Tag: Sar e Aam

  • سرعام ٹیم کی ضمانت :ریلوے وکیل نےکیس پر بحث کیلیےمہلت مانگ لی

    سرعام ٹیم کی ضمانت :ریلوے وکیل نےکیس پر بحث کیلیےمہلت مانگ لی

    لاہور: سرعام کی ٹیم کی ضمانت میں مسلسل تاخیری جاری ہیں ۔ ریلوے کا وکیل سماعت ملتوی کرنےکی درخواست کرتا رہا، پھر کیس پر بحث کےلیےکل تک کی مہلت مانگ لی۔

    لاہورکی عدالت میں اے آر وائی نیوز کے گرفتار رپورٹرز کیس کی سماعت ہوئی، کیس کولٹکانےکےلیےریلوے کی جانب پھرتاخیری حربے استعمال کیے گئے، ریلوے کے وکیل نےعدالت سے کہا کہ انہیں آج ہی کیس دیا گیا ہے تیاری کے لیے وقت دیا جائے، عدالت نے دوپہر دو بجے تک ریلوے کےوکیل کو بحث کے لیے حکم دیا، ریلوے کا وکیل بحث کی بجائے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کرتا رہا ۔

    اے آروائی کے وکیل عامرسعید نےعدالت کو بتایا کہ ریلوے خواجہ سعدرفیق کے ایماء پر تاخیری حربے استعمال کررہی ہے، صفدرشاہین پیرزادہ ایڈوکیٹ نے کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوتا کہ حکومت سماعت ملتوی کرنے کے لیے درخواست کرے،آفتاب باجوہ ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ رپورٹرزکےخلاف تمام دفعات قابل ضمانت ہیں۔ عدالت نےریمارکس دیے کہ بادی النظر میں اے آر وائی کے رپورٹرز کی نیت جرم کی نہیں اصلاح کی تھی۔

    اے آروائی نیوز کے رپورٹر جہاد کر رہے ہیں تو ریلوے کو ایک دن مزید مہلت دے دیتے ہیں، عدالت نے کل ریلوے کے وکلا کو بحث کے لیے طلب کرلیا اورحکم دیا کہ وہ بحث مکمل کریں تاکہ عدالت فیصلہ سنائے۔

  • سرِعام نے ریلوے کی کرپشن آن ایئرکردی

    سرِعام نے ریلوے کی کرپشن آن ایئرکردی

    سرعام کے اسٹنگ آپریشن نے پاکستان ریلوے کی حقیقت سے پردہ اٹھا دیا، اے آر وائی کے رپورٹرز نے خود پولیس کو بلا کرتحقیقاتی رپورٹ کا بتایا اور اسمگل کیا گیاسامان بھی دکھایاپھربھی سچ دکھانے والے رپورٹرزہتھکڑی پہن کر جیل گئے اور کرپٹ ریلوے پولیس کے سربراہ آئی جی ریلوے پولیس اب بھی آزاد گھوم رہے ہیں۔

    کراچی سے اسٹنگ آپریشن کے سلسلے میں لاہوراسمگل کیا گیا سامان جبریلوےکےسرکاری گودام پہنچاتواےآروائی کی ٹیم کیمرےلے کرپہنچ گئی اور اے آروائی کے رپورٹرز نےمتعلقہ حکام کےسامنے بنڈل کھولےجن سےغیرقانونی سامان نکلا۔

    ناظرین خود ہی فیصلہ کریں کہ کیا کوئی ایسا بے وقوف ہوگا کہ خود ہی غیرقانونی سامان اسمگل کرے اور پھر اسے ریلوے پولیس کے سامنے لا کراپنے ہی ہاتھوں میں ہتھکڑیاں ڈلوانےکابندوبست کرے۔

    سرعام کی ٹیم کاجرم صرف اتنا تھا کہ تھا کہ انہوں نےسرکاری ریلوےکے ذریعےیہ سامان ایک شہرسے دوسرے شہرمنتقل کرکے محکمہ ریلوے اور ریلوے پولیس کی غفلت کوبےنقاب کیا۔

    ریلوے پولیس حکام کہتےہیں کہ انہوں نےاسمگلنگ میں گینگ پکڑلیا اگر ان کا یہ بیان واقعی سچ ہے تو پھر سرِعام میں دکھائی جانے والی ریکارڈنگ کا کیا جواب دیں گے جو تصویر کا کوئی اور ہی رخ پیش کررہی ہے۔

    وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نےاپنے محکمے کی کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرنے کے جرم میں اے آروائی نیوز کےصحافیوں کوہی ملک دشمن بناڈالا۔

    وفاقی وزیراپنی ناک کے نیچےہونےوالی بدعنوانی کودیکھنےمیں ناکام ثابت ہوئے ہیں ان کے لیے ریلوے میں سب اچھا ہے چاہےرشوت کا بازار گرم رہے یااسلحہ اسمگل ہوتا رہے۔

    ناظرین پروگرام دیکھئے اور خود ہی فیصلہ کیجئے کہ اصل مجرم کون ہے؟


    Sar-e-Aam 6 Dec 2014 by arynews

  • اے آر وائی نیوز کی ٹیم کو گرفتار کرنا قابل افسوس ہے،خورشید شاہ

    اے آر وائی نیوز کی ٹیم کو گرفتار کرنا قابل افسوس ہے،خورشید شاہ

    اسلام آباد:قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کا کہنا ہے کہ اے آر وائی نیوز کی ٹیم کو گرفتار کرنا قابل افسوس ہے۔

    میٖڈیا سے گفتگو میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت ناکامی چھپانے کے بجائے اپنی کوتاہی کو تسلیم کرے،ان کا کہنا تھا کہ اے آر وائی نیوز کی ٹیم کو ناجائز اسلحے کی اسمگلنگ میں ملوث کرنا درست اقدام نہیں،قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ کالی بھیڑیں ہرادارے میں ہیں اور ریلوے پولیس بھی ایک ادارہ ہے۔

  • دنیا کے پانچ مشہور اسٹنگ آپریشن

    دنیا کے پانچ مشہور اسٹنگ آپریشن

    اسٹنگ آپریشن تفتیشی صحافت کی ایک مخصوص قسم ہے جس میں صحافی خفیہ تحقیق کے ذریعے بڑی بد عنوانیوں کو منظرِ عام پر لاتا ہے۔ دنیا بھر میں صحافت کی اس قسم کو سراہا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک میں بدعنوانیوں کو آشکار کرنے والے مجرم قرار پاتے ہیں۔

    مندرجہ ذیل پانچ آپریشن اپنی نوعیت کے باعث بے پناہ مشہورہیں

    واٹر گیٹ اسکینڈل (امریکہ)۔

    واٹر گیٹ اسکینڈل امریکی تاریخ کا ایک ایسا واقعہ ہے کہ جس کے سبب پہلی بار ایک منتخب امریکی صدر رچرڈ نکسن کو استعفیٰ دینا پڑا اور یہ سب امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے دو صحافیوں کی جانب سے کئے گئے اسٹنگ آپریشن کی وجہ سے ہوا۔

    صدر نکسن پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنی مخالف ڈیموکریٹک پارٹی کے واٹر گیٹ کمپلکس میں واقع دفتر میں چوری کروائی۔ صحافیوں نے انکشاف کیا کہ امریکی صدر اس چوری میں برابر کے مجرم ہیں اور ثبوت کے طور پرانہوں نے صدر نکسن کے ایک ویڈیو پیش کی جس میں وہ اپنے ایک قریبی ساتھی کے ساتھ اس معاملے پر گفتگو کررہے ہیں اور چوری کرنے والی ٹیم کو منہ نہ کھولنے کے لئے رقم دے رہے ہیں۔ یہ ایک ایسا واقعہ تھا کہ جس کے سبب تاریخ میں پہلی بار امریکہ کے منتخب صدر کو استعفیٰ دینا پڑا۔

    ووٹ خریدنےکامعاملہ (انڈیا)۔

    بھارتی چینل آئی بی این نے 2008 میں ایک اسٹنگ آپریشن کیا جس کے نتیجے میں سونیا گاندھی کی سربراہی میں بننے والا اتحاد ’یونائیٹڈ پولیٹیکل الائنس‘ دوسری پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ کو رشوت دینے کا مجرم قرار پایا۔

    چینل نے ایک ویڈیو دکھائی کہ جس میں مشہور سیاستدان امرسنگھ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک ممبر پارلیمنٹ کو رشوت دیتے ہوئے نظر آرہے تھے۔ مذکورہ ممبر پارلیمنٹ اس مدعے کو پارلیمنٹ میں لے گیا اور سب کو بتایا کہ انہوں ایک بل میں اعتماد کا ووٹ کاسٹ کرنے کے لئے رشوت دینے کی کوشش کی گئی۔

    چینل کو اس اسکینڈل کو آشکار کرنے پر عوام اور تمام متعلقین کی جانب سے پذیرائی حاصل ہوئی۔

    سارہ فرگوسن (انگلینڈ)۔

    سارہ اینڈریو برطانوی شہزادے انڈریو کی سابقہ بیوی ہیں اورانکی خفیہ ویڈیو’نیوز آف دی ورلڈ‘ نے بنائی۔

    سارہ کی 2010 میں فلمائی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ ایک بڑے سرمایہ دار کو شہزادے تک رسائی دینے کے لئے پانچ لاکھ پاوٗنڈ طلب کررہی ہیں۔

    سرمایہ دار کے روپ میں درحقیقت ایک صحافی تھا جس نے ’ڈچس آف یارک‘کی چالیس ہزار پاوٗنڈ بطور ایڈوانس وصول کرنے کی ویڈیو ریلیزکردی۔

    آپریشن ویسٹ اینڈ (انڈیا)۔

    تہلکہ نامی ایک آن لائن بھارتی میگزین نے 2001 میں آپریشن ویسٹ اینڈ نامی ایک کامیاب اسٹنگ آپریشن کیا۔

    میگزین ایک ویڈیو ٹیپ منظرِ عام پرلایاجس میں بھارتی وزارت ِ دفاع کے کئی افسران کےاسلحے کی خرید و فروخت میں رشوت ستانی کے مناظر فلم بند کئے گئے تھے۔

    یہ آپریشن اس قدر کامیاب رہا کہ بھارت کے اس وقت کے وزیرِ دفاع جارج فرنینڈس کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دیناپڑا۔

    سرِعام ( پاکستان)۔

    پاکستان میں سب سے دیکھے جانے والے کرائم شو ’سرِعام‘کی جانب سے کئے گئے ایک اسٹنگ آپریشن میں پاکستان ریلوے کی کرپشن کو آشکار کیا گیا۔اے آر وائی نیوز کے اس پروگرام کی میزبانی اقرار الحسن کرتے ہیں اور انہوں نے ایک اسٹنگ آپریشن میں آشکار کیا کہ کس طرح ریلوے حکام نے رشوت لے کر ٹرین کے ذریعے لاہور سے کراچی اسلحہ اسمگل کرنے کی اجازت دےدی۔

    اس ویڈیو میں پاکستان ریلوے میں سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کو اجاگر کیا گیا ہے لیکن اس سے ریلوے ڈیپارٹمنٹ میں نیچے سے لے کر اوپر تک جاری کرپشن کی جڑیں ہل کہ رہ گئی اور اس اسٹنگ آپریشن کے اثرات بھی انوسٹی گیٹو ٹیم کو بلاجواز گرفتاری کی صورت میں بھگتنے پڑرہے ہیں۔

  • سرعام کی ٹیم کیخلاف مقدمے، سیاست دانوں کا سخت رد عمل

    سرعام کی ٹیم کیخلاف مقدمے، سیاست دانوں کا سخت رد عمل

    لاہور: سرعام کی ٹیم کے خلاف مقدمے کے اندراج اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے پر سیاست دانوں نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواجہ سعد رفیق کو ریلوے کی وزارت سے فوری مستعفی ہوجانا چاہیے۔

    حکومتی زعما اے آر وائی نیوز کی رپورٹنگ سے پریشان ہیں۔ کبھی نشریات پر قدغن تو کبھی اے آر وائی نیوز سے منسلک صحافیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں شروع کردی ہیں۔ اب کی بار حکومت کی زد پر میں آیا ہے اے آر وائی نیوز کا مقبول عام پروگرام ’سرعام‘۔

    ریلوے حکام کی نااہلی و کوتاہی کا پردہ چاک کرنا اے آر وائی نیوز کا جرم ٹھہرا دیا گیا ہے۔ ریلوے حکام کی کاروائی پر پاکستان ماہر قانون دان سابق سینٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ آزادی رائے ہرشہری کا آئینی ہے جس پر مقدمہ درج نہیں ہوتا ہے۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ بدعنوانی کا پردہ فاش کرنے پر سرعام کی ٹیم کو شاباش ملنی چاہیے۔ پی ٹی آئی کے رہنما عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ سعد رفیق کو اپنی وزارت سے مستعفی ہوجانا چاہیے۔ پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈہ پور کہتے ہیں وزیرریلوے کو اےآروائی نیوز کا شکر گزار ہونا چاہئے تھا۔

    دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی ریلوے میں غیرقانونی اسلحے کی اسمگلنگ پر نہ صرف تشویش کا اظہار کیا بلکہ سرعام کی ٹیم کیخلاف مقدمہ درج ہونے کی مذمت بھی کی ہے۔

  • سرعام کی ٹیم پر مقدمے کے خلاف صحافی برادری کا سراپا احتجاج

    سرعام کی ٹیم پر مقدمے کے خلاف صحافی برادری کا سراپا احتجاج

    لاہور:ریلوے کی بد عنوانی کا راز فاش کرنے پر سرعام کی ٹیم پر مقدمے کےخلاف صحافی برادری کا سراپا احتجاج ہے،پی ایف یو جی کے صدر رانا عظیم کا کہنا ہے کہ اے آروائی نیوز کو سچ دکھانے کی سزا دی جارہی ہے۔

    جی ایم ریلوے جاوید انور کی پریس کانفرنس پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پی ایف یو جے کے صدر رانا عظیم کا کہنا تھا کہ اگر یہ تحقیقاتی رپورٹ دوسراچینل نشر کرتا اس کی ٹیم پر مقدمہ درج نہ ہوتا کیونکہ حکومت کو اے آروائی نیوز سے خاص لگاؤ ہے۔

    بلوچستان یونین آف جرنلسٹ کے صدر عرفان سعید کا کہنا تھا کہ سرعام کےخلاف کارروائی قابل مذمت ہے۔

    پی ایف یو جے کے جنرل سیکریٹری امین یوسف کہتے ہیں سرعام کی تحقیقاتی رپورٹ قابل تحسین ہے،جس پر وزیر ریلوے کو معذرت کرنی چاہے۔

    صحافی برادری کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے سرعام کی ٹیم کےخلاف مقدمہ واپس نہ لیا تو ملک گیراحتجاج کیا جائےگا۔