Tag: Sargodha Incident

  • سرگودھا میں 20 افراد کے قاتل جعلی پیر کا 14 روزہ ریمانڈ

    سرگودھا میں 20 افراد کے قاتل جعلی پیر کا 14 روزہ ریمانڈ

    سرگودھا: صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا میں 20 افراد کو موت کے گھاٹ اتارنے والے درندہ صفت جعلی پیر اور درگاہ کے متولی کو اس کے 3 ساتھیوں سمیت 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سرگودھا کے نواحی گاؤں میں درگاہ پر وحشیانہ انداز سے 20 افراد کو قتل کرنے والا مرکزی ملزم و جعلی پیر عبد الوحید کو اس کے 3 ساتھیوں سمیت جوڈیشنل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

    مزید پڑھیں: مریدوں کو اللہ کے لیے قربان کیا، ملزم

    متولی اور اس کے ساتھیوں کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پولیس نے عدالت میں نا مکمل چالان پیش کیا اور ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ کی استدعا کی جس پر عدالت نے چاروں ملزمان کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔

    یاد رہے کہ 2 اپریل کو سرگودھا کے نواحی علاقے چک نمبر 95 شمالی میں درگاہ پر متولی عبد الوحید نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر خواتین سمیت 20 افراد کو لاٹھی اور چاقوؤں کے وار سے قتل کردیا تھا۔

    متولی نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر مریدین کو نشہ آور شے پلائی اور انہیں بے ہوشی کی حالت میں بہیمانہ طریقے سے قتل کردیا۔

    مزید پڑھیں: 2 مقتولین کے ورثا مدعی بننے کو تیار

    حکام کے مطابق واقعہ خالصتاً ذاتی دشمنی کا شاخسانہ ہے۔ متولی نے درگاہ پر اپنا قبضہ جمائے رکھنے کے لیے لوگوں کو قتل کیا۔ وہ اس سے پہلے درگاہ کے سجادہ نشین کو بھی قتل کر چکا ہے۔

  • سانحہ سرگودھا: 2 مقتولین کے ورثا مدعی بننے کو تیار

    سانحہ سرگودھا: 2 مقتولین کے ورثا مدعی بننے کو تیار

    سرگودھا: صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا میں 20 افراد کے قتل کی لرزہ خیز واردات کے بعد لیہ اور بھکر سے مقتولین کے ورثا مقدمہ درج کروانے پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سرگودھا میں درگاہ کے متولی کی جانب سے 20 افراد کے بہیمانہ قتل کے بعد کیس میں کوئی مدعی سامنے نہیں آیا تھا۔ تاہم اب دو روز بعد لیہ اور بھکر سے تعلق رکھنے والے دو مقتولین کے ورثا مقدمہ درج کروانے پہنچ گئے۔

    لواحقین کا کہنا تھا کہ وہ اپنے پیاروں کی تدفین میں مصروف تھے، اب تجہیز و تکفین سے فارغ ہو کر آئے ہیں۔ مقتول جاوید اور شاہد کے ورثا نے سرگودھا کے تھانہ صدر پہنچ کر مدعی بننے پر رضا مندی ظاہر کردی۔

    مزید پڑھیں: 20 افراد کے قتل میں ملوث ملزمان کا ریمانڈ منظور

    اس سے قبل سرگودھا کے مقتولین کے ورثا نے کیس میں مدعی بننے یا مقدمہ درج کروانے سے انکار کردیا تھا۔ وہ درگاہ پر ہونے والے معاملات کے بارے میں بھی زبان کھولنے کو تیار نہیں تھے۔

    لواحقین کے پہنچنے پر پولیس حکام نے مؤقف اختیار کیا کہ ورثا کو مقدمے میں بطور گواہ شامل کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ 2 روز قبل سرگودھا کے نواحی علاقے چک نمبر 95 شمالی میں درگاہ پر متولی عبد الوحید نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر خواتین سمیت 20 افراد کو لاٹھی اور چاقوؤں کے وار سے قتل کردیا تھا۔

    سانحے کا مرکزی ملزم عبد الحمید بار بار بیان بدلتا رہا۔ ملزم عبدالحمید اور اس کے دو ساتھی عدالت کے حکم پر 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں، جبکہ ایک اور ملزم کو زخمی حالت میں اسپتال کے بستر پر ہتھکڑیاں لگائی گئی ہیں۔

    مزید پڑھیں: مریدین بیٹے تھے اللہ کے لیے قربان کردیے، قاتل

    دوسری جانب حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ خالصتاً ذاتی دشمنی کی بنا پر پیش آیا۔ متولی نے درگاہ پر اپنا قبضہ جمائے رکھنے کے لیے لوگوں کو قتل کیا۔ وہ اس سے پہلے درگاہ کے سجادہ نشین کو بھی قتل کر چکا ہے۔

  • سرگودھا: 20 افراد کے قتل میں ملوث ملزمان کا ریمانڈ منظور

    سرگودھا: 20 افراد کے قتل میں ملوث ملزمان کا ریمانڈ منظور

    سرگودھا: صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا میں درگاہ پر 20 افراد کے قتل کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کر لیا گیا۔ لرزہ خیز واقعے میں ملوث 3 ملزمان کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر کے پولیس کی تحویل میں دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ سرگودھا کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں تھانہ صدر میں درج کر لیا گیا۔ مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    مقدمے میں مرکزی ملزم عبد الوحید سمیت 6 افراد کے نام شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزم کاشف کو زخمی حالت میں اسپتال کے بیڈ پر ہتھکڑی لگا کر حراست میں لیا گیا ہے۔

    عدالت نے واقعے میں ملوث 3 ملزمان کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر کے پولیس کی تحویل میں دے دیا۔

    مرکزی ملزم عبد الوحید نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔ اس کا مؤقف تھا کہ جن لوگوں کو اس نے قتل کیا ہے ان سے جان کا خطرہ تھا۔ میرے پیر کو بھی ان ہی لوگوں نے زہر دے کر قتل کیا۔

    واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ

    صوبائی وزیر اوقاف زعیم قادری نے لاہور میں تصوف سیمینار میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرگودھا سانحہ پر پنجاب حکومت نے انکوائری مکمل کرلی ہے اور رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب کو روانہ کردی گئی ہے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ واقعہ خالصتاً ذاتی دشمنی کی بنا پر پیش آیا۔ متولی نے درگاہ پر اپنا قبضہ جمائے رکھنے کے لیے لوگوں کو قتل کیا۔ وہ اس سے پہلے درگاہ کے سجادہ نشین کو بھی قتل کر چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ قتل کے ہولناک واقعہ کے بعد سرگودھا کی درگاہ سمیت صوبے بھر میں تمام متنازعہ درگاہوں کو محکمہ اوقاف کی تحویل میں دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: درگاہ میں لاٹھیوں اور چھریوں کے وار سے 20 افراد قتل

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سرگودھا کے نواحی علاقے چک نمبر 95 شمالی میں درگاہ پر متولی عبد الوحید نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر خواتین سمیت 20 افراد کو لاٹھی اور چاقوؤں کے وار سے قتل کردیا تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ملزم عبدالوحید نے جمعہ سے درگاہ میں لوگوں کو قتل کرنا شروع کیا تھا، کچھ مقتولین کی لاشیں 2 دن پرانی تھیں۔

    ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ درگاہ اوقاف میں رجسٹرڈ نہیں، واقعہ کی ذمہ دار حکومت نہیں۔

    ادھر سرگودھا کے مقامی رکن صوبائی اسمبلی چوہدری عبد الرزاق کا کہنا ہے کہ علاقے میں ایسے مزید کئی مزار موجود ہیں۔

    متولی کے ہاتھوں قتل ہونے والے تمام افراد کی لاشیں ضابطے کی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردی گئیں تھیں جن میں بعض کی تدفین کردی گئی ہے۔