Tag: sarah sanders

  • صدارتی ایگزیکٹوآرڈر کے ذریعے ایمرجنسی لگائی جاسکتی ہے‘ سارہ سینڈرز

    صدارتی ایگزیکٹوآرڈر کے ذریعے ایمرجنسی لگائی جاسکتی ہے‘ سارہ سینڈرز

    واشنگٹن: ترجمان وائٹ ہاؤس سارہ سینڈرز کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دیوار کی تعمیر کے لیے دیے گئے بیانات پرقائم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارہ سینڈرز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ صدارتی ایگزیکٹوآرڈر کے ذریعے ایمرجنسی لگائی جاسکتی ہے۔

    سارہ سینڈرز نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دیوار کی تعمیر کے لیے دیے گئے بیانات پرقائم ہیں، صدر ٹرمپ حکومتی فنڈنگ بل پر دستخط کریں گے۔

    دوسری جانب ریپبلکن سینیٹرمچ میک کونل کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایمرجنسی لگانے کے لیے تیار ہیں۔

    خیال رہے کہ سینیٹ کے منظورکردہ فنڈنگ بل میں سرحدی دیوارکے لیے فنڈ نہیں رکھے گئے۔

    میکسیکو دیوار: امریکی صدرنے ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی دے دی

    رواں ماہ 2 فروری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈنگ کے لیے ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی دی تھی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے، تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے مسلسل انکاری ہیں۔

    امریکا میں کئی ہفتوں سے جاری حکومتی شٹ ڈاؤن 24 جنوری کو ختم ہوگیا تھا لیکن 35 روزہ جزوی بندش کے باعث ملکی سرمایہ کاری اور دیگر تجاری امور بھی متاثررہے۔ ملکی معیشت کو 11 بلین ڈالرز کا نقصان ہوا تھا۔

  • صدرٹرمپ امیگریشن نظام کوٹھیک کرنےکی کوشش کررہے ہیں‘ ترجمان وائٹ ہاؤس

    صدرٹرمپ امیگریشن نظام کوٹھیک کرنےکی کوشش کررہے ہیں‘ ترجمان وائٹ ہاؤس

    واشنگٹن: ترجمان وائٹ ہاؤس سارہ سینڈرز کا کہنا ہے کہ سرحدی سیکیورٹی پرڈیموکریٹس کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے بعد وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارہ سینڈرز نے پہلی پریس کانفرنس کی، نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر جان بولٹن، سیکریٹری خزانہ اسٹیون بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس سارہ سینڈرز کا کہنا تھا کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ امیگریشن نظام کوٹھیک کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    سارہ سینڈرز کا مزید کہنا تھا کہ سرحدی سیکیورٹی پرڈیموکریٹس کے ساتھ بات چیت جاری ہے، ڈیموکریٹس کے کئی ارکان سرحدوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔

    امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ وینزویلا کے7 ارب ڈالرکے اثاثے منجمد کرنے جا رہے ہیں، نکولس موڈارو وینزویلا کے آئینی صدرنہیں رہے۔

    امریکا میں شٹ ڈاؤن ختم، صدر ٹرمپ اور کانگریس کے درمیان معاہدہ طے پا گیا

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 26 جنوری کو عارضی طور پر 15 فروری تک سرکاری اداروں میں شٹ ڈاؤن ختم کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کررکھا ہے تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے مسلسل انکاری ہیں، ڈیل میں کیا بات طے پائی اس سے متعلق مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

  • سارا سینڈر کو ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے کام کرنے پر ریستوران نے نکال دیا

    سارا سینڈر کو ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے کام کرنے پر ریستوران نے نکال دیا

    واشنگٹن : امریکی صدر کی ترجمان سارا سینڈر کو ورجینیا کے مقامی ریستوران کی مالک نے یہ کہہ کر ’آپ ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے کرتی ہیں‘ ریستوران سے نکال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وایٹ ہاوس کی ڈپٹی میڈیا سیکریٹری سارا سینڈرز کو ورجینیا کے مقامی ریستوران کی انتظامیہ نے یہ کہہ کر ریستوران سے نکال دیا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ترجمان ہیں اور ان کی غلط پالیسیوں کا دفاع کرتی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاوس کی ترجمان سارا سینڈر اپنی فیملی کے ہمراہ ورجینیا کے مقامی ریستوان ’ریڈ ہین‘میں ہفتے کی رات کھانا گئی تھیں، جس کی بکنگ ان کے شوہر کے نام سے ہوئی تھی۔

    جیکی فولی سماجی رابطے کی ویب سایٹ فیس بک واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ’سارا سینڈر اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ٹیبل پر بیٹھیں ہی تھیں کہ ریستوران کی مالک ولکنسن نے ان کہا کہ ’آپ ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے کام کرتی ہیں لہذا ریستوران سے فوراً نکل جائیں‘۔

    جیکی فولی کا کہنا تھا کہ سارا سینڈر ریستوران کی خاتون مالک کی بات سن کر خاموشی ریستوران سے نکل گئیں۔

    واضح رہے کہ جیکی فولی نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر دعویٰ کیا تھا کہ وہ ’ریڈ ہین‘ ریستوران میں ویٹر کی نوکری کرتا ہے۔

    سارا سینڈر واقعے کے حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر پوسٹ میں بتایا کہ ’مجھے ریستوران کی خاتون مالک نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے پر ریستوران چھوڑنے کا کہا، تو میں خاموشی سے باہر آگئی‘۔

    سارا سینڈر کا کہنا تھا کہ ’میں ہمیشہ عوام الناس کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آتی ہوں پھر چاہے وہ میرے خلاف ہی کیوں نہ ہو، البتہ ریستوران میں جو کچھ ہوا اس کے باوجود اپنا کام جاری رکھوں گی‘۔

    دوسری جانب ریستوران کی مالک ولکنسن کا کہنا تھا کہ ’امریکی صدر کی ترجمان سارا سینڈر ٹرمپ جیسے ظالم شخص کے لیے کام کرتی ہیں اور اس کی غلط اور ظالمانہ پالیسیوں کا دفاع کرتی ہیں‘۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں اپنی متصابہ پالیسی کے تحت تارکین کے 2 ہزار بچوں کو ان کے والدین سے علیحدہ کیا کردیا تھا۔ جس کے خلاف امریکا میں شدید مظاہرے بھی ہوئے تھے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تارکین وطن کے بچوں سے متعلق اقدامات اٹھانے پر ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ نے بھی امریکی صدر کی مخالفت کی تھی۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر نے شدید عوامی دباؤ کے باعث امیگریشن پالیسی میں تبدیلی کے حوالے سے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے جس کے تحت اب خاندانوں کو علیحدہ نہیں کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں