Tag: saqib nisar

  • ڈیموں کی تعمیر سے متعلق سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری

    ڈیموں کی تعمیر سے متعلق سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے پانی کی قلت اور ڈیموں کی تعمیر سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دنیا کی تمام معیشتوں کا انحصار پانی پر ہے، پاکستان چونکہ زرعی ملک ہے لہذا یہاں پانی کی اور بھی زیادہ اہمیت ہے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں زراعت کاانحصار پانی کے اکلوتےذریعے دریائے سندھ پرہے، اس وقت ملک میں زندگی کی بقا کے لیے پانی کی سخت ضرورت، مستقبل میں اس کی قلت کو دور کرنے کے لیے سب کے اتفاق کی ضرورت ہے۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل دیامراور بھاشا ڈیموں کی تعمیر کی منظوری دے چکی اور ملک میں پیدا ہونے والی قلت اور مستقبل میں ضرورت پرسب متفق ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈیم فنڈ میں دل کھول کرعطیات دینے پر اہل کراچی کا شکریہ ، وزیراعظم عمران خان

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دستور پاکستان کے آرٹیکل 9 کے تحت کسی بھی شہری کو زندگی کے حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا، عوامی مفاد کے لیے سرکاری خزانے کی رقم مخصوص منصوبے پرخرچ کی جا سکتی ہے، عوام کے مفاد کے لیے سپریم کورٹ رجسٹرار کے نام پر ڈیم اکاؤنٹ کھولا گیا۔

    قبل ازیں قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت ہوا، جس میں تحریک انصاف کے علی محمد خان نے ملک میں نئے ڈیمز بنانے سے متعلق قرارداد پیش کی۔ اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔

    اس موقع پر وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کوئی شخص پانی کے ذخائرکی مخالفت کرے سمجھ سے بالاترہے، حزب اختلاف کا اندازہ لگالیں پانی کے ذخیرے پر اپوزیشن کررہی ہے۔

    یاد رہے کہ 6 جولائی کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے احکامات اور فنڈز قائم کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں نئے ڈیمز بنانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور

    فنانس ڈویژن نے ایک قدم مزید اور بڑھاتے ہوئے دیامربھاشا ڈیم فنڈز قائم کرنے کیلئے مختلف اداروں کو خط ارسال کیا تھا، جس میں آڈیٹر جنرل، کنٹرولرجنرل اکاؤنٹس، اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان اور دیگر اداروں کے حکام سے لوگوں کی رقوم اسٹیٹ بینک اورنیشنل بینک کی برانچزمیں جمع کرانے کا انتظامات کے حوالے سے اقدامات کرنے کا کہا گیا تھا۔

    سیکیورٹی ایکسچینج آف پاکستان نے ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے 14 جولائی کو اہم فیصلہ کرتے ہوئے سرکلر جاری کیا تھا جس میں تمام رجسٹرڈ کمپنیوں کو کمرشل سماجی ذمہ داری کے تحت ڈیموں کی تعمیر میں عطیات دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    اسے بھی پڑھیں: ڈیم فنڈ: 3 ارب روپے کی رقم جمع ہونے کے قریب

    دیامربھاشا اورمہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے قائم  فنڈ میں اب اسٹیٹ بینک و دیگر و نجی بینکوں سمیت دیگر سرکاری و پرائیوٹ اداروں کے ملازمین اور عوام نے کروڑوں روپے عطیہ کیے جس کا سلسلہ جاری ہے۔

  • ڈاکٹر لوگوں کی خدمت نہیں کرسکتے تو اسپتال بند کردیں‘ چیف جسٹس

    ڈاکٹر لوگوں کی خدمت نہیں کرسکتے تو اسپتال بند کردیں‘ چیف جسٹس

    لاہور: نجی اسپتالوں میں مہنگے علاج سے متعلق سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ڈاکٹرز اسپتال انتظامیہ کو طبی اخراجات پرنظرثانی کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں نجی اسپتالوں میں مہنگے اسپتالوں میں مہنگے علاج سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ڈاکٹر لوگوں کی خدمت نہیں کرسکتے تو اسپتال بند کردیں۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ مریضوں سے روز کا ایک لاکھ روپے وصول کرتے ہیں، دل کے اسٹنٹ ڈالنے کے ایک لاکھ وصول کر نے کا حکم دیا تھا۔

    انہوں نے استفسار کیا کہ عدالتی حکم کے باوجود اضافی پیسے کیسے وصول کرسکتے ہیں؟ پی ایم ڈی سی نے جو طے کیا اس سے زیادہ کوئی وصول نہیں کرے گا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پی ایم ڈی سی نے جو طے کیا اس سے زیادہ کوئی وصول نہیں کرے گا ، ایک مریض کا 30 دن کا بل آپ نے 40 لاکھ روپے بنا دیا۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کریں ورنہ عدالت فیصلہ کرے گی، غریبوں کو بھی اچھا علاج کرانے دیں۔

    ڈی جی ایل ڈی اے نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹرز اسپتال نے تجاوزات قائم کر رکھی ہیں، ایک کنال کے رہائشی پلاٹ پر تجارتی سرگرمیاں ہوتی ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جواسپتال قانون کے خلاف بنے وہ گرا دیے جائیں، انہوں نے سوال کیا کہ کیا نجی اسپتال صرف امیروں کےلیے بنائے جاتے ہیں۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ کوئی عدالت نجی اسپتالوں کے خلاف کارروائی میں دخل نہیں دے گی، نجی اسپتالوں کا معاملہ سپریم کورٹ خود دیکھ رہی ہے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ اسپتالوں کا مقصد زیادہ سے زیادہ نفع کمانا نہیں ہونا چاہیے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جن کے پاس طاقت اورپیسہ آتا ہے وہ خود کوقانون سے بالا سمجھتے ہیں۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نجی اسپتال کے سی ای اوعدالت میں پیش ہوئے، جسٹس اعجازالاحسن گندی جگہ پر اسپتال بنانے کی کس نے اجازت دی ؟۔

    نجی اسپتال کی انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا کہ اجازت 1994 میں ملی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ کویہاں سے اسپتال کسی اورجگہ منتقل کرنا پڑے گا۔

    سپریم کورٹ نے ڈاکٹرز اسپتال انتظامیہ کو اپنے چارجز پرنظر ثانی کرنے کا حکم دے دیا۔

  • کالا باغ ڈیم پاکستان کی بقاء کا ضامن ہے، اتفاق رائے سے بنائیں گے، چیف جسٹس

    کالا باغ ڈیم پاکستان کی بقاء کا ضامن ہے، اتفاق رائے سے بنائیں گے، چیف جسٹس

    لاہور : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم پاکستان کی بقاء کا ضامن ہے، خواجہ سراؤں کی جانب سے ڈیم کیلئے ایک لاکھ روپے دیئے گئے، میں اپنی طرف سے خواجہ سرا بھائیوں کیلیے ایک لاکھ روپے کا اعلان کرتا ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چیف جسٹس نے کہا کہ آنے والے دنوں میں پانی کی شدید قلت ہوگی جبکہ پانی کی قلت سے بچنے کا واحد حل ڈیمز کی تعمیر ہے۔

    جو دشمن عناصر  اس تاک میں بیٹھے ہیں کہ اس ڈیم کو نہ بننے دیا جائے اگر وہ اپنی کوشش میں کامیاب ہوگئے تو بہت دکھ اور افسوس کی بات ہوگی، ڈیم فنڈ مہم کو تحریک کی طرح چلائیں گے۔

    جسٹس ثاقب نثار  نے کہا کہ جب میں نے ڈیم مہم شروع کی تو پتہ ہی نہیں تھا کہ یہ ایک تحریک بن جائے گی، بچے اور بچیاں ڈیم فنڈز کے لیے پیسے جمع کروارہی ہیں، جس نے ڈیم روکنے کی کوشش کی ان کیخلاف آرٹیکل 6 کےتحت کارروائی کروں گا، پانی کی ڈکیتی کسی صورت نہیں ہونے دیں گے۔

    کالا باغ ڈیم سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پاکستان کی بقاکاضامن ہے، اس سے دستبردار نہیں ہوئے، قوم میں اتفاق ہوا تو کالا باغ ڈیم بھی ضرور بنائیں گے۔

    مزید پڑھیں: چیف جسٹس کا ڈیم کے مخالفین پرآرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا اعلان

    چیف جسٹس نے بتایا کہ خواجہ سراؤں کی تنظیم اخوت نے بھاشا ڈیم فنڈ میں1لاکھ روپے عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے، میں اپنی طرف سے ان خواجہ سرا بھائیوں کیلیے ایک لاکھ روپے کا اعلان کرتا ہوں۔

  • کچی آبادیوں کا دورہ کیا، وہاں بڑی بڑی عمارتیں بنی ہیں ‘ چیف جسٹس

    کچی آبادیوں کا دورہ کیا، وہاں بڑی بڑی عمارتیں بنی ہیں ‘ چیف جسٹس

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں اسلام آباد کی کچی آبادیوں سے متعلق چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پورے پاکستان کی کچی آبادیوں سے متعلق رپورٹ مانگی تھی، ہمارا حکم صرف اسلام آباد کے لیے نہیں تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں اسلام آباد کی کچی آبادیوں سے متعلق چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

    عدالت میں سماعت کےآغاز پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگرکچی آبادی کو منتقل کرنا ہے تو بھی کیا جائے جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ کچی آبادیوں سے متعلق بل کا مسودہ تیار کررکھا ہے۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ لوگ سرکاری اورنجی جگہوں پرجا کرقبضہ کرلیتے ہیں، کیا ایسے لوگوں کو قبضےکا معاوضہ ادا کرنا چاہیے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کچی آبادیوں کا دورہ کیا ، وہاں بڑی بڑی عمارتیں بنی ہیں، کچی آبادیوں میں پگڑیوں پر دکانیں بکتی ہیں، کیا ریاست کے پاس وسائل ہیں کہ پورے ملک کوگھر دے سکے؟۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ کچی آبادیوں میں ڈش انٹینا، فریج اوراے سی لگے ہیں، کیا ناجائز قابضین کو ملکیت دے دی جائے؟۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ پاکستان کا موازنہ امریکا سے کیوں کر رہے ہیں؟ موازنہ کرنا ہے توسری لنکا، بنگلا دیش، انڈونشیا اوربرما سے کریں۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ گھر سے زیادہ ضروری تعلیم اور پانی ہے، نہیں کہہ سکتے پانی کے وسائل نہیں مگر آپ گھر بنا کے دیں۔

    جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ روٹی، کپڑا اور مکان 1970 سے سیاسی نعرہ رہا، کوئی حکومت نعرے کوعملی جامہ نہیں پہنا سکی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پورے پاکستان کی کچی آبادیوں سے متعلق رپورٹ مانگی تھی، ہمارا حکم صرف اسلام آباد کے لیے نہیں تھا۔

    عدالت نے کچی آبادیوں سےمتعلق مسودہ ایڈوکیٹ جنرلز اوراٹارنی جنرل کو فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ مسودے کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے، یہ پارلیمنٹ کی صوابدید ہے کہ بل پاس کرے یا نہیں۔

    عدالت عظمیٰ نے کہا کہ وزیراعظم نے کم قیمت گھروں سے متعلق کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے، کمیٹی کی سفارشات سے عدالت کو آگاہ کیا جائے۔

    بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے اسلام آباد کی کچی آبادیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہفتے تک ملتوی کردی۔

  • شہری پرتشدد‘ چیف جسٹس کاعمران علی شاہ کوڈیم کےلیے30 لاکھ روپےجمع کرانےکا حکم

    شہری پرتشدد‘ چیف جسٹس کاعمران علی شاہ کوڈیم کےلیے30 لاکھ روپےجمع کرانےکا حکم

    کراچی : چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے شہری پرتشدد کرنے والے تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی عمران علی شاہ کو 30 لاکھ روپے ڈیم فنڈ میں جمع کراوانے کا حکم دیتے ہوئے ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں ایم پی اے عمران علی شاہ کے شہری پرتشدد سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    چیف جسٹس نے سماعت کے آغازپرعمران شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے کیا سوچ کرشہری کو تھپڑمارا، کوئی جانورکو بھی اس طرح نہیں مارتا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ ناقابل معافی جرم ہے نہیں چھوڑیں گے، آپ عوام کے نمائندے ہیں، اس طرح تشدد کریں گے؟۔

    انہوں نے دوران سماعت عمران شاہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں باہرآتا ہوں مجھے مار کر دکھائیں جس پر ایم پی اے نے کہا کہ سوری سر، میں شرمندہ ہوں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ کیاسوری؟ میں نے بچپن میں ملازم کوبیلٹ سے مارا تھا، میرے والد نے بھی مجھے دوبارسبق سکھانے کے لیے مارا تھا۔

    انہوں شہری داؤد چوہان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ پیسے لے کربیٹھ گئے کیوں معاف کیا، عزت کا کوئی معاوضہ نہیں ہوتا جس پرانہوں نے جواب دیا کہ میرے گھرپرچل کرنامزد گورنرآئے۔

    عدالت میں ایم پی اے عمران شاہ نے بتایا کہ میں نے 3 سے 4 تھپڑمارے تھے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کوبھی سرعام اسی طرح 4 تھپڑمارے جائیں گے۔

    انہوں نے ایم پی اے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے ساتھ کیا کیا جائے خود بتائیں جس پر عمران علی شاہ نے کہا کہ میرے والد اوروالدہ کوگالیاں دینے پرغصہ آگیا تھا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ داؤد چوہان کی عمردیکھیں ہاتھ اٹھانے پرشرم آنی چاہیے انہوں استفسار کیا کہ کس پارٹی سی ہو، ایم پی اے ہو؟ آپ پر62 ایف لگا دیتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کسی وڈیرے کے بیٹے ہو، کون ہو؟ یہ برداشت ہےغصہ آیا تھپڑمار دیا جس پر تحریک انصاف کے ایم پی اے نے کہا کہ معافی چاہتا ہوں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ لوگوں کی عزت اوراحترام کرنا سیکھو، کوئی خیال کرولوگوں کی تضحیک کرتے ہو، سرعام معافی مانگو جس پرعمران علی شاہ نے داؤد چوہان سے معافی مانگی۔

    تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی عمران علی شاہ نے عدالت میں داؤد چوہان کوگلے بھی لگایا، شہری داؤد چوہان کمرہ عدالت میں آبدیدہ ہوگئے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ میں سوموٹو لے کرکسی پراحسان نہیں کرتا، ایسے لوگ فرعون بن جاتے ہیں، سبق سکھانا چاہتا ہوں، یہ مثال قائم کریں گے۔

    داؤد چوہان کے بیٹے نے عدالت میں کہا کہ عمران علی شاہ کوکم ازکم عوامی نمائندہ نہیں رہنا چاہیے، ان پرایک سال تک بڑی گاڑی پرپابندی عائد کی جائے، عمران علی شاہ بھی ہماری طرح سفرکریں۔

    چیف جسٹس نے عمران علی شاہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بڑی گاڑی کے بغیررہ لوگے جس پر انہوں نے جواب دیا جو آپ حکم کریں۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے عمران علی شاہ کو30 لاکھ روپے ڈیم فنڈ میں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے ایم پی اے کے معافی مانگنے پر معاملہ نمٹا دیا۔

    عمران شاہ کا شہری پر تشدد، چیف جسٹس نے نوٹس لے لیا

    یاد رہے چند روز قبل تحریک انصاف کے ایم پی اے عمران علی شاہ نے کراچی میں سڑک پر ایک شہری کو سرعام تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوگئی تھی، جس کے بعد سے انہیں شدید تنقید کا سامنا تھا، بعد ازاں نو منتخب رکن نے شہری کے گھر جاکر ان سے معافی مانگی تھی۔

  • ڈیم کی تعمیر کے لیے ایک ارب روپے جمع ہوگئے، رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے: چیف جسٹس

    ڈیم کی تعمیر کے لیے ایک ارب روپے جمع ہوگئے، رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے: چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ڈیم کے کام میں رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی، مہند اور دیامر بھاشا ڈیم کے لیے ایک ارب روپے جمع ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہ میں ڈیمز عملدرآمد کمیٹی سے متعلق اجلاس ہوا، اس موقع پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ واپڈا نادہندگان سے ریکوری شروع کرے، ڈیم کی تعمیر میں نگران جج بھی مقرر کیا جائے گا۔

    اجلاس میں چیئرمین واپڈا نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایشین ڈیولپمنٹ بینک نے ڈیم کے لیے فنڈز دینے سے انکار کر دیا ہے، مہمند اور دیامر بھاشا ڈیم کا پہلا مرحلہ اسی سال شروع ہوجائے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بھاشا ڈیم سے آٹھ سومیگا واٹ بجلی پیدا ہو گی، جبکہ تمام تر پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں، ڈیم کا پہلا مرحلہ اسی سال شروع ہوگا۔


    ڈیموں کی تعمیر کے خلاف سازشیں‌ اور کرپشن کا خاتمہ، چیف جسٹس نے اعلانِ جہاد کردیا


    گذشتہ روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ثاقب نثار نے کہا تھا کہ آپ سب کو مل کر ڈٰیموں کی تعمیر میں اپنا اپنا حصہ ڈالنا ہے اور پھر پہرہ بھی دینا ہے کہ اس کے خلاف کون سازشیں کررہا ہے، جو بھی سازش کرے ہمیں مل کر اُسے کچلنا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ملک میں چالیس سال سے ڈیم نہیں بنے ہم نے ڈیمز کی تعمیر کا حکم دیا تو گلگت بلتستان میں سازشیں شروع ہوگئیں، ہمیں تمام سازشوں کو مل کر کچلنا اور معاشرے سے کرپشن کے ناسور کو ختم کرنا ہوگا۔

  • پولیس اصلاحات ہمیشہ ہی سے عدلیہ کی خواہش رہی ہیں: چیف جسٹس

    پولیس اصلاحات ہمیشہ ہی سے عدلیہ کی خواہش رہی ہیں: چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پولیس اورانتظامیہ کےفیصلے عوام پراثرانداز ہوتے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پولیس اصلاحات سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، معاملات نچلی سطح پرحل نہ ہونےپرسپریم کورٹ تک پہنچتے ہیں.

    انھوں نے کہا کہ پولیس اصلاحات ہمیشہ سے ہی عدلیہ کی خواہش رہی ہے، آئی جی سندھ تقرری کیس میں شعیب سڈل نے توجہ دلائی.

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کئی انتظامی اقدامات فیصلے کالعدم قراردینے کی وجہ بنتے ہیں، جن غلطیوں کی نشان دہی کی جاتی ہے، وہ دہرائی جاتی ہیں.


    ڈیموں کی تعمیر کے خلاف سازشیں‌ اور کرپشن کا خاتمہ، چیف جسٹس نے اعلانِ جہاد کردیا


    ان کا کہنا تھا کہ اصلاحات کے لئے ماہرین پرمشتمل کمیٹی کی تجاویزکا جائزہ لیں گے، جائزہ لیں گے قانون سازی کے لئے معاملہ پارلیمنٹ بھجوانا ہے یا نہیں.

    چیف جسٹس نے کہا کہ پولیس اورانتظامیہ کے فیصلے اور اقدامات شہریوں پر براہ راست اثراندازہوتے ہیں، ان میں انصاف اور اعتدال ضروری ہے.

    یاد رہے کہ گذشتہ دونوں چیف جسٹس نے ملتان میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں چالیس سال سے ڈیم نہیں بنے ہم نے ڈیمز کی تعمیر کا حکم دیا تو گلگت بلتستان میں سازشیں شروع ہوگئیں، ہمیں تمام سازشوں کو مل کر کچلنا اور معاشرے سے کرپشن کے ناسور کو ختم کرنا ہوگا۔

  • سپریم کورٹ نےلاہورکالج فارویمن یونیورسٹی کی وی سی کوعہدے سےفارغ کردیا

    سپریم کورٹ نےلاہورکالج فارویمن یونیورسٹی کی وی سی کوعہدے سےفارغ کردیا

    لاہور: سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے لاہورکالج فارویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر کو عہدے سے فارغ کرکے 30 روز کے اندر نیا وائس چانسلرتعینات کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں لاہورکالج فارویمن یونیورسٹی میں وی سی کی میرٹ کے خلاف تقرری کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے وائس چانسلر ڈاکٹرعظمیٰ کوعہدے سے فارغ کرکے 30 روز کے اندر نیا وائس چانسلر تعینات کرنے کا حکم دے دیا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈاکٹرعظمیٰ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ آپ کےخلاف آئی ہے، کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ یونیورسٹی میں سینئرپروفیسرکوایکٹنگ وائس چانسلر تعینات کیا جائے۔

    نظام تعلیم کا بیڑاغرق کردیا، یہ ہے پنجاب حکومت کی کارکردگی‘ چیف جسٹس

    خیال رہے کہ رواں سال 22 اپریل کو سپریم کورٹ نے سرکاری جامعات کے متعدد وائس چانسلرز کواستعفے دینے کی ہدایت کرتے ہوئے نئی سرچ کمیٹیاں قائم کرکے وائس چانسلرز کی جلد تعیناتیاں کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

    چیف جسٹس نے سیکرٹری ہائر ایجوکیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر6 ہفتوں میں مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی نہ ہوئی تو آپ ذمہ دار ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیف جسٹس ثاقب نثارنے جسٹس شوکت صدیقی کی تقریر کا نوٹس لے لیا

    چیف جسٹس ثاقب نثارنے جسٹس شوکت صدیقی کی تقریر کا نوٹس لے لیا

    کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے جسٹس شوکت صدیقی کی تقریرکا نوٹس لیتے ہوئےپیمرا سے تقریر کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا ۔

    تفصیلا ت کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے جسٹس شوکت صدیقی کی گزشتہ روز تقریر کا نوٹس لیتے ہوئے شدید اظہار برہمی کیا اور پیمرا کا تقریر کا مکمل ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ عدالت آزادی سے اپنا کام کررہی ہے۔

    گزشتہ روز راولپنڈی بار سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس شوکت صدیقی نے عدلیہ اور پاک فوج پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کیے تھے ، ان کی جانب سے فوج پر سیاسی مقدمات کے حوالے سے عدالتی نظام میں مداخلت کے الزمات عائد کیے گئے تھے۔

    جسٹس شوکت صدیقی کے خلاف پہلے سے ایک جوڈیشل ریفرنس سپریم کورٹ میں دائر ہے جس کی سماعت جولائی کے آخری ہفتے میں ہوگی اور چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کونسل اس پرعدالتی کارروائی کرے گی۔

    سپریم کورٹ، جسٹس شوکت عزیزکے الزامات پرضروری کارروائی کرے،  پاک فوج

    دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ نشر و اشاعت کے ڈی جی آصف غفور نے بھی اپنے ٹویٹ میں مذکورہ تقریر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سے اس معاملے پر ضروری عدالتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ مختصر پریس ریلیز میں جسٹس شوکت صدیقی کی تقریر کو ادارے کے وقار کے منافی بھی قرار دیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • چیف جسٹس نے کراچی میں واٹرٹریٹمنٹ پلانٹ کا افتتاح کردیا

    چیف جسٹس نے کراچی میں واٹرٹریٹمنٹ پلانٹ کا افتتاح کردیا

    کراچی : چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کراچی سیوریج پلان ایس تھری منصوبے کا افتتاح کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار ماڑی پور میں گریٹرکراچی سیوریج پلان منصوبے کا افتتاح کردیا۔ انہوں نے واٹرٹریٹمنٹ پلانٹ کے احاطے میں پواد بھی لگایا۔

    چیف جسٹس نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والی نسلوں کو تحفظ دینے کے لیے پانی کے ذخائر کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گلگت کے لوگوں نے بھاشا اور دیا میرڈیم کی تعمیرپربہت خوشی کا اظہار کیا لیکن ساتھ ہی وہ اپنی شناخت کے لیے فکرمند تھے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ واٹرٹریٹمنٹ منصوبے سے متعلق کہا کہ واٹرکمیشن کی سربراہی میں تشکیل پانے والے منصوبے کو جس دیانتداری، ایمان داری اور تیزرفتاری سے مکمل کیا گیا، یہ قابل ستائش ہے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج ہرپاکستانی 1 لاکھ 17 ہزار روپے کا مقروض ہے، آپ بچوں کو وراثت میں قرض چھوڑ کرجاتے ہیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ نہیں چاہتا ایسی بات کروں جس سے الیکشن پرکوئی اثرپڑے۔

    واضح رہے کہ واٹرٹریٹمنٹ پلانٹ کی کل لاگت 36،117 ملین سے زائد ہے جس سے واٹرٹریٹمنٹ پلانٹ یومیہ 77 ملین گیلن گندے پانی کو صاف کرے گا جبکہ ٹریٹمنٹ پلانٹ 180 ملین گیلن گندے پانی کوصاف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔