Tag: Sartaj Aziz

  • پاکستان کا بھارت میں ہونے والی ہارٹ ایشیاء کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ

    پاکستان کا بھارت میں ہونے والی ہارٹ ایشیاء کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ

    اسلام آباد : مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت میں ہونے والی ہارٹ ایشیاء کانفرنس میں شرکت کرے گا، پاکستان افغانستان میں دیرپا امن کی کوششیں جاری رکھے گا، انہوں نے افغان طالبان کے وفد کی پاکستان آمد کی تصدیق بھی کی۔

    اسلام آباد میں تصویری نمائش کی افتتاحی تقریب س خطاب کرتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت میں ہونے والی ہارٹ ایشیاء کانفرنس میں شرکت کرے گا۔

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے افغان طالبان کے وفد کی پاکستان آمد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں دیرپا امن کی کوششیں جاری رکھے گا۔

    مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کو لائن آف کنٹرول کا دورہ کرایا جائے کیونکہ بھارت اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی مسلسل خلاف ورزی کر رہاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اور انسانی حقوق اقوام متحدہ کے اہم ترین ستون ہیں ،اقوام متحدہ اور یورپی یونین کا ہمیشہ اہم کردار رہاہے۔

    مزید پڑھیں: ملکی سلامتی پاکستان کی خارجہ پالیسی کی اہم ترجیح ہے، سرتاج عزیز

    سرتاج عزیز کامزید کہنا تھا کہ کشمیر سے متعلق 8 جولائی سے بہت موثر مہم چلی ہے،تمام اہم عالمی فورمز پر خطوط لکھے ہیں،تاشقندمیں 56 ممالک نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی سخت مذمت کی ہے۔

  • ملکی سلامتی پاکستان کی خارجہ پالیسی کی اہم ترجیح ہے، سرتاج عزیز

    ملکی سلامتی پاکستان کی خارجہ پالیسی کی اہم ترجیح ہے، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز نے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ وہ بھارت کے جوہری ہتھیاروں سے متعلق امتیازی اور ترجیحاتی رویے سے جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن خراب نہ کرے۔

    برسلز میں یورپین انسٹی ٹیوٹ آف اسٹڈیز میں سیمینار سے خطاب میں سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے بھارتی اقدامات کو روکنا ہوگا، ملکی سلامتی پاکستان کی خارجہ پالیسی کی اہم ترجیح ہے۔

    مشیر امور خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن و امان پاکستان کی سلامتی کے لیے اہم ہے، پاکستان کے زمینی حقائق تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں اورپاکستان کے بدلتے حقائق ملکی مفاد میں ہیں، سرتاج عزیز نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کے اسٹریٹیجک وژن سے بھی شرکا کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ قریبی تعلقات اور روس کے ساتھ بہتر تعلقات پاکستان کی جغرافیائی سٹریٹجک صورتحال کے تناظر میں نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کی اقتصادی ترقی کیلئے اثاثہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

  • چار ممالک کا شرکت سے انکار،سارک کانفرنس ملتوی

    چار ممالک کا شرکت سے انکار،سارک کانفرنس ملتوی

    اسلام آباد : بھارت کی پاکستان دشمنی سارک سربراہ کانفرنس پر بھی اثر نداز ہوگئی۔ پاکستان میں ہونے والی کانفرنس میں بھارت سمیت چار ممالک کے شرکت سے انکار کے بعد کانفرنس ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت سفارتی سطح پر بھی جارحیت سے باز نہ آیا۔ پاکستان میں ہونے والی سارک سربراہ کانفرنس پر بھی وار کرگیا سارک کانفرنس نو اور دس نومبر کو اسلام آباد میں ہونا تھی۔

    بھارت نے پہلے خود شرکت سے انکار کیا اور پھر چھوٹے ممالک افغانستان ،بھوٹان اور بنگلہ دیش سے بھی انکار کروا دیا۔ چار ممالک کی شرکت سے انکار کے بعد سارک کے صدر ملک نیپال نے پاکستان کو کانفرنس ملتوی کرنے کا پیٖغام بھجوادیا۔

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھی اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کانفرنس ملتوی ہونے کی تصدیق کردی ہے، مبصرین کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی سفارتی دہشت گردی سے خطے میں قائم ہوتے امن و استحکام کو نقصان پہنچےگا۔

    مودی نے اُڑی حملے کو جواز بنا کر راہ فرار اختیار کی، ملتوی ہونیوالی انیس ویں سارک کانفرنس کی کوئی نئی تاریخ نہیں دی گئی لیکن یہ کانفرنس جب بھی ہوگی پاکستان میں ہی ہوگی۔

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ سارک تنظیم کا اگر ایک رکن بھی کانفرنس میں شرکت سے انکار کردے تو کانفرنس نہیں ہوتی۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت پہلے بھی چار مرتبہ سارک کانفرنس منسوخ کرواچکا ہے، علاوہ ازیں بھارتی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ سارک سربراہ کانفرنس منسوخی کے بعد پاکستان نے سارک وزارتی کانفرنس شیڈول کے مطابق کرانے پرغورشروع کردیا ہے۔

    اس سے قبل بھارت نے اسلام آباد میں ہونے والی سارک کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرحد پار دہشت گردی کے سبب سارک کانفرنس میں شرکت نہیں کرسکتے، ممکن ہے کچھ اور ممالک بھی کانفرنس میں شرکت نہ کریں۔ جس کے بعد بھارتی نواز بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد شاہ نے بھی بھارت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان میں ہونے والی سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا۔

    بنگلادیش کے وزیرخارجہ نے کھٹمنڈو میں سارک سیکرٹریٹ کو بھی فیصلے سے تحریری طور پر آگاہ کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھوٹان اور افغانستان بھی اسلام آباد میں ہونے والی سارک کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے۔ جس کے باعث سارک سربراہ کانفرنس کا انعقاد نا ممکن ہوگیا۔

    واضح رہے کہ سارک سربراہ کانفرنس کی منسوخی کی خبر ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔

     

  • بھارت نے پانی بند کیا تواعلان جنگ تصور ہوگا، مشیر خارجہ

    بھارت نے پانی بند کیا تواعلان جنگ تصور ہوگا، مشیر خارجہ

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت یک طرفہ طور پر نہ تو سندھ طاس معاہدہ ختم کر سکتا ہے اور نہ ہی اسے معطل یا اس کی خلاف ورزی کرسکتا ہے، پانی بند کرنے کا عمل اعلان جنگ تصور ہوگا۔

    اطلاعات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مظالم، اقوام متحدہ میں مسلسل ہٹ دھرمی کے مظاہرے، مودی کی آبی دہشت گردی کی دھمکی کے خلاف پاکستان نے بند باندھنے کی ٹھان لی، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر ختم کرنے کی کوشش پاکستان کے ساتھ جنگ تصور کی جائے گی۔

    قومی اسمبلی میں توجہ دلاﺅ نوٹس پربات کرتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہاگر بھارت نےسندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تو ہم بھی تیاری کر رہے ہیں،اس معاملے پرعالمی برداری کو آگاہ اوراعتماد میں لے رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت پانی روک سکتا ہے اور نہ ہی اسے کم کر سکتا ہے، بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کیا تو اسے منہ کی کھانی پڑے گی، مشیر خارجہ سرتاج عزیز کہتے ہیں بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کی دھمکیوں پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیا۔

    سرتاج عزیز نے کہا کہ عالمی بینک سندھ طاس معاہدے میں نہ صرف سہولت کار تھا بلکہ اس معاہدے کا ضامن بھی تھا اور انڈیا یک طرفہ طور پر اس معاملے پر فیصلہ نہیں کر سکتا۔

    وزیراعظم کے مشیر خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا کہ اگر انڈیا نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی کوشش کی تو پاکستان اس پر بھر پور احتجاج کرے گا اور اس معاملے کو عالمی بینک اور بین الااقوامی عدالت میں لے کر جایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کےخلاف پروپیگنڈا مہم شروع کر رکھی ہے، بھارت کی طرف سے دھمکی آمیز لہجہ افسوس ناک ہے، بھارت سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

    قبل ازیں بھارتی آبی دہشت گردی کے خلاف سیاسی قیادت یک جا نظر آئی، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے بھی کہہ دیاکہ بھارت پانی بند کرے گا تو یہ جنگ کے مترادف ہوگا۔

    سرتاج عزیز نے پالیسی بیان میں مزید کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے حوالے سے مکمل دستاویزی ثبوت کے ساتھ معاملہ جلد اٹھا رہے ہیں، پاکستان بھارتی مداخلت اور کلبھوشن کے نیٹ ورک سے متعلق دستاویزات اقوام متحدہ اور دیگر ممالک کو پیش کرے گا۔

    یاد رہے کہ سال 1960ء میں طے پانے والے سندھ طاس معاہدے کے تحت انڈیا کو مشرقی دریاؤں یعنی ستلج، راوی اور بیاس جب کہ پاکستان کو مغربی دریاؤں جہلم، چناب اور سندھ کو استعمال کرنے کے حقوق دیے گئے تھے۔

  • کشمیر اور بلوچستان کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا، سرتاج عزیز

    کشمیر اور بلوچستان کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارتی بیانات عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، بھارتی وزیر خارجہ کی اقوام متحدہ کے اجلاس میں ہرزہ سرائی کا جواب تیار کرلیا۔

    سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارتی بیانات اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہیں،پاکستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت اقوام متحدہ میں جلد پیش کریں گے۔

    کشمیر اور بلوچستان کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا

    سرتاج عزیز کہا کہ کشمیر اور بلوچستان کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا، بھارتی وزیر خارجہ کی ہرزہ سرائی کا جواب تیار کرلیا، بھارت مقبوضہ کشمیر میں موجود اپنی افواج میں اضافہ کررہا ہے، کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبایا نہیں جاسکتا، کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر او آئی سی اور اقوام متحدہ سمیت دیگر تنظیموں کو خطوط لکھے ہیں۔

    او آئی سی کی سطح پر ہماری حمایت کی گئی

    انہوں نے کہا کہ او آئی سی کی سطح پر ہماری حمایت کی گئی، کشمیر کا اصل مسئلہ دیر پا حل ہے کشمیریوں کی تحریک آزادی رنگ لائے گی، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو کشمیر میں مظالم کی تصاویر دکھائی ہیں۔

    ہمارا کارنامہ ہے کہ بھارت کی بالا دستی قبول نہیں کی

    مشیر خارجہ نے کہا کہ ہمارا بڑا کارنامہ ہے کہ ہم نے بھارت کی بالا دستی قبول نہیں کی، کشمیر کی صورتحال بھارت کی پالیسی کا ردعمل ہے، مودی کی کوشش ہے کہ بھارت کی بالادستی قائم ہو،مودی کی بالادستی کی کوششیں ناکام ہورہی ہیں، کشمیر میں بھارت مظالم کی عالمی سطح پر تحقیقات کرائی جائے،کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کا روڈ میپ ابھر رہا ہے۔

  • کشمیرکا حل خطے کے امن کیلئے ضروری ہے، سرتاج عزیز

    کشمیرکا حل خطے کے امن کیلئے ضروری ہے، سرتاج عزیز

    اسلام آباد : مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیرکا حل خطے کے امن کے لئے انتہائی ضروری ہے، ان خیالات کا اظہارانہوں نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی ) کے سیکریٹری جنرل ایاد امین مدنی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اورکشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیرکا پرامن حل ضروری ہے۔

    اس موقع پر او آئی سی کے سیکرٹری جنرل ایاد امین مدنی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کی مکمل حمایت کرتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں موجودہ صورتحال بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں۔ عالمی برادری مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کیخلاف آواز بلند کرنے اورعملی قدم اٹھانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے متعلق علماء کانفرنس کیلئے مشاورت جاری ہے۔ افغانستان میں امن اور خوشحالی دیکھنا چاہتے ہیں۔

     

  • مودی بلوچستان کو ایشو بنا کر مسئلہ کشمیر دبانا چاہتے ہیں، سرتاج عزیز

    مودی بلوچستان کو ایشو بنا کر مسئلہ کشمیر دبانا چاہتے ہیں، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم کا بلوچستان سے متعلق بیان پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی تصدیق ہے،نریندر مودی ایسے بیانات مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے توجہ ہٹانے کےلیے دے رہے ہیں۔

    Sartaj gives befitting reply to Modi by arynews

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کا کرارا جواب دے دیا۔سرتاج عزیز نے بھارتی وزیر اعظم کی تقریر کے ردعمل میں کہا ہے کہ کشمیرمیں ہزاروں نوجوان حق خود ارادیت کے لیے لڑ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی آواز کو پیلٹ گن کےباوجود بھی نہیں دبا سکتا، نریندر مودی دنیا کی توجہ مسئلہ کشمیر سے ہٹانا چاہتے ہیں، مقبو ضہ کشمیر میں غیر مسلح آزادی کی تحریک چل رہی ہے، کشمیر میں تحریک کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔ مقبوضہ کشمیر کا آزاد کشمیر سے موازنہ کرنا حقائق کے برعکس ہے۔

    اپنے بیان میں سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارتی ایجنسی’’را‘‘بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث رہی ہے،نریندر مودی کا بیان اس بات کی ضمانت ہے کہ بھارت بلوچستان میں دہشت گردی کرارہا ہے۔

    مشیر خارجہ نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کے انکشافات نے بھی بلوچستان میں بھارتی دخل اندازی کی ضمانت دی ہے،مسئلہ کشمیر کا واحد حل پاکستان اور بھارت کے سنجیدہ مذاکرات میں ہی ممکن ہے۔

  • واشنگٹن : سرتاج عزیزاورامریکی وزیرخارجہ جان کیری کے درمیان ملاقات

    واشنگٹن : سرتاج عزیزاورامریکی وزیرخارجہ جان کیری کے درمیان ملاقات

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ جان کیری پاکستان سے اچھے تعلقات کے حامی ہیں۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات میں جلد پاکستان کا دورہ کرنے کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک امریکہ تعلقات پر جمی برف پگھلنے لگی۔ امریکہ پاکستان کے ساتھ کثیرالجہتی شراکت داری کو فروغ دینے کیلئے تیار ہوگیا۔

    وزیر اعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیزاور امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں باہمی تعلقات ،دہشت گردی کے خلاف جنگ اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    لاؤس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان کے بارے میں مثبت خیالات کا اظہار کیا، ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات میں علاقائی سلامتی، افغانستان کی صورتحال اور افغان مصالحتی عمل کی اہمیت پر بھی بات چیت کی گئی۔

    جان کیری نے قبائلی علاقوں سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کے اقدامات اور حاصل کامیابیوں کو سراہا۔ جان کیری نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ کثیر الجہتی شراکت داری چاہتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ باہمی تعلقات کا جائزہ لینے کے لیے پاکستان آنا چاہتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات میں پاک امریکہ تعلقات کا بھی جائزہ لیا گیا، دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ جان کیری کے مستقبل قریب میں دورہ پاکستان کے دوران پاک امریکہ دوطرفہ تعاون اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

     

  • کشمیری اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں گے، بھارت نہیں، سرتاج عزیز

    کشمیری اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں گے، بھارت نہیں، سرتاج عزیز

    اسلام آباد : مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ کشمیری عوام اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں گے۔ یہ فیصلہ بھارتی وزیرخارجہ نہیں کرسکتیں۔

    یاد رہے کہ بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے گزشتہ روز ایک بیان داغا تھا کہ پورا جموں کشمیر بھارت کا حصہ ہے اورکبھی پاکستان کا حصہ نہیں بن سکتا۔ جس کے جواب میں سرتاج عزیز نے کہا کہ اس کافیصلہ صرف اورصرف کشمیری عوام کریں گے۔

    سرتاج عزیز نے کہا کہ کشمیروں سے حق خودارادیت کا وعدہ اقوام متحدہ نے کیا تھا اب وقت آگیا ہے کہ بھارت کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی نگرانی میں رائے دہی کی اجازت دے تاکہ وہ اپنا یہ حق استعمال کرسکیں۔

    سشما سوراج کی جانب سے شہید برہان مظفروانی کومطلوب دہشت گرد قراردینے پرسرتاج عزیز نے کہا کہ بھارتی وزیرخارجہ یہ بات نہ بھولیں کہ وانی شہید کے جنازے اورجنازے کی غائبانہ نمازوں میں دولاکھ افراد نے شرکت کی اوریہ سب سخت ترین کرفیو میں ہوا جو کشمیر میں پندرہ دن سے لاگو ہے۔

    سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اورسیاسی مدد جاری رکھے گا۔ انہوں نے اقوام متحدہ عالمی برادری اورانسانی حقوق کی تنظیموں سے کشمیر کی صورت حال کا نوٹس لینے کی اپیل کی۔

     

  • افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کو کردار ادا کرنا ہوگا، جان مکین

    افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کو کردار ادا کرنا ہوگا، جان مکین

    اسلام آباد: امریکی سینیٹر جان مکین نے کہا ہےکہ امریکا پاکستان کو بہت اہمیت دیتا ہے، خطے میں استحکام کے لیے پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے، افغانستان میں امن کے قیام کے لیے پاکستان کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات میں چار رکنی امریکی وفد کے قائد جان مکین کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کے نزدیک اہمیت کا حامل ملک ہے، خطے میں امن قائم کرنے میں پاکستان کی قربانیوں کے معترف ہیں، چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امن قائم ہو اس کے لیے پاکستان کا کردار کلیدی ہے۔

    جان مکین کا کہنا تھا کہ افغانستان کی بدلتی ہوئی اور خراب صورتحال سے آگاہ ہیں اور افغانستان کی خراب صورتحال پر پاکستان کا موقف بالکل درست ہے ، خطے میں امن کے لیے دونوں ممالک کو دہشت گردی کے خلاف اپنا کوششیں جاری رکھنا ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات کو مختلف تناظر میں دیکھتے ہیں، پاکستان سے تعلقات انتہائی اہم، آزادانہ اور مختلف نوعیت کے ہی۔

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ امریکی وفد سے بات چیت مثبت رہی،ہم نے امریکی وفد کے سامنے ایف سولہ طیاروں کے حصول پرموقف پیش کیا،افغان سرحد پر بہتر انتظامات کے امور بھی زیر غور آئے، پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لیے پرعزم ہے،انہوں نے یہ بھی بتایا کہ امریکی وفد نے شمالی وزیرستان کا دورہ کیا اور وہاں امن و امان کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا۔