Tag: sarfraz bugti

  • قوم یقین رکھے ظالم اپنے انجام کو ضرور پہنچیں گے، سرفراز بگٹی

    قوم یقین رکھے ظالم اپنے انجام کو ضرور پہنچیں گے، سرفراز بگٹی

    وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان واقعے کے حوالے سے قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ظالم اپنے انجام کو ضرور پہنچیں گے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ جب یہ واقعہ منظرعام پرآیا تو حکومت نے اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ قبیلے کے سردار کی گرفتاری کے بعد عدالت نے اس کا جسمانی ریمانڈ دے دیا ہے مزید حقائق بھی جلد سامنے آئیں گے۔

    اایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کی معافی کا معاملہ تو اسی وقت ختم ہوگیا تھا جب حکومت کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔

    ہمارا مقصد ہے ملزمان کو کیفرکردارتک پہنچائیں، ریاست نے جو ذمہ داری دی ہے اس پر پورا اترتے ہوئے مظلوم کے ساتھ کھڑا ہوں ظالم کے ساتھ نہیں۔

    سرفرازبگٹی نے کہا کہ چند لوگوں نے ظلم کیا ہے لیکن پورے بلوچستان کے سرجھک گئے ہیں، ہمارے لیے یقیناً یہ ایک ٹیسٹ کیس ہے، دیگر ملزمان کو بھی جلد سے جلد گرفتارکرلیں گے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے بتایا کہ جب پولیس ملزمان کو گرفتارکرنے پہنچی تو مرد بھاگ گئے اور خواتین نے پولیس پر پتھراؤ کیا، جہالت کو ختم کرنا یقیناًحکومت کی ذمہ داری ہے لیکن سوسائٹی کو بھی کردار ادا کرنا ہوگا۔

    واقعہ تو ہوگیا ہےاس پر شرمندگی کے علاوہ میں کیا کرسکتا ہوں، انفارمیشن محکمے میں جوغفلت کےمرتکب ہونگے انہیں سزائیں دیں گے۔

    ہدایت کردی گئی ہے کہ جرگہ سسٹم پر کام کریں جہاں قانون کی ضرورت ہوگی قانون سازی کرینگے،
    سردارعبدالرحمان کیتھران کو کیس میں عدالت بری کرچکی ہے۔

  • بلوچستان میں سیاسی مسئلہ ہے کہاں؟ سرفراز بگٹی

    بلوچستان میں سیاسی مسئلہ ہے کہاں؟ سرفراز بگٹی

    کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں سیاسی مسئلہ ہے کہاں؟ مذاکرات کریں تو کس سے کریں؟

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کریں تو کس بات پر کریں، بلوچستان میں سیاسی مسئلہ ہے کہاں؟

    اپنے بیان میں انہوں نے بتایا کہ یہ بات درست ہے کہ مالک بلوچ  نے بطور وزیر اعلیٰ مذاکرات شروع کیے تھے، عبدالمالک بلوچستان نے مجھے بطور وزیر داخلہ اور نہ اسمبلی کو اعتماد میں لیا تھا۔

    سرفراز بگٹی نے کہا کہ بندوق اٹھانے والے مذاکرات کرنا ہی نہیں چاہتے، اچھی بات یہ ہے کہ مذاکرات سے ہی صوبے کے تمام مسائل حل ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے تناظر میں پاکستان اس وقت 2 طرح کے حملوں کی زد میں ہے، ایک طرف دہشت گرد ہیں تو دوسرے ان کے حامی ہیں۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ دہشت گردوں کی آواز بننے والی سیاسی جماعتوں کو انگیج کرنا چاہیے، جو جماعتیں الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہیں ان سے مذاکرات ہوسکتے ہیں اور ہو بھی رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کیا ٹرین کے مسافر متاثرین نہیں؟ ان سے متعلق کیوں خاموشی چھائی ہوتی ہے؟ بلوچستان میں دہشت گردی بڑھنے کی وجہ افغانستان سے امریکی اسلحہ پاکستان آنا ہے۔

    سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو واپسی کی اجازت دینا دہشت گردی بڑھنے کی دوسری وجہ ہے، مسئلے کا کوئی حل اختر مینگل یا عبدالمالک بلوچ کو نظر آتا ہے تو ہمیں بتائیں ہم تیار ہیں۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے مزید کہا کہ افغان طالبان حکومت نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا، اس میں سارا قصور ہے ان کا ہے ہمارا نہیں۔

     مزید پڑھیں : بلوچ گروپ خود کو بڑے لبرل کہتے ہیں، ان سب کی نانی (را) ہے، سرفراز بگٹی

    یاد رہے کہ اس سے قبل ڈی جی آئی ایس پی آر کے ساتھ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ خود کو لبرل کہنے والے علیحدگی پسند مذہبی شدت پسندوں سے ملے ہوئے ہیں، کتنے دہشت گردوں کو جیلوں سے چھوڑا گیا انہوں نے واپس جاکر کیمپس جوائن کرلیے۔

    انہوں نے کہا کہ جو دہشت گرد اسلام کے نام پر شرپسندی کرتا ہے اسے ناراض بلوچ کا نام دیا جاتا ہے، یہ کونسی ناراضی ہے آرٹیکل 5 بہت کلیئر ہے، یہ ناراض بلوچ نہیں بلکہ دہشت گرد ہیں۔

     

  • ’’اسمگلرز اور ذخیرہ اندوزوں کو کسی صورت نہیں بخشا جائے گا‘‘

    ’’اسمگلرز اور ذخیرہ اندوزوں کو کسی صورت نہیں بخشا جائے گا‘‘

    اسلام آباد : نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ یہ بات طے ہے کہ اب ملک میں اب اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی نہیں ہوگی۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چینی کی اسمگلنگ روکنے کے بعد اب ذخیرہ اندوزی شروع ہوگئی ہے، جس کیخلاف آپریشن کیا جائے گا، حکومت نے ان برائیوں کے خلاف انتہاتک جانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    ان کاکہنا تھا کہ اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزوں کیخلاف آپریشن کی ہفتہ وار تفصیلات جاری ہوں گی، آپریشن پر چیک اینڈ بیلنس رکھا جائے گا، یہ بات طے ہے کہ اب ملک میں اب اسمگلنگ اورذخیرہ اندوزی نہیں ہوگی۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کتنی بڑی مچھلی ہی کیوں نہ ہو اسے نہیں بخشا جائے گا، ماضی میں جو کچھ ہوا اس پر بحث لاحاصل ہے، ہم آج کی بات کررہے ہیں ۔ایف آئی اے کی کارروائیوں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ حوالہ ہنڈی کے خلاف 48 چھاپے مارے جن میں 59 ملزمان کو حراست میں لیا گیا اور 48 مقدمات درج کیے گئے۔

    سرفرازبگٹی نے کہا کہ دہشت گردوں کو پاک فوج بھرپور طریقے سے جواب دے رہی ہے، چترال کے لوگوں نے جس طرح پاک فوج کے شانہ بشانہ ملکی سرحد کا دفاع کیا وہ مثالی ہے،
    کسی کو بندوق کے زور پر امن و امان برباد نہیں کرنے دیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ملک اب غیرقانونی تارکین وطن کا بوجھ نہیں اٹھاسکتا، ان لوگوں کو اب اپنے ملک واپس جانا پڑے گا، اب ریاست غیرقانونی کام کرنے والوں کو نہیں چھوڑے گی.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گرد افغانستان سے ہی آئے تھے حالانکہ افغانستان نے معاہدہ کیا تھا اپنی سرزمین کسی کیخلاف استعمال نہیں ہونے دے گا، جس نے بھی حملہ کیا بھرپور جواب دیں گے، اب ہمارا ردعمل نظر آئے گا۔

  • سرفراز بگٹی کوئٹہ میں گرفتار ہو گئے

    سرفراز بگٹی کوئٹہ میں گرفتار ہو گئے

    کوئٹہ: سینیٹر سرفراز بگٹی کو بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کو اغوا کیس میں درخواست ضمانت منسوخ ہونے کے بعد گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    سینیٹر سرفراز بگٹی نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں ایک بچی کی اغوا کے کیس میں ضمانت کے لیے درخواست دی تھی جسے آج خارج کر دیا گیا، جس کے بعد عدالت کے حکم پر انھیں سیشن کورٹ سے بچی کے اغوا میں معاونت کرنے پر گرفتار کر لیا گیا۔

    بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹر سرفراز بگٹی پر کوئٹہ کے بجلی گھر تھانے میں دفعہ 7519 اور 364A کے تحت اغوا کا مقدمہ گزشتہ ماہ درج کیا گیا تھا، مقدمہ خاتون کی مدعیت میں بچی کے اغوا میں سہولت کاری سے متعلق تھا۔

    عدالت میں سرفراز بگٹی کے خلاف درخواست دینے والی خاتون کا مؤقف تھا کہ ان کی بیٹی سحرش کے 2013 میں قتل کے بعد وہ اپنی دس سالہ پوتی ماریہ علی کی کفالت کر رہی تھیں، تاہم 7 دسمبر 2019 کو جب وہ پوتی کو اس کے والد توکل علی بگٹی سے ملانے عدالت لائیں، تو انھوں نے میری پوتی کو اغوا کر کے سرفراز بگٹی کے گھر میں چھپا دیا۔

    دوسری طرف سینیٹر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ توکل علی ان کا دوست ضرور ہے لیکن بچی کے اغوا کے مذکورہ واقعے سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

  • سرفرازبگٹی بلوچستان سے سینیٹرمنتخب ہوگئے

    سرفرازبگٹی بلوچستان سے سینیٹرمنتخب ہوگئے

    کوئٹہ: سرفرازبگٹی بلوچستان سے سینیٹرمنتخب ہوگئے، بی اے پی امیدوارکو 37 ووٹ ملے.

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار سرفراز بگٹی سینیٹر منتخب ہوگئے ہیں، اپوزیشن کے رحمت کاکڑ 20 ووٹ حاصل کرسکے.

    بلوچستان اسمبلی میں 61 میں سے57 ارکان نےحق رائے دہی استعمال کیا. یاد رہے کہ یہ نشست میرنعمت اللہ زہری کے مستعفی ہونے پرخالی ہوئی تھی.

    بلوچستان سے سینیٹ کی خالی نشست پر 5 امیدواروں میں مقابلہ تھا. عامر رند نے ، علاؤالدین مری اور میر غلام دستگیر نسینیٹ کی نشست کے لئے  آزاد حیثیت میں حصہ لیا، البتہ اصل مقابلہ سرفراز بگٹی اور رحمت اللہ کاکٹر میں‌تھا.

    سابق صوبائی وزیر داخلہ نے یہ مقابلہ بہ آسانی جیت لیا.

    یاد رہے کہ سرفراز بگٹی 13جنوری 2018 سے 31 مئی 2018 تک بلوچستان کے وزیرِ داخلہ کے عہدے پر فائز رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ بلوچستان  عوامی پارٹی نے بلوچستان میں اکثریت حاصل کرکے صوبائی حکومت قائم کی تھی اور جام کمال نے وزیراعلیٰ بلوچستان کا عہدہ سنبھالا تھا۔

  • ن لیگ کا غلام نہیں، چالیس ارکان تحریک عدم اعتماد کے  ساتھ ہیں: سرفراز بگٹی

    ن لیگ کا غلام نہیں، چالیس ارکان تحریک عدم اعتماد کے ساتھ ہیں: سرفراز بگٹی

    لاہور: سابق وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ ہم نے ایک کرپٹ شخص کو عہدے سے ہٹانے کے لیے آئینی طریقہ اختیار کیا ہے، چالیس سے زائد ارکان تحریک عدم اعتماد کے حمایتی ہیں۔

    یہ بات انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں بات کرتی ہوئے کہی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ بڑی جماعتوں نے بلوچستان کو ہمیشہ نظرانداز کیا، بلوچستان میں قومی اسمبلی کی صرف 14 نشستیں ہیں، سی پیک سے متعلق کمیٹی کا آج تک تعارفی اجلاس ہی نہیں ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ثنا اللہ زہری کو یقین ہے کہ ان کے خلاف عدم اعتماد تحریک کامیاب ہوگی، اس لیے ان کی جانب سے حمایتی ارکان کو خریدنے کی کوشش کی جارہی ہے، صوبائی وزیر میر اظہار خان کھوسو نے استعفیٰ دینے کا وعدہ کیا تھا، وہ کل سے لاپتا ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: سرفرازبگٹی کی وزیرداخلہ کے عہدے سے برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری

    انھوں نے کہا کہ میں ن لیگ کاحصہ ضرور ہوں، غلام نہیں، پارٹی میں جمہوریت ہے، میں اختلاف سامنے رکھ سکتا ہوں، بہت سےدیگرارکان نے ووٹنگ کےدن ساتھ دینےکا یقین دلایا ہے، محمودخان اچکزئی سےاصولی اختلاف رکھتا ہوں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم وزیراعلیٰ کو کہتے رہے کہ آپ کاجھکاؤایک مخصوص جماعت کی طرف ہے، انھوں نے صرف ایک ضلع پر توجہ دی۔

    ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میں نے کبھی وزیراعلیٰ بننے کے لئے کوششیں نہیں کیں، میری حکومت بنی تو شاید میں وزارت ہی نہیں لوں، جے یو آئی نے واضح کر دیا کہ موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے میری سیکیورٹی واپس لے لی ہے، حالاں کہ میں کالعدم تنظیموں کی ہٹ لسٹ پر ہوں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سرفرازبگٹی کی وزیرداخلہ کے عہدے سے برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری

    سرفرازبگٹی کی وزیرداخلہ کے عہدے سے برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری

    کوئٹہ : بلوچستان کی سیاست میں ہلچل، سرفرازبگٹی کی وزیرداخلہ کے عہدے سےبرطرفی کانوٹیفکیشن جاری کردیا، وزیراعلیٰ نے گورنر سے سرفرازبگٹی کوبرطرف کرنےکی سفارش گورنرسےکی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں بھی نون لیگ مشکل میں پڑنے لگی، وزیراعلیٰ بلوچستان کےخلاف تحریک عدم اعتماد کے بعد حکمراں جماعت میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے ، سرفرازبگٹی کی وزیرداخلہ کے عہدے سے برطرفی کانوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    برطرفی کی خبروں کے بعد سرفرازبگٹی نے ٹویٹ کیا کہ برطرفی کی خبر سچ نہیں وہ پہلے ہی اپنا استعفیٰ گورنر کو بھجواچکے ہیں۔

    وزیراعلیٰ نے گورنر سے سرفرازبگٹی کوبرطرف کرنےکی سفارش گورنرسے کی تھی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان کے معاون خصوصی پرنس احمدعلی بھی مستعفی ہوگئے، پرنس احمدعلی نے استعفیٰ گورنر بلوچستان کو بھجوادیا، پرنس احمدعلی نےدس روزپہلے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا تھا۔

    گذشتہ روز  ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیرداخلہ بلوچستان سرفرازبگٹی نے عہدے سے مستعفی ہونےکا فیصلہ کرلیا ہے اوروہ جلد اپنا استعفیٰ وزیراعلیٰ بلوچستان کو بھیج دیں گے۔

    اس حوالے سے وزیرداخلہ بلوچستان سرفرازبگٹی کا کہنا تھا کہ مستعفی ہونے سے متعلق خبروں کی نہ فی الحال تصدیق کرسکتا ہوں اور نہ تردید، میرےاستعفے سے متعلق میڈیا پر جو خبریں چل رہی ہیں وہ چلنے دیں، کل اہم پریس کانفرنس کروں گا۔


    مزید پڑھیں : وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع


    یاد رہے کہ اس سے پہلے بلوچستان اسمبلی کے اراکین نے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی تھی، تحریک عدم اعتماد رکن اسمبلی عبدالقدوس بزنجو اور سید آغارضا کی جانب سے جمع کرائی گئی۔

    تحریک عدم اعتمادپرق لیگ،جمعیت علمائےاسلام سمیت چودہ ارکان کےدستخط ہیں۔

    نواب ثناء اللہ زہری نے اتحادی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس طلب کرلیا جبکہ اسمبلی کااجلاس9جنوری کوطلب کرنےکی تجویزگورنرکوارسال کردی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پشتونخوا میپ اور نیشنل پارٹی نے ثنا اللہ زہری کی حمایت کا اعلان کیا ہے، نو جنوری کو متوقع اجلاس میں چند حکومتی ارکان تحریک کی حمایت کرسکتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • گورنربلوچستان پرحملے کی کوشش ناکام‘ 2 دہشت گرد گرفتار‘ وزیرداخلہ بلوچستان

    گورنربلوچستان پرحملے کی کوشش ناکام‘ 2 دہشت گرد گرفتار‘ وزیرداخلہ بلوچستان

    کوئٹہ : صوبہ بلوچستان میں سیکورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی پرحملے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے دو دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں ڈی آئی جی کوئٹہ کے ہمراہ وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے گورنر بلوچستان پرحملے کی کوشش ناکام بنادی۔

    وزیرداخلہ بلوچستان نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے گلستان کے علاقے سے 2 دہشت گردوں محمد بشیر اور منور احمد کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے خودکش جیکٹس اور گولہ بارود برآمد کرلیا۔

    سرفراز بگٹی نے کہا کہ افسران، سیاست دانوں کی فول پروف سیکورٹی کے لیے بلٹ پروف گاڑیاں حاصل کررہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ گرفتار دہشت گردوں کا تعلق اسی گروہ سے ہے جس نے اگست 2015 میں پنجاب کے وزیرداخلہ شجاح خانزادہ کو خودکش حملے میں نشانہ بنایا تھا۔


    کوئٹہ میں مسلسل دوسرے روز دہشت گردی کا منصوبہ ناکام


    وزیرداخلہ بلوچستان نے کہا کہ نادرا سے کوئٹہ چرچ حملہ آوروں کی تصدیق نہیں ہوسکی جس کا مطلب ہے کہ حملہ آور غیرملکی تھے۔

    سرفراز بگٹی نے کہا کہ کوئٹہ چرچ پر حملہ کرنے والوں کو جلد گرفتار کرلیں گے۔

    اس موقع پر ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ گزشتہ روز صوبے کے چرچ نمائندگان سے میٹنگ کرکے انہیں سیکورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔


    کوئٹہ : چرچ میں دھماکہ اور فائرنگ‘ 9 افراد جاں بحق‘ 35 زخمی


    یاد رہے کہ 17 دسمبر کو کوئٹہ میں زرغون روڈ پر چرچ میں خودکش دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق جبکہ 35 افراد زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ڈی پی او قلعہ عبداللہ ساجد مہمند پر خود کش حملے کے 2 سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا، سرفراز بگٹی

    ڈی پی او قلعہ عبداللہ ساجد مہمند پر خود کش حملے کے 2 سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا، سرفراز بگٹی

    کوئٹہ : بلوچستان پولیس نے دو انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا،ملزمان ڈی پی او قلعہ عبداللہ ساجد مہمند پر خود کش حملے کے سہولت کار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں ڈی آئی جی پولیس عبدالرزاق چیمہ اور ایف سی حکام کے ہمراہ پر یس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بتایا کہ ڈی پی او قلعہ عبداللہ ساجد خان مہمند پر خود کش حملے کے بعد پولیس نے تحقیقات کرتے ہوئے اہم کامیابی حاصل کی اور خود کش حملے میں معاونت فراہم کرنے والے کالعدم تنظیم کے دو انتہائی مطلوب دہشت گرد کو گرفتار کرلیا ہے۔

    سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ گرفتار دہشت گرد پولیس پر حملوں میں بھی ملوث تھے جبکہ افغٖانستان سےخودکش بمبارلانے والابھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کی شناخت محمد سلیم اور محمود خان کے نام سے ہوئی ہے، دونوں کا تعلق چمن سے ہے، دہشتگردی کےخلاف جنگ کومنطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

    صوبائی وزیرداخلہ نے مزید بتایا کہ ملزمان نے متعدد واقعات میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے، دہشتگردوں کوافغانستان سے مدد حاصل ہے، حامد شکیل کو شہید کرنے پر افغانستان میں 50ہزار ڈالر دیے گئے، دہشتگرد حملوں کےملزمان اور سہولت کاروں کو انجام تک پہنچ چکے ہیں۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے انسانی اسمگلروں کے خلاف پنجاب میں کارروائی کی ، انسانی اسمگلروں کےخلاف جومدد ہوسکی صوبائی حکومت فراہم کرے گی۔

    پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان سے تحقیقات کے نتیجے میں مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔

    خیال رہے کہ ڈی پی او قلعہ عبداللہ ساجد خان مہمند کو رواں سال دس جولائی کو چمن میں خودکش دھماکے کا نشانہ بنایاگیا تھا جس میں وہ شہید اور پولیس اہلکاروں سمیت سترہ افراد زخمی ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • صوبے میں‌ تمام لشکروں‌ کو را فنڈنگ کرتی ہے، وزیر داخلہ بلوچستان

    صوبے میں‌ تمام لشکروں‌ کو را فنڈنگ کرتی ہے، وزیر داخلہ بلوچستان

    کوئٹہ: وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ کرانی روڈ پر بس میں فائرنگ کا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے ، بلوچستان میں جتنے لشکر کام کررہے ہیں سب کے سب را سے فنڈڈ ہیں۔


    یہ پڑھیں: کوئٹہ میں بس پر فائرنگ، چار خواتین جاں بحق


    اپنے بیان میں وزیر داخلہ بلوچستان نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران ایسا حملہ انتہائی افسوس ناک ہے ، واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے ڈبل سوار پر موجود بہت سے افراد کو پکڑا تاہم دہشت گردوں کی تلاش جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی جارہی ہے، دہشت گردوں کے بہت سے نیٹ ورکس ہم نے توڑے، بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارتی خفیہ ایجنسی را ملوث ہے اور بلوچستان میں جتنے لشکر کام کررہے ہیں سب کے سب را سے فنڈنگ حاصل کررہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں نے بس میں گھس کر خواتین کو نشانہ بنایا جو کہ انتہائی ظالمانہ عمل ہے، محرم الحرام کے حوالے سے سیکیورٹی پلان تیار کررہے ہیں۔