Tag: Sanete ijlas

  • سینیٹ میں قومی احتساب ترمیمی بل 2015 مسترد کردیا گیا

    سینیٹ میں قومی احتساب ترمیمی بل 2015 مسترد کردیا گیا

    اسلام آباد : سینیٹ میں قومی احتساب ترمیمی بل 2015 مسترد کردیا گیا بل کے حق اور مخالفت میں تئیس۔ تئیس ووٹ آئے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں قومی احتساب ترمیمی بل پیش کردیا گیا، قومی احتساب ترمیمی بل پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر نے پیش کیا، بل کے حق اور مخالفت میں تئیس۔ تئیس ووٹ آئے۔

    برابر ووٹ آنے پر چیئرمین سینیٹ نے ترمیمی بل پرووٹوں کی دوبار گنتی کرائی،حکومت کی طرف سےقومی احتساب بل کی مخالفت کی گئی تھی۔

    بل پیش کرنے والے سینیٹر تاج حیدر کا کہنا تھا کہ بل کو پاس کیا جائے یہ صوبوں کی ضرورت ہے ،اٹھارہویں ترمیم کے بعد اختیارات کو تقسیم ہونا چاہئیے۔

    تاج حیدر نے کہا کہ کے پی کے حکومت نے قانون پاس کیا ہے، میں ان کو مبارکباد دیتا ہوں ،اس موقع پر سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ ہر ادارے میں چیک اینڈ بیلنس کا نظام ہونا چاہئیے۔

    پیپلزپارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ نیب کی صوبوں میں مداخلت بند ہونی چاہئیے،سینیٹر عثمان کاکڑ کا کہنا تھا کہ ہر دور میں نیب کو سیاسی جماعتوں کے خلاف استعمال کیا گیا،انہوں نے مطالبہ کیا کہ قومی احتساب بیورو کو مکمل طور پر ختم کیا جائے۔

     

  • چیئرمین سینٹ کاایم کیوایم ارکان کےاستعفےمنظورکرنےسےانکار

    چیئرمین سینٹ کاایم کیوایم ارکان کےاستعفےمنظورکرنےسےانکار

    اسلام آباد : سینٹ کےچیئرمین رضا ربانی نےایم کیوایم ارکان کےاستعفےمنظورنہیں کئے۔ ان کا کہنا تھا کہ لگاہےکچھ ارکان نےاستعفےرضاکارانہ نہیں دیئے۔ یہ بات انہوں نے سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، سینیٹ کا اجلاس چیئرمین میاں رضا ربانی کی زیرصدارت ہوا۔ ایم کیو ایم ارکان کے استعفوں سے متعلق رولنگ دیتے ہوئے رضا ربانی کا کہناتھا کہ ایم کیوایم اراکین کےاستعفے منظورنہیں کرسکتا،متحدہ کچھ ارکان کےاستعفوں سےلگتاہےرضاکارانہ نہیں دیئےگئے۔ ان کا کہنا تھا ایم کیو ایم کےاستعفےبطور احتجاج دیئےگئےہیں، مکمل صورتحال کاجائزہ لیناضروری ہے،چیئرمین سینیٹ اوراسپیکرقومی اسمبلی آئین کےپابند ہیں۔اسپیکر ڈاکخانہ کےطورپرکام نہیں کرسکتا،اسپیکرکاکام استعفوں کی اسکروٹنی کرناہے۔ رضاربانی نے کہا کہ چندسوالوں کےجواب جاننا ضروری ہیں ، رضا ربانی نے اپنی رولنگ میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے مختلف کیسوں کا حوالہ بھی دیا۔

  • حساس تنصیبات کی سیکیورٹی میں اضافہ کیا گیا ہے، وزیر مملکت جام کمال

    حساس تنصیبات کی سیکیورٹی میں اضافہ کیا گیا ہے، وزیر مملکت جام کمال

    اسلام آباد : سینیٹ میں حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے ملک کے دفاع سے متعلق تمام حساس تنصیبات کی سیکیورٹی سخت کی گئی ہے۔ سینیٹ کے اجلاس کی صدارت چیئرمین میاں رضا ربانی نے کی ۔

    وزیر مملکت جام کمال نے ایوان کو بتایا کہ موجودہ سیکیورٹی حالات کے پیش نظر تمام تنصیبات کی سیکیورٹی میں اضافہ کیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی نے او جی ڈی سی ایل کی نجکاری کو ان کے دھرنے سے منسلک کرنے پرایوان سے واک آؤٹ کیا۔

    اعظم ہوتی نے کہا کہ حکومت کا یہ رویہ درست نہیں۔اس سے قبل وقفہ سوالات کے دوران وزارت خزانی کی طرف سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ او جی ڈی سی ایل کی نجکاری کیلئے کوئی بولی طلب نہیں کی گئی۔

    پی ٹی آئی کے دھرنوں کی وجہ سے او جی ڈسی ایل نجکاری کی پیشکش ملتوی کی گئی تھی۔وزارت خزانہ نے بتایا کہ اسٹیٹ نینک کی طرف سے مشکوک مالی معاملات پر گذشتہ سات سالوں میں ستانوے مقدمات درج کیے گئے۔ اس معاملے میں نیب نے سات سو بارہ ملین روپے سے زائد رقم ریکور کی۔

    ایوان کو بتایا گیا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران سمندر پارت پاکستانیوں نے اٹھارہ ارب ڈالرز سے زائد ترسیلات زر بھجوائی ہے۔ چیرمین نے مشاہداللہ خان کے غیرملکی خبررساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو پر فرحت اللہ بابر کی تحریک التوا خلاف ضابطہ قرار دے کر مسترد کردی۔

    چیرمین نے اپنی رولنگ میں کہا کہ وفاقی حکومت اور آئی ایس پی آر نے مشاہد اللہ خان نے بیان کی تردید کی اور وفاقی حکومت کو مستعفی ہونا پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ رولز کے تحت ایوان سے باہر دیے گئے ایسے کسی بیان کو ایوان میں زیر بحث نہیں لایا جاسکتا۔

    وزیرمملکت پانی وبجلی عابد شیر علی نے ایوان کو بتایا کہ خانپور واٹر سپلائی منصوبے کے دو فیز مکمل ہوچکے ہیں جبکہ تیسرا مرحلہ دو ہزار سولہ میں

    مکمل کرلیا جائے گا۔

  • رینجرز اختیارات سے تجاوز کررہی ہے، سینیٹ میں فرحت اللہ بابر کی تحریک التوا

    رینجرز اختیارات سے تجاوز کررہی ہے، سینیٹ میں فرحت اللہ بابر کی تحریک التوا

    اسلام آباد : ڈی جی رینجرز کی جانب سے کراچی کے حوالے سے پیش کی گئی رپورٹ پر پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے سینیٹ میں تحریک التواء پیش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس میاں رضا ربانی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں پیپلزپارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر کی جانب سے گزشتہ ہفتے ڈی جی رینجرز کی کراچی میں قبضہ مافیا سمیت دیگر جرائم میں سیاسی رہنماؤں، جماعتوں اور بااثر افراد کے ملوث ہونے سے متعلق تحریک التواء پیش کی گئی، جسے بحث کیلئے منظور کرلیا گیا۔

    سینیٹر فرحت اللہ خان بابر کا کہنا تھا کہ دو سال بعد رینجرز کہہ رہی ہے کہ کراچی میں دو سو تیس ارب روپے کی کرپشن ہو رہی ہے۔

    انہوں نے کہا رینجرز کی جانب سے پیش کی گئی ایپکس کمیٹی میں بریفنگ اور رپورٹ دراصل اس بات کا اعتراف ہے کہ رینجرز اپنی ناکامی قبول کر رہی ہے۔

    انہوں نے سوال اٹھایا کہ رینجرز نااہل ہے یا مافیا کےساتھ ملوث ہے،اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ لرزہ خیز انکشافات کے پیچھے چھپے محرکات سامنے لائے جائیں، بھتہ خوری کے پیچھے ایک سیاسی جماعت کا ہاتھ ہے اگراس بات کا ڈی جی رینجرز کو علم تھا تو ایکشن کیوں نہیں لیا گیا؟

    تحریک میں کہا گیا ہے کہ رینجرز کو چار ماہ کے لئے اختیارات دیئے تھے، لیکن دو سال گزرجانے کے باوجود کوئی کارکردگی سامنے نہیں آئی ہے، رینجرز اپنے اختیارات سے تجاوز کررہی ہیں جو زمینیں لے رہی ہے اور سوساٹیاں بنارہی ہے۔

    فرحت اللہ بابر کی تحریک بحث کیلئے منظور کرلی گئی جس پر بحث بدھ کو ہوگی۔

    چیئرمین نے ہدایت کی کہ وزیرداخلہ سترہ جون کوایوان میں وضاحت پیش کریں۔ ان کاکہناتھا کہ امن وامان کے حوالے سے وفاق صوبوں میں مداخلت کررہا ہے۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ایوان کوبتایا کہ "سیو دی چلڈرن ” این جی او صرف اسلام آباد میں سیل ہے۔ صوبوں میں کام کررہی ہے اورچوبیس گھنٹوں میں بین الوزارتی اجلاس میں ملکی مفادات مدنظر رکھ کرمعاملے کاجائزہ لیا جائے گا۔

    ان کاکہناتھا کہ این جی او کی فنڈنگز کے بدلے میں پارلیمنٹ کی کمیٹی کوان کیمرہ بریفنگ دی جائے گی۔ بحٹ پربھی سینٹ میں بحث جاری رہی۔

    اپوزیشن کے ارکان سسی پلیجو،نسیمہ احسان،ہدایت اللہ خان،سعید غنی اوردیگر نے کہا کہ کہ حکومت اقتصادی راہ داری پرحکومت صوبوں کواعتماد میں لے۔