Tag: saniha model Town

  • عوامی تحریک نے شہباز شریف کا بیان مضحکہ خیز قرار دے دیا

    عوامی تحریک نے شہباز شریف کا بیان مضحکہ خیز قرار دے دیا

    پاکستان عوامی تحریک نے وزیر اعظم شہباز شریف کے بیان کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان ہی کے حکم پر ماڈل ٹاؤن کا گھیراؤ کیا گیا۔

    ترجمان پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے جاری ردعمل میں کہا گیا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق شہباز شریف کا گھیراؤ کرنے کے حوالے سے بیان مضحکہ خیز ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے 9 سال بعد پہلی بار یہ درفنتنی چھوڑی ہے، اصل حقیقت یہ ہے کہ اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے حکم پر ہی ماڈل ٹاؤن کا محاصرہ کیا گیا۔

    ترجمان نے کہا کہ شہباز شریف کے حکم پر محاصرہ کرکے بے گناہوں کا قتل عام کیا گیا، شہباز شریف کے خلاف10 شہریوں کو قتل کرنے کی ایف آئی آر درج ہے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں8سال گزر جانے کے بعد بھی اب تک تفتیش مکمل نہیں ہوئی، جن ملزمان پر قتل کی ایف آئی آر درج ہے انہیں گرفتار کیوں نہیں کیا جاتا؟

    واضح رہے کہ 17جون 2014ء کو سانحہ ماڈل ٹاؤن پیش آیا تھا۔ جس میں پولیس نے ادارہ منہاج القرآن پر دھاوا بولا اور نہتے کارکنان پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں 14 بے گناہ شہری جاں بحق اور تقریباً 80 افراد زخمی ہوئے، ہلاک شدگان میں خواتین بھی شامل تھیں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے انصاف میں تاخیرکی وجہ قاتلوں کا طاقتور ہونا ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری

    سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے انصاف میں تاخیرکی وجہ قاتلوں کا طاقتور ہونا ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے انصاف میں تاخیر کی بڑی وجہ قاتلوں کا دولت مند اور طاقتور ہونا ہے۔

    یہ بات انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کی فیڈرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے انصاف میں تاخیر کی بڑی وجہ قاتلوں کا دولت مند اور طاقتور ہونا ہے۔

    پانچ سال کے بعد تمام تر قانونی جدوجہد کے باوجود حصول انصاف کی جدوجہد17جون2014 کی پوزیشن پر ہے، جب بھی کوئی پیشرفت ہوتی ہے کوئی نہ کوئی رکاوٹ آجاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ نظام مظلوموں کی بجائے ظالموں کا تحفظ کرتا ہے، حالات جیسے بھی ہیں مگر حصول انصاف کی جنگ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    فیڈرل کونسل کے اجلاس میں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، ڈاکٹر حسین محی الدین قادری،قاضی زاہد حسین، خرم نواز گنڈاپور، بریگیڈیئر(ر) اقبال احمد خان، جی ایم ملک، سید الطاف حسین شاہ، فیاض وڑائچ، قاضی شفیق الرحمن، انجینئر رفیق نجم، علامہ رانا محمد ادریس، نوراللہ صدیقی ،جواد حامد ،مظہر محمود علوی ،چودھری عرفان یوسف، فرح ناز نے شرکت کی۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن، ذمہ دارکون؟ سپریم کورٹ میں‌آج سماعت ہوگی

    سانحہ ماڈل ٹاؤن، ذمہ دارکون؟ سپریم کورٹ میں‌آج سماعت ہوگی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان کا  پانچ رکنی لارجر  بینچ آج سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت کرےگا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت آج بروز بدھ سپریم کورٹ میں ہوگی،  بینچ چیف جسٹس ثاقب نثار،  جسٹس آصف سعیدکھوسہ، جسٹس عظمت سعید، جسٹس فیصل عرب اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل ہے۔ْ

     اس ضمن میں گذشتہ روز نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز، رانا ثنا، چوہدری نثار اور خواجہ آصف سمیت 146 افراد کو نوٹس جاری کیے گئے۔

     اس کے علاوہ عابد شیرعلی اور  رانا ثناءاللہ، اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بھی سپریم کورٹ کی جانب سے نوٹس بھیجے گئے۔


    مزید پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن میں چیف جسٹس کےفیصلے سے مطمئن ہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری


    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ نومبر میں عوامی تحریک کی درخواست پر چیف جسٹس کی سربراہی میں لارجر بینک تشکیل دیا تھا۔ عدالت عظمیٰ کے انسانی حقوق سیل میں درخواست مقتول خاتون کی بیٹی بسمہ نے دائر کی تھی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے واقعہ کی تحقیقات کے لیے نئے جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنانے کی عوامی تحریک کی درخواست پر پنجاب حکومت پراسیکیوشن اور ملزمان کو نوٹس کر دئیے تھے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن، پولیس افسران کی برطرفی: امید ہے بڑوں کے خلاف بھی اقدامات ہوں گے، طاہرالقادری

    سانحہ ماڈل ٹاؤن، پولیس افسران کی برطرفی: امید ہے بڑوں کے خلاف بھی اقدامات ہوں گے، طاہرالقادری

    لاہور: تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں پولیس افسران کو او ایس ڈی بنادیا گیا، امید ہے بڑوں کے ساتھ بھی ایسا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں تحریک منہاج القرآن کے قیام کے38سال مکمل ہونے کی تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ آج تحریک منہاج القرآن کے قیام کے38سال مکمل ہوگئے ہیں،37سال میں13جون2014جیسا مشکل وقت نہیں آیا،ہمارے کارکن شہید و زخمی ہوئے ان ہی کو قاتل بنا کر جیل میں ڈالا گیا،کارکنوں پر56ایف آئی آرز کاٹی گئیں 300سے زائد پیشیاں بھگتیں، کل56کارکنان راولپنڈی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت سے باعزت بری ہوئے ہیں۔

    ڈاکٹرطاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں116پولیس اہلکار و افسران کو ہٹانے پر اپنے رد عمل میں کہا کہ پولیس افسران کو او ایس ڈی بنایا گیا، امید ہے بڑوں کے ساتھ بھی ایسا ہوگا، پنجاب حکومت کے اس اقدام کی تعریف کرتا ہوں، وزیر اعظم عمران خان نے مجھ سے انصاف کی فراہمی کا وعدہ کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے بیان پربات کرنا گوارہ نہیں کرتا، شہبازشریف اس سے بدترسلوک کے حقدارہیں، وہ اپنے انجام کو ضرور پہنچیں گے۔

    طاہرالقادری کا مزید کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے زینب قتل کیس کا نوٹس لیا، اس کیس میں تیزی سے انصاف ہوا اور آج وہ وحشی درندہ اپنے انجام کو پہنچا، میں چیف جسٹس سے ماڈل ٹاؤن واقعے میں ہونے والی درندگی کا نوٹس لینے کی اپیل کرتا ہوں۔

    مزید پڑھیں: لاہور : سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث116پولیس اہلکاروں کوعہدوں سے ہٹا دیا گیا

    طاہرالقادری نے کہا کہ مہنگائی کے مسائل ہیں تو قو م خود لانگ مارچ کرے، قوم اپنے حق کیلئے اٹھے گی تو اس کے مسائل حل ہوں گے،ہمارے کارکنوں نے قوم کا ٹھیکہ نہیں اٹھا رکھا کہ ہر بار وہ ہی قربانی دیں۔

  • لاہور : سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث116پولیس اہلکاروں کوعہدوں سے ہٹا دیا گیا

    لاہور : سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث116پولیس اہلکاروں کوعہدوں سے ہٹا دیا گیا

    لاہور : سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث116پولیس اہلکاروں کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا، ڈی ایس پی،انسپکٹر،انچارج انویسٹی گیشن رینک کے اہلکارشامل ہیں مذکورہ اہلکاروں کو پولیس لائن رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں ملوث116پولیس اہلکاروں ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے، جن میں ڈی ایس پی، انسپکٹرز، انچار ج انویسٹی گیشنزاور کانسٹیبل رینک کے اہلکار شامل ہیں۔

    تمام اہلکاروں کو پولیس لائن رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ہٹائے گئے اہلکاروں میں میاں شفقت، میاں یونس اور رضوان قادر، عامر سلیم جبکہ احسان اشرف بٹ اور عبد اللہ جان کو بھی ایس ایچ اوز کے عہدوں سے ہٹایا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس ، سابق آئی جی مشتاق سکھیرا پر فرد جرم عائد

    واضح رہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث چار ایس پیز کو پہلے ہی فیلڈ پوسٹنگ سے ہٹا دیا گیا تھا، ذرائع کے مطابق سابق آئی جی محمد طاہر نے وزیراعظم کے احکامات کے باوجود مذکورہ اہلکاروں کو نہیں ہٹایا تھا، سابق آئی جی کی تبدیلی کی بڑی وجہ اہلکاروں کا نہ ہٹایا جانا بھی بتایا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: حکومت نے اے ٹی سی میں سانحہ ماڈل ٹاؤن پراسیکیوشن ٹیم کو تبدیل کردیا

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث قاتلوں کے استعفے ناگزیر ہیں، طاہرالقادری

    سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث قاتلوں کے استعفے ناگزیر ہیں، طاہرالقادری

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث حکمرانوں کے استعفے ناگزیر ہیں، آج نہیں تو کل قاتلوں کو عہدوں سے ہٹنا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں پاکستان عوامی تحریک کی سینٹرل کور کمیٹی کےاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل اپنے عہدوں پر زیادہ دیر نہیں رہ سکتے، ڈاکٹر طاہر القادری نے اجلاس سے خطاب میں مزید کہا کہ حکومتی دباؤ پر سانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ کی نقول نہیں دی جارہی۔

    ختم نبوت کے قوانین پر حملہ آور اشرافیہ اب عدلیہ پرحملہ آورہیں، شریف خاندان کی عدلیہ مخالف مہم کا بار اور بینچ دونوں کو نوٹس لینا چاہیے، لوگ سچ اگلنے کےلئے بے تاب ہیں۔

    انہوں نے واضح طور پر کہا کہ حکمرانو! جلد استعفے دے دو ورنہ آج نہیں تو کل تمہیں عہدوں سے ہٹنا ہی ہے۔

  • نوازشریف پراللہ کا عذاب نازل ہوا، چوہدری شجاعت حسین

    نوازشریف پراللہ کا عذاب نازل ہوا، چوہدری شجاعت حسین

    لاہور : پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ نوازشریف پر اللہ کا عذاب نازل ہوا ہے، ہمیں جے آئی ٹی ممبران اور سپریم کورٹ کے جج صاحبان پر فخر ہے، خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ شہباز شریف کے ہاتھ ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ نواز شریف اپنے کرتوتوں کی وجہ سے اس مقام پر پہنچے ہیں، انہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن لے ڈوبا ہے۔

    چوہدری شجاعت نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام مسلم لیگیوں کے پاس جائیں گے اور مسلم لیگی جس پارٹی میں بھی ہیں ان سے رابطہ کریں گے اور ان کو ایک پلیٹ فارم پر لائیں گے۔

    اس موقع پر نوازشریف کی نااہلی پر پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ ہم ماڈل ٹاؤن شہداء کے خون کا حساب لیں گے۔ آج کا دن تاریخی ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی تک جدوجہد جاری رہے گی۔

    نئے وزیر اعظم کی تقرری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف جو اب وزیراعظم بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں وہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر میں نامزد ہیں، ملک کے ساتھ ایک اور مذاق ہونے جارہا ہے۔

    قتل کی ایف آئی آر میں نامزد شخص کو وزیر اعظم بنانے کی باتیں کی جارہی ہیں، انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے ہاتھ ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔

    میڈیا بریفنگ کے دوران پی ایف یو جے کے وفد نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو جمہوریت کا تسلسل برقرار رکھنا چاہیئے، اگر جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی سازش کی گئی تو صحافی اس کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بنیں گے۔ وفد نے کہا کہ احتساب کے عمل کو صحافیوں تک پھیلایا جائے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ملزم گلوبٹ جیل سے رہا

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ملزم گلوبٹ جیل سے رہا

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کے روز توڑ پھوڑ میں ملوث گلو بٹ جیل سے رہا ہوگیا، رہائی کے بعد گلو بٹ نے سجدہ شکرادا کیا، پاکستان عوامی تحریک کے وکلاء کا کہنا ہے کہ گلو بٹ کی رہائی انصاف کا خون ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کے روز کار سرکار میں مداخلت اور گاڑیوں کی اندھا دھند توڑ پھوڑ میں ملوث گلو بٹ کو گیارہ سال کی سزا کی تکمیل سے قبل عدالتی احکامات پر جیل سے رہا کردیا گیا، سزاﺅں میں کمی اور معافی کے بعد 29ماہ کی قید کاٹنے کے بعد اسے کوٹ لکھپت جیل سے رہا کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے بچنے کے لیے گلو بٹ کو جیل کے پچھلے دروازے سے باہر نکالا گیا جس کی وجہ سے اسے لینے کے لیے آنے والے اہل خانہ جیل کے باہر اس کا انتظار کرتے رہے اور گلو بٹ گھر بھی پہنچ گیا۔

    کالا چشمہ پہنے اور ہاتھ میں تسبیح لیے ہوئے گلو بٹ نے جیل سے نکلنے کے بعد اللہ کی بارگاہ میں سجدہ شکر بھی ادا کیا۔ اس کا کہنا تھا کہ میری ذات سے جس کو بھی نقصان پہنچا ان سے معذرت خواہ ہوں۔

    مزید پڑھیں : ماڈل ٹاون سانحہ، گلو بٹ کو 11سال قید کی سزا سنا دی گئی

    یاد رہے کہ 30 اکتوبر سال 2014میں گلو بٹ کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت کے بعد گیارہ سال قید کی سزا ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

    عدالت سے جیل منتقلی کے وقت بھی گلوبٹ نے عدالت کے سامنے سجدہ کیا اور ہاتھ میں تسبیح رکھنے کے علاوہ امام ضامن بھی باندھ رکھا تھا۔

    رہائی انصاف کا خون ہے ، پاکستان عوامی تحریک

    دوسری جانب گلو بٹ کی رہائی پر پاکستان عوامی تحریک نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، پی اے ٹی کے وکلاء کا کہنا ہے کہ گلو بٹ کی رہائی انصاف کا خون ہے، حکمران جماعت ،پولیس اور پراسیکیوشن کی ملی بھگت سے گلوبٹ رہا ہوا۔

    گلو بٹ نے غنڈہ گردی کی ،دہشت پھیلائی حیرت ہے اسے رہا کر دیا گیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ گلو بٹ کی رہائی سے سیاسی دہشت گردی کے منفی کلچر کو فروغ ملے گا۔

  • قصاص کیلئے خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے، طاہرالقادری

    قصاص کیلئے خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے، طاہرالقادری

    لاہور: عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ جب آئی جی پنجاب عدالت میں پیش ہوسکتا ہے تو وزیراعلیٰ پنجاب کیوں نہیں؟ وزیراعظم، وزیراعلیٰ کو نہ بلانے کے فیصلے پر تحفظات ہیں، عدالت کے فیصلہ کے بعد سارے ثبوت ہمیں ہی پیش کرنے ہیں تو کریں گے۔


    یہ پڑھیں: ماڈل ٹاؤن کیس: وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب اور دیگر حکام باعزت بری


     ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں کارکنوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا، سربراہ پی اے ٹی کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ ہمیں تو یہ امید بھی نہیں تھی کہ آئی جی اور ڈی آئی جی کو طلب کیا جائے گا، ڈی آئی جی آپریشنز سے نیچے تک ملزمان موقع پر نظر آتے ہیں، 125 ملزمان وہ ہیں جوسانحہ ماڈل ٹاؤن کے وقت موجود تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کیس کے خلاف اپیل میں جائیں گے اور قانونی چارہ جوئی کریں گے، ہم قصاص کے لیے خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے، انہوں نے سوال کیا کہ آئی جی پنجاب خود ملزم، ڈی سی ملزم، سوا سو سے زائد اہلکار ملزم ہیں، کیا اتنا بڑا لشکر خود کسی کو قتل کر نے جاتا ہے، کس کے حکم سے اتنا بڑا لشکر تیارہوا۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ شائع کیوں نہیں کی جارہی؟  کمیشن کی رپورٹ میں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگیا تھا۔ عدالتی فیصلے میں لکھا ہے  9:55  پرآئی جی اپنے دفتر میں تھے۔

    میرا سوال ہے کہ اگر وہ موجود تھے تو انہوں نے روکا کیوں نہیں؟ بیریئر ہٹانے کے لیے ڈی آئی جی خود نہیں جاتے، ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو کون سے قانون کا تحفظ حاصل ہے؟

    پہلی جے آئی ٹی رپورٹ کیوں دبائی گئی؟ وہ رپورٹ سرکاری ایف آئی آر پر بنی۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران کو طلب کرکے سوالات پوچھے جانے چاہیئے تھے، ماسٹر مائنڈ لوگوں کو طلب نہیں کیا توملزمان کیسے بے نقاب ہوں گے ؟ اگر وزیراعظم معاملے میں ملوث نہیں تو میرے جہاز کو کیوں رکوایا گیا؟

  • جسٹس باقرنجفی کی رپورٹ منظرعام پرلائی جائے، طاہرالقادری

    جسٹس باقرنجفی کی رپورٹ منظرعام پرلائی جائے، طاہرالقادری

    لاہور : سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں انصاف نہ ملنے کیخلاف پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان سڑکوں پرآ گئے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے جسٹس باقرنجفی کمیشن کی رپورٹ منظرعام پر لانے کا مطالبہ کر دیا، انہوں نے کہا کہ انصاف اور قصاص کی جنگ جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے ورثاء کو انصاف نہ ملنے کے خلاف پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام ایوان اقبال سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

    ریلی سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرطاہرالقادری نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ پاکستان عوامی تحریک شہداء ماڈل ٹاؤن کا قصاص لے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ کو منظر عام پر لایا جائے، حکومت بے گناہوں کا بہنے والا خون چھپا نہیں سکے گی۔

    ڈاکٹرطاہرالقادری کہا کہ جواب دیا جائے کہ پولیس ماڈل ٹاؤن کیوں آئی تھی؟ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقصد کیا تھا؟ کچھ لوگ انقلاب کی تحریک سے خوفزدہ تھے اسی لیے قتل عام کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں انصاف چاہئیے،انصاف اورقصاص کی جنگ جاری رکھیں گے، پہلامرحلہ ہوچکا ہے، دوسرا اورتیسرامرحلہ باقی ہے۔

    ڈاکٹرطاہرالقادری نے حکومت کو تنبیہہ کی کہ مایوس ہو کرقانون کو ہاتھ میں لیا تو کوئی نہیں بچے گا، ہم پرامن ہیں، ہمیشہ دہشت گردی کی پرزورمذمت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ یکطرفہ رپورٹ میں بھی انہیں قتل عام کا ذمہ دارقراردیا گیا، جسٹس عیسیٰ کی رپورٹ پیش نہ کرنے پر حکومت دباؤ ڈال رہی تھی، کیا ملک میں عدل کے 2 پیمانے ہیں۔

    سربراہ پاکستان عوامی تحریک طاہرالقادری نے کہا کہ جس اسلحہ سے فائرنگ کی گئی اسے فرانزک ٹیسٹ کیلئے اب تک نہیں دیا گیا، پولیس کےاعلیٰ ذمہ داروں میں سےکوئی عدالت میں پیش نہیں ہوا، انہوں نے کہا کہ عجیب انصاف ہے مدعیوں کےخلاف ہی مقدمات چل رہے ہیں۔

    قبل ازیں ریلی سے پاکستان تحریک انصاف، مجلس وحدت المسلمین، جمیعت علماء پاکستان نیازی گروپ اور دیگر جماعتوں کے قائدین نے بھی خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ انصاف لینے کے لیے حکمرانوں کے خلاف عوام کو متحد ہونا ہوگا۔

    اسی سے متعلق : آج مال روڈ پر پریس کلب کے قریب مظاہرہ کریں گے، طاہر القادری