Tag: Sartaj Aziz

  • صوبوں میں اتفاق رائے ہی سے آبی مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے: سرتاج عزیز

    صوبوں میں اتفاق رائے ہی سے آبی مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے: سرتاج عزیز

    اسلام آباد: معروف ماہر اقتصادیات سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ صوبوں میں اتفاق رائے ہی سے آبی مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے سپریم کورٹ میں دو روزہ بین الاقوامی سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کیا.

    سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اتفاق رائےکےبغیرملک میں ادارہ جاتی اصلاحات ممکن نہیں، آبی شعبے کے لئے زیادہ مالی وسائل مختص کرنا ہوں گے.

    انھوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس نےبروقت پانی کے مسئلے کو اجاگر کیا، اب صوبوں میں اتفاق رائے پیدا کرنا ہے۔

    سرتاج عزیز نے کہا کہ وزارت آبی وسائل کے اداروں کی استعدادکار بہتر بنانا ہوگی، صوبوں میں مضبوط واٹر اتھارٹیز بنانی چاہییں۔

    سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ وفاقی سطح پرانڈس واٹراتھارٹی کے قیام پربھی توجہ دینی چاہیے، صوبائی حکومتیں آبی شعبےکے اپنے اپنے ماسٹر پلان تیارکریں۔


    مزید پڑھیں: پانی بچانے کیلئے تمام پاکستانیوں کو اپنے حصے کا کام کرنا ہوگا، چیف جسٹس ثاقب نثار


    واضح رہے کہ اس وقت سپریم کورٹ میں دو روزہ بین الاقوامی واٹر کانفرنس جاری ہے، جس میں آخری روز کے دوسرے سیشن کا اختتام ہوگیا، اس موقع پر مقررین میں شیلڈز تقسیم کی گئیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پانی کے بغیر زندگی کا وجود ناممکن ہے، سب کو مل کر  پانی کا غیر ضروری استعمال روکنا ہوگا۔

  • لانگ ٹرم پروگرام کی منظوری، سی پیک عملی شکل اختیار کرچکا ہے، سرتاج عزیز

    لانگ ٹرم پروگرام کی منظوری، سی پیک عملی شکل اختیار کرچکا ہے، سرتاج عزیز

    اسلام آباد : ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ چینی صدر کے دورہ پاکستان نے تعلقات کو نئی جہت دی، لانگ ٹرم پروگرام منظور ہوگیا، سی پیک تیز رفتاری سے عملی شکل اختیار کرچکا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں چینی صحافیوں کے ایک وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا، سرتاج عزیز نے کہا کہ چینی قیادت نے گلوبلائزیشن کی سوچ کو ترقی میں تبدیل کیاْ۔

    سی پیک کا لانگ ٹرم پروگرام منظور ہوچکا ہے، یہ پروگرام پاک چین تعاون کو نئی بنیادوں کی فراہمی اور پاکستان کے مجوزہ12ویں 5سالہ منصوبے کا حصہ ہوگا، اس سے گوادر پورٹ، انفراسٹرکچر کا خواب جلد پورا ہوگا۔

    سرتاج عزیز کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک تیزرفتاری سےعملی شکل اختیار کرچکا ہے، سی پیک کے ابتدائی مرحلے کے منصوبوں کی مالیت30ارب ڈالر ہے، سی پیک میں کل سرمایہ کاری60ارب ڈالر تک پہنچ رہی ہے، سی پیک سے کم ترقی یافتہ علاقے ترقی کے نئے دورمیں داخل ہونگے۔


    مزید پڑھیں: چین اور روس کے ساتھ بہترتعلقات چاہتے ہیں، سرتاج عزیز


    ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن نے کہا کہ صنعتی تعاون سے چینی صنعتوں کی پاکستان منتقلی ممکن ہورہی ہے، سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کردیئے ہیں، چین، پاکستان اور دیگر ممالک صنعتی زونز میں سرمایہ کاری کرسکیں گے۔

  • کشمیری عوام کی تاریخی جدوجہد کی حمایت جاری رہے گی، سرتاج عزیز

    کشمیری عوام کی تاریخی جدوجہد کی حمایت جاری رہے گی، سرتاج عزیز

    اسلام آباد : مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ کشمیری عوام بھارتی قبضے کے خلاف تاریخی جدوجہد کررہے ہیں، کشمیریوں کی اخلاقی اور اصولی حمایت کرتے رہیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں آل پارٹیز حریت کانفرنس کے نو رکنی وفد سے ملاقات کے موقع پر کیا، اس موقع پر کشمیری وفد نے مشیرخارجہ کو وادی میں بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے بھی آگاہ کیا۔

    حریت رہنماؤں نےبھارت کی جانب سے کشمیریوں کی نسل کشی پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پر امن مظاہرین کیخلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کررہا ہے۔

    حریت رہنماؤں نے حکومت پاکستان کی مؤثر کوششوں اور کشمیریوں کی بھرپورحمایت کو بھی سراہا۔ وفد سے بات چیت کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ جموں و کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی تنازعہ ہے، مسئلہ کشمیر کا حل جنوبی ایشیا میں امن کیلئے بے حد ضروری ہے۔

    مشیرخارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام بھارتی قبضے کے خلاف تاریخی جدوجہد کررہے ہیں، بین الاقوامی برادری کشمیریوں کی حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کا دہشت گردی سے موازنہ کرنے کی بھارتی کوششوں کو مسترد کر چکی ہے۔

    مشیر خارجہ نے کہا کہ بے مثال قربانیوں اور لازوال جدوجہد پر کشمیرکے عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، حکومت پاکستان اورعوام کشمیریوں کی جدوجہد اور ان کی سیاسی ،سفارتی اور اخلاقی حمایت کرتے رہیں گے، انہوں نے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے مسئلے پر اپنے اصولی مؤقف پر آج بھی قائم ہے۔

  • اسلامی اتحاد سے پاکستان کی خارجہ پالیسی متاثر نہیں ہوگی: سرتاج عزیز

    اسلامی اتحاد سے پاکستان کی خارجہ پالیسی متاثر نہیں ہوگی: سرتاج عزیز

    اسلام آباد : مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے سینیٹ بریفنگ میں بتایا ہے کہ جنرل راحیل شریف کی سعودی عرب کی سربراہی میں بننے والے اسلامی فوجی اتحاد کی قیادت سےپاکستان کی خارجہ پالیسی متاثر نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سینٹ کو دیئے گئے پالیسی بیان میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ اسلامی اتحادی فوج کا قیام عمل میں نہیں آیا صرف انسداد دہشت گردی کی تربیت ہو رہی ہے۔ سابق آرمی چیف کی وہاں موجودگی حالات میں توازن پیدا کرے گی۔

    سینٹ کو یہ بھی بتایا گیا کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف ابھی اس فوج کے سربراہ نہیں ہیں اور فی الحال اس کے ٹرمز آف ریفرنسز اغراض و مقاصد بھی تیار نہیں کیے گئے ہیں۔

    چیئرمین سینیٹ نے نکتۂ اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا ابھی تک اتحادکےٹی او آر نہیں بنے اور فوج تیارہوگئی۔ آپ نےتو اپنا سابق آرمی چیف بھیج کر سربراہ بھی مقرر کردیا۔ اگر ٹی او آرز پاکستان کی مرضی کے مطابق نہ بنے تو ایسی صورت میں حکومت کیا کرے گی۔


     راحیل شریف کو این او سی جاری‘ سعودی عرب روانہ


    جواباًمشیر خارجہ نے کہا کہ سابق آرمی چیف راحیل شریف کا کردار مشاورتی ہے اور وہ اس اتحاد کے ٹی او آرز بنانے میں مشاورت کر رہے ہیں‘ لہذا اس سے پاکستان کی خارجہ پالیسی متاثر ہونے کا امکان موجود نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ اسلامی اتحاد میں راحیل شریف اسلامی کی تعیناتی کے حوالے سے سرتاج عزیز پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ ذاتی حیثیت سے گئے ہیں اس ضمن میں سرکاری طور پر کوئی احکامات جاری نہیں کیے گئے‘ انہیں این او سی قانون کے مطابق دی گئی ہے۔

    اسلامی فوجی اتحاد


    واضح رہے کہ 30 دسمبر 2015 میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان سمیت 30 سے زائد اسلامی ممالک نے سعودی عرب کی قیادت میں ایک فوجی اتحاد تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا جس میں مصر، قطر،متحدہ عرب امارات،ترکی، ملائشیا، پاکستان اور کئی افریقی ممالک شامل ہیں۔

    ابتدائی طور پر اس اتحاد میں 34 ممالک تھے تاہم کئی دیگر ممالک کی شمولیت کے بعد اس اتحاد میں شامل ممالک کی تعداد 39 ہوگئی ہے۔

    مشترکہ فوجی اتحاد کا ہیڈکوارٹر ریاض میں ہوگا، فوج کو دہشت گرد گروپوں کے خلاف تیار کیا جارہا ہے جو شدت پسندی میں ملوث گروپوں کے خلاف کارروائی کرے گی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • دہشت گردی عالمی امن و استحکام کے لیے چیلنج ہے، سرتاج عزیز

    دہشت گردی عالمی امن و استحکام کے لیے چیلنج ہے، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: دہشت گردی عالمی امن و استحکام کے لیے چیلنج ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بڑی قربانیاں دی ہیں۔
    ان خیالات کا اظہار مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور چینی وزیر خارجہ نے مشترکہ نیوز کانفرنس میں کیا۔

    سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات کا خواہاں ہے۔ چین کے ساتھ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جز ہیں۔ دہشت گردی دونوں ملکوں کا مشترکہ چیلنج ہے۔

    سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن و استحکام پاکستان کے مفاد میں ہے۔ افغانستان کے مسئلے کا حل مذاکرات میں ہے۔

    اس موقع پر چینی وزیر خارجہ نے پاکستان کے ساتھ مزید تعاون بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بڑی قربانیاں دی ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک پر پاکستان کی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔ پاکستان کی طرف سے تعلقات بڑھانے کے اقدامات قابل تعریف ہیں۔

    عالمی برادریوں کو دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرنا چاہئے۔ چینی باشندوں کو تحفظ فراہم کرنے پر پاکستان کے شکر گزار ہیں۔ پاکستان اور افغانستان کے تعلق کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم: مشیر خارجہ کا اقوام متحدہ کو خط

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم: مشیر خارجہ کا اقوام متحدہ کو خط

    اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی درندگی کے خلاف مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گٹریز کو خط لکھ دیا۔

    خط میں سرتاج عزیز نے لکھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدترین مظالم کر رہا ہے۔ بھارت مسلمانوں کی اکثریت کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز نے کئی معصوم کشمیریوں کو شہید کیا۔ پیلٹ گن کے استعمال سے متعدد کشمیری بچے بینائی سے محروم ہو گئے۔ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیئے۔

    خط میں مزید کہا گیا کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کا نوٹس لے اور بھارتی فورسز کے مظالم کو روکے۔

    یاد رہے کہ آج بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں ایک بار پھر درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حریت پسندوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا جس میں 12 کشمیری شہید ہوگئے۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں 11 کشمیری شہید

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آپریشن کے دوران کشمیری حریت پسند برہان وانی کے جانشین سبزار بھٹ بھی اس جھڑپ میں شہید ہوگئے۔

    اس سے قبل ترال میں کشمیری عوام نے بھارتی فوج کے بڑھتے ہوئے مظالم اور ریاستی دہشت گردی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

    قابض افواج نے پرامن مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جس پر مظاہرین اور سیکیورٹی اہلکاروں میں شدید جھڑپیں ہوئی جن میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔

    ترال کے علاقے سائیموح میں بھارتی پولیس نے رہائشی عبدالرشید میر کا گھر بھی نذر آتش کردیا اور مسجد کی بے حرمتی کرتے ہوئے کھڑکیوں کے شیشے توڑ دیے۔


  • عالمی عدالت کا حکم نامہ عارضی ہے: مشیر خارجہ

    عالمی عدالت کا حکم نامہ عارضی ہے: مشیر خارجہ

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت کا حکم نامہ عارضی ہے۔ فیصلے سے پوزیشن پر فرق نہیں پڑے گا۔ ہمارے لیے 5 دن میں ایڈ ہاک جج مقرر کرنا ممکن نہیں تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں سینئر صحافیوں کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا بریفنگ میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت انصاف میں جانے اور خاور قریشی کو وکیل کرنے کا فیصلہ درست تھا۔ عالمی عدالت انصاف میں ایسے نہیں گئے، پوری مشاورت کی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت جانے کے لیے صرف 5 روز ملے، اس دوران مناسب تیاری اور ایڈ ہاک جج مقرر کرنے کا وقت نہیں تھا۔ عدالت نہ جاتے یا جج مقرر کرتے تو بھی یہی فیصلہ ہونا تھا تاہم اس فیصلے سے ہماری پوزیشن پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔

    مزید پڑھیں: کلبھوشن کو بروقت نہ پکڑتے تو بہت تباہی ہوسکتی تھی، وزیر داخلہ

    ان کا کہنا تھا کہ آئندہ سماعت میں ہم اپنی مضبوط قانونی ٹیم لے کر جائیں گے۔ کیس میں پوری طرح آگے بڑھیں گے، کوشش ہے کہ جتنی جلدی ممکن ہو دوبارہ عدالت میں پیش ہوں۔ خاور قریشی کو بھیجنے کا فیصلہ متفقہ تھا۔

    سرتاج عزیز نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ دیکھیں گے کہ کون کون سا آپشن استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ہمارا کیس مضبوط ہے، صورتحال آگے جا کر مزید واضح ہوگی۔ یہ تاثر غلط ہے کہ پاکستان کی شکست ہوئی اور بھارت کی فتح۔

    مشیر خارجہ نے مزید کہا کہ عدالت نے فیصلے تک سزائے موت روکنے کا کہا ہے۔ کلبھوشن کو آئین و قانون کے مطابق سزا دی گئی، عالمی عدالت نے اپنے دائرہ کار سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں دیا ہے۔

    مزید پڑھیں: عالمی عدالت میں جانا بھارت کی سنگین غلطی

    سرتاج عزیز نے بھارتی جج کے بیان کا حوالہ بھی دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ بھارت نے عالمی عدالت میں کیس لے جا کر غلطی کی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کلبھوشن کیس کی تیاری نامکمل تھی، وقت نہ ملا، حکومت کا اعتراف

    کلبھوشن کیس کی تیاری نامکمل تھی، وقت نہ ملا، حکومت کا اعتراف

    اسلام آباد: حکومت نے کلبھوشن یادیو کیس میں تیاری نامکمل ہونے کا اعتراف کرلیا، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ کلبھوشن کیس کی تیاری ٹھیک سے نہیں کی گئی،کیس کی تیاری کے لیے زیادہ وقت نہیں ملا تھا۔


    ضرور پڑھیں: کلبھوشن کیس: پاکستان فیصلے تک پھانسی نہ دے، عالمی عدالت


    اے آر وائی نیوز سے ٹیلی فونک گفت گو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کلبھوشن سے متعلق عالمی عدالت کا فیصلہ پہلے سے متوقع تھا،کیس کی تیاری کے لیے تین سے چار دن ملے اور اتنے کم دن میں ہم کچھ نہیں کرسکتے تھے۔

    انہوں نے یقین دلایا کہ اگلے مرحلے کے لیے ہمارا کیس بہت مضبوط ہے،وکلا کی بڑی ٹیم بنا رہے ہیں،ایڈ ہاک جج کی تعیناتی بھی کی جائے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے آئی سی جے جا کر کشمیر اور پانی کے تنازعات کا راستہ کھول دیا۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حکومت پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ کلبھوشن کیس میں حکومت نے نااہلی اور غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا اور تیاری مکمل نہیں تھی اور اب مشیر خارجہ نے اپوزیشن جماعتوں کے الزام کی تائید کردی جس کے بعد اب ایک نیا طوفان آنے کا اندیشہ ہے۔

    آج ہی پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کلبھوشن کے معاملے پر حکومت کی نااہلی نظرآئی، شکوک وشبہات بڑھ گئےہیں۔

    کلبھوشن کےمعاملے پرحکومت نے نااہلی کا مظاہرہ کیا، شکوک وشبہات بڑھ گئے ہیں، خورشید شاہ

    اسی ضمن میں تحریک انصاف نے حکومت پر کیس میں نااہلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سات سوالات کے جوابات مانگ لیے اور کہا ہے کہ اختیارات کے باوجود وزیر اعظم نے عالمی عدالت انصافِ میں  ایڈہاک جج مقرر کیوں نہیں کیا؟ ‘‘، ’’دفتر خارجہ نے ضروری قانونی مشاورت حاصل کیوں نہیں کی‘‘  ’’کلبھوشن کیس میں ایسے وکیل کو عالمی عدالتِ انصاف کیوں بھیجا گیا جس نے آئی سی جے کا کبھی کوئی مقدمہ لڑا ہی نہیں؟‘‘

    یہ پڑھیں: کلبھوشن کیس: تحریک انصاف کے وزیر اعظم سے 7 سوالات

     یہ بھی خیال رہے کہ عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ جن ججز دیا ان میں بھارتی، روسی، امریکی، چینی، مصری و دیگر ممالک کے ججز شامل ہیں لیکن ایک بھی مسلم ملک سے نہیں۔

    یہ پڑھیں: کلبھوشن کیس کا فیصلہ:ایک بھی جج مسلم ملک سے نہیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
     
  • داعش کی وجہ سے پاک افغان تعلقات متاثر ہونے کا خدشہ: سرتاج عزیز

    داعش کی وجہ سے پاک افغان تعلقات متاثر ہونے کا خدشہ: سرتاج عزیز

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ افغانستان میں داعش کے بڑھتے اثر و رسوخ سے پاکستان اور افغانستان کے تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ داعش کا افغانستان میں بڑھتا اثر و رسوخ دونوں ممالک کے تعلقات متاثر کر سکتا ہے۔

    سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ افغانستان اور ایران ہمارے دشمن نہیں۔

    بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت میں بھارت کی درخواست اور عالمی عدالت کے دائرہ اختیار کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    ان کے مطابق اس سے متعلق ایک دو روز میں دفتر خارجہ بیان جاری کرے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کلبھوشن یادیو کی سزائے موت پر عملدر آمد رکوانے کے لیے عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: کلبھوشن کے لیے بھارت نے عالمی عدالت سے رجوع کرلیا

    انہوں نے کہا تھا کہ سینئر وکیل ہارش سلیو عالمی عدالت انصاف میں بھارت کی نمائندگی کریں گے اور عالمی عدالت سے کلبھوشن یادیو اور ان کے اہل خانہ کو انصاف دلوائیں گے۔

    پاکستانی شہری سے شادی کرنے والی بھارتی خاتون عظمیٰ کے متعلق مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کا مسئلہ سفری دستاویزات کا نہیں بلکہ قانونی ہے۔ قانونی پیچیدگیاں دور ہوتے ہی عظمیٰ کو بھارت بھیج دیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایرانی حکومت دہشت گردوں کے تعاقب کے بیانات دیتی رہتی ہے، سرتاج عزیز

    ایرانی حکومت دہشت گردوں کے تعاقب کے بیانات دیتی رہتی ہے، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیر خارجہ  سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے دہشت گردوں کا تعاقب کرنے کے بیانات آتے رہتے ہیں،ایرانی حکومت سے کہا ہے کہ دہشت گردوں سے متعلق معلومات فراہم کریں۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی۔

    ایرانی حکومت کی جانب سے پاکستانی میں کارروائیوں کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ دہشت گردوں سے متعلق ایران کے بیانات آتے رہتے ہیں۔

    افغان حکام کی جانب سے 50 افغان فوجی مارے جانے کا بیان مسترد کرنے پر مشیر خارجہ نے کہا  کہ چمن میں جو کچھ ہوا اس پر افسوس ہے، افغان سفیر کے مطابق ان کا نقصان کم ہوا ہے تو یہ اچھی بات ہے,افغانستان سے کہا ہے کہ وہ گولی کے بجائے سفارتی زبان میں بات کرے۔

    بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ  اور بونیر کے شہری طاہر کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ اس ضمن  میں دفتر خارجہ بیان جاری کر چکا ہے۔