Tag: saniha safoora

  • میڈیا پرحملے داعش کی منصوبہ بندی ہے، گرفتاردہشتگرد کا انکشاف

    میڈیا پرحملے داعش کی منصوبہ بندی ہے، گرفتاردہشتگرد کا انکشاف

    کراچی : سانحہ صفورا کے گرفتارملزم حافظ عمر نے انکشاف کیا ہے کہ داعش کی میٹنگ میں میڈیا پرحملےکا منصوبہ بنایا گیا تھا۔

    میٹنگ میں طے کیا گیا کہ میڈیا کو آپریشن ضرب عضب کی حمایت کرنے اورداعش کو دہشت گرد کہنے کی سزا دینی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ صفورا کے گرفتار اور اہم دہشت گرد حافظ عمر نے دوران تفتیش اہم انکشاف کردیا۔

    ملزم نے انکشاف کیا کہ گرفتاری سے دو ماہ پہلے داعش کی ایک میٹنگ ہوئی تھی۔ جس میں طے کیا گیا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کی حمایت اورداعش کو دہشت گرد کہنے کیخلاف میڈیا پر حملے کئے جائیں گے۔

    اس فیصلے کے بعد نجی ٹی وی چینلز کی ڈی ایس این جی وینز اور دفاتر پر حملے کئے گئے۔ دہشت گرد حافظ عمر پاکستان میں داعش کا امیر تھا۔ سیکورٹی اداروں نے اسے گجرانوالہ سے گرفتار کیا ہے۔

  • سانحہ صفورا کا اہم ملزم سہولت کار عادل مسعودبٹ  گرفتار

    سانحہ صفورا کا اہم ملزم سہولت کار عادل مسعودبٹ گرفتار

    کراچی : سی ٹی ڈی نے سانحہ صفورا کے اہم سہولت کار عادل مسعودبٹ کو گرفتار کرلیا۔ ملزم نجی یونیورسٹی میں چیف ایگزیکٹو تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ صفورا کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) پولیس نے کلفٹن کے علاقے میں کااروائی کر کےسانحہ صفورا کے اہم سہولت کار عادل مسعودبٹ کو گرفتارکرلیا ہے۔ جس نے خوفناک انکشافات کئے ہیں۔

    ملزم کو پہلے سے گرفتار سانحہ صفورا کے سہولت کار خالد یوسف کی نشاندہی پر گرفتار کیا گیا جب کہ ملزم القاعدہ کو فنڈنگ اور سانحہ صفورا کے ملزمان کو سہولت فراہم کرنے بھی ملوث ہے۔

    سی ٹی ڈی کے انچارج عمر خطاب نے پریس کانفرس میں بتایاکہ سانحہ صفورا کا اہم ملزم عادل مسعود بٹ کو گرفتار کرلیا گیاہے جو اعلیٰ تعلیم یافتہ ہے، اور اس نے 1994 میں دوستوں کے ساتھ مل کر کالج بھی قائم کیا جب کہ ملزم کا تعلق اسلامی تنظیم سے ہے اور اس کے سانحہ صفورا کے مرکزی ملزم سعد عزیز کے ساتھ بھی تعلقات ہیں۔

    عمر خطاب کا کہنا تھا ملزم نے انکشاف کیا ہے خواتین کا ایک منظم گروہ ہے جو خواتین کی ذہن سازی کرتا ہے، انچارج سی ٹی ڈی نے بتایا کہ سانحہ صفورا کے آٹھ ملزمان کو گرفتار کیاگیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی بھرپور طریقے سے کالعدم تنظمیوں کے خلاف کارروائیاں کررہی ہے۔ واضح رہے کہ رواں سال مئی کے مہینے میں کراچی کے علاقے صفورا گوٹھ میں اسماعیلی کمیونٹی کی بس پر حملہ کیا گیا تھا جس میں خواتین اور بچوں سمیت 44 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • سانحہ صفورا : ملزمان کےجسمانی ریمانڈ میں دو روز کی توسیع

    سانحہ صفورا : ملزمان کےجسمانی ریمانڈ میں دو روز کی توسیع

    کراچی : عدالت نےسانحہ صفورا کے چار ملزمان کےجسمانی ریمانڈ میں دو روز کی توسیع دیدی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسد اددہشت گردی عدالت نےسانحہ صفورا کے چار ملزمان کےجسمانی ریمانڈ میں دو روز کی توسیع کردی۔

    سانحہ صفورہ کے ملزمان کو سخت سیکورٹی حصار میں عدالت لایا گیا پولیس کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی کہ سعد عزیزسمیت دیگر ملزمان سے مزید انکشافات متوقع ہیں مزید ریمانڈ پر دیا جائے۔جس پر عدالت نے ملزمان کے ریمانڈ میں دو روز کی توسیع کردی.

    انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دھماکہ خیز مواد رکھنے کے الزام میں گرفتار ایم کیو ایم کے دو کارکنان عابد اور جمیل کو بھی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کردیا۔پولیس کے مطابق ملزمان ٹارگٹ کلنگ اور دیگر وارداتوں میں بھی ملوث ہیں۔

    تیسرےمقدمے میں انسداد دہشت گردی عدالت نے علامہ عباس کمیلی کے بیٹے کے قتل کے الزام میں گرفتارملزم ناصر کو بائیس جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

  • سانحہ صفورا میں ملوّث ملزمان کو گواہان نے شناخت کرلیا

    سانحہ صفورا میں ملوّث ملزمان کو گواہان نے شناخت کرلیا

    کراچی: سانحہ صفورا کے ملزمان سعد صدیقی اور طاہر حسین کو گواہوں نے شناخت کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ صفورا کیس کی کارروائی جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں ہوئی۔

    دو مرکزی ملزمان سعد صدیقی اور طاہر حسین کو سخت حفاظتی انتظامات میں عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پانچ گواہان بھی عدالت میں پیش ہوئے جن میں تین خواتین اور دو مرد شامل تھے۔

    سانحہ صفورہ کے 5 زخمیوں جن میں دو خواتین، ایک نوعمر بچی اور 2 مردوں نے باری باری ملزمان کو شناخت کیا۔ ہر گواہ نے ملزمان کو تین تین بار شناخت کیا۔

    شناختی پریڈ کے دوران گواہوں نے ملزمان کو شناخت کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ دونوں ملزمان نے صفورا گوٹھ کے قریب پہلے بس رکنے کا اشارہ کیا پھر اس میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی ۔ جس کے نتیجے میں سینتالیس سے زائد افراد جاں بحق جبکہ چھ زخمی ہوئے ۔

    واضح رہے کہ سانحہ صفورہ کے 5 ملزمان کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کورٹ میں زیر سماعت ہے اور تمام ملزمان جسمانی ریمانڈ پر ہیں۔

  • سعدعزیز کا تعلق القاعدہ اور داعش سے تھا،جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف

    سعدعزیز کا تعلق القاعدہ اور داعش سے تھا،جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف

    کراچی : سانحہ صفورہ کے گرفتار ملزم سعد عزیز کی جے آئی ٹی رپورٹ میں نئے اور اہم انکشافات سامنے آگئے، ملزم کا تعلق داعش اور القاعدہ سے بتایا گیا جبکہ ملزم نے داعش کی چاکنگ کا منصوبہ بھی بنایا تھا۔

    سانحہ صفورہ کی جے آئی ٹی رپورٹ میں نئے انکشافات منظر عام پر آگئے، ملزم سعد عزیز کا تعلق القاعدہ اور داعش سے بتایا گیا ہے، ملزم نے بتایا کہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت سے القاعدہ کا زور ٹوٹ گیا تھا۔ داعش کے اعلان خلافت نے متاثر کیا۔

     رپورٹ میں بتایا کہ عبداللہ یوسف نامی شخص نے ملزم کی داعش میں شامل ہونے کیلئے مدد کی، ملزم نے مختلف علاقوں میں داعش کی چاکنگ کا منصوبہ بھی بنایا تھا۔

  • عدالت نے صفورا اوردیگرمقدمات میں ملوّث ملزمان کا ریمانڈ دیدیا

    عدالت نے صفورا اوردیگرمقدمات میں ملوّث ملزمان کا ریمانڈ دیدیا

    کراچی : انسداد دہشت گردی عدالت نےعمیر صدیقی کو دس روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔جامعہ کراچی کےپروفیسر وحیدالرحمان کے قتل میں گرفتار ملزم سمیع الزمان کا تئیس جون تک جسمانی ریمانڈدے دیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداددہشت گردی عدالت میں تین اہم کیسوں کی سماعت ہوئی۔ سانحہ صفورا میں ملوث تین ملزمان کوعدالت میں پیش کیاگیا۔

    جج نے پولیس کی درخواست پرملزم سعدعزیز،اسدالرحمان اورطاہر حسین کے ریمانڈ میں اٹھائیس جون تک توسیع کردی، ایم کیوایم کےکارکن عمیرصدیقی کو کڑے پہرے میں لایا گیا۔

    عدالت نےعمیر صدیقی کودس روزہ جسمانی ریمانڈپرپولیس کے حوالےکردیا۔ ملزم اڑسٹھ سےزائد وارداتوں کااعتراف کر چکاہے۔

    جامعہ کراچی کےپروفیسروحیدالرحمان کےقتل کےالزام میں گرفتارملزم سمیع الزمان کی پیشی ہوئی۔ملزم کاتئیس جون تک جسمانی ریمانڈدے دیاگیا۔

  • کراچی: سانحہ صفورا کے2 ملزمان کا مزید ریمانڈ دیدیا گیا

    کراچی: سانحہ صفورا کے2 ملزمان کا مزید ریمانڈ دیدیا گیا

    کراچی : سانحہ صفورا کے دو ملزمان کو مزید سات روزہ جسمانی ریمانڈ پرپولیس کےحوالے کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پولیس نےسانحہ صفورا کے ملزمان کوانسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا۔

    اس موقع پر سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے تھے، پولیس نےجج سےاستدعا کی کہ ملزمان سے تفتیش مکمل نہیں ہوسکی ہے تاہم دونوں ملزمان کامزید ریمانڈ دیا جائے۔

    دلائل سننے کےبعد  انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سعدعزیز اوراسدالرحمان کو مزید سات دن کیلئے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    واضح رہے کہ کراچی کے علاقے صفورا چورنگی کے قریب مسلح افراد نے اسماعیلی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کی بس میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی تھی۔

    عینی شاہدین کے مطابق مسلح افراد نے ٹوٹی پھوٹی سڑک پر بس کو روکا، اندر گھس کر ڈرائیور پر گولی چلائی اور پھر مسافروں  پر گولیوں کی بارش کردی  بس میں خواتین سمیت ساٹھ افراد سوارتھےجن میں سےتمام افراد کوگولیاں لگیں جن میں سے خواتین سمیت تینتالیس افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • سانحہ صفورا : پانچ ملزمان چودہ جون تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    سانحہ صفورا : پانچ ملزمان چودہ جون تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ صفورا کے پانچ مبینہ ملزمان کو چودہ جون تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ سانحہ صفورہ میں ملوث ایک اور دہشت گرد گرفتارکرلیا گیا ۔

    ملزمان میں طاہر منہاس، سعد عزیز ، اظہر عشرت، حافظ ناصر اور عبدالرحمان شامل ہیں۔ دریں اثناء مقدمے کے اہم  ملزم سعد عزیز کی جانب سے وکالت نامہ جمع کرنے والے ایڈووکیٹ محمد فاروق نے 14 روز کے ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس مذکورہ ملزمان کو سانحہ صفورا میں ملوث ہونے کا دعویٰ کررہی ہے لیکن ملزمان کوسانحہ صفورا میں پیش نہیں کیا گیا ہے۔

    عدالت کے استفسار پر پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان کی نشاندہی پر اسلحہ اور گاڑی برآمد ہوچکی ہے، جی آئی ٹی مکمل ہوتے ہی سانحہ صفورا مقدمے میں نامزد کردیں گے۔

    علاوہ ازیں پولیس نے سانحہ صفورہ میں ملوث ایک اور شخص کو گرفتارکرکے سانحے میں استعمال ہونے والی گاڑی برآمد کرلی ہے۔

  • سانحہ صفورہ میں ملوث ملزم اظہر عشرت معروف موبائل کمپنی کا ملازم نکلا

    سانحہ صفورہ میں ملوث ملزم اظہر عشرت معروف موبائل کمپنی کا ملازم نکلا

    کراچی: سانحہ صفورہ میں ملوث تین ملزمان میں سے ایک ملزم اظہر عشرت سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ وہ ایک معروف موبائل کمپنی موبی لنک میں ملازم تھا۔

    یاد رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سانحہ کراچی میں ملوث ملزمان کی گرفتاری ظاہر کی تھی، وزیرِاعلیٰ سندھ  سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ سانحہ کراچی اور سبین محمود کے قتل کا ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے انکشاف بھی کیا کہ سانحہ صفورہ میں ملوث ملزمان سعد عزیز، محمد اظفر عشرت اور حافظ ناصر ملک کے بڑے تعلیمی اداروں کے طلباء ہیں۔

    سانحہ صفورہ میں ملوث محمد اظفر عشرت کے بارے میں ایک انکشاف ہوا ہے کہ وہ سیمینز کمپنی کا ملازم رہ چکا ہے، جس کے بعد محمد اظفر عشرت نے پاکستان کی معروف موبائل کمپنی میں ملازمت کی۔

    اظہر عشرت کے ساتھ ملازمت کرنے والے ایک شخص کے مطابق اظہر کمپنی کیلئے علاقائی نیٹ ورک ڈیزائن کرنے میں اہم کردار ادا کرتا تھا۔

    اظفر عشرت  ایک ذہین لڑکا تھا، اس نے انٹرمیڈیٹ ڈیفیس اتھارٹی ڈگری کالج فار بوائز سے کیا، محمد اظفر عشرت عرف ماجد ایک انجینئر ہے، جس نے سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ آف ٹیکنالوجی سے ڈگری حاصل کی تھی اور 2011ء سے دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہے۔

    محمد اظفر عشرت کو بم بنانے اور اس طرح کے بموں میں ٹائمرز کی طرز کے الیکٹرانک سرکٹس کے استعمال میں مہارت حاصل ہے۔

    دوسری جانب سانحہ صفورہ میں ملوث سعد عزیز نامی ملزم نے بھی پاکستان کے معروف تعلیمی ادارے آئی بی اے سے بی بی اے کر رکھا ہے اور اس نے  اعتراف کیا ہے کہ وہ سبین محمود قتل کا ماسٹرمائنڈ ہے۔

    واضح رہے کہ 13 مئی 2015 کو کراچی میں پیش آنے والے اندوہناک سانحے میں اسماعیلی برادری سے تعلق رکھنے والے 47 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

  • سانحہ صفورہ: گرفتار ملزمان سبین محمود کے بھی قاتل نکلے

    سانحہ صفورہ: گرفتار ملزمان سبین محمود کے بھی قاتل نکلے

    کراچی : صفورہ چورنگی پر اسماعیلی کمیونٹی کی بس پر ہونے والی فائرنگ میں ملوّث گرفتار ملزمان نے ڈیفنس میں قتل ہونے والی این جی او کی سربراہ سبین محمود کو قتل کرنے کابھی اعتراف کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ کراچی میں اسماعیلیوں کو ہلاک کرنے والے ملزمان کی سی سی ٹی وی تصاویر اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلیں ۔

    سانحہ صفورا کے ملزمان نےسبین محمود کےقتل کابھی اعتراف کرلیا، سانحہ کراچی میں قاتل کہاں سےآئے؟ واردات کےبعد کیسے فرار ہوئے ؟ اےآر وائی نیوز نےسی سی ٹی وی تصاویر حاصل کرلیں۔

    سی سی ٹی وی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ حملہ آورایک گاڑی اور تین موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ حملہ آور ملزمان نے آنے اور جانے کے لئے ایک ہی راستہ استعمال کیا ۔

    حملہ آوروں کے آنے اور فرار ہونے کی مکمل فوٹیج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس ہے جس کی روشنی میں تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    واضح رہے کہ اس اندوہناک واقعہ میں ملوث چارملزمان کوگرفتارکیاجاچکاہے۔


    Safoora CCTV Footage by arynews