Tag: saqib nisar

  • پولیس جب زمان پارک پہنچی تو عمران خان چارپائی کے نیچے چھپ گیا، مریم نواز

    پولیس جب زمان پارک پہنچی تو عمران خان چارپائی کے نیچے چھپ گیا، مریم نواز

    پاکستان مسلم لیگ نون کی سینئر نائب صدر مریم نواز  نے شیخوپورہ میں خطاب کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو ڈرپوک قرار دیتے ہوئے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    شیخوپورہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قوم تم سے پوچھتی ہے چوری نہیں کی تو تلاشی کیوں نہیں دیتے؟ صرف چوریاں نہیں چھپائی، تم نے اپنی بیٹی بھی چھپائی، جب زمان پارک پولیس پہنچی تو عمران خان چارپائی کے نیچے چھپ گیا اور جب تک پولیس واپس نہیں گئی چارپائی کے نیچے ہی رہا۔

    مریم نواز نے اپنے والد کی عمر کا موازنہ عمران خان سے کرتے ہوئے کہا کہ جب 72سالہ بزرگ چوریاں کرسکتا ہے تو وہ جیل کیوں نہیں جاسکتا، کیا کبھی بہادر نوازشریف کو بیماری کا بہانہ کرکے چھپتے دیکھا؟ بہادری نہیں آتی تو تھوڑی سی نوازشریف سے ادھار لے لو، آج اس کے وکیل نے کہا کہ عمران خان عدالت میں پیش نہیں ہوسکتا کیوں کہ وہ معذوری کی حالت میں ہیں جبکہ نوازشریف ایک جھوٹے مقدمے میں مرتی بیوی کو لندن چھوڑ کر پاکستان آیا تھا۔

    پی ٹی آئی کی فالوور ہوتی تو شرم سے مرجاتی
    مسلم لیگ کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بدتہذیب اور نااہل شخص کے حوالے پاکستان کی قسمت کیوں دی گئی؟ یہ نااہل شخص پاکستان کی 75سالہ تاریخ کاسب سے بڑا بزدل ہے، کیا کسی بہادر قوم کا لیڈر بزدل ہوسکتا ہے؟ جب سے مقدمات شروع ہوئے گھر سے نہیں نکلا،5ماہ سے اس کی ٹانگ سے پلسترنہیں اتررہا، میں پی ٹی آئی کی فالوور ہوتی تو شرم سے مرجاتی۔

    مریم نواز نے کہا کہ تم نوازشریف سے تو کیا ن لیگ کی ایک عورت سے بھی مقابلہ نہیں کرسکتے، میں 5ماہ جیل کاٹ کر آئی ہوں لیکن ایک دن بھی نہیں روئی، بات بیماری کی نہیں اصل بات یہ ہے کہ مقدمات سچے ہیں، اسی لیے اس کی پلسترزدہ کانپیں ٹانگ رہی ہیں، اگرعدالت میں پپیش ہوتا ہے تو پھنستا ہے اور پیش نہیں ہوتا تو بھی پھنسے گا۔

    ثاقب نثار نے عمران خان کو دیا ہوا صادق و امین کا سرٹیفکیٹ واپس لے لیا
    مریم نواز نے سابق چیف جسٹس پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صداقت و امانت کا آدھا سرٹیفکیٹ کون سا ہوتا ہے؟ ثاقب نثار نے عمران خان کو دیا گیا صادق اور امین کا سرٹیفکیٹ واپس لے لیا، بابا رحمتے کہتا ہے کہ میرا واٹس ایپ ہیک ہوگیا، میں کہتی ہوں تمہارا واٹس ایپ ہیک نہیں ہوا قوم کا مستقبل ہیک ہوگیا، بدنام زمانہ جے آئی ٹی بھی واٹس ایپ پر ہی بنی تھی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سابق چیف جسٹس کہتا ہے کہ ایک کتاب لکھوں گا جو میرے جانے کے بعد منظر عام پر آئے گی۔ جس نے سچ بولنا ہو وہ نوازشریف کی طرح زندگی میں سچ بولتا ہے، مرنے کا انتظارنہیں کرتا، مرنے کا انتظار وہ کرتا ہے جو کالے کرتوتوں کی وجہ سے عوام کا سامنا کرنے کی ہمت نہ رکھتا۔

  • ثاقب نثار کی لیک آڈیو جعلی نکلی، امریکی فرانزک کمپنی نے بھانڈا پھوڑ دیا

    ثاقب نثار کی لیک آڈیو جعلی نکلی، امریکی فرانزک کمپنی نے بھانڈا پھوڑ دیا

    سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی لیک آڈیو جعلی نکل آئی ہے، امریکی فرانزک کمپنی نے آڈیو جعلی ہونے کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز نے احمد نورانی کی جانب سے لیک آڈیو کا فرانزک کرا لیا، آڈیو جعلی نکلی، اے آر وائی نیوز نے آڈیو لیک کی فرانزک کے لیے امریکی کمپنی کو تقریباً 10 لاکھ روپے ادا کیے۔

    امریکی فرانزک کمپنی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہم نے فیکٹ فوکس کی جانب سے لیک آڈیو کا فرانزک کیا ہے، آڈیو میں بولنے والے کی ٹون میں کئی بار تبدیلی محسوس کی گئی، 45 سیکنڈز کی آڈیو میں 25 سیکنڈز بعد آواز میں تبدیلی محسوس ہوئی۔

    فرانزک رپورٹ کے مطابق آواز میں تبدیلی سے پہلے بولنے والا کافی دور سے بول رہا تھا، جب کہ 25 سیکنڈز کے بعد ٹون تبدیل ہوئی اور ایسا محسوس ہونے لگا جیسے بولنے والا مائیک کے قریب تھا۔

    کیا فائل میں ایڈیٹنگ کا سراغ ملتا ہے؟ اے آر وائی نیوز کے اس سوال پر امریکی کمپنی نے جواب دیا کہ فیکٹ فوکس کی لیک آڈیو کلپ ایک سے زائد سورسز جوڑ کر بنائی گئی، آڈیو کا ایک حصہ الگ ماحول، دوسرا الگ ماحول میں ریکارڈ کیا گیا۔

    واضح رہے کہ امریکا کی پریمو فرانزک کمپنی 30 سال سے زائد آڈیو، ویڈیو فرانزک کا تجربہ رکھتی ہے، کمپنی کے ماہرین اب تک 5 ہزار سے زائد آڈیو، ویڈیو فرانزک کر چکے ہیں۔

    پریمو فرانزک کے کلائنٹس میں امریکی ریاستوں کے اٹارنی جنرلز کے دفاتر بھی ہیں، اور سی این این، اے پی و دیگر بڑے ادارے بھی اس کے کلائنٹس میں شامل ہیں۔

  • سابق چیف جسٹس سجاد علی شاہ کے ساتھ جو ہوا، ثبوت میرے پاس ہیں: ذرائع ثاقب نثار

    سابق چیف جسٹس سجاد علی شاہ کے ساتھ جو ہوا، ثبوت میرے پاس ہیں: ذرائع ثاقب نثار

    اسلام آباد: سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے قریبی ذرائع سے ہونے والی تہلکہ خیز گفتگو سامنے آ ئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع ثاقب نثار نے انکشاف کیا ہے کہ سابق چیف جسٹس سجاد علی شاہ کے ساتھ جو کچھ ہوا اس کے ثبوت میاں ثاقب نثار کے پاس موجود ہیں۔

    انھوں نے کہا ہے کہ سازش سے کس طرح جسٹس سجاد کو منصب سے ہٹایا گیا میں سب کچھ جانتا ہوں، جسٹس سجاد علی معاملے پر کتاب لکھوں گا تو اصل چہرے سامنے آئیں گے۔

    ذرائع ثاقب نثار کے مطابق پاناما کیس سے میرا (ثاقب نثار) کوئی تعلق نہیں تھا، خود کو اس سے دور رکھا، مانیٹرنگ جج کا مقصد شفافیت تھا کیوں کہ ملزمان کی حکومت تھی، ہائیکورٹ ججز سے پوچھ لیں کیا کبھی کسی کی سفارش کی، میرا دامن صاف، ضمیر مطمئن ہے، غلطی ہو سکتی ہے لیکن دانستہ نہیں کی۔

    ذرائع کے مطابق سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے بتایا کہ مجھ سے کسی کی جرات نہ تھی کہ رابطہ کرتا، میں نے کوئی کیس شریف خاندان کے خلاف نہیں سنا، بطور چیف جسٹس ہر ذمہ داری لیتا ہوں، عمران خان کے 2 کیسز سنے کیوں کہ دیگر ججز پانامہ کیس دیکھ رہے تھے۔

    اٹارنی جنرل کی ثاقب نثارکی مبینہ آڈیو ٹیپ کی تحقیقات کیلئے کمیشن قائم کرنے کی مخالفت

    ان کا کہنا ہے کہ فارن فنڈنگ الیکشن کمیشن کا کیس ہے مگر انھوں نے دوسرا کیس دیکھا تھا، عمران خان کرکٹ کھیلتا تھا، اس کی کمائی سے باہر فلیٹ خریدا تھا، فلیٹ نہ بکنے سے پراپرٹی خریدنے کے لیے جمائمہ نے رقم دی، رسیدیں آ گئیں، بعد میں فلیٹ فروخت کر کے عمران خان نے رقم بھی ادا کی۔

    انھوں نے کہا جسٹس شوکت صدیقی نے ریفرنس کے بعد 2 بار مجھ سے رابطہ کیا، مجھے پتا تھا کہ یہ کس لیے ملنا چاہتے ہیں اس لیے جان بوجھ کر نہیں ملا، انھوں نے 2 بار مس کنڈکٹ کیا اس لیے نا اہل کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق انھوں نے کہا کہ نواز شریف دوسری بار وزیر اعظم بنے تو ایک سال وفاقی سیکریٹری قانون رہا، جب سیکریٹری قانون تھا تو محکموں میں ایڈوائزر کے لیے سفارش آتی تھی، ایک سال بعد میرٹ پر عدلیہ کا حصہ بغیر سفارش بنا۔

    سابق چیف جسٹس نے کہا رانا شمیم کی مرحومہ اہلیہ اور میری اہلیہ کا آخری دم تک رابطہ تھا، رانا شمیم کی اہلیہ تو اکثر میری بیوی کو دعائیہ میسجز بھیجتی تھیں، رانا شمیم نے مجھ سے گلہ کیا آپ کی وجہ سے مجھے توسیع نہیں ملی، رانا شمیم سے میں نے کہا یہ میرا اختیار نہیں تھا، رانا شمیم نے کہا آپ نے کچھ کیسز میں میرے خلاف فیصلے دیے، اسی بات پر میرا رانا شمیم سے آخری رابطہ تھا۔

    ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ رانا شمیم نے شاہین ایئر کو حکم دیا کہ گلگت کے لیے سروس شروع کریں، میرے پاس پٹیشن آئی تو آرڈر دیا کہ یہ تو گلگت کے جج کا اختیار نہیں، ٹورازم محکمے کی گلگت میں زمین اسکاؤٹس کو دینے کا حکم بھی غلط تھا، سابق چیف جج گلگت کے اختیارات سے بڑھ کر فیصلے ختم کرنا پڑے۔

    انھوں نے انکشاف کیا سعد رفیق کے ریلوے معاملات کلیئر تھے اس لیے کارروائی کا نہیں کہا، پی کے ایل آئی کا فرانزک آڈٹ کرایا تو اس میں گھپلے نکلے، 34 ارب کا منصوبہ، جگہ، پیسے حکومت کے اور دے کسی اور کو رہے تھے، میرے بھائی کو جوڑتے رہے وہ تو میڈیسن کا ڈاکٹر ہے، میرے بھائی کا پی کے ایل آئی سے کوئی تعلق نہیں، باہر سے اور بھی ڈاکٹرز واپس آتے ہیں مگر 15 لاکھ تنخواہ نہیں لے رہے، ڈاکٹر اشرف طاہر بھی تو لاکھوں ڈالرز چھوڑ کر آئے، کیا کبھی ڈی جی فرانزک ایجنسی پر کوئی سوال اٹھا۔

  • میری عزت، میرا سب کچھ پاکستان سے ہے، ثاقب نثار

    میری عزت، میرا سب کچھ پاکستان سے ہے، ثاقب نثار

    لاہور : سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ وائٹ کالر کرائم کے خلاف قانون اپ ڈیٹ کرنا پڑے گا، کرپشن سے بچنے کےلیے احتساب کا عمل واضح ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری عزت، میرا سب کچھ پاکستان سےہے، جو کچھ ملا وہ اس ملک کی محبت کی وجہ سے ملا ہے۔

    سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا ایماندار لیڈر شپ سے اللہ نے قوموں کو ترقی دی، کرپشن سے بچنا ہے تو احتساب کا عمل تیز کرنا ہوگا۔

    اس سے قبل سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے،پانی حیات ہے اس کےبغیرزندگی کاتصورنہیں، پانی قدرت کاتحفہ ہے، جس سے زندگی جڑی ہے۔

    سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پاکستان پانی کی کمی سےمتعلق خطرناک دہانے پر ہے، پانی کی کمی کوکراچی میں محسوس کیا، کوئٹہ میں سماعت کررہا تھا تو پتہ چلا پانی کی سطح دو ہزار میٹر سے نیچے جا چکی ہے، اللہ نہ کرے اگر ہم نے اس کمی کو پورا نہ کیا تو کوئٹہ کے لوگوں کو وہاں سے ہجرت کرنا پڑ سکتی ہے۔

    پاکستان پانی کی کمی سےمتعلق خطرناک دہانےپرہے،سابق چیف جسٹس ثاقب نثار

    سابق چیف جسٹس نے کہا کہ دنیا چاند پر پہنچ گئی ہم اپنے لئے پینے کے صاف پانی کا بندوبست نہیں کر سکے، اب یہ زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکا ہے، پانی کے وسائل بہت محدود ہیں، جب تک اس مسئلہ کی جانب نظر نہیں ڈالیں گے ہم پانی کی قلت کا شکار رہیں گے، انڈس واٹر ٹریٹی کے بعد تو ہمارے پاس پانی کے وسائل بہت ہی کم رہ گئے ہیں، کیا ہم اپنے ملک کو اتھوپیا بنانا چاہتے ہیں۔

  • چیف جسٹس ثاقب نثارنےعوام کی بے بسی کے احساس کو ختم کیا: فواد چوہدری

    چیف جسٹس ثاقب نثارنےعوام کی بے بسی کے احساس کو ختم کیا: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار کے دور میں پہلی بار طاقتور کو کٹہرے میں جوابدہی کےعمل سے گزرنا پڑا.

    ان خیالات کا اظہار فواد چوہدری نے چیف جسٹس ثاقب نثارکے سبکدوش ہونے کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کیا.

    [bs-quote quote=”چیف جسٹس ثاقب نثارنے ڈیموں کی تعمیر کا عظیم مشن شروع کیا، ان کے اس عظیم مقصدکو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیر اطلاعات فواد چوہدری”][/bs-quote]

    وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ آپ نے آئین کی بالادستی، قانون پر عمل داری کو  تحریک کی شکل دی، چیف جسٹس ثاقب نثار نے عوام کی بے بسی کے احساس کو ختم کیا.

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کے اقدامات نے عدلیہ کے ادارے پر عوام کے اعتماد کو مضبوط کیا، پہلی بار طاقتور کٹہرےمیں جوابدہ ہوئے.

    ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس ثاقب نثارنے ڈیموں کی تعمیر کا عظیم مشن شروع کیا، ان کے اس عظیم مقصدکو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے.

    یاد رہے کہ آج چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی مدت ملازمت کا آخری دن ہے۔

    مزید پڑھیں: عدلیہ میں کرپشن انصاف کا قتل ہے، چیف جسٹس ثاقب نثار

    جسٹس میاں ثاقب نثار کے دبنگ فیصلے ملک کی سیاسی اور عدالتی تاریخ میں نئی نظیریں قائم کر گئےاور ملکی عدالتی تاریخ کےسب سے متحرک چیف جسٹس کا اعزازحاصل کیا۔

  • شیخ رشید کی چیف جسٹس سے ملاقات، ڈیم فنڈز کے لیے ریلوے کی طرف سے خطیر رقم کا چیک پیش

    شیخ رشید کی چیف جسٹس سے ملاقات، ڈیم فنڈز کے لیے ریلوے کی طرف سے خطیر رقم کا چیک پیش

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار سے ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے لیے ادارے کی جانب سے خطیر رقم کا چیک پیش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کی ہدایت پر کھولے جانے والے سپریم کورٹ اور وزیراعظم ڈیم فنڈ میں پاکستانی ملی وحدت کے ساتھ بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں اور ہر کوئی اپنے طور پر ڈیموں کی تعمیر کےلیے عطیات جمع کروا رہا ہے۔

    دیامربھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے قائم فنڈ میں اب تک اسٹیٹ بینک و دیگر و نجی بینکوں سمیت دیگر سرکاری و پرائیوٹ اداروں کے ملازمین اور عوام نے کروڑوں روپے عطیہ کیے جس کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    شیخ رشید احمد نے محکمہ ریلوے کی جانب سے 6 کروڑ روپے کا چیک چیف جسٹس آف پاکستان کو دیا۔

    سائٹ پر ڈیمز فنڈ کے لیے جمع ہونے والے عطیات کی تفصیل

    دوسری جانب سپریم کورٹ آف پاکستان کی ویب کے مطابق اب تک پاکستانیوں نے ڈیبیٹ کریڈٹ کارڈ، میسجز اور کیش کی صورت میں 9 ارب 18 کروڑ 90 لاکھ 89 ہزار 585 روپے کی خطیر رقم دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کے لیے عطیہ کی۔

    پاکستانیوں نے ڈیبٹ / کریڈٹ کارڈ اور موبائل میسج کے ذریعے بھی ڈیم فنڈ میں عطیات جمع کروائے جبکہ مختلف بینکوں میں کھولے جانے والے ڈیمز فنڈ میں رقم جمع ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈیم فنڈ: نارروے میں‌ مقیم پاکستانیوں‌ نے دو گھنٹے میں 8 کروڑ روپے عطیہ کردیے

    سپریم کورٹ کی جانب سے قائم کیے جانے والے ڈیم فنڈ میں اب تک پاک فوج کی جانب سے سب سے زیادہ 58 کروڑ سے زائد کی رقم جمع کرائی جبکہ اے آر وائی کے سی ای او سلمان اقبال نے بھی ایک لاکھ ڈالر کی خطیر رقم عطیہ کی۔

    ڈیم فنڈز کھولنے کا حکم

    یاد رہے کہ 6 جولائی کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے احکامات اور فنڈز قائم کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان کی ہدایت پر کھولے جانے والے ڈیم فنڈ میں ہر پاکستانی اپنی استطاعت کے مطابق حصہ لے رہا ہے جبکہ بہت سے صارفین موبائل میسج کے ذریعے 10 روپے کی رقم بھی عطیہ کررہے ہیں۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے 15 لاکھ جبکہ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اداکار حمزہ علی عباسی سمیت ملک میں بسنے والے دیگر لوگوں نے بھی ڈیمز کی تعمیر میں حصہ ڈالا، شاہد آفریدی نے اپنی اور فاؤنڈیشن کی جانب سے 15 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا بعدازاں پاکستانی نژاد برطانوی باکسر نے بھی 10 لاکھ روپے عطیہ کیے۔

    یہ بھی پڑھیں: واشنگٹن : ڈیم فنڈ ریزنگ تقریب میں دس کروڑ سے زائد کے عطیات جمع

    چیف جسٹس آف پاکستان نے خود بھی ڈیم فنڈ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور خطیر رقم جمع کرائی اس کے علاوہ مختلف ممالک میں مقیم سمندر پار پاکستانیوں نے بھی دل کھول کر عطیات جمع کرائے۔

    ایک روز قبل امریکی گلوکار ایکون نے بھی پاکستانیوں سے اپیل کی تھی کہ وہ ڈیم فنڈ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ پاکستان کو محفوظ مستقبل دیا جاسکے۔

  • پولی کلینک کے حوالے سے ہم بہت فکرمند ہیں‘ چیف جسٹس

    پولی کلینک کے حوالے سے ہم بہت فکرمند ہیں‘ چیف جسٹس

    اسلام آباد: پولی کلینک میں عملے اورسہولتوں کی کمی سے متعلق سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ حکم امتناع پولی کلینک اسپتال کی توسیع کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں بینچ نے پولی کلینک میں عملے اورسہولتوں کی کمی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پارک کی زمین پراسپتال کی توسیع کا معاملہ ہے، اسپتال اتنا گنجان ہے کہ گزرنے کی جگہ نہیں۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ میں نے کہا تھا آپ کے راستے میں کوئی حکم امتناع نہیں آئے گا، مجھے بتائیں کس کیس میں حکم امتناع جاری کیا گیا ہے۔

    سیکریٹری صحت نے عدالت عظمیٰ کوبتایا کہ 2014 سے ایک حکم امتناع چل رہا ہے، جسٹس اعجازالاحسن اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخت کاٹنے پرحکم امتناع جاری کیا۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہم اختیارات کے تحت حکم امتناع ختم کررہے ہیں، سیکریٹری صحت نے کہا کہ پارک کا رقبہ 2.5 ایکڑ ہے۔

    سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ معاملہ بہت عرصے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیرالتوا ہے، حکم امتناع پولی کلینک اسپتال کی توسیع کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے استفسار کیا کہ اسلام آباد میں اسپتالوں میں سہولتیں نہیں ہوں گی تو کہاں ہوں گی؟ جس پر سیکریٹری صحت نے جواب دیا کہ ڈاکٹروں اوراسٹاف کی مستقلی کا معاملہ بھی ہے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ وہ معاملہ جس بینچ میں لگے گا وہ دیکھ لے گا، بعدازاں سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔

  • جوڈیشل ایکٹوازم کی بنیاد نیک نیتی سے رکھی، سختی صرف قانون کی حکمرانی کے لیے کی: چیف جسٹس

    جوڈیشل ایکٹوازم کی بنیاد نیک نیتی سے رکھی، سختی صرف قانون کی حکمرانی کے لیے کی: چیف جسٹس

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ میں نے نیک نیتی سے جوڈیشل ایکٹوازم کی بنیاد رکھی، جوڈیشل ایکٹوازم کا مقصد کسی کے اختیارات سلب کرنا نہیں تھا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. انھوں نے کہا کہ کبھی بد دیانتی نہیں کی، سختی کی ہوگی، مگر صرف قانون کی حکمرانی کے لئے کی.

    انھوں نے کہا کہ مجھے اس ملک اور ادارے سے محبت ہے، ظلم اور کفر کا معاشرہ چل سکتا ہے مگر ناانصافی کا نہیں، بدقسمتی سے عوام کو وہ انصاف نہیں مل رہا، جو ملنا چاہیے تھا.

    چیف جسٹس نے کہا کہ نادانستہ طور پر مجھ سے غلطیاں ہوئی ہیں، میرا کسی اور ڈومین میں دخل اندازی مقصد نہیں تھا، میں نے کسی کے کام میں دخل اندازی نہیں کی.

    انھوں نے کہا کہ لوگوں کو جلد انصاف نہیں ملتا، جس کی وجہ سے عدلیہ کا احترام کم ہوا، میں نے اپنے ملک سے محبت اور سخت محنت کی، ججز اپنے کام کو ملازمت نہیں، قوم کی خدمت سمجھ کرکریں.


    مزید پڑھیں: آئندہ نسلوں کو بچانے کے لیے ڈیم کے سوا کوئی راستہ نہیں، چیف جسٹس


    چیف جسٹس نے کہا کہ 14 جنوری کو پولیس ریفارمز کی شکل میں بڑاتحفہ دے رہے ہیں، ہائیکورٹ کا یہ مقام نہیں کہ وہ پرچہ درج ہونے کا مقدمہ سنے، ہائی کورٹ اعلیٰ معیار کے مقدمات کی سماعت کےلئے ہوتی ہے، آج سپریم جوڈیشل کونسل میں صرف 2 ریفرنس باقی ہیں.

    انھوں نے کہا کہ ہم اپنا احتساب خود کررہےہیں امید ہے، وکلا بارزبھی انصاف کریں گے، جج کا ایک ہی مشن ہے کہ وکیل ہے یا نہیں، اسےانصاف کرنا ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ سے میری وابستگی 56 سال سے ہے، اس سے معروف شخصیات وابستہ رہیں، زندگی میں بہت کم رویا آج آپ لوگوں کے پیارسے آنکھیں نم ہوئیں.

  • بھارت کوپاکستان کا پانی چوری نہیں کرنےدیں گے‘چیف جسٹس

    بھارت کوپاکستان کا پانی چوری نہیں کرنےدیں گے‘چیف جسٹس

    لاہور: سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پانی چوری سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عباسیہ لنک کینال سے کسانوں کا پانی چوری نہیں کرنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے دریائے راوی، عباسیہ لنک کینال سے پانی چوری سے متعلق درخواست پرسماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے سیکرٹری آبپاشی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اقتدارمیں موجود افراد کوبتا دیں میری تنبیہ ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ بھارت کیوں ہمارا پانی چوری کررہا ہے، بھارت کوپاکستان کا پانی چوری نہیں کرنے دیں گے۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ کیا بھارت کے پانی چوری سے متعلق پنجاب حکومت کوعلم ہے، اگرپنجاب حکومت کوعلم ہے توکیا اقدامات کیے گئے ہیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ عباسیہ لنک کینال سے کسانوں کا پانی چوری نہیں کرنے دیں گے، غریب مزارعوں کا پانی چوری کرنا ان کا خون چوسنے کے مترادف ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پانی چوری کرنے والوں کے خلاف پولیس سے مل کرآپریشن کریں، کسی کا استحصال نہیں کرنے دیں گے۔

    چیف جسٹس نے پانی چوری کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے سیکرٹری آبپاشی سے 4 جنوری کو رپورٹ طلب کرلی۔

  • نجی کالجزواسپتال بزنس ہاؤسزبن چکے ہیں‘ چیف جسٹس

    نجی کالجزواسپتال بزنس ہاؤسزبن چکے ہیں‘ چیف جسٹس

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا ہے کہ عوامی مسائل حل کرنے کی بھرپور کوشش کی، میرا مقصد ہمیشہ خلوص پرمبنی رہا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں چیف جسٹس نے سروسزانسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسزمیں تقریب سے خطاب کے دوارن گریجویٹس ہونے والے تمام طلبہ کومبارکباد دی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ آج دوسرا موقع ہے کہ میں ڈاکٹرز سے خطاب کررہا ہوں، میں نے بطورچیف جسٹس کچھ وعدے کیے، اپنے وعدوں پرکتنا عمل کیا وہ قوم پرچھوڑرہا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل حل کرنے کی بھرپور کوشش کی، میرا مقصد ہمیشہ خلوص پرمبنی رہا، امتحان ہے، میری ریٹائرمنٹ کے بعد نتائج شروع ہوں گے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ پاکستان کا ہرتعلیمی ادارہ، اسپتال میرے لیے برابر ہے، بلوچستان کے سب سے بڑے اسپتال کی حالت ابتر تھی۔

    انہوں نے کہا کہ اسپتال میں الٹرا ساؤنڈسمیت کئی آلات نہیں تھے، آسامیاں خالی تھیں، میری محبت کسی خاص اسپتال یاعلاقےسے نہیں اس شعبے سے ہے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ نجی کالجزواسپتال بزنس ہاؤسزبن چکے ہیں، عدلیہ کا کام نہیں کہ اسپتال چلانا شروع کردے۔

    انہوں نے کہا کہ اسپتالوں کے دورے میرا کام نہیں تھا، جہاں غلطیاں تھیں توہمارا فرض تھا کہ مداخلت کرتے،عوام کے بنیادی حقوق کی ذمےداری کا تحفظ ہمارا فرض ہے۔

    چیف جسٹس نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی قوم یا معاشرے کی ترقی کا رازعلم وتعلیم حاصل کرنا ہے، جتنے بھی وسائل ہیں تعلیم کے لیے مختص کرنے چاہئیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ جوپانی پینے کے قابل نہیں اس کوبھی نچوڑاجا رہا ہے، منرل واٹرایشوپرنوٹس لیا، کیا میں نے خود بوتلیں بنانی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس صاف پانی کے وسائل نہیں، ہمیں توجہ دینی چاہیے، نوٹس عوامی ایشوز پر لیتا ہوں،عوام کو انصاف دینا ہماری ذمہ داری ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ 7 بلین گیلن پانی واٹرکمپنیاں مفت استعمال کررہی تھی، پہلے سماعت میں اس پر ٹیکس لگانے کا کہا، مسئلوں پرکیا سوموٹو لینا دائرہ اختیارسے تجاوزکرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ اورپنجاب کے ہیلتھ کیئرمیں بہت بہتری آئی ہے، سفارش ختم، میرٹ کی بنیاد پرلوگوں کی تقرری کی گئی جس کا نتیجہ آیا۔