Tag: saniha karachi

  • سانحہ صفورہ کے ملزمان کی گرفتاری: وزیر اعظم کا قائم علی شاہ کو فون

    سانحہ صفورہ کے ملزمان کی گرفتاری: وزیر اعظم کا قائم علی شاہ کو فون

    اسلام آباد : وزیرا عظم نواز شریف نے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے ٹیلیفون پر بات کی اور صفورا فائرنگ کیس کے چار مرکزی ملزمان کی گرفتاری پر ان کی تعریف کی۔

    وزیر اعظم نے سندھ پولیس کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے ملک سےدہشت گردی اورانتہاپسندی کے خاتمے کےعزم کااعادہ کیا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ملزمان کی گرفتاری سے ثابت ہوتا ہے کہ ٹارگٹڈ آپریشن درست سمت میں جاری ہے، انہوں نے کہا کہ یہ بات واضح ہوگئی کہ ہمارے ادارےچیلنجزسے نمٹنےکی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیرا عظم کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ حکومت سندھ صفورا فائرنگ کیس کے تمام ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کو ملنے والی تفصیلات کے مطابق گرفتار ملزمان کا تعلق القاعدہ سے ہے،سی ٹی ڈ ی پولیس کے مطابق دہشت گرد گروپ کے سربراہ طاہر بھی گرفتارملزمان میں شامل ہے جس کا بھائی شاہد دو مئی کو مقابلے میں مار ا گیا تھا ۔

    طاہر کا تعلق سرائے عالمگیر پنجاب سے ہے۔ ملزمان کوکراچی کےمختلف علاقوں سےگرفتارکیاگیا،صفورا گوٹھ کےقریب بس میں فائرنگ سےپینتالیس افرد جاں بحق ہوئے تھے۔

  • سانحہ کراچی: متاثرہ بس کے کلینر نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرادیا

    سانحہ کراچی: متاثرہ بس کے کلینر نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرادیا

    کراچی : صفورہ گوٹھ میں دہشت گردی کانشانہ بننےوالی بس کے کلینرکابیان پولیس نے ریکارڈ کرلیا، عورتیں اوربچےچلاتےرہے کہ ان کونہ مارو لیکن دہشت گردوں کورحم نہ آیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نےصفورہ گوٹھ میں دہشت گردی کانشانہ بننےوالی بس کےکلینرکابیان ریکارڈ کرلیا ہے۔

    کلینرنے پولیس کو بتایا کہ ملزمان نےبس میں فائرنگ شروع کی تووہ فرش سےچپک کرلیٹ گیا تھا، دہشت گرد مسافروں پرچلائےکہ سب اپنےسرنیچے کرلو۔

    اس کےبعد بد قسمت بس مقتل بن گئی، لوگ رحم کی اپیلیں کرتےرہے لیکن سنگ دل دہشت گردوں نے ان کی ایک نہ سنی ۔

    مردوں کومرتادیکھ کرعورتیں اوربچےچلانےلگے کہ ان کو نہ مارو۔ لیکن اس بات کا دہشت گردوں پرکوئی اثرنہ ہوا۔

    اسماعیلی برادری کی بس میں تمام کارروائی پانچ سےسات منٹ میں مکمل ہوئی اوردہشت گرد باآسانی فرار ہونےمیں کامیاب ہوگئے۔

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس: سانحہ کراچی پر مشترکہ مذمتی قرارداد منظور

    سندھ اسمبلی کا اجلاس: سانحہ کراچی پر مشترکہ مذمتی قرارداد منظور

    کراچی : سندھ اسمبلی میں سانحہ کراچی پر مشترکہ مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی ۔اپوزیشن نے وزیر اعلیٰ کے استعفے کا مطالبہ بھی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر اسمبلی آغا سراج درانی کی زیرصدارت اجلاس میں تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈروں نے اپنی مذمتی قراردادیں ایوان میں پڑھیں۔

    ایوان میں تمام قراردادوں کو یکجا کرکے مشترکہ قرار داد لانے پر اتفاق کیا گیا جس کے بعد قرارداد ایوان میں پیش کی گئی،قرارداد میں اسماعیلی برادری کے چھیالیس افراد کے بہیمانہ قتل پرافسوس اوردکھ کا اظہارکرتے ہوئے اسماعیلی برادری اورپرنس کریم آغاخان سے تعزیت کی گئی۔

    قراداد میں سانحہ کراچی کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی میں ملوث ملزمان کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیاہے، سندھ اسمبلی میں سانحہ کراچی سے متعلق سوالات اٹھائے گئے توجواب کیلئے ایوان نے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو غیر حاضر پایا۔

    فنکشنل لیگ کے شہریار مہر کا کہنا تھا کہ کراچی میں بربریت پر حکومت سندھ کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ نصرت سحر عباسی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سے استعفے کا مطالبہ نہیں کرتے وہ صرف اخلاقیات کا مظاہرہ کریں۔

      اپوزیشن کی تنقید پر حکومتی بنچوں سے غیر حاضر وزیر اعلیٰ کا خوب دفاع کیا گیا، اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سندھ کے عوام جاننا چاہتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ آخر ہیں کہاں؟

    اجلاس میں سانحہ کراچی پر مشترکہ مذمتی قرارداد پیش کی گئی ۔ ایوان میں اسماعیلی برادری کے چھیالیس افراد کے بہیمانہ قتل پر ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی ۔