Tag: saniha turbat

  • سانحہ تربت میں ملوّث نو دہشت گرد گرفتار

    سانحہ تربت میں ملوّث نو دہشت گرد گرفتار

    حب: فرنٹیئر کانسٹیبلری نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے سانحہ تربت میں ملوّث نو دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق تربت میں بیس مزدوروں کےقتل میں ملوث نو دہشت گردوں کوحب سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    گیارہ اپریل کو ڈیم کی تعمیرمیں شامل بیس مزدوروں کاتربت میں لرزہ خیز قتل ہواتھا، سنگین واردات کےبعد سیکیورٹی اداروں نے چھاپہ مارکارروائیاں شروع کردیں تھیں۔

    گزشتہ روز ایف سی نےخفیہ اطلاع پرحب میں کارروائی کی۔چھاپےمیں پکڑےگئےنو افرادنےسنسنی خیزانکشافات کئے ،دوران تفتیش ملزمان نےاعتراف کیاکہ انہوں نےتربت میں بیس مزدوروں کوفائرنگ کرکےقتل کیا۔

    ملزمان نے مزید بتایا کہ بلوچستان میں تخریب کاری کیلئےنئی تنظیم۔بلوچستان سب نیشنلسٹ موومنٹ بنائی گئی ہے جو بلوچستان میں عدم استحکام کی صورتحال پیداکرےگی۔

    سانحہ کامقدمہ تربت پولیس اسٹیشن میں کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن فرنٹ کےسر غنہ اللہ نذر سمیت دیگرکیخلاف درج ہے۔گرفتار ملزمان سےمزیدتفتیش جاری ہے۔

  • سانحہ تربت کے شہداء کی نماز جنازہ، کوئی حکومتی عہدیدارشریک نہ ہوا

    سانحہ تربت کے شہداء کی نماز جنازہ، کوئی حکومتی عہدیدارشریک نہ ہوا

    رحیم یار خان : تربت میں دہشت گردوں کے ہاتھوں مارے گئے تمام بیس مزدوروں کی نمازِجنازہ اُن کے آبائی علاقوں میں اداکردی گئی۔

    مقتولین کو آہوں اورسسکیوں میں سپردخاک کردیا گیا ۔اس موقع پرہرآنکھ اشکباراور ہردل غم سے نڈھال تھا۔ تربت میں گزشتہ روزقتل تیرہ مزدوروں کی میتیں جب رحیم یارخان پہنچیں تو گاؤں میں کہرام مچ گیا۔

    لواحقین کا کہنا ہے کہ  ہمارے پیارے تو چلے گئے حکومت سے اب کیامطالبہ کریں۔  رحیم یارخان کے تیرہ مزدورں کی نمازِجنازہ اُن کےآبائی علاقے میں ادا کی گئی ۔ بدین کے دوچچازادبھائیوں کی نمازِجنازہ اُن کےآبائی گاؤں سلیمان منگوانہ میں اداکردی گئی۔

    جبکہ پانچ تھری مزدوروں کی نمازِجنازہ مٹھی کے نواحی علاقےاسلام کوٹ میں ادا کی گئی۔ نمازِجنازہ میں لوگوں کی بڑی تعدادنے شرکت کی بعد میں مقتولین کو آہوں اورسسکیوں میں سپردخاک کردیا گیا۔

    علاوہ ازیں رحیم یارخان کے غریب مزدوروں کی نمازِجنازہ اور تدفین میں کوئی عوامی نمائندہ شریک نہ ہوا ۔ علاقے سے منتخب ایم این اے اورایم پی اے نے بھی شرکت کرنے کی زحمت نہ کی ۔

    امیرِشہرنےغریبِ شہرکے جنازےکوکاندھادینابھی ضروری نہ سمجھا۔ ایم این اے اورایم پی اے توصرف الیکشن کے زمانے میں ہی گاؤں کارُخ کرتے ہیں۔ ضلع تُربت میں قتل بارہ مزدوروں کی نمازِجنازہ میں رحیم یارخان کے دوردرازکے علاقوں سے لوگوں نے شرکت کی۔

      حکومتی جماعت سے تعلق رکھنے والے ممبرقومی اسمبلی ارشدلغاری اورپیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے ممبرصوبائی اسمبلی رئیس ابراہیم نے ان غریبوں کی نمازِجنازہ میں شرکت کرنے کی بھی زحمت نہ کی۔

    لواحقین نے دادرسی نہ ہونے کی صورت میں احتجاج کااعلان کیاہے۔ گاؤں والوں کاکہنا ہےعوامی نمائندوں کی شرکت سے ان کے پیارے تو واپس نہ آتے لیکن ان کی ڈھارس ضرور بندھ جاتی۔

  • تربت : 20مزدوروں کا قتل، غفلت برتنے پر 8لیویز اہلکار گرفتار

    تربت : 20مزدوروں کا قتل، غفلت برتنے پر 8لیویز اہلکار گرفتار

    تربت: بلوچستان ایک بار پھر لہو لہو ہوگیا، تربت میں سہراب ڈیم پر کام کرنے والے مزدوروں کو فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، وزیرِاعظم نواز شریف نے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور غفلت برتنے پر آٹھ لیویز اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    تربت کے علاقے گوگدان میں سہراب ڈیم کے مزدوروں کے کیمپ پر فائرنگ کرکے بیس محنت کشوں کی جان لے لی گئی، ترجمان بلوچستان حکومت جان محمد بلیدی نے اے آروائی نیوز سے بات کرتے ہوئے الزام لگایا کہ سیکیورٹی کی کمزوری کی وجہ سے حملہ ہوا ۔

    ترجمان بلوچستان حکومت جان محمد بلیدی نے بتایا کہ واقعے کے بعد علاقے کی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے، جائے وقوعہ سے ابتدائی شواہد حاصل کرلیئے گئے ہیں۔

    یہ واقعہ گزشتہ رات اس وقت ہو اجب سہراب ڈیم کے مزدوروں کے کیمپ پر بارہ دہشت گردوں نے گولیاں برسا دی تھیں۔ فائرنگ سے ہلاک مزدوروں میں سے سولہ کا تعلق صادق آباد اورچارکا جیکب آباد سے ہے، لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے۔

    ڈپٹی کمشنر وزیرِاعظم نوازشریف نے دہشت گردی کی اس سنگین واردات کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی اور لواحقین سےاظہار افسوس کرتے ہوئے مجروں کو گرفتار کرنے کی ہدایت کردی۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان نے جاں بحق مزدوروں کے لواحقین کیلئے دس لاکھ روپے اور زخمیوں کو پچاس ہزار روپےدینے کا اعلان کیا ہے۔