Tag: saniha safoora

  • سانحہ صفورا میں دہشتگردی کا نشانہ بننے والے کلینر کا بیان ریکارڈ

    سانحہ صفورا میں دہشتگردی کا نشانہ بننے والے کلینر کا بیان ریکارڈ

    کراچی : پولیس نے صفورہ گوٹھ میں دہشتگردی کا نشانہ بننے والے کلینر کا بیان ریکارڈ کرلیا ہے۔

    جس میں کلینر کا کہنا ہے کہ عورتیں اوربچےچلاتےرہےان کونہ مارو ان کو نہ مارو، لیکن دہشتگردوں کو رحم نہ آیا، کلینر نے بتایا کہ ملزمان نے بس میں فائرنگ شروع کی تو وہ فرش سے چپک کرلیٹ گیا،  دہشتگرد مسافروں پر چلائے کہ سب اپنے سر نیچے کرلو۔

    کلینر نے انکشاف کیا کہ فائرنگ کے بعد بس مقتل بن گئی لوگ رحم کی اپیلیں کرتے رہے لیکن سنگ دل دہشتگردوں نے ایک نہ سنی، مردوں کو مرتا دیکھ کرعورتیں اور بچے چلانے لگے، ان کو نہ مارو، ان کو نہ مارو لیکن دہشتگردوں پر کوئی اثر نہ ہوا۔

    کلینر نے بتاتا اسماعیلی برادری کی بس میں تمام کارروائی پانچ سے سات منٹ میں مکمل ہوئی اور دہشتگرد باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    واضح رہے کہ کراچی کے علاقے صفورہ گوٹھ میں دہشت گردوں نے اسماعیلی بس پر فائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں سینتالیس افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • سانحہ کراچی: پولیس کا سرچ آپریشن،  ٹارگٹ کلر سمیت 100سے زائد افراد گرفتار

    سانحہ کراچی: پولیس کا سرچ آپریشن، ٹارگٹ کلر سمیت 100سے زائد افراد گرفتار

    کراچی :  سانحہ صفورا میں را کے ملوث ہونے کے شواہد ملنے کے بعد کراچی بھر میں سرچ آپریشن تیز کردیا گیا، کراچی کے مختلف علاقوں سے پولیس نے ستاون اور رینجرز نے ایک سو پینتالیس افراد کو حراست میں لے لیا۔

    سانحہ کراچی کے مجرموں تک رسائی کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی پھرتیاں جاری ہے، رات بھر خفیہ اطلاعات پرسرچ آپریشن اور چھاپوں میں ٹارگٹ کلر سمیت سو سے زیادہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    رات گئے نیوکراچی کے علاقے خمیسو گوٹھ میں پولیس اور رینجرز نے مشترکہ سرچ آپریشن کیا، اس دوران ٹارگٹ کلرعالم بیگ عرف گنجا اور منشیا ت فروشوں سمیت چالیس افراد کو گرفتار کرلیا گیا، پولیس کے مطابق گرفتار عالم بیگ عرف گنجا انیس افراد کےقتل میں مطلوب تھا۔

    پولیس نے گلشن اقبال،عیسیٰ نگری، زمان ٹاؤن میں سرچ آپریشن کے دوران ستاون افراد کو حراست میں لیا۔ زمان ٹاؤن سے تیس افراد ، عیسیٰ نگری سے بائیس اور گلشن اقبال کے علاقے مدینہ کالونی سے پانچ مشتبہ افراد حراست میں لیے ۔

    پیر آباد سے چار افغان باشندوں کو بھی گرفتار کیا گیا، شانتی نگرمیں پولیس سے مقابلے میں ایک شخص کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹے کےدوران رینجرز نے شہر کے بعض علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران ایک سو پینتالیس افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

  • سانحہ صفورا کا مقدمہ  2دو روز بعد بھی درج نہ ہوسکا

    سانحہ صفورا کا مقدمہ 2دو روز بعد بھی درج نہ ہوسکا

    کراچی : سانحہ صفورا کو اڑتالیس گھنٹے گزر جانے کے باوجود بھی ایف آئی آر درج نہیں کی جاسکی۔

    صفورا چورنگی کے بدھ کے روز پیش آنے والے افسوسناک سانحہ میں سینتالیس افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جس کا مقدمہ سچل تھانے میں تاحال درج نہ ہوسکا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سانحہ صفورا کا مقدمہ لواحقین کی مدعیت میں درج کرناچاہتے ہیں لیکن لواحقین کو بار بار بلانے کے باوجود کوئی بھی مقدمہ درج کرانے کو نہیں آیا۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ عینی شاہدین کی مدد سے ملزمان کے خاکے تیارکرائے جارہے ہیں اور تفتیش میں پیش رفت کیلئے جائے وقوعہ سے جیو فینسنگ کے ذریعے بھی تحقیقات جاری ہے۔

     سانحہ کراچی میں زندہ بچنے والوں سے معلومات بھی لی جا چکی ہیں، جنہوں نے حملہ آوروں کو قریب سے دیکھا ان سے بھی تفتیش کر لی گئی لیکن چھ میں سے ایک دہشتگرد کا خاکہ تیار نہیں کیا جا سکا۔

    اگر کسی بڑے افسر سے پوچھا جائے کہ دہشتگردوں نے جس بچی کو زندہ چھوڑ دیا، اس کا نام کیا ہے تو شاید وہ خاموش رہنے کو ہی ترجیح دے۔

  • سانحہ کراچی میں ’را‘ کے ملوث ہونے کا انکشاف

    سانحہ کراچی میں ’را‘ کے ملوث ہونے کا انکشاف

    کراچی: عسکری ذرائع نے انشاف کیا ہے کہ سانحہ کراچی میں بھارتی خوفیا ایجنسی را کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

    پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں میں را ملوث ہے، سانحہ کراچی میں بھی اشارے بھارتی خفیہ ایجنسی کی جانب جانے لگے، عسکری ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں ہونیوالی بر بریت میں را کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں اس سلسلے مں پندرہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن سے پوچھ گچھ جاری ہے، دہشت گردوں کے مالیاتی نیٹ ورک سے متعلق بھی تحقیقات جاری ہیں۔

    عسکری ذرائع کا کہنا ہے حالیہ پیش آنے والے اکثر واقعات میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کے شواہد ہیں، سی ٹی ڈی کے انچارج راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے نے جائے وقوعہ اور متاثرہ بس سے بھی کچھ شواہد ملے ہیں سانحے کی فرانزک رپورٹ جاری کی گئی جس میں انکشاف ہوا کہ جائے وقوعہ سے ملنے والے خول فتح محمد سانگری کے محافظ سے چھینی گئی ایس ایم جی کی گولیوں سےممالثت رکھتے ہیں۔

    سانحہ کراچی میں ملوث ملزمان کی نشاندہی کرنے والے کیلئیے انعام کا اعلان بھی کردیا گیا،ملزمان کا پتہ بتانے والے کو وفاق اور صوبائی حکلومت کی جانب سے ایک ایک کروڑ روپے انعام دیا جائے گا۔

  • سانحہ کراچی: آج ملک سوگوار، پرچم سرنگوں

    سانحہ کراچی: آج ملک سوگوار، پرچم سرنگوں

    کراچی :  سانحہ صفورہ گوٹھ پر پوری قوم سوگوار ہے، دل دہلادینے والے سانحہ پر ملک بھر کی سرکاری عمارتوں پر پرچم سرنگوں کردیا گیا ہے، کراچی میں کاروبار اور ٹرانسپورٹ بند رہے گا، صفورا چورنگی پر دہشت گردی کے واقعے میں تنتالیس افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔

    سانحہ کراچی کے شہداء کی نمازجنازہ آج صبح اظہر گارڈن میں ادا کی جائےگی، تدفین سخی حسن قبرستان میں ہوگی۔

     کل کے واقعے کے بعد آج روشنیوں کے شہر میں سوگ ہے، اسماعیلی برادری سے اظہار یکجہتی کے لئے شہر بھر کی دکانیں اور چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند رکھے گئے ہیں، مختلف علاقوں میں پیٹرول پمپس اور سی این جی اسٹیشنز بھی بند ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں پر معمول سے انتہائی کم ہے۔

    سوگ کے باعث شہر کے بیشتر تعلیمی ادارے بھی بند ہیں ۔ جامعات میں ہونے تمام پرچے ملتوی کردیئے گئے جبکہ انٹر میڈیٹ بورڈ کے تحت ہونے والے ملتوی پرچوں کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائیگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیرِاعظم نواز شریف نے کراچی میں دہشتگردوں کے ہاتھوں بےگنا ہ شہریوں کے قتل عام پر ایک روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا جبکہ حکومت سندھ نے بھی ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا۔

    دہشت گردوں نے کراچی کو ایک بار پھر خون میں نہلا دیا، سفاک قاتلوں کی اسماعیلی برادری کی بس میں گھس کراندھا دھند فائرنگ سے خواتین سمیت تینتالیس افراد جاں بحق ہوگئے۔

    کراچی کے علاقے صفورا چورنگی کے قریب مسلح افراد نے اسماعیلی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کی بس میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی، عینی شاہدین کے مطابق مسلح افراد نے ٹوٹی پھوٹی سڑک پر بس کو روکا، اندر گھس کر ڈرائیور پر گولی چلائی اور پھرمسافروں پر گولیوں کی بارش کردی  بس میں خواتین سمیت ساٹھ افراد سوارتھےجن میں سےتمام افراد کوگولیاں لگیں اوربیشترجاں بحق ہوگئے۔

    فائرنگ اتنی شدید تھی کہ کسی کو بھاگنے یا چھپنے کا موقع تک نہ ملی، پولیس کی ابتدائی تفتیش کےمطابق پستول کےعلاوہ مشین گن سے بھی فائرنگ کی گئی  بدترین دہشتگردی کےنتیجے میں بس کے بیشتر مسافرجاں بحق یا شدید زخمی ہوگئے۔

    ڈرائیور کے نزدیک بیٹھے شخص نے بمشکل خود کو بچایا اور لہولہان بس کو قریب واقع میمن اسپتال پہنچایا۔

    واضح رہے کہ کراچی میں اسماعیلی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کو اس سے پہلے بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی جاچکی ہے، اگست 2013 میں کریم آباد اور میٹروول میں اسماعیلی جماعت خانوں پر دستی بموں سے حملے کیے گئے تھے۔

  • سانحہ صفورہ : رینجرز نے 70 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا

    سانحہ صفورہ : رینجرز نے 70 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا

    کراچی : رینجرز نے مختتلف علاقوں سے ستّر مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ صفورہ کے بعد رینجرز کا اطراف کے علاقوں میں سر چ آپریشن 70 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق میمن گوٹھ اور سہراب گوٹھ کے اطراف علاقوں لاسی گوٹھ، ایوب گوٹھ، مچھر کالونی، افغان بستی، فقیرا گوٹھ، جنجال گوٹھ، جمالی گوٹھ ، اور نیو سبزی منڈی میں ٹارگٹڈ کارروائی کی گئی۔

    کارروائی کے دوران کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 70 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ،ترجمان کے مطابق علاقے میں مزید کارروائی جاری ہے۔

  • سانحہ صفورہ کے ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے، وزیر اعظم

    سانحہ صفورہ کے ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے، وزیر اعظم

    کراچی : گورنر ہاؤس کراچی میں سانحہ کراچی کے حوالے سے کورکمانڈراورڈی جی رینجرزکی جانب سے آرمی چیف اوروزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ کراچی پر وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں بریفنگ دی گئی ، اجلاس میں دہشت گردی کے واقعے میں بیرونی ہاتھ کے ملوث ہونے سمیت اہم پہلوئوں پر غور کیا گیا۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم میاں نواز شریف نے سانحہ صفورا گوٹھ پر انتہائی برہمی کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ آج کا واقعہ قومی سانحہ ہے،دہشت گردوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے محکمہ پولیس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی ناکامی کی وجہ سے اتنا بڑا سانحہ رونما ہوا، آج کا دن ملکی تاریخ کا سیاہ دن ہے۔

    وزیر اعظم نے ہدایات دیں کہ انٹیلی جنس شیئرنگ کےنظام کو مؤثر بنایاجائے،ہم نے ہرصورت دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچانا ہے، انہوں نے کہا کہ 15 سے بیس دن کے اندر واقعے کی رپورٹ پیش کی جائے، ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کو مزید تیز کیا جائے، اور شرپسند عناصر کیخلاف فیصلہ کن کاروائی کا آغاز کیا جائے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی میں اسماعیلی کمیونٹی کے افراد کی ہلاکت نہایت اہم واقعہ ہے۔ آج کے واقعہ پر جتنا بھی دکھ کا اظہار کیا جائے کم ہے۔

    دہشتگردوں نے کراچی میں پُرامن افراد کو نشانہ بنایا۔ کراچی پاکستان کا تجارتی مرکز ہے، اس کی روشنیاں مدھم نہیں ہونے دیں گے۔ وزیراعظم نے محکمہ داخلہ سندھ کی کارکردگی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر اہم اقدامات نہیں کئے گئے۔

    نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد میں محکمہ داخلہ کا اہم کردار ہے۔ وزیراعظم نے نیشنل ایکشن پلان پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کرتے ہوئے حکم دیا کہ واقعہ میں ملوث دہشتگردوں کو جلد گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

    اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد، کور کمانڈر کراچی اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ بھی شریک تھے۔

  • آئی جی سندھ کو برطرف کرنے کا حکم نہیں دیا،  سید قائم علی شاہ

    آئی جی سندھ کو برطرف کرنے کا حکم نہیں دیا، سید قائم علی شاہ

    کراچی :  وزیر اعلیٰ سندھ  سید قائم علی شاہ نے آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کو عہدے سے ہٹا نے سے متعلق خبر کی تردید کردی.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ  نے صفورہ کے علاقے میں آغا خان کمیونٹی کی بس فائرنگ کے اندوہناک واقعے میں 45 بے گناہ افراد کے جاں بحق ہونے بعد انسپکٹر جنرل آف پولیس سندھ کو ان کے عہدے سے برطرف کرنے کی خبر کی تردید کردی ہے.

    قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ میں ایسا کوئی حکم جاری نہیں کیا، جبکہ  اے آر وائی کے نمائندے کے مطابق وزیر اعلیٰ ہاؤس کےٹیلی فون نمبر سے آنے والی کال کے ذریعے پیغام دیا گیا تھا کہ آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کو عہدے سے ہٹا دیا گیاہے اور ان کی جگہ ڈی آئی جی سندھ غلام قادر تھیبو کو آئی جی سندھ کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے.

    تاہم بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ  سید قائم علی شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ میں ایسا کوئی آرڈر نہیں دیاہے اور آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی اپنے عہدے پر برقرار ہیں.

    علاوہ ازیں اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ نےغفلت برتنے پر ڈی ایس پی اور ایس ایچ اوکومعطل کردیا تھا، وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ بس کو سیکورٹی کیوں نہیں دی گئی اس کی انکوائری کروائی جارہی ہے۔

  • سانحہ صفورہ :  آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی عہدے سے برطرف

    سانحہ صفورہ : آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی عہدے سے برطرف

    کراچی : آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے صفورہ کے علاقے میں آغا خان کمیونٹی کی بس پر فائرنگ کے اندوہناک واقعے میں 45 بے گناہ افراد کے جاں بحق ہونے بعد انسپکٹر جنرل آف پولیس سندھ کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا ہے۔

    جبکہ ڈی آئی جی سندھ غلام قادر تھیبو کو آئی جی سندھ کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے ۔

    اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ نےغفلت برتنے پر ڈی ایس پی اور ایس ایچ اوکومعطل کردیا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ بس کو سیکورٹی کیوں نہیں دی گئی اس کی انکوائری کروائی جارہی ہے۔

  • سانحہ صفورہ، حکومت سندھ، ایم کیوایم ، اے این پی کا سوگ کا اعلان

    سانحہ صفورہ، حکومت سندھ، ایم کیوایم ، اے این پی کا سوگ کا اعلان

    کراچی : سانحہ صفورہ پر سندھ حکومت نے کل یومِ سوگ منانے کا اعلان کردیا ہے، ایم کیو ایم اور اے این پی نےعوام سے کاروبار بند رکھنے کی اپیل کی ہے۔

    صفورہ چوک میں دہشتگردی کی بدترین کارروائی پر قوم سوگوار ہے، حکومت سندھ نےدہشتگردی کی سفاک کارروائی میں متاثرہ خاندانوں سے اظہارِ یکجہتی کے لئے کل صوبے میں یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔

    صوبائی اطلاعات شرجیل انعام نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی میں ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

    ایم کیوایم کے قائدالطاف حسین نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے یومِ سوگ کا اعلان کردیا۔

    الطاف حسین نےکہا کہ دہشتگرد ڈاکٹرز ،پروفیسر ز ، انجینئرز ، علمائےکرام، تاجروں سمیت عام شہریوں کودہشتگردی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

    عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ واقعےکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، سانحہ پر جمعرات کو کراچی میں سوگ منایا جائے گا۔

    دہشتگردی کے واقعے پر قیمتی جانوں کے نقصان پر مجلس وحدت مسلیمن اور تحفظ عزاداری کونسل نے بھی کل سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔