Tag: saniha mina

  • سانحہ منیٰ: شہید پاکستانیوں کی تعداد95تک پہنچ گئی، سردار محمد یوسف

    سانحہ منیٰ: شہید پاکستانیوں کی تعداد95تک پہنچ گئی، سردار محمد یوسف

    ایبٹ آباد : وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ سانحہ منیٰ میں شہید پاکستانیوں کی تعداد95تک پہنچ گئی ہے۔

    جبکہ 22پاکستانی تاحال لاپتہ ہیں، حج آپریشن کے ذریعے52000 پاکستانی واپس وطن پہنچ گئے ہیں، جبکہ89000 پاکستانی تاحال سعودی عرب میں موجودہیں۔

    محرم الحرام میں امن وامان بر قرار رکھنے اورباہمی اتحاد قائم کرنے کیلئے علمائے کرام کا اجلاس تیرہ اکتوبر کو طلب کر لیا ہے۔

    ایبٹ آباد کی تحصیل حویلیاں میں سردار ابرار کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو میں سردار یوسف کا کہنا ہے کہ سانحہ منی میں شہید ہونیوالے افراد کے لواحقین کو پانچ لاکھ جبکہ زخمیوں کیلئے تین لاکھ روپے حکومت ادا کرے گی،تاہم سعودی حکومت کی جانب سے کسی امداد کا علم نہیں ہے۔

    سردار یوسف کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کی طرح ملک کے دیگر صوبوں میں اوقات نماز اور اذان کا ایک وقت مقر ر کرنے کیلئے بھی علمائے کرام سے مشاورت جاری ہے، اور کلینڈران کی وزارت خود بنا کر دے گی۔

  • سانحہ منیٰ میں پاکستانی شہداء کی تعداد95ہوگئی، 40 کی تلاش جاری

    سانحہ منیٰ میں پاکستانی شہداء کی تعداد95ہوگئی، 40 کی تلاش جاری

    اسلام آباد : سانحہ منیٰ میں پاکستانی شہداءکی تعداد پچانوے تک جا پہنچی۔ جبکہ چالیس لاپتہ حجاج کی تلاش کیلئے کوششیں جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال حج پر ہونے والے دوسرے دل دہلادینے والے حادثے میں شہداء کی تعدادمیں مسلسل اضافہ ہورہا ہے تو لاپتہ افراد کے اہل خانہ اچھی یا بُری خبر کے انتظار کی سولی پر لٹکے ہوئے ہیں۔

    سانحہ منیٰ میں پشاور کے رہائشی حاجی ثلاوت خان کی شہادت کی تصدیق ہوگئی، لاپتہ ہونے والے پشاوربخشی پل کے رہائشی حاجی ثلاوت خان کی شہادت کی تصدیق ان کے بیٹے نے کی۔

    لاپتہ مزید چالیس پاکستانی حجاج کرام کی تلاش جاری ہے۔ واقعے میں سینتالیس پاکستانی زخمی ہوئے جن میں سے بیالیس کو طبی امداد کے بعد فارغ کردیاگیا جبکہ پانچ مکہ اورجدہ کے اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

    وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں مقیم نو پاکستانی بھی سانحہ کے بعد تاحال لاپتہ ہیں۔ لاپتہ حاجیوں کے اہلخانہ غم سے نڈھال ہیں۔

    انہوں نےحکومت سے لاپتہ حجاج کوجلدازجلد تلاش کرنے کی اپیل کی ہے۔ دوسری جانب پاکستان میں متعین سعودی سفیر کا کہنا ہے کہ منٰی حادثہ میں سات سو ساٹھ کے لگ بھگ شہادتیں ہوئیں۔

    سعودی عرب کو شہداء کی تعداد چھپانے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، منیٰ حادثے کی تحقیقات جاری ہیں۔ تحقیقات کے نتائج جلد سامنے آئیں گے۔

  • عدالت نے وزارت داخلہ سے سانحہ منیٰ سے متعلق تفصیلات طلب کرلیں

    عدالت نے وزارت داخلہ سے سانحہ منیٰ سے متعلق تفصیلات طلب کرلیں

    لاہور: عدالت نے وفاقی وزارت داخلہ سے سانحہ منیٰ کے متاثرین کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیدیا.

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ نے سانحہ منی کے متاثرین کی تفصیلات طلب کرنے کے لئے دائر درخواست پرمتاثرین کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے وفاقی حکومت کو منیٰ حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کی درست تعداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    جسٹس عائشہ اے ملک نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ جدہ میں پاکستانی قونصل خانے کی جانب سے سانحہ منیٰ کے شہدا اور زخمیوں کی اصل تعداد چھپائی جا رہی ہے.

    عالمی میڈیا دو سو چھیاسی پاکستانیوں کے شہید ہونے کی اطلاعات فراہم کر رہا ہے، پاکستانی قونصلیٹ جان بوجھ کر اصل تعداد چھپارہا ہے.

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹرجنرل حج جدہ ابو عاکف اور ڈائریکٹر حج رافع بشیر شاہ سیاسی بنیادوں پر میرٹ کے برعکس تعینات ہوئے، سفارتی عہدیدار اس عہدے کے اہل نہیں تھے جس کی وجہ سے منی سانحہ کے بعد سے اب تک انکی نا اہلی کھل کر سامنے چکی ہے.

    عدالت سانحہ منی کے متاثرہ پاکستانیوں کا تمام ریکارڈ عدالت میں طلب کرے، عدالت نے وفاقی حکومت اور وفاقی وزارت داخلہ کو سانحہ منی کے متاثرہ پاکستانیوں کی تمام تر تفصیلات عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے ہوئے سماعت چھ اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔

    یاد رہے کہ سانحے میں مجموعی طور پر جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 769 ہے جبکہ اب تک 45 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    گزشتہ پچیس سالوں میں حج کے دوران یہ سب سے مہلک واقعہ تھا جس کے دوران اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتیں پیش آئیں۔

  • سانحہ منیٰ:معلومات کی عدم فراہمی کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    سانحہ منیٰ:معلومات کی عدم فراہمی کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں سانحہ منی کے حوالے سے معلومات کی عدم فراہمی کیخلاف ایک آئینی درخواست دائر کردی گئی ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیارکیاگیا ہے کہ حج کے موقع پرمنیٰ میں ہونیوالے افسوسناک واقعے میں سینکڑوں پاکستانیوں کے شہید ہونے کاخدشہ ہے۔

    جس کی سرکاری سطح پرتعداد بہت کم بتائی گئی ہے اورلاپتہ حاجیوں کے بارے میں ان کے عزیزواقارب کوتسلی بخش معلومات فراہم نہیں کی جا رہیں۔

    درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ عدالت مذکورہ صورتحال کانوٹس لے اورحکومت سے حقائق سے متعلق وضاحت طلب کرے کہ سرکاری سطح پرحاجیوں کی تلاش،ان کے علاج معالجے اورلاشوں کی ان کے ورثاء تک حوالگی کیلئے کیا اقدامات کئے گئے؟

    درخواست میں وزارت اورڈائریکٹرحج کوفریق بنایاگیا ہے درخواست کراچی کے ایک شہری محمود اخترنے آئینی کے آرٹیکل ایک سوچوراسی تین کے تحت دائر کی۔