Tag: sarfaraz merchant

  • ایم کیو ایم پرمنی لانڈرنگ اوررا فنڈنگ کے الزامات: جے آئی ٹی کی تشکیل

    ایم کیو ایم پرمنی لانڈرنگ اوررا فنڈنگ کے الزامات: جے آئی ٹی کی تشکیل

    اسلام آباد : سرفراز مرچنٹ کی جانب سے ایم کیو ایم پر منی لانڈرنگ اور را کی فنڈنگ لینے کا الزام پر وزارت داخلہ نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

    وزارت داخلہ نے جے آئی ٹی کی تشکیل کا نوٹفکیشن جاری کر دیا ہے۔ جے آئی ٹی کی سربراہی ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ کے سربراہ مظہر الحق کاکا خیل کریں گے۔

    ٹیم میں آئی بی کا ایک اور آئی ایس آئی کے دو ارکان ہوں گے۔ سندھ رینجرز کی جانب راجہ طاہر اقبال تحقیقاتی ٹیم کے رکن ہوں گے۔

    جے آئی ٹی سرفرازمرچنٹ کے ایف آئی اے کو دیئے گئے بیان کا جائزہ لے کر تحقیقات آگے بڑھائے گی۔ وزارت داخلہ کے مطابق جے آئی ٹی ضرورت محسوس کرے گی تو وفاق یا صوبے کے کسی بھی افسر کی خدمات حاصل کر سکتی ہے۔

    مظہر الحق کی سربراہی میں تشکیل دی گئی تحقیقاتی کمیٹی ایک ہفتے میں کام مکمل کر کے رپورٹ پیش کرے گی۔

    واضح رہے کہ سرفراز مرچنٹ ایف آئی اے کو ایم کیوایم پر منی لانڈرنگ اور را سے فنڈنگ کے الزامات پر بیان ریکارڈ کروانے کیلئے لندن سے اسلام آباد آئے تھے اور انہوں نے ایف آئی اے کو ان الزاما ت کے حوالے سے ثبوت فراہم کئے تھے ۔

     

  • سرفرازمرچنٹ نے پاکستان آنے پرآمدگی ظاہرکردی

    سرفرازمرچنٹ نے پاکستان آنے پرآمدگی ظاہرکردی

    اسلام آباد : ایم کیوایم کے راسے فنڈنگ کے معاملےمیں سرفرازمرچنٹ نےپہلے پاکستان آنے سے انکارکیا اور پھررضامندی ظاہرکردی۔ انہیں ایف آئی اے کے سمن کی زبان پراعتراض تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم کی را سے فنڈنگ اوراسکاٹ لینڈ یارڈ کی تحقیقات کے اہم کردار سرفراز مرچنٹ نے پاکستان آنے پرآمدگی ظاہرکردی۔ لیکن یہ ہاں پہلے نہ ہوگئی تھی۔

    سرفراز مرچنٹ کوایف آئی اے کی جانب سے پاکستان طلبی کے سمن کی زبان پراعتراض تھا۔ پاکستانی نژاد برطانوی بزنس مین نے یہ کہہ کر سمن مسترد کردیا تھا کہ انہوں براہ راست ایم کیوایم قائد پر کوئی الزام نہیں لگایا۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ نے جو دستاویزات دیں اس میں محمد انور، طارق میر اور ایم کیو ایم قائد کےرا سے پیسے لینے کا الزام تھا وزیرداخلہ چوہدری نثارمعاملےمیں فوری مداخلت کی،جس پرڈائریکٹرایف آئی اےانعام غنی نے سرفرازمرچنٹ سے رابطہ کیا ۔

    انعام غنی کا کہنا ہے کہ سرفرازمرچنٹ کوایک اورسمن بھجوا رہےہیں کہ پاکستان آکر بطورگواہ بیان ریکارڈ کرائیں۔ سرفراز مرچنٹ کو کل پاکستان آنا تھا۔ دوبارہ سمن جاری ہونے کے بعد ان کی آمد کی نئی تاریخ طے ہوگی۔

     

  • لندن پولیس کی سرفرازمرچنٹ سے پوچھ گچھ سوشل میڈیا پر

    لندن پولیس کی سرفرازمرچنٹ سے پوچھ گچھ سوشل میڈیا پر

    لندن : ایم کیو ایم کے رہنماء طارق میر کے بیان کے بعد منی لانڈرنگ کے ملزم سرفرازمرچنٹ سے لندن پولیس کی پری انٹرویو بریفنگ بھی سوشل میڈیا پر آگئی جبکہ لندن پولیس نے طارق میر کے بیان سےلاتعلقی کا اظہارکردیا۔

    طارق میر کے مبینہ بیان سے سیاسی فضا میں ہلچل ابھی کم نہ ہوئی تھی کہ سرفراز مرچنٹ کا مبینہ انٹرویو بھی سوشل میڈیا پر آگیا، لندن منی لانڈرنگ کیس کے ملزم سرفراز مرچنٹ سے متعلق دستاویز میں ایم کیوایم کے بھارت سے فنڈز لینےکا ذکر ہے۔

    دستاویز کے مطابق یہ سمجھا جاتا ہے ایم کیوایم سے ملنے والی رقم بھارت نےدی تھی، اور ایسا فنڈز لینا برطانوی قوانین کی خلاف ورزی ہے، لندن پولیس کےلیٹر پیڈپر جاری پری انٹرویو بریفنگ میں اسٹورٹ میتھیوز اور اسٹیفین واٹرورتھ کے نام درج ہیں جبکہ انٹرویوکی تاریخ پندرہ اپریل دوہزار پندرہ درج ہے۔

    سرفرازمرچنٹ نے اےآروائی نیوزسے گفتگو میں دستاویز درست ہونے کی تصدیق کی، اُن کا کہنا تھا کہ ان کے انٹرویو کی چھ دستاویز میں سےایک سوشل میڈیا پر آئی، یہ ایم کیوایم کے برطانیہ اور پاکستان میں موجود دو رہنماؤں میں سے کسی ایک نے جاری کی، وہ اُن رہنماؤں کے نام الطاف حسین کو بتائیں گے۔

    انکا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کےلوگ ہی الطاف حسین کو ڈبورہے ہیں۔

    دوسری جانب طارق میر کے بھارت سے مالی مدد لینے کے مبینہ بیان پر ڈرامائی موڑ آگیا، لندن پولیس نے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا۔ بی بی سی کو ای میل میں برطانوی پولیس کا کہنا تھا کہ طارق میر کا بیان اس کے ریکارڈ کا حصہ نہیں۔