Tag: Sartaj Aziz

  • جرمن وزیرِخارجہ کی وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات

    جرمن وزیرِخارجہ کی وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات

    اسلام آباد: جرمنی کے وزیر خارجہ فرینک والٹر اسٹین میئر نے پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔

    دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ باہمی تعلقات اور خطے کے امور پر گفتگو کی ۔

    ملاقات کے دوران وزیر اعظم کے خصوصی نائب برائے امورِ خارجہ طارق فاطمی اور مشیر برائے امور خارجہ اور قومی سلامتی سرتاج عزیز بھی اس ملاقات میں موجود تھے۔

    اس سے قبل جرمنی کے وزیرِ خارجہ نے اسلام آباد میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے سرکردہ رہنماوٗں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی تھی۔

    اس سے قبل اسلام آباد میں مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے بھی  جرمن وزیرخارجہ فرینک والٹر سے ملاقات کی تھی، ملاقات میں علاقائی اورعالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا اور دونوں ملکوں کودرپیش چیلنجزاور افغانستان کی صورتحال پر بات ہوئی، جس کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی تھی۔

  • بھارت خود کو خطے کا سپرپاورسمجھتا ہے،سرتاج عزیز

    بھارت خود کو خطے کا سپرپاورسمجھتا ہے،سرتاج عزیز

    اسلام آباد: خارجہ امورکے مشیرسرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ نریندرمودی کی حکومت بھارت کو خطے کا سپر پاور سمجھتی ہے لیکن پاکستان ایٹمی طاقت ہے اوراپنا دفاع کرنا جانتا ہے۔

    سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں خارجہ امورکے مشیر سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارت سے دہشت گردی پر بات ہوسکتی ہے تو دوسرے مسئلے پر کیوں نہیں، مشیروں کی ملاقات کا ایجنڈہ اوفا سمجھوتے کے مطابق تھا۔ عالمی برادری یہ تسلیم کرتی ہے کہ کشمیر پاکستان اوربھارت کے درمیان بنیادی تنازعہ ہے جس کا حل نکالنا شملہ معاہدے میں شامل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی اور لائن آف کنٹرول پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ انسانی مسئلہ ہے، جسے ہر سطح پر اٹھایا جائے گا۔

  • اگر شرائط نہ رکھی جائیں تو اب بھی دہلی جانے کو تیار ہوں، سرتاج عزیز

    اگر شرائط نہ رکھی جائیں تو اب بھی دہلی جانے کو تیار ہوں، سرتاج عزیز

    اسلام آباد : وزیر اعظم نواز شریف کے مشیر برائے سیکیورٹی امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارت نے مذاکرات کی منسوخی سے آگاہ نہیں کیا، اگر شرائط نہ رکھی جائیں تو اب بھی دہلی جانے کو تیار ہوں، کشمیرکے بغیربھارت سے مذاکرات ممکن نہیں۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت مذاکرات منسوخ ہونے کا خدشہ ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرت تعطل کا شکار ہونے پر انھیں افسوس ہے اور یہ دوسری بار ہے کہ جب بھارت نے مذاکرات سے بھاگ رہا ہے، پاکستان تمام معاملات مذاکرات کی میز پر حل کرنا چاہتا ہے۔

    سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ سب جانتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر سب سے بڑا مسئلہ ہے، انہوں نے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ بھارت کے رویئے کا نوٹس لیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ کشمیر کے بغیر بھارت سے دیگر متنازعہ امور پر بات نہیں ہوسکتی، سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ مودی سرکار کشمیرکے بغیر اپنی شرائط پر تعلقات کی بحالی چاہتی ہے جو ممکن نہیں، سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ پاکستان دونوں ملکوں اورخطے کے عوام کی امن وخوشحالی کے لئے تمام معاملات مذاکرات سے حل کرنا چاہتا ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس بھارتی ایجنسی را کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں اور ملاقات میں یہ شواہد بھارت کو دیئے جانے تھے، اگر ملاقات نہ ہوئی تو شواہد آئند ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ان کو دیئے جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے قومی سلامتی ملاقات کے لیے نئی شرائط رکھی لیک پاکستان غیر مشروط مذاکرات چاہتا ہے، مذاکرات کے لیے بغیر کسی شرط کے نئی دہلی جانے کے لیے تیار ہیں۔

    کشمیری لیڈروں سے ملاقات سے متعلق انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کشمیری رہنماؤں کو ملاقات کی دعوت دی تھی اور گزشتہ دو دہائیوں سے کسی بھی پاکستانی رہنماء کی بھارت آمد پر حریت رہنماؤں سے ملاقات ایک معمول کی بات ہے۔

    حریت رہنماؤں کی گرفتاری اور نظر بندی سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے جواب دیا کہ کشمیری رہنماؤں کی گرفتاری اور نظر بندی پر تشویش ہے، رہنماؤں کی گرفتاری بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے

    بھارت کی جانب سے اوفا معاہدے کی خلاف ورزی کے الزام پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پر اوفا معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام غلط ہے، معاہدے میں طے ہوا تھا کہ تمام اہم مسائل پر مذاکرات ہوں گے۔

    ۔

  • پاکستان کی کشمیری رہنماؤں کوسرتاج عزیز سے ملاقات کی دعوت

    پاکستان کی کشمیری رہنماؤں کوسرتاج عزیز سے ملاقات کی دعوت

    سری نگر : پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر نے کشمیری رہنماؤں کو ملاقات کیلئے مدعو کر لیاہے۔

    تفصیلات کے مطابق لائن آف کنٹرول پر پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے پاکستان نے کشمیری رہنماؤں کومشیرخارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات کی دعوت دے دی۔

    ملاقات تئیس اگست کو پاک بھارت مشیروں کی ملاقات سے قبل ہوگی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنرمنصوراحمد خان نے فون پرمیرواعظ عمرفاروق،علی گیلانی،یاسین ملک اوردیگرکشمیری رہنماؤں کومشیرخارجہ سرتاج عزیز کی دعوت میں شرکت کے لئے مدعو کیا۔

    سرتاج عزیز تئیس اگست کو نئی دہلی میں بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول سے ملاقات کریں گے۔ ملاقات کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان جامع مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لئے راہ ہموار کرنا ہے۔اس دوران دہشت گردی سمیت مختلف امور زیر بحث آئیں گے۔

    علاوہ ازیں بھارتی تجزیہ نگار چندرا شیکھر نے کہا ہے کہ پاکستان نے جان بوجھ کر بھارت کو طیش دلانے کیلئے کشمیری رہنماؤں کو ملاقات کی دعوت دی ہے۔

    دوسری جانب پاکستانی سفارت کار کے ترجمان نے اس خبرکی تصدیق کرتے ہوئے مزید تبصرہ کرنے سے انکار کردیاہے۔

  • بھارت سے تمام معاملات پر مذاکرات ہوں گے، سرتاج عزیز

    بھارت سے تمام معاملات پر مذاکرات ہوں گے، سرتاج عزیز

    اسلام آباد : وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاک بھارت تنازعات پر قومی سلامتی مشیروں کے مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو پاکستان معاملہ بین الاقوامی سطح پر اٹھائےگا۔ بھارتی الزامات پر شدید تحفظات رکھتے ہیں۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارت سے تمام معاملات پر مذاکرات ہوں گے،پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی کو غیر قانونی سمجھتا ہے۔

    انہوں نے کابل بم دھماکوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ،تحریک طالبان اور افغان حکومت کے درمیان سہولت کار کا کردار نبھاتا رہےگا۔

    انہوں نے بتایا کہ ستمبر میں دولت مشترکہ کانفرنس میں شرکت کے لئےساٹھ سے ستر فیصد مندوبین نے پاکستان آنے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے ۔

    علاوہ ازیں ترجمان قومی اسمبلی نے کہاہے کہ صوبائی اسمبلیوں کی کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر قانون ساز اسمبلی کے وفد کی شرکت اقوام متحدہ کی قرار دادوں سے انحراف ہوگا۔

    بھارت کی وفاقی اور صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکروں کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ہے ۔۔مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی کے وفد کو مدعو نہیں کیا جائےگا۔

  • پاکستان بھارت سے متنازعہ امور پرنتیجہ خیزمذاکرات چاہتا ہے، سرتاج عزیز

    پاکستان بھارت سے متنازعہ امور پرنتیجہ خیزمذاکرات چاہتا ہے، سرتاج عزیز

    کوالالمپور: وزیرِاعظم کے قومی سلامتی اموراور خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت سے متنازعہ امور پر نتیجہ خیز مذاکرات چاہتا ہے۔

    ملائشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں آسیان کے وزارتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کشمیر سمیت تمام متنازعہ امور مذاکرات سے حل کرنا چاہتا ہے، تمام حل طلب معاملات مذاکرات کے ذریعے حل ہونا چاہئیں، پڑوسیوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔

    مشیرخارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قیام امن کے لئے مذاکرات ضروری ہیں، آسیان ممالک افغان امن مذاکرات کی حمایت کریں۔

    انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی کے امن اور استحکام کو لاحق خطرات پر تشویش ہے۔

  • پاک بھارت مذاکرات کی تاریخ ابھی طے نہیں کی، سرتاج عزیز

    پاک بھارت مذاکرات کی تاریخ ابھی طے نہیں کی، سرتاج عزیز

    اسلام آباد : پاکستان اور بھارت کے درمیان متوقع مذاکرات کی تاریخ کا تعین نہ ہوسکا، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاک بھارت مذاکرات کی تاریخ ابھی طے نہیں کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاک بھارت مذاکرات کے ایجنڈے کے حوالے سے مشاورت جاری ہے تاہم مذاکرات کی تاریخ ابھی طے نہیں کی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات ہونا پہلے سے طے ہیں ،پاک بھارت ملاقات میں پاکستان کے موقف کو واضح انداز میں پیش کیا جائے گا۔

  • حکومت کا پاکستان میں ’را‘کی مداخلت کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے پرغور: سرتاج

    حکومت کا پاکستان میں ’را‘کی مداخلت کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے پرغور: سرتاج

    اسلام آباد:وزیراعظم کے مشیربرائے امورِخارجہ اورقومی سلامتی سرتاج عزیز کاکہنا ہے کہ پاکستان میں بھارتی مداخلت کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھائیں گے۔

    قومی اسمبلی میں گفتگو کرتے ہوئے سرتاج عزیزکا کہنا تھا کہ پاکستان میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ’را‘کی مداخلت کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھائے جانے پرغور کیا جارہاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارتی ایجنسی کی پاکستان میں دخل اندازی کا معاملہ اسلام آباد میں مقیم غیرملکی سفارت کاروں اورعالمی رہنماؤں کے سامنے بھی اٹھایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ بھارت کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کا انتہائی موثرجواب دیا ہے۔

    سرتاج عزیز نے ایوان میں یہ بھی بتایا کہ بھارت سے اگر خطرہ محسوس ہوا تو پاکستان اپنے دفاع کی بھرپورصلاحیت رکھتا ہے۔

    اس معاملے پردفاعی تجزیہ نگار طلعت حسین نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتےہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اپنا مقدمہ اقوام متحدہ کے سامنے رکھا ہے اور ابھی بھی اس معاملے کو اقوام متحدہ کے سامنے ہی اٹھانا چاہئیے۔

  • ایران اور عالمی طاقتوں کامعاہدہ خوش آئندہے،مشیر خارجہ سرتاج عزیز

    ایران اور عالمی طاقتوں کامعاہدہ خوش آئندہے،مشیر خارجہ سرتاج عزیز

    اسلام آؓباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کامعاہدہ خوش آئند ہے اس سےپاک ایران باہمی تجارت کےحجم میں اضافہ ہوگا۔

    مشیر خارجہ کا کہنا ہےایران کےعالمی قوتوں سے معاہدہ پاکستان کیلئے بھی خوش آئند ہےاس سے پاکستانی معیشت کوبھی فائدہ ہوگا پاک سرتاج عزیز کا کہنا ہے ایران گیس پائپ لائن منصوبہ آگے بڑھےگااورایران کے خطے کے دوسرے ممالک سے بھی تعلقات بہتر ہوں گے۔
    انہوں بتایا کہ پابندیوں سے قبل پاک ایران تجارت کا حجم 2 بلین امریکی ڈالر تھا جو کہ پابندیوں کے سبب گھٹ کر 300 ملین ڈالر تک محدود ہوگئی تھی۔

    انہونے مزید بتایا کہ پاکستانی مصنوعات کی ایران میں بے پناہ مانگ ہے لیکن ادائیگی کا طریقہ کار پابندیوں کے سبب آزاد تجارت کی راہ میں رکاوٹ تھا۔

  • ذکی الرحمن لکھوی کے مقدمے کے فیصلے کے لئے مزید ثبوت درکار ہیں: سرتاج عزیز

    ذکی الرحمن لکھوی کے مقدمے کے فیصلے کے لئے مزید ثبوت درکار ہیں: سرتاج عزیز

    اسلام آباد:مشیرِخارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ممبئی ٹرائل کیس کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے مزید ثبوت اور معلومات درکار ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت سے مسئلہ کشمیر کے بغیر مذاکرات ممکن نہیں ہیں۔

    اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہویئے کہ ان کا کہناتھا کہ پاکستان اپنے بنیادی موقف پر دیانت کے ساتھ قائم ہے اور اس پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا اوفا میں پاکستانی وزیراعظم کی بھارتی ہم منصب سےملاقات کسی باقائدہ مذاکرات کا آغاز نہیں بلکہ اس کا مقصد ایک فضا پیدا کرنا ہےئ کہ دونوں پڑوسی ممالک کوتناؤ کم کرنا ہوگا۔

    سرتاج عزیزنے یہ بھی کہا کہ بھارت کی جانب سے سمجھوتا ایکسپریس کا معاملہ اٹھانے پرپاکستان نے جواب میں بلوچستان میں شدت پسندی کا معاملہ اٹھایا گیا ہے۔۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں داعش موجود نہیں ہے لیکن حکومت کو اس کے حامیوں سے نمٹنا ہے چاہے وہ جہاں بھی ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم سے ملاقات سے جموں کشمیر سمیت دیگر علاقائی اور باہمی دلچسپی کےامور پر مذاکرات کی راہ ہموار ہوئی ہے۔