Tag: saqib nisar

  • کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان سے وزیراعلیٰ سندھ کی ملاقات

    کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان سے وزیراعلیٰ سندھ کی ملاقات

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار سے ان کی چیمبر میں ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق میگا منی لانڈرنگ کیس میں جے آئی ٹی کی جانب سے عدم تعاون کی شکایت کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے چیف جسٹس آف پاکستان سے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ملاقات کی۔

    ملاقات میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ، چیف سیکریٹری اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو اپنے چیمبر میں بلوایا تھا۔

    ایسے کام نہیں چلے گا، یہاں بیٹھ جاؤں گا کسی کو نہیں چھوڑوں گا‘چیف جسٹس

    سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گزشتہ روز سماعت کے دوران جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اومنی گروپ پر مجموعی طور پر 73 ارب روپے کا قرضہ ہے، نیشنل بینک کےقرضے23 ارب روپے جبکہ سندھ بینک،سلک بینک اورسمٹ بینک کے 50ارب روپے ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا انضمام اسی لیے کر رہے تھے، یہ پیسے ادھر ادھر کرنے کیلئے کیا گیا، کون ہے اومنی کا سربراہ بلائیں کون دیکھ رہا ہے اومنی گروپ؟۔

    چیف جسٹس نے جے آئی ٹی سربراہ کو ہدایت کی مکمل آزادی ہے، جہاں جانا چاہتے ہیں، جائیں کام کریں اور سندھ کے تمام محکموں کو جے آئی ٹی سے مکمل تعاون کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس منیب اختر پرمشتمل خصوصی بینچ آج بھی سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کرے گا۔

  • احتساب غیرجانب دارانہ ہونا چاہیے، چیف جسٹس جب بلائیں گے، حاضر ہوجاؤں گا: مراد علی شاہ

    احتساب غیرجانب دارانہ ہونا چاہیے، چیف جسٹس جب بلائیں گے، حاضر ہوجاؤں گا: مراد علی شاہ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اطلاعات کے مطابق چیف جسٹس سندھ حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا. ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت سے جو معلومات مانگی گئیں، وہ بر وقت فراہم کی گئیں. چیف جسٹس نے جب پہلے بلایا تھا، تب بھی حاضر ہوا تھا، آئندہ بھی حاضر ہوں گا.

    انھوں نے احتساب کاعمل ضرورہوناچاہیے، لیکن یہ عمل غیر جانب دار ہونا چاہیے، چیف جسٹس جب بھی ملاقات کے لئے بلائیں گے، ملاقات کروں گا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ گورنرسندھ کو آصف زرداری اورفضل الرحمان تک پہنچنے میں بہت وقت لگے گا.


    مزید پڑھیں: ایسے کام نہیں چلے گا، یہاں بیٹھ جاؤں گا کسی کو نہیں چھوڑوں گا،چیف جسٹس

    ان کا کہنا تھا کہ گورنرسندھ کو  ابھی کچھ نہیں پتا، وہ سیاست میں نئے نئے ہیں. بچپن سے پیپلزپارٹی کو توڑنےکی باتیں سنتے آرہے ہیں، تھر میں پانی کی فراہمی کے لئے پہلے سے چار گنا زیادہ فنڈزدے رہے ہیں.

    یاد رہے کہ آج سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سندھ میگا منی لانڈرنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تھی، چیف جسٹس نے وزیر اعلیٰ کو طلب کیا تھا، مگر شہر میں نہ ہونے کے باعث وہ پیش نہ ہوسکے. وزیراعلیٰ سندھ کو کل چیمبر میں بلوالیا ہے۔ 

  • ڈیم فنڈ: سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے خطیر رقم عطیہ کردی

    ڈیم فنڈ: سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے خطیر رقم عطیہ کردی

    ریاض: سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے ڈیم فنڈ میں 6 کروڑ 20 لاکھ روپے  کی خطیر رقم عطیہ کر کے قومی فریضے میں اپنا حصہ ڈال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ خارجہ کی جانب سے سعودی عرب میں مقیم دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر میں پاکستانیوں سے حصہ ڈالنے کی ایپل کی گئی تھی۔

    ریاض میں موجود سفارت خانے کے حکام نے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں سے ایک روز قبل اپیل کی کہ وہ ڈیموں کی تعمیر میں حصہ لیں جس کے بعد صرف چوبیس گھنٹے کے اندر چار لاکھ 65 ہزار 2 سو امریکی ڈالر جمع ہوئے جو پاکستانی کرنسی کے حساب سے 6 کروڑ بیس لاکھ روپے بنتے ہیں۔

    گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان کے ساتھ سعودی عرب کے دورے پر گئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ریاض میں موجود پاکستانی سفارت خانے کی تقریب میں شرکت کی، اس دوران حکام نے انہیں پاکستانیوں کی جانب سے عطیہ کی گئی رقم کا چیک پیش کیا۔

    دوسری جانب کینڈا میں مقیم پاکستانیوں نے بھی سفارت خانے میں منعقد ہونے والی تقریب میں ایک لاکھ کینڈین ڈالر  کی رقم ڈیموں کی تعمیر کے لیےعطیہ کی۔

    دیامربھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے قائم فنڈ میں اب تک اسٹیٹ بینک و دیگر و نجی بینکوں سمیت دیگر سرکاری و پرائیوٹ اداروں کے ملازمین اور عوام نے کروڑوں روپے عطیہ کیے جس کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    مزید پڑھیں: عمر رسیدہ خاتون نے ڈیم فنڈ میں‌ پینشن کی رقم عطیہ کردی

    سپریم کورٹ آف پاکستان کی ویب سائٹ پر 25 اکتوبر تک کے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق پاکستانیوں نے فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ڈیم فنڈ میں اب تک چھ ارب بانوے کروڑ ستاون لاکھ چھبیس ہزار 280 روپے عطیہ کیے۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے قائم کیے جانے والے ڈیم فنڈ میں اب تک پاک فوج کی جانب سے سب سے زیادہ 58 کروڑ سے زائد کی رقم جمع کرائی گئی جبکہ اے آر وائی کے سی ای او سلمان اقبال نے بھی ایک لاکھ ڈالر کی خطیر رقم عطیہ کی۔

    ڈیم فنڈ کھولنے کا حکم

    یاد رہے کہ 6 جولائی کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے احکامات اور فنڈز قائم کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان کی ہدایت پر کھولے جانے والے ڈیم فنڈ میں ہر پاکستانی اپنی استطاعت کے مطابق حصہ لے رہا ہے جبکہ بہت سے صارفین موبائل میسج کے ذریعے 10 روپے کی رقم بھی عطیہ کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈیم فنڈ : سی ای او اے آر وائی سلمان اقبال نے ایک لاکھ ڈالرکا چیک چیف جسٹس کو پیش کردیا

    یہ بھی پڑھیں: پیرس میں ڈیم فنڈ ریزنگ تقریب: اوورسیز پاکستانیوں نے دو لاکھ یورو چندہ دیا

    فنانس ڈویژن نے ایک قدم مزید اور بڑھاتے ہوئے دیامربھاشا ڈیم فنڈز قائم کرنے کیلئے مختلف اداروں کو خط ارسال کیا تھا، جس میں آڈیٹر جنرل، کنٹرولرجنرل اکاؤنٹس، اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان اور دیگر اداروں کے حکام سے لوگوں کی رقوم اسٹیٹ بینک اورنیشنل بینک کی برانچزمیں جمع کرانے کا انتظامات کے حوالے سے اقدامات کرنے کا کہا گیا تھا۔

    سیکیورٹی ایکسچینج آف پاکستان نے ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے 14 جولائی کو اہم فیصلہ کرتے ہوئے سرکلر جاری کیا تھا جس میں تمام رجسٹرڈ کمپنیوں کو کمرشل سماجی ذمہ داری کے تحت ڈیموں کی تعمیر میں عطیات دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    دیامربھاشا اورمہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے قائم  فنڈ میں اب اسٹیٹ بینک و دیگر و نجی بینکوں سمیت دیگر سرکاری و پرائیوٹ اداروں کے ملازمین اور عوام نے کروڑوں روپے عطیہ کیے جس کا سلسلہ جاری ہے۔

  • یقین ہے، ہماری بیٹیاں ملک کے لئے مثالی کردار ادا کریں گی: چیف جسٹس

    یقین ہے، ہماری بیٹیاں ملک کے لئے مثالی کردار ادا کریں گی: چیف جسٹس

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ یقین ہے، ہماری بیٹیاں ملک کے لئے مثالی کردار  ادا کریں گی.

    ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے  کہا کہ حالات جیسے بھی ہوں، مایوسی کو  اپنے سامنے رکاوٹ نہیں بننے دیں.

    چیف جسٹس ثاقب نثار  کے مطابق قوم کی ترجیحات کے لئے بھی ہمیں جدوجہد کرنی ہوگی، دعا ہے کہ ہماری قوم ہمیشہ خوش رہے.

    انھوں نے کہا کہ کھیل سے انسان کو راحت ملتی ہے ، فرد ذہنی طور پر تندرست ہوتا ہے، حکومت کو گراؤنڈز کے لئے ترجیح بنیادوں پر کام کرنا ہوگا.

    چیف جسٹس نے کہا کہ صرف مردوں کے لیے نہیں، ہماری بچیوں کے لئے بھی سہولیات ہونی چاہییں، پاکستان میں گراؤنڈز کے لیے زیادہ سے زیادہ فنڈز مختص کیے جائیں.


    چیف جسٹس کا بیرون ملک جائیدادیں رکھنے والے کم ازکم 20 افراد کو پیش کرنے کا حکم


    انھوں نے کہا کہ دنیا بھر کی طرح کھیلوں کو بھی اتنی اہمیت دی جائے، جتنی شعبہ صحت کو دی جاتی ہے، آج جب بچیوں کو اسپورٹس میں دیکھتا ہوں، تو میری خوشی کی انتہا نہیں رہتی، حکومت کو چاہیے فٹبال کھیلنے والی لڑکیوں کو سہولتیں فراہم کرے.

    چیف جسٹس نے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری فٹ بال فیڈریشن چار سال سے مشکلات کا شکار تھی، فٹ بال فیڈریشن 4سال غیرفعال تھی دوبارہ بحال ہوگئی ہے.

  • ایف آئی اے نے گرے ٹریفکنگ کے کتنے نیٹ ورک پکڑے؟ ‘چیف جسٹس

    ایف آئی اے نے گرے ٹریفکنگ کے کتنے نیٹ ورک پکڑے؟ ‘چیف جسٹس

    اسلام آباد : گرے ٹریفکنگ سے متعلق سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ڈش باکس اسمگلنگ کے ذریعے پاکستان آتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے گرے ٹریفکنگ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے آغاز پرچیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ایف آئی اے نے گرے ٹریفکنگ کے کتنے نیٹ ورک پکڑے؟ جس پرڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ گرے ٹریفکنگ پی ٹی اے کی مرضی کے بغیر نہیں ہوسکتی۔

    ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ عدالت معاملے کا فرانزک آڈٹ کرائے، جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ کیا گرے ٹریفکنگ موبائل سمز سے ہوتی ہے؟۔

    ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ گرے ٹریفکنگ موبائل سم سے بھی ہوتی ہے، جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ موبائل سم تواب بائیومیٹرک سے جاری ہوتی ہے۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ موبائل سم باکس میں سیکڑوں سمیں ڈالی جاتی ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ سیٹلائٹ چینل کوچلانے کے لیے نئے طریقے آ گئے ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جادو نام کی ڈش سے پاکستان کو نقصان ہو رہا ہے، سارے بھارتی چینل آتے ہیں، سارا پیسہ بھارت جا رہا ہے۔

    انہوں نے استفسار کیا کہ کسٹم اور پیمرا کدھر ہے؟ ڈش باکس اسمگلنگ کے ذریعے پاکستان آتے ہیں، یف بی آر کدھر ہے؟، ڈی جی ایف آئی اے نے جواب دیا کہ ٹیکنالوجی کوٹیکنالوجی سے ہی روکا جا سکتا ہے۔

    آئندہ نسل کومحفوظ بنانےکےلیےحدود سےبڑھ کرکام کریں‘ چیف جسٹس

    یاد رہے کہ 8 اکتوبر کو گرے ٹیلی کمیونیکیشن ٹریفک ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ڈی جی ایف آئی اے کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

  • راول جھیل کے گرد لیزباپ کی جائیداد سمجھ کربانٹی گئی‘ چیف جسٹس

    راول جھیل کے گرد لیزباپ کی جائیداد سمجھ کربانٹی گئی‘ چیف جسٹس

    اسلام آباد : لیک ویو پارک میں کمپنیوں کولیزپرزمین دینے کے کیس کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اتنے پیسوں میں سڑک کنارے کھوکھا نہیں ملتا جتنے میں لیزدی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے لیک ویو پارک میں کمپنیوں کولیزپرزمین دینے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے آغاز پرایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ٹوٹل 12 لوگوں کولیز پرزمین دی گئی، ایک لیز کنندہ کوایک مہینے کا وقت دیا ہے۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ لیزکنندہ نے 10 کی جگہ 18 جھولے لگائے ہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جھولےتو بچوں کے لیے پرکشش ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ لیزایگریمنٹ کی خلاف ورزی ہے، حادثے کا خطرہ نہیں تو کیا مسئلہ ہے، منفی ذہنیت سے کام نہ کریں۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ 4 لوگوں کولیزکینسل کرنے کا نوٹس دیا ہے، ای ایس پی کی لیز ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے، وکیل ای ایس پی نے کہا کہ لیزمعاہدے کے مطابق کمی پوری کرنا چاہتے ہیں۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ ایک مہینے میں تمام چیزیں درست کردیں، میں خود جا کرجھولا لوں گا اور انتظامات دیکھوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے خود جا کرمعائنہ کریں گے، سابق چیئرمین سی ڈی اے نے لیزکی بندربانٹ کی تھی، اتنے پیسوں میں سڑک کنارے کھوکھا نہیں ملتا جتنے میں لیزدی گئی۔

    چیف جسٹس نے ہارس رائڈنگ لیزکے حامل کولیزایگریمنٹ کے مطابق عمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ میں کام مکمل کریں۔

    انہوں نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے چک شہزاد میں حکم پرعمل کرا رہے ہیں، آپ سے کام نہیں ہو رہا تھا ہم نے آپ کی مدد کی تھی۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ چک شہزاد فارم ہاؤسز تجاوزات پرکام جاری رکھیں، جس کو گرانا ہے گرائیں ورنہ جرمانے کریں۔

    انہوں نے کہا کہ راول جھیل کے گرد لیزباپ کی جائیداد سمجھ کربانٹی گئی، ایک جج کوتمام چیزوں کا پتاہونا چاہیے۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ فن اینڈ ٹوائی نے 38 لیزآگے دی ہیں، انہوں نے معاہدے کے مطابق ٹرین چلانی تھی۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایک پرزہ خراب ہے امریکا میں آرڈردیا ہے جیسے ہی آئے گا ٹرین چلا دیں گے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ مصری شاہ جائیں وہاں پرزہ دکھائیں ویسا ہی پرزہ بنا کردیں گے۔

  • ہم بچے کوملک سے باہرجانے کی اجازت نہیں دے سکتے‘ چیف جسٹس

    ہم بچے کوملک سے باہرجانے کی اجازت نہیں دے سکتے‘ چیف جسٹس

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں بچے کی حوالگی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ چاہتے ہیں والد نہ والدہ کسی کے ساتھ زیادتی ہو۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بچے کی حوالگی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ ہم بچے کوملک سے باہرجانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران وکیل نے بتایا کہ بچے کی ماں کوہراساں کرنے کے لیے 10 مقدمات دائرکیے گئے ہیں، جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ یا اسی وجہ سے بچے کووالد سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ بظاہرلگ رہا ہے بچے کوبدلہ اتارنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

    بچے کے والد کے وکیل نے کہا کہ ہم 3 لاکھ روپے ماہانہ بچے کودینے کوتیار ہیں، ماں کی جانب سے 5 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ 5لاکھ روپے توبڑی رقم ہے، ایل ایل بی کر رہا تھا تو 100 روپے والد اور70 روپے والدہ دیتی تھیں، ملنے والی رقم میں سے پٹرول ڈالواتا تھا۔

    سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ بچے کا والد اور والدہ دونوں کو پیارکا حق ہے یہ بچہ ہے کوئی پراپرٹی نہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ چاہتے ہیں والد نہ والدہ کسی کے ساتھ زیادتی ہو۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ بچے کی عمر 10سال سے زیادہ ہے، آپ چاہتے ہیں کہ والد پاکستان میں رہیں توبچہ والد کودے دیتے ہیں۔

    انہوں نے خاتون سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کوملنے کا حق دے دیتے ہیں۔

    بعدازاں سپریم کورٹ نے بچے کی حوالگی سے متعلق کیس کی سماعت 26 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کردی۔

  • پراپرٹی ڈیلرزنے پورے ملک میں فساد برپا کیا ہوا ہے‘ چیف جسٹس

    پراپرٹی ڈیلرزنے پورے ملک میں فساد برپا کیا ہوا ہے‘ چیف جسٹس

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں اسلام آباد کی آرچرڈ اسکیم میں پلاٹ کی الاٹمنٹ کے کیس کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پراپرٹی ڈیلرجعل سازی کرکے پلاٹ حاصل کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اسلام آباد کی آرچرڈ اسکیم میں پلاٹ کی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    چیف جسٹس نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ سی ڈی اے نے جس کے خلاف درخواست دائرکی کیا وہ پراپرٹی ڈیلرہے۔

    مخالف فریق چوہدری محمد رفیق نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ ہم پراپرٹی ڈیلرنہیں تعلیم یافتہ گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں، اسلام آباد کا پلاٹ مارکیٹ سےسیل ڈیڈ کرکے لیا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ معاملے میں جعل سازی لگتی ہے، معاملہ تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کوبھیج رہے ہیں۔

    چوہدری محمد رفیق نے عدالت عظمیٰ میں کہا کہ پلاٹ مارکیٹ سے خریدا میرے پیسے پھنس گئے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پلاٹ منتقلی کی انکوائری تو ہونی ہے۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ جس نے جھوٹ بولا وہ پکڑا جائے گا، آپ آپس میں ملے ہوئے ہیں تو سارے جیل جائیں گے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پراپرٹی ڈیلرزنے پورےملک میں فساد برپا کیا ہوا ہے، پراپرٹی ڈیلرجعل سازی کرکے پلاٹ حاصل کرتے ہیں۔

    بعدازاں سپریم کورٹ نے اسلام آباد کی آرچرڈ اسکیم میں پلاٹ کی الاٹمنٹ کے کیس کی سماعت 25 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے ایف آئی اے افسران کوطلب کرلیا۔

  • جعلی ڈگری گیس، ایک اور ن لیگی رکن صوبائی اسمبلی نااہل قرار

    جعلی ڈگری گیس، ایک اور ن لیگی رکن صوبائی اسمبلی نااہل قرار

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں خیبرپختونخوا اسمبلی کے ن لیگی رکن ضیاء الرحمان کو نااہل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جعلی ڈگری کیس سے متعلق سماعت ہوئی جس میں مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی ضیاء الرحمان کو نااہل قرار دیا گیا۔

    سماعت کے دوران چیف جسٹس نے سوال کیا کہ آپ نے مدرسے میں کونسا نصاب پڑھا؟ جواب میں لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ احادیث اور فقہ کا نصاب پڑھا ہے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کٹہرے میں بلا کر کہا کہ کوئی پانچ احادیث عربی میں سنادیں، ضیا الرحمان ایک بھی حدیث نہ سنا سکے۔

    نااہل ہونے والے لیگی رہنما نے مدرسے سے بھی کوئی سند حاصل نہیں کی۔

    سماعت کے دوران جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ خدا کے لیے اپنی عمر کا لحاظ کریں، آپ کو اپنی عزت کا بھی خیال نہیں ہے۔

    طلال چوہدری نے نااہلی کا فیصلہ چیلنج کر دیا

    خیال رہے کہ ضیاالرحمان کو پشاور ہائیکورٹ نے نااہل قرار دیا تھا جس کے بعد انھوں نے نااہلی کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ طلال چوہدری کو آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے عدالت برخاست ہونے تک کی سزا سنائی گئی جبکہ ان پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔

    عدالت نے انہیں کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 5 سال کے لیے نااہل بھی قرار دیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کی 24 اور 27 جنوری 2018 کی تقاریر میں عدلیہ مخالف جملوں پر نوٹس لیا تھا۔

  • سیمنٹ فیکٹریوں نے سارا ماحولیاتی نظام خراب کردیا‘ چیف جسٹس

    سیمنٹ فیکٹریوں نے سارا ماحولیاتی نظام خراب کردیا‘ چیف جسٹس

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے زیرزمین پانی کے استعمال کے کیس کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سیمنٹ فیکٹریوں نے تالاب سے پانی نکالا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے زیرزمین پانی کے استعمال کے کیس کی سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سیمنٹ فیکٹریوں نے تالاب سے پانی نکالا ہے، کسی قانون کی پرواہ نہیں کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ ہندوؤں کی مذہبی رسومات آنے والی ہیں، تالاب کیسے بھرے گا جس پرایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ عالمی ماہرین اس پرکام کررہے ہیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ پہلے چشموں سے تالاب بھرتا تھا، سیمنٹ فیکٹریوں نے سارا ماحولیاتی نظام خراب کردیا۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ یہ مجرمانہ کام ہے، اس پر کارروائی ہونی چاہیے، معائنہ کرنا انتظامیہ کا کام ہے۔

    علاقہ مکین نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ عدالت سے معاملات کو چھپایا جارہا ہے، سیمنٹ فیکٹریوں نے 2 ارب کی ڈیوٹی دینی تھی۔

    سپریم کورٹ نے سیمنٹ فیکٹریوں کومیٹھے پانی کے استعمال سے روک دیا

    یاد رہے کہ رواں سال 10 جولائی کو سپریم کورٹ میں کٹاس راج کیس سے متعلق سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ سیمنٹ فیکٹریاں میٹھے پانی کا قومی خزانہ لوٹ رہی ہیں۔