔

    شمالی کوریا نے جوہری پروگرام دوبارہ شروع کرنے کی دھمکی دے دی

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ بھی شمالی کوریائی سربراہ نے امریکا کو خبردار کیا تھا کہ اگر اس نے نئی پابندیاں عائد کیں تو جوہری پروگرام دوبارہ شروع کیا جاسکتا ہے۔

    جون 2018 میں سنگاپور کے جزیرے سینٹوسا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے درمیان ون آن ون تاریخی ملاقات جزیرہ سینٹوسا کے کیپیلا ہوٹل میں ہوئی تھی، دونوں رہنماؤں کی جانب سے مثبت تاثر سامنے آیا تھا۔

    کم جونگ ان کو وائٹ ہاؤس ضرور بلاؤں گا: امریکی صدر

    بعد ازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کو وقت آنے پر وائٹ ہاؤس ضرور بلاؤں گا۔

  • شمالی کوریا کی ایک بار پھر امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی

    شمالی کوریا کی ایک بار پھر امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے نئی پابندیاں عائد کیں تو جوہری پروگرام دوبارہ شروع کیا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے شمالی کوریا پر اقتصادی پابندیاں عائد ہیں جبکہ نئی پابندیوں کی صورت میں شمالی کوریا نے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پیانگ یانگ حکومت کا کہنا ہے کہ نئی پابندیوں کی صورت میں ماضی کا تنازعہ دوبارہ سے شروع ہو سکتا ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کی تمام تر کوششیں ہمیشہ کے لیے دفن ہو سکتی ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا نے آج سے شمالی کوریا پر نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے، جس کے جواب میں شمالی کوریا نے دھمکی دی کہ امریکا اگر یہ سمجھتا ہے پابندیاں سخت کرکے اور دباؤ بڑھا کر وہ شمالی کوریا کو جوہری ہتھیار ختم کرنے پر مجبور کر سکتا ہے تو یہ اُس کی خام خیالی ہے۔

    اس سے قبل رواں سال نومبر میں بھی شمالی کوریا نے دوبارہ جوہری پروگرام شروع کرنے کی دھمکی دی تھی۔

    واضح رہے کہ 8 اکتوبر کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے مختصر دورے کے دوران کم جونگ سے ملاقات کی تھی، انہوں نے بتایا تھا کہ معائنہ کاروں کی ٹیم میزائلوں کے انجن ٹیسٹ کرنے کی تنصیب اور جوہری تجربات کے مقام کا دورہ کرے گی، یہ دورہ فریقین کے بیچ لوجسٹک امور پر اتفاق رائے ہونے کے فوری بعد کیا جائے گا۔

    شمالی کوریا حکام کے مطابق انہوں نے گزشتہ برس اپنا جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام ترک کر دیا تھا۔

  • خاشقجی قتل کیس، کینیڈا نے 17 سعودی شہریوں پر پابندی عائد کردی

    خاشقجی قتل کیس، کینیڈا نے 17 سعودی شہریوں پر پابندی عائد کردی

    اوٹاوا : کینیڈین حکومت نےدی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک سعودی صحافی  جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث 17 سعودی شہریوں پر پابندیاں عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں صحافی جمال خاشقجی کو بے دردی سے قتل کرنے والے سعودی جاسوسوں کے خلاف کینیڈین حکومت نے بھی بڑا قدم اٹھاتے ہوئے پابندیاں عائد کردیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کینیڈین حکومت کی جانب سے پابندیوں کا سامنا کرنے والے سعودی شہریوں کے کینیڈا میں داخلے پر پابندی ہوگی جبکہ ان کے اثاثے بھی منجمد کیے جائیں گے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی صحافی کے قتل میں ملوث سعودی خفیہ ایجنسی کے جاسوسوں پر کینیڈا کی جانب سے ایسے وقت میں پابندی عائد کی گئی ہے جب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان ارجنٹینا کے دارالحکومت میں جی 20 ممالک کے اجلاس میں شرکت کررہے ہیں۔

    کینیڈین وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ جن سعودی شہریوں پابندیوں کا اطلاق کیا گیا وہ حکومت کی نظر میں صحافی و کالم نویس خاشقجی کے قتل میں ذمہ دار ہیں البتہ ان 17 سعودی شہریوں میں محمد بن سلمان کا نام شامل نہیں ہے۔

    کرسٹیا فری لینڈ اپنے بیان میں کہنا تھا کہ دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک کالم نویس و صحافی کا بہیمانہ قتل نفرت انگیزی اور آزادی رائے پر حملہ ہے۔

    وزیر خارجہ کرسٹیا فری کا کہنا تھا کہ سعودی صحافی کے قتل میں ملوث ملزمان کو لازمی عدالت میں پیش کرنا ہوگا۔

    کینیڈین حکومت نے سعودی عرب کے ساتھ اسلحے کی فروخت کے معاہدوں سے متعلق نظر ثانی کرنے کا اعلان کیا جبکہ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کینیڈا سعودی سے اسلحے کی فروخت کا معاہدہ منسوخ کردے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ کینیڈا سے قبل فرانس، امریکہ اور جرمنی بھی خاشقجی قتل میں ملوث سعودی شہریوں پر پابندیاں عائد کرچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جانے کے بعد سے لاپتہ تھے، ترک حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں ہی قتل کرکے ان کی لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل ترک پراسیکیوٹر جنرل نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں گلا دبا کر قتل کردیا گیا تھا اور پھر ان کی لاش کو ٹھکانے لگادیا گیا۔

  • برطانوی وزیر خارجہ ایران پہنچ گئے، امریکی پابندیوں پر گفتگو ہوگی

    برطانوی وزیر خارجہ ایران پہنچ گئے، امریکی پابندیوں پر گفتگو ہوگی

    تہران: برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ سرکاری دورے پر ایران پہنچ گئے، اس دوران امریکی اقتصادی پابندیوں پر خصوصی گفتگو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق دورہ ایران کے موقع پر برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ملاقات کریں گے اور امریکی پابندیوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حالیہ امریکی پابندیوں کے نفاذ کے بعد جیریمی ہنٹ کسی مغربی ملک کے پہلے وزیر خارجہ ایران کا دورہ کررہے ہیں۔

    برطانوی وزیر خارجہ اس دورے کے دوران اپنے ایرانی ہم منصب محمد جواد ظریف کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکومتی اہلکاروں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

    ایران پر نئی امریکی پابندیاں، ترکی کی شدید مذمت

    برطانوی حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس دورے کے دوران جیریمی ہنٹ ایرانی حکومت پر واضح کریں گے کہ برطانیہ جوہری ڈیل کے ساتھ اپنی کمٹ منٹ کو پورا کرنے کا عزم رکھتا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ میں چاہوں تو ایرانی تیل کی فروخت صفر کردوں لیکن ایسا کرنے سے عالمی منڈی پربرے اثرات مرتب ہوں گے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ایرانی تیل کی فروخت پرپابندیاں آہستہ آہستہ لگائیں گے تاکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ایک دم بہت ذیادہ اضافہ نہ ہوجائے، باوجود اس کہ ایران کی تیل کی فروخت آدھی ہوگئی ہے تیل کی قیمتوں میں آہستہ آہستہ کمی واقع ہورہی ہے۔

    بعد ازاں ترک وزیر خارجہ چاوش اولو نے کہا تھا کہ امریکا کی پابندیاں غیر دانشمندانہ ہیں جو خطرے کا باعث بن سکتی ہیں۔

  • ایرانی تیل پر امریکی پابندی، بین الاقوامی صارفین متاثر

    ایرانی تیل پر امریکی پابندی، بین الاقوامی صارفین متاثر

    تہران: ایران نے خبردار کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایرانی تیل پر پابندی کی صورت میں بین الاقوامی تیل کے صارفین متاثر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے گذشتہ دنوں نئی اقتصادی پابندیاں عائد کی گئی ہیں، جس میں ایرانی تیل کو خاص طور پر ٹارگٹ کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی حکام نے خبردار کیا ہے کہ اس پابندی کی صورت میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا اور دنیا بھر کے صارفین متاثر ہوں گے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے امریکا میں وسط مدتی انتخابات سے قبل تیل کی قیمتیں کم رکھنے کے لیے ایران سے تیل درآمد کرنے والے آٹھ بڑے ممالک کو پابندیوں سے استثنیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔

    امریکا کی پابندیوں کے بعد ایرانی سرگرمیوں پر کڑی نظر

    البتہ ایران نے اس کے باوجود امریکی اقدام کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اسے فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    دوسری جانب امریکا نے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے بعد خطے میں ایرانی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنا شروع کردی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی اعلیٰ عہدیدار کا کہنا تھا کہ امریکا تہران پر اقتصادی دباؤ بڑھانے کے بعد اب شام، عراق اور یمن میں ایرانی سرگرمیوں پر بھی توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔

    اس سے قبل بھی متعدد بار امریکا، سعودی عرب اور اسرائیل متعدد مرتبہ ایران کے خطے میں بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کر چکے ہیں۔

  • امریکا کی پابندیوں کے بعد ایرانی سرگرمیوں پر کڑی نظر

    امریکا کی پابندیوں کے بعد ایرانی سرگرمیوں پر کڑی نظر

    واشنگٹن: امریکا نے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے بعد خطے میں ایرانی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنا شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے ایران کو مشرقی وسطیٰ کے لیے خطرناک قرار دے کر اس کی سرگرمیوں اور حکمت عملی پر خصوصی توجہ مرکوز کرلی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق مشرقی وسطیٰ میں ایرانی سرگرمیوں کے خلاف امریکی دباؤ بڑھایا جا رہا ہے، پابندیوں کے بعد ایران نئی حکمت عملی اپنا سکتا ہے۔

    امریکی اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکا تہران پر اقتصادی دباؤ بڑھانے کے بعد اب شام، عراق اور یمن میں ایرانی سرگرمیوں پر بھی توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔

    اس سے قبل بھی متعدد بار امریکا، سعودی عرب اور اسرائیل متعدد مرتبہ ایران کے خطے میں بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کر چکے ہیں۔

    ایرانی تیل کی فروخت پرپابندیاں آہستہ آہستہ لگائیں گے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ رواں سال مئی میں وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری سارہ ہکابی سینڈرز نے کہا تھا کہ ایرانی پاسدارانِ انقلاب مشرق وسطیٰ میں بدامنی پھیلانے کے لیے ذمے دار ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ایران کی ’آوارہ گردی‘ خطے کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے، اسے راہ رست پر لانے کے لیے دنیا تہران پر سخت دباؤ ڈالے۔ خیال رہے کہ امریکا نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد ایران پر پابندیاں عائد کرنے کا آغاز کردیا ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں امریکا نے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کی ہیں جس سے ایرانی تیل کی برآمدات شدید متاثر ہیں۔

    دوسری جانب دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ میں چاہوں تو ایرانی تیل کی فروخت صفر کردوں لیکن ایسا کرنے سے عالمی منڈی پربرے اثرات مرتب ہوں گے۔

  • ایران پر نئی امریکی پابندیاں، ترکی کی شدید مذمت

    ایران پر نئی امریکی پابندیاں، ترکی کی شدید مذمت

    انقرہ: امریکا کی ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنے پر ترک حکام نے شدید مذمت کرتے ہوئے اسے خطرناک قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل امریکا کی جانب سے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کی گئی تھیں، جس پر ایرانی حکام نے بھی شدید برہمی کا اظہار کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک وزیر خارجہ چاوش اولو کا کہنا ہے کہ امریکا کی پابندیاں غیر دانشمندانہ ہیں جو خطرے کا باعث بن سکتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو چاہیئے کہ معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کیے جائیں، پابندیاں لگا کر تعلقات کبھی بہتر نہیں کیے جاسکتے۔

    ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پابندیاں عائد کیے جانے کی بجائے بامعنی مذاکرات اور بات چیت سے بہتر نتائج اخذ کیے جا سکتے ہیں اور یہی ہمارا اصولی موقف بھی ہے۔

    ایرانی تیل کی فروخت پرپابندیاں آہستہ آہستہ لگائیں گے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    چاوش اولو کا سعودی صحافی جمال خاشقجی کے معالے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاض حکام قتل پر شفاف تحقیقات کے لیے بھرپور معاونت کی درخواست کی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ میں چاہوں تو ایرانی تیل کی فروخت صفر کردوں لیکن ایسا کرنے سے عالمی منڈی پربرے اثرات مرتب ہوں گے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ایرانی تیل کی فروخت پرپابندیاں آہستہ آہستہ لگائیں گے تاکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ایک دم بہت ذیادہ اضافہ نہ ہوجائے، باوجود اس کہ ایران کی تیل کی فروخت آدھی ہوگئی ہے تیل کی قیمتوں میں آہستہ آہستہ کمی واقع ہورہی ہے۔

  • ایران نے امریکی پابندیوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قراردے دیا

    ایران نے امریکی پابندیوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قراردے دیا

    تہران:  امریکا کی جانب سے ایران پر عائد کردہ نئی اقتصادی پابندیوں کوتہران نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے گزشتہ روز ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کی ہیں، جس سے ایرانی تیل کی برآمدات اور دیگر مالیاتی شعبے متاثر ہوں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پابندیوں کے ردعمل میں ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ ایران امریکی اقدام کا بھرپور اور فخریہ انداز میں مقابلہ کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت ایران معاشی جنگ کی صورت حال میں ہے اور ہم ایک ڈرانے دھمکانے والی عالمی طاقت کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

    حسن روحانی کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امریکا کی تاریخ میں آج تک کوئی ایسا شخص وائٹ ہاؤس میں داخل ہوا ہو جو قانون اوربین الاقوامی معاہدوں کا اس قدر مخالف ہو۔

    ایران پر مزید امریکی پابندیوں کا اطلاق آج سے ہوگا، حسن روحانی کی شدید مذمت

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا چاہتا ہے کہ ایرانی تیل کی فروخت صفر پر آجائے، مگر ہم اپنے تیل کی فروخت جاری رکھیں گے، اور ہرقسم کے حالات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ امریکا مسلسل مذاکرات کرنے کا پیغام بھیج رہا ہے لیکن اس تناظر میں مذاکرات نہیں ہوسکتے، انہیں پہلے پابندیاں ختم کرنی ہوں گی۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز حسن روحانی نے کہا تھا کہ امریکی پابندیاں وائٹ ہاؤس کی اخلاقی اور سیاسی پستی کو ظاہر کرتی ہیں، امریکا ایران کے خلاف اس نئی سازش میں کامیاب نہیں ہوگا۔

  • ایران پر مزید امریکی پابندیوں کا اطلاق آج سے ہوگا، حسن روحانی کی شدید مذمت

    ایران پر مزید امریکی پابندیوں کا اطلاق آج سے ہوگا، حسن روحانی کی شدید مذمت

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیاں وائٹ ہاؤس کی اخلاقی اور سیاسی پستی کو ظاہر کرتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران پر مزید امریکی پابندیوں کا اطلاق آج سے ہوگا، اسی تناظر میں ایرانی صدر نے ایسے اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔

    انہوں نے کہا ہے کہ امریکا ایران کیخلاف اس نئی سازش میں کامیاب نہیں ہوگا۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا ایران کے خلاف سازش کررہا ہے جسے ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ایران پر امریکی پابندیوں کو دنیا مسترد کرتی ہے۔

    امریکی پابندیاں ایران کے تیل، شپنگ اور مالیاتی شعبے پر نافذ العمل ہوں گی، سات سو سے زائد شخصیات، کمپنیاں اور جہاز پابندیوں کی فہرست میں شامل ہوں گے۔

    عالمی برادری اب امریکی پابندیوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے: ایرانی وزیر خارجہ

    پابندیوں کا اطلاق ایران اور اس کے ساتھ کاروبار کرنے والے ممالک پر یکساں ہوگا، تاہم عارضی طور پر آٹھ ممالک کو ایران سے تیل خریدنے کی اجازت ہوگی، ان ملکوں میں جاپان، جنوبی کوریا، بھارت، ترکی اور اٹلی شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران پر پہلے مرحلے کی پابندیاں رواں سال سات اگست کو لگائی گئی تھیں۔

    دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پابندیوں کے خاتمے کے لیے ایران کے سامنے سات شرائط پیش کی ہیں۔

    مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ایران عسکریت پسندوں کی حمایت اور بیلسٹک میزائل کی تیاری مکمل بند کرے۔