Tag: Sanctions

  • ایران پر امریکی پابندیاں یورپی یونین نے مسترد کردیں

    ایران پر امریکی پابندیاں یورپی یونین نے مسترد کردیں

    پیرس: جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر اقتصادی پابندیوں سے متعلق ایک بل پر دستخط کردیے، جسے یورپی یونین نے مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے ہیں، آج رات 12 بجے کے بعد ایران پر اقتصادی شعبے پر پابندیوں کا اطلاق ہوجائے گا، جسے یورپی یونین نے نہ ماننے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین اس قسم کی اقتصادی پابندیوں کے خلاف ہے، ایران کے ساتھ اپنا کاروبار جاری رکھیں گے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کے ساتھ معاشی تعلقات برقرار رکھیں گے، اور اس کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے، امریکی پابندیوں کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد یورپی یونین متفقہ حکمت عملی وضع کرے گی۔


    ڈونلڈ‌ ٹرمپ نے ایران پر اقتصادی پابندیاں‌ عائد کردیں


    خیال رہے کہ آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیے ہیں جس کا اطلاق آج سے ہوگا، جبکہ 5 نومبر کو توانائی اور تیل کی صنعتوں پر بھی  پابندیاں لگائی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ پابندیوں سے متعلق صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پابندیوں کے بعد ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات سنگین نتائج کے ہوں گے، ایران کو رویہ تبدیل کرکے عالمی طاقتوں سے دوبارہ مذاکرات کرنا ہوں گے، نئے معاہدے میں ایرانی حکومت کی تمام منفی سرگرمیوں کا مکمل احاطہ ہوگا۔

    یاد رہے کہ 2015 میں اس وقت کے امریکی صدر بارک اوباما اور ایرانی حکومت کے درمیان جوہری معاہدہ ہوا تھا جس کے سبب ایران پر سے معاشی پابندیاں ختم کردی گئی تھیں۔

  • جرمنی نے شمالی کوریا کو عالمی پابندیوں سے نجات دلانے میں مدد کی پیشکش کردی

    جرمنی نے شمالی کوریا کو عالمی پابندیوں سے نجات دلانے میں مدد کی پیشکش کردی

    برلن: شمالی کوریا پر عائد اقتصادی پابندیوں کے تناظر میں جرمنی نے ان پابندیوں سے نجات دلانے میں مدد کی پیشکش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا پر جوہری ہتھیار بنانے اور بڑے بڑے تنصیبات اپنے ملک میں نصب کرنے کی صورت میں عالمی پابندیاں عائد ہیں جن سے نجات کے لیے جرمنی نے مدد کی پیشکش کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کے وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کو عالمی پابندیوں کے خاتمے کے لیے ضروری اقدامات کرنے ہوں گے اور اس ضمن میں جرمن حکومت تعاون فراہم کر سکتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنوبی کوریائی دورے کے موقع پر کیا، مائیکو ماس کا کہنا تھا کہ کمیونسٹ ملک اس مناسبت سے پہل کرے اور ضرورت کے وقت اُن کا ملک تعاون پیش کرے گا۔


    شمالی کوریا پر پابندیوں کے خلاف روس میدان میں آگیا


    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایرانی جوہری ڈیل میں جو برلن نے سیکھا ہے، وہ شمالی کوریا کو تعاون کے وقت فراہم کیا جا سکتا ہے۔ بعد ازاں جرمن وزیر خارجہ نے سیئول میں اپنے جنوبی کوریائی ہم منصب کَنگ کیانگ واہا کے ساتھ ملاقات بھی کی۔

    خیال رہے کہ جنوبی کوریا اور شمالی کوریا کے درمیان بھی تعلقات بہتر ہوئے ہیں، دو ماہ قبل شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سرکاری دورے پر جنوبی کوریا پہنچے تھے جہاں ان کا پرتباک استقبال کیا گیا اس موقع پر جنوبی اور شمالی کوریا کے سربراہوں کی تاریخی ملاقات ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ دونوں ممالک گذشتہ کئی سالوں سے ایک دوسرے کے حریف رہے ہیں، ماضی میں ایک دوسرے کے ملکوں کو تباہ کرنے جیسی سنگین دھمکیاں بھی دیتے رہے ہیں۔

    بعد ازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کے درمیان گزشتہ ماہ ملاقات ہوئی تھی، ملاقات کے بعد ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اب شمالی کوریا سے کوئی نیوکلیئر خطرہ نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شمالی کوریا پر پابندیوں کے خلاف روس میدان میں آگیا

    شمالی کوریا پر پابندیوں کے خلاف روس میدان میں آگیا

    ماسکو: شمالی کوریا میں تعینات روس کے سفیر الیکس زینڈر نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ شمالی کوریا پر عائد پابندیوں پر نظر ثانی کرے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا، الیکس زینڈر کا کہنا تھا کہ ماضی کے مقابلے میں اب معاملات کافی مختلف ہیں، اقوام متحدہ کو اب شمالی کوریا کے خلاف اپنی پابندیاں نرم کر دینی چاہیے۔

    روسی سفیر نے کہا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی جنوبی کوریا کے لیڈر مون جے ان سے حال ہی میں ہونے والی ملاقات کے بعد عالمی منظر نامے میں تبدیلی آئی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کم جونگ ان کی سنگاپور میں ملاقات کے بعد حالات میں واضح بہتری آئی ہے اسی تناظر میں شمالی کوریا پر اقوام متحدہ کی پابندیوں میں نرمی ہونی چاہیے۔


    کم جونگ ان کی جنوبی کوریا آمد، پرتباک استقبال، تاریخی ملاقات


    خیال رہے کہ دو ماہ قبل شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سرکاری دورے پر جنوبی کوریا پہنچے تھے جہاں ان کا پرتباک استقبال کیا گیا اس موقع پر جنوبی اور شمالی کوریا کے سربراہوں کی تاریخی ملاقات ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ دونوں ممالک گذشتہ کئی سالوں سے ایک دوسرے کے حریف رہے ہیں، ماضی میں ایک دوسرے کے ملکوں کو تباہ کرنے جیسی سنگین دھمکیاں بھی دیتے رہے ہیں۔

    بعد ازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کے درمیان گزشتہ ماہ ملاقات ہوئی تھی، ملاقات کے بعد ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اب شمالی کوریا سے کوئی نیوکلیئر خطرہ نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی پابندیوں کے خلاف ایران عالمی عدالت پہنچ گیا

    امریکی پابندیوں کے خلاف ایران عالمی عدالت پہنچ گیا

    تہران: امریکا کی جانب سے ایران پر اقتصادی پابندیوں کے ردعمل میں ایرانی حکام نے عالمی عدالت سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے ایران جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد دوبارہ اقتصادی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں جس کے ردعمل میں ایران نے عالمی عدالت کا رخ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران نے امریکی پابندیوں کے خلاف باقاعدہ ایک شکایتی درخواست عالمی عدالت میں جمع کرائی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عدالت امریکی پابندیوں کے خاتمے کے لیے اقدامات کرے۔

    ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے امریکا ایران پر غیر قانونی پابندیاں عائد کررہا ہے، جو عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے، شکایتی درخواست کا مقصد امریکا کا احتساب کرنا ہے۔


    امریکا ایران میں مظاہرین کی حمایت کرتا ہے، ٹرمپ


    ان کا مزید کہنا تھا امریکا کی جانب سے غیر قانونی پابندیوں کے باوجود ایران عالمی قوانین کی پاسداری کر رہا ہے، عالمی عدالت امریکی فیصلے پر قانونی کارروائی کرے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایرانی جوہری معاہدے کی علیحدگی کے بعد سے ایران میں احتجاج، ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آرہی ہے اور امریکا مظاہرین کی حمایت کرتا ہے۔

    صدر ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ جوہری معاہدے سے علیحدگی کے بعد سے ایران کے ہر شہر میں ہنگامہ آرائی ہورہی ہے اور مہنگائی میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، ایرانی نظام نہیں چاہتا کہ لوگوں کو اس بات کا معلوم ہو کہ ہم سو فیصد ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • یورپی یونین کا ایران سے کاروبار جاری رکھنے کا مطالبہ امریکا نے مسترد کردیا

    یورپی یونین کا ایران سے کاروبار جاری رکھنے کا مطالبہ امریکا نے مسترد کردیا

    واشنگٹن: امریکی پابندیوں کے باوجود ایران میں پورپی کمپنیوں کا کاروبار جاری رکھنے کا مطالبہ امریکا نے مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ امریکا اپنی اقتصادی پابندیوں کے باوجود پورپی کمپنیوں کو ایران میں اپنا کام جاری رکھنے دے، تاہم امریکا نے یہ مطالبہ رد کردیا۔

    برطانوی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکا نے ایران پر عائد کردہ پابندیوں کے حوالے سے یورپی ممالک کو کسی بھی قسم کا استثنیٰ دینے سے انکار کیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ استثنیٰ کی درخواست رواں برس 6 جون کو یورپی یونین کی جانب سے کی گئی تھی، درخواست میں ٹرمپ انتظامیہ سے کہا گیا تھا کہ امریکی پابندیوں کے باوجود یورپی کمپنیوں کو ایران کے ساتھ کاروبار جاری رکھنے کی اجازت دی جائے۔


    امریکا کی ایران پر پابندیاں برقرار، یورپی یونین نے خود کو استثنیٰ قرار دینے کا مطالبہ کردیا


    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد ایران پر پرانی اقتصادی پابندیاں بحال کردی ہیں جس کے باعث یورپی یونین کو شدید تشویش ہے کہ ایران میں کام کرنے والی یورپی کمپنیاں ان پابندیوں سے متاثر ہو رہی ہیں۔

    واضح رہے کہ یورپی یونین اپنی ان کمپنیوں کو پابندیوں سے بچانا چاہتی ہے جو ایران میں کام کررہی ہیں، قبل ازیں امریکا نے یورپی کمپنیوں کو ایران نہ چھوڑنے کی صورت میں پابندیوں کی دھمکی دی تھی۔

    یاد رہے کہ رواں سال مئی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا بعد ازاں انہوں نے ایران پر اقتصادی پابندیوں کو سلسلہ بھی شروع کردیا ہے، جبکہ دوسری جانب ان پابندیوں سے یورپی یونین کے ایران میں جاری کاروبار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایران میں حکومت مخالف مظاہرے امریکی پابندیوں کا نتیجہ ہیں: نائب امریکی وزیر خارجہ

    ایران میں حکومت مخالف مظاہرے امریکی پابندیوں کا نتیجہ ہیں: نائب امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: امریکی نائب وزیر خارجہ سیگل مینڈیلکر نے کہا ہے کہ ایران میں حکومت مخالف مظاہرے اور ریلیاں امریکا کی جانب سے اقتصادی پابندیوں کا نتیجہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں حال ہی میں حکومت مخالف مظاہرے کیے گئے تھے، مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ایران کے عہدیداران بدعنوانی میں ملوث ہیں ان کا احتساب کیا جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی خاتون نائب وزیر خارجہ سیگل مینڈیلکر کا اپنے جاری کردہ بیان میں کہنا تھا کہ ایران میں حکومت مخالف حالیہ مظاہرے حقیقت میں نئے امریکی مالی دباؤ اور پابندیوں کا نتیجہ ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران میں امریکی پابندیوں کے ثمرات نظر آرہے ہیں، جس کے باعث عوام بھی سڑکوں پر ہیں، اور ایران اپنی متنازع سرگرمیوں سے بھی باز رہے گا۔


    ایران پابندیوں کے تناظر میں مذاکرات کا مطالبہ کرسکتا ہے: ڈونلڈ ٹرمپ


    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران امریکا کی جانب سے عائد کی جانے والی اقتصادی پابندیوں کے تناظر میں مذاکرات کا مطالبہ کرسکتا ہے۔

    صدر ٹرمپ نے بیلجیئم کے دار الحکومت برسلز میں نیٹو اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ ایران کی مشرقی وسطیٰ میں سرگرمیاں انتہائی متنازعہ ہیں، امریکی پابندیوں کے نتیجے میں ایران پر دباؤ بڑھا ہے۔


    جوہری ڈیل کی خاطر ایران کو مراعات دی جائیں گی: یورپی ممالک کا عزم


    خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں جس کے بعد یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ایران مذاکرات کی میز پر آسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایران پابندیوں کے تناظر میں مذاکرات کا مطالبہ کرسکتا ہے: ڈونلڈ ٹرمپ

    ایران پابندیوں کے تناظر میں مذاکرات کا مطالبہ کرسکتا ہے: ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران امریکا کی جانب سے عائد کی جانے والی اقتصادی پابندیوں کے تناظر میں مذاکرات کا مطالبہ کرسکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیلجیئم کے دار الحکومت برسلز میں منعقد نیٹو اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، نیٹو کی جانب سے دو روزہ ہنگامی اجلاس ہوا جس کا آج آخری روز تھا جہاں امریکی صدر نے خطاب کیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امکان ظاہر کیا ہے کہ تہران حکومت خود پر عائد اقتصادی پابندیوں کے تناظر میں مذاکرات کا مطالبہ کر سکتی ہے۔


    ایران جوہری ڈیل سے دستبرداری کے بعد امریکا اپنی نئی پالیسی کا اعلان کل کرے گا


    ان کا مزید کہنا تھا کہ نیٹو میں شامل رکن ممالک کی جانب سے یہ اتفاق کیا گیا ہے کہ تنظیم کے دفاعی اخراجات میں اضافہ کیا جائے گا، جلد اس فیصلے کو عملی شکل دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

    علاوہ ازیں نیٹو کانفرنس کے خاتمے پر امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کو امریکا کی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا ہے کہ دو روزہ سمٹ کے بعد نیٹو زیادہ مضبوط اتحاد بن کر ابھرا ہے۔


    جوہری ڈیل کی خاطر ایران کو مراعات دی جائیں گی: یورپی ممالک کا عزم


    جیمز میٹس کا مزید کہنا تھا کہ اس اجلاس کی کامیابی کا سہرا اتحادی ممالک کی متعارف کردہ اصلاحات کے سر جاتا ہے جو ان ممالک نے مشترکہ دفاع کے لیے کی ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں جس کے بعد یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ایران مذاکرات کی میز پر آسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی پابندیاں جرم اور جارحیت ہیں‘ ایرانی صدر

    امریکی پابندیاں جرم اور جارحیت ہیں‘ ایرانی صدر

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر اقتصادی پابندیاں جرم اور جاحیت ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے یورپی ملک آسٹریا کے دار الحکومت ویانا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران پر ماضی میں بھی امریکا نے پابندیاں لگائی تھیں جس کا ہم نے مقابلہ کیا اور اب بھی کریں گے۔

    انہوں نے یورپی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران مخالف پالیسیوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوں اور اس کا بھرپور جواب دیں، ایران ہر مشکل حالات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    حسن روحانی کا مزید کہنا تھا کہ تہران نے جیسے ماضی میں پابندیوں کا مقابلہ کیا ویسے ہی وہ پابندیوں کے تازہ مرحلوں کا بھی مقابلہ کر لے گا، ایرانی صدر ان دنوں یورپی ممالک کے دورے پر ہیں۔


    جوہری معاہدے کا احترم ملکی مفادات کے تحفظ تک جاری رکھیں گے: ایرانی صدر


    خیال رہے کہ گذشتہ روز ایرانی صدر نے سوئٹزر لینڈ کے دار الحکومت برن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملکی مفادات کے تحفظ تک جوہری معاہدے کا احترام جاری رکھیں گے اور دیگر یورپی ممالک کے ساتھ تعاون بھی برقرار رہے گا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جب تک ایران کا تحفظ اور مفادات جوہری معاہدے سے وابستہ ہیں اس وقت تک ایران چھے بڑی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ جوہری سمجھوتے کا احترام کرے گا۔


    ایرانی صدر اہم دورے پر سوئٹزر لینڈ پہنچ گئے، جوہری ڈیل پر بات چیت ہوگی


    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد یورپ نے مکمل طور پر ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایران پر امریکی پابندیاں، عالمی طیارہ ساز کمپنی نے جہاز کی فروخت روک دی

    ایران پر امریکی پابندیاں، عالمی طیارہ ساز کمپنی نے جہاز کی فروخت روک دی

    تہران: امریکا کی جانب سے ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے بعد عالمی طیارہ ساز کمپنی نے بھی ایران کو جہاز کی فروخت روک دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد اس ملک پر ماضی میں لگائی جانے والی اقتصادی پابندیاں دوبارہ بحال کردی ہیں جس کے باعث طیارہ ساز کمپنی نے ایران کو جہاز فروخت کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فرانس اور اٹلی کی ہوائی جہاز تیار کرنے والی عالمی شہریت یافتہ کمپنی ’اے ٹی آر‘ نے ایران پر امریکی پابندیوں کے اثرات سے بچنے کے لیے ایران کو ہوائی جہازوں کی فروخت پر پابندی عائد کر دی ہے۔


    امریکا نے سلامتی کونسل سے ایران پر پابندی کا مطالبہ کردیا


    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمپنی نے ماضی میں ایران کو ہوائی جہاز فروخت کرنے کا معاہدہ کیا تھا مگر امریکی پابندیوں کے ایران پر دوبارہ نفاذ کے بعد وہ تہران کو مزید جہازوں کی فراہمی سے قاصر ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ’اے ٹی آر‘ کی جانب سے ایران کو 2018 میں تقریباً 20 ہوائی جہاز فراہم کرنے کا امکان تھا تاہم اب کمپنی کی جانب سے اس فیصلے کے بعد جہاز کی فروخت روک دی گئی ہے۔


    ایران جوہری ڈیل سے دستبرداری کے بعد امریکا اپنی نئی پالیسی کا اعلان کل کرے گا


    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران پر سخت پابندیاں لگائیں گے، ایران سے جوہری تعاون کرنے والی ریاست پر بھی پابندیاں لگائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا نے سلامتی کونسل سے ایران پر پابندی کا مطالبہ کردیا

    امریکا نے سلامتی کونسل سے ایران پر پابندی کا مطالبہ کردیا

    واشنگٹن: ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد امریکا نے اب  سلامتی کونسل سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران پر پابندی عائد کرے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد اس ملک پر اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں تاہم اب امریکا نے سلامتی کونسل سے بھی مطالبہ کیا ہے وہ بھی ایران پر پابندیاں عائد کرے۔

    امریکا نے سلامتی کونسل کے اراکین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران پر پابندیاں عائد کرے کیونکہ مشرق وسطیٰ میں اُس کے کردار کو مناسب نہیں قرار دیا جا سکتا جس کے باعث خطے کو خطرات لاحق ہیں۔

    ایران پر پابندیوں کی ضرورت پر یہ تازہ بیان اقوام متحدہ میں امریکا کے نائب سفیر جوناتھن کوہن نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں دیا، اپنے بیان میں ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اس تناظر میں مثبت نتائج کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔


    ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ برقرار رکھیں گے، یورپی رہنماؤں کا عزم


    امریکی صدر کی ایرانی جوہری ڈیل سے دستبرداری اور دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کے بعد یہ سلامتی کونسل کا پہلا اجلاس تھا جبکہ جوہری ڈیل سے دست برداری کے بعد ایران نے بھی امریکا سے سخت رویہ اپنا رکھا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران پر سخت پابندیاں لگائیں گے، ایران سے جوہری تعاون کرنے والی ریاست پر بھی پابندیاں لگائیں گے۔


    ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنا گمراہ کن اور سنگین غلطی ہے، بارک اوباما


    ایرانی صدر حسن روحانی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرمپ کا فیصلہ عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے، امریکا ایرانی جوہری معاہدے سے کبھی مخلص نہیں تھا، ٹرمپ نے وعدہ خلافی کی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔