Tag: Saudi

  • سعودی عرب میں ایک ماہ کے دوران 17 ہزار سے زائد افراد پکڑے گئے

    سعودی عرب میں ایک ماہ کے دوران 17 ہزار سے زائد افراد پکڑے گئے

    سعودی عرب میں ایک ماہ کے دوران 17 ہزار سے زائد افراد پر سرحدی یا اقامتی قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

    سعودی عرب میں پاسپورٹ کا جنرل ڈائریکٹوریٹ پاسپورٹ، رہائشی اجازت نامے، غیر ملکیوں کی آمد اور اخراج وغیرہ سے متعلق تمام امور کو ہینڈل کرتا ہے۔

    اتھارٹی نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ اسے 17430 ایسے افراد پکڑے گئے ہیں جنہوں نے اپنے رہائشی پرمٹ، ورک پرمٹ، یا بارڈر کراسنگ سے متعلق خلاف ورزی کی تھی۔

    اتھارٹی نے کہا کہ ان میں سے ہر ایک کو سزا دی گئی ہے۔ ان خلاف ورزیوں کی سزائیں قید، ملک بدری، اور جرمانے ہیں۔

    یہ پڑھیں: سعودی عرب کا غیر ملکی ملازمین کے لیے بڑا فیصلہ

    سعودی عرب کے شہریوں اور رہائشیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ان خلاف ورزیوں کو سہولت نہ دیں اور نہ ہی خلاف ورزی کرنے والوں کو ٹرانسپورٹ، روزگار یا پناہ گاہ فراہم کرکے ان کی مدد کریں۔

    رپورٹ کے مطابق رہائش، کام، یا سرحدی حفاظتی قوانین کی کسی بھی خلاف ورزی کی اطلاع پوری رازداری کے ساتھ حکام کو دی جا سکتی ہے۔

     اتھارٹی نے شہریوں اور رہائشیوں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ جو لوگ یہ رپورٹیں دیں گے انہیں ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جائے گا۔

  • سعودی عرب کا دوسرا طیارہ امداد لے کر شام پہنچ گیا

    سعودی عرب کا دوسرا طیارہ امداد لے کر شام پہنچ گیا

    جدہ(19 جولائی 2025): سعودی عرب کا دوسرا امدادی طیارہ امداد لے کر شامی عرب جمہوریہ کے حلب بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچ گیا۔

    عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب کا دوسرا امدادی طیارہ شام کے الاذقیہ گورنریٹ میں جنگل کی آگ سے متاثرہ افراد کے لیے شیلٹرز سمیت دیگر سامان لے کر جمعے کو حلب کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچ گیا۔

    رپورٹ کے مطابق ریلیف آپریشن کی سربراہی شاہ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سنٹر نے وزارت دفاع کے تعاون سے کی ہے، جو کہ شامی عوام کی مدد کے لیے وقف ہے۔

    یہ اقدام شامی عوام کے مصائب کو کم کرنے کےلیے مملکت کی امدادی اور انسانی ہمدردی کی کوششوں کا حصہ ہے، یاد رہے کہ شاہ سلمان مرکز اور شام کی وزارت ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ساتھ تعاون کے ایک معاہدے پر بھی دستخط کیے ہیں تاکہ جنگل کی آگ سے نمٹنے کےلیے ضروری سامان اور مشینری فراہم کی جا سکے۔

    اس معاہدے کا مقصد فیلڈ فائر فائٹنگ ٹیموں کے لیے تکنیکی اور لاجسٹک سپورٹ کے ذریعے موثر رسپانس کی صلاحیت کو بڑھانا ہے۔

    یاد رہے کہ شام کے مغربی جنگلات میں آگ لگ گئی تھی، آتشزدگی کے نتیجے میں 100 مربع کلومیٹر اراضی تباہ ہوگئی ہے تاہم 10 روز کی جدوجہد کے بعد قابو پالیا گیا ہے۔

    شام برسوں سے خانہ جنگی، معاشی بحران اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی کا شکار ہے، اب موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں شدید گرمی، خشک سالی اور جنگلات کی آگ جیسے قدرتی خطرات سے بھی نبرد آزما ہے۔

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت نے جون میں خبردار کیا تھا کہ شام کو گزشتہ 60 برسوں میں اتنے شدید موسمی حالات کا سامنا نہیں ہوا۔

  • عرب ممالک نے اسرائیلی آباد کاری کو یکسر مسترد کر دیا

    عرب ممالک نے اسرائیلی آباد کاری کو یکسر مسترد کر دیا

    سعودی عرب، قطر اور کویت نے اسرائیلی آباد کاری کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔

    سعودی عرب نے مغربی کنارے پر اسرائیلی خود مختاری سے متعلق اشتعال انگیز بیان کی شدید مذمت کی ہے، ترجمان سعودی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزراء کے اشتعال انگیز بیانات بین الاقوامی قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں۔

    سعودی عرب یہودی آباد کاری کو وسعت دینے کی ہر کوشش کو مسترد کرتا ہے، ہم آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں جس کا دارلحکومت مشرقی بیتِ المقدس ہو۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    قطر نے بھی مغربی کنارے میں یہودی آباد کاری اور نسل پرستانہ کارروائیوں کو مسترد کر دیا، قطری وزارتِ خارجہ کا کہنا کہ مغربی کنارے پر اسرائیلی خود مختاری کا مطالبہ عالمی قراردادوں کے منافی ہے، دو ریاستی فارمولہ ہی مسئلہ فلسطین کا واحد حل ہے۔

    کویتی وزارتِ خارجہ کے بیان مطابق کویت فلسطینی بھائیوں کی مکمل حمایت جاری رکھے گا، ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام انیس سو سڑسٹھ کی سرحدوں کے مطابق ہونا چاہیے۔

    خیال رہےکہ اسرائیلی وزیر انصاف نے ایک متنازعے بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل کے پاس غرب اردن کو ضم کرنے کا بہترین موقع ہے اور تل ابیب کو اس موقعے کو ضائع نہیں کرنا چاہیے۔

    دوسری جانب بین الاقوامی عدالت انصاف نے گذشتہ برس جولائی میں اسرائیل کے فلسطینی علاقوں پر قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مغربی کنارے میں تمام اسرائیلی بستیوں کو خالی کرنے کا کہا تھا۔

  • سعودی عرب: 15 جون سے بڑی پابندی لگانے کا اعلان

    سعودی عرب: 15 جون سے بڑی پابندی لگانے کا اعلان

    سعودی عرب میں وزارت افرادی قوت اور قومی کونسل برائے اکیوپیشنل سیفٹی اور صحت نے کہا ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر کے تمام اداروں کے کارکنوں کے لیے اتوار 15 جون سے 15 ستمبر 2025 تک براہ راست دھوپ میں کام کرنے پر پابندی لگادی گئی ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دوپہر 12 سے سہ پہر 3 بجے تک کھلے مقامات پر دھوپ میں کام کرنے پر پابندی 3 ماہ کے لیے عائد رہے گی۔

    بیان میں کہا گیا کہ اس فیصلے کا مقصد پرائیویٹ سیکٹر میں کارکنوں کی سیفٹی اور صحت کو یقینی بنانا، اکیوپیشنل سیفٹی اور صحت کے بین الاقوامی معیارات کے مطابق صحت مند اور محفوظ کا م کا ماحول فراہم کرنا ہے۔

    وزارت کا عاجروں سے کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے پر عمل کریں تاکہ کام کا محفوظ ماحول پیدا کرنے کے ساتھ کارکنوں کو حادثات اور بیماریوں سے محفوظ کیا جاسکے۔

    واضح رہے ملکی سطح پر وزارت افرادی قوت کی جانب سے مختلف ٹیمیں تشکیل دی جاتی ہیں جو مقررہ اوقات میں اس امر کا جائزہ لیتی ہیں کہ قانون کی خلاف ورزی تو نہیں ہورہی۔

    رواں برس دنیا بھر سے کتنے عازمین نے حج کی سعادت حاصل کی

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کے وزارت افرادی قوت اور قومی کونسل برائے اکیوپیشنل سیفٹی اور صحت کے فیصلے کی خلاف ورزی کی اطلاع وزارت کے یونیفائیڈ نمبر یا وزارت کی ایپلیکیشن کے ذریعے دی جا سکتی ہے۔

  • ’ٹرمپ کیساتھ جوہری معاہدہ کرو یا اسرائیلی حملے کا خطرہ مول لو‘ سعودی عرب کا ایران کو پیغام

    ’ٹرمپ کیساتھ جوہری معاہدہ کرو یا اسرائیلی حملے کا خطرہ مول لو‘ سعودی عرب کا ایران کو پیغام

    سعودی عرب کے وزیر دفاع نے ایران کو کہا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جوہری معاہدے پر بات چیت کی پیشکش کو سنجیدگی سے لیں۔

    رائٹرز کے مطابق سعودی وزیر دفاع نے گزشتہ ماہ تہران کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے ایرانی حکام کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا دو ٹوک پیغام پہنچایا تھا، جس میں انہون نے کہا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جوہری معاہدے پر بات چیت کی پیشکش کو سنجیدگی سے لیں ورنہ اسرائیل حملہ کرسکتا ہے۔

    سعودی وزیر دفاع نے ایرانی حکام کو کہا تھا کہ امریکا سے مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں اسرائیل کے حملے کے امکان کا سامنا کرنے سے بہتر ہو گا کہ امریکا کے ساتھ جوہری معاہدہ کر لیا جائے۔

    https://urdu.arynews.tv/saudi-defense-minister-meets-iran-khamenei/

    سعودی وزیر دفاع نے ایران کو پیغام میں مزید کہا تھا کہ پہلے ہی غزہ اور لبنان تنازعات کی زد میں ہے اور یہ خطہ مزید کشیدگی برداشت نہیں کر سکتا ہے۔

    یاد رہے کہ تہران میں بند کمرہ اجلاس 17 اپریل کو صدارتی احاطے میں منعقد ہوا تھا، جس میں ایرانی صدر مسعود پیزشکیان، مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف محمد باقری اور وزیر خارجہ عباس عراقچی موجود تھے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میڈیا نے وزیر دفاع کے دورے کی کوریج کی تھی لیکن شاہ سلمان کے خفیہ پیغام کو پہلے رپورٹ نہیں کیا گیا۔

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے چھوٹے بھائی شہزادہ خالد کا یہ دورہ دو دہائیوں سے زائد عرصے میں سعودی شاہی خاندان کے کسی سینئر رکن کا پہلا دورہ تھا۔

  • عالمی سطح پر تیل کی رسد میں نمایاں کمی کا امکان

    عالمی سطح پر تیل کی رسد میں نمایاں کمی کا امکان

    سعودی عرب اور روس کی جانب سے تیل کی رسد میں کٹوتی میں توسیع کے سبب عالمی سطح پر تیل کی پیداوار کمی کا قوی امکان ہے۔

    اس حوالے سے بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور روس کی جانب سے 2023کے آخر تک تیل کی رسد میں کٹوتی میں توسیع سے چوتھی سہ ماہی کے دوران میں مارکیٹ میں پیداوار میں کمی نمایاں اضافہ ہوجائے گا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یاد رہے کہ تیل برآمد کنندگان ممالک کی تنظیم (اوپیک) اور اس کے اتحادیوں پر مشتمل اوپیک پلس نے مارکیٹ کو مضبوط بنانے کے لیے 2022 میں تیل کی رسد کو محدود کرنا شروع کیا تھا۔

    رواں ماہ سعودی عرب اور روس نے تیل کی پیداوار میں جاری 13 لاکھ بیرل یومیہ کی کٹوتی میں رواں سال 2023کے آخر تک توسیع کا اعلان کیا جس کے بعد پہلی بار برینٹ آئل بینچ مارک برینٹ کی قیمت 90 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کرگئی تھی۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ 2023 کے آغاز سے اب تک اوپیک پلس کے ارکان کی جانب سے 25 لاکھ بیرل سے زیادہ پیداوار میں کٹوتی کی تلافی امریکا، برازیل اور ایران سمیت اتحاد سے باہر کے تیل پیدا کنندگان کی جانب سے رسد میں اضافے سے کی گئی ہے۔

    عالمی توانائی ایجنسی کی تیل کی ماہانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ستمبر کے بعد اوپیک پلس کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے چوتھی سہ ماہی کے دوران میں عالمی مارکیٹ میں رسد میں نمایاں کمی واقع ہوگی۔

    تاہم دوسری جانب ایجنسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگلے سال کے آغاز میں عدم کٹوتی سے رسد میں ہونے والی کمی توازن کو فاضل میں تبدیل کردے گی، نیز ذخائر کم سطح پر ہوں گے جس سے نازک معاشی ماحول میں اتار چڑھاؤ میں ایک اور اضافے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب نے گزشتہ ماہ تیل کی پیداوار میں 10 لاکھ بیرل یومیہ رضاکارانہ کمی کی پالیسی میں دسمبر 2023تک اضافے کا اعلان کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ یومیہ پیداوار میں کمی کا یہ فیصلہ اس فیصلے سے الگ ہے جو اپریل 2023میں لیا گیا تھا جس کا اطلاق دسمبر 2024 تک ہوگا۔

    رپورٹ کے مطابق رضاکارانہ طور پر لیے گئے فیصلے کا مقصد اُن حفاظتی کوششوں پر زور دینا ہے جو اوپیک پلس کی طرف سے تیل کی مارکیٹ میں استحکام لانے کے لیے کی جارہی ہیں۔

  • سعودی عرب: قدیم عربی اور چینی سکوں کی نمائش

    سعودی عرب: قدیم عربی اور چینی سکوں کی نمائش

    ریاض: سعودی عرب میں شاہ عبدالعزیز پبلک لائبریری میں عربی اور چینی قدیم دستاویزات، سکوں اور مخطوطات کی نمائش کا اہتمام کیا گیا۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت ثقافت نے چین کی وزارت کے اشتراک سے شاہ عبد العزیز پبلک لائبریری میں عربی اور چینی قدیم دستاویزات و سکوں کی نمائش کا اہتمام کیا۔

    شاہ عبد العزیز عوامی کتب خانے میں سال 72 ہجری کے سکوں کے علاوہ نایاب و نادر مخطوطات بھی رکھے گئے ہیں جو اسلامی فن اور عرب کی قدیم تاریخ کو اجاگر کرتے ہیں۔

    لائبریری میں شاہراہ ریشم کے حوالے سے ایک نادر اور نایاب دستاویز رکھی گئی ہے جس کی لمبائی 13 میٹر کے قریب ہے۔

    مذکورہ دستاویز شاہراہ ریشم کے بارے میں اس دور کی قدیم ترین دستاویز ہے جس میں اس عظیم شاہراہ کے بارے میں تمام تر تفصیلات موجود ہیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ان نادر مخطوطات اورسکوں کی ایک نمائش چین کی پیکنک یونیورسٹی میں بھی شاہ عبد العزیز لائبریری کی جانب سے منعقد کی گئی تھی۔

  • سعودی شہزادی انتقال کرگئیں

    سعودی شہزادی انتقال کرگئیں

    سعودی شہزادی نورہ بنت فیصل بن عبدالعزیز انتقال کرگئیں، نماز جنازہ کل بعد نماز عصر جامع مسجد ریاض میں ہوگی۔

    سعودی ایوان شاہی کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق سعودی شہزادی شہزادی نورہ بنت فیصل بن عبدالعزیزانتقال کرگئیں ہیں۔

    ترجمان ایوان شاہی کے مطابق شہزادی نورہ گلوبل فیشن ہیروس کمپنی کی بانی اورایگزیکٹو چیئرپرسن کے ساتھ سعودی الازیاۃ کی ایگزیکٹو چیئرپرسن بھی تھیں۔

    ترجمان کے مطابق شہزادی نورہ سعودی فیشن ویک کا اہتمام کیا کرتی تھیں اور اپریل 2018 میں مملکت کی تاریخ میں پہلی بارفیشن ویک کا انعقاد کیا تھا، سعودی فیشن ویک کا اہتمام محکمہ تفریحات کی شراکت سے کیا گیا تھا۔

    شہزادی نورہ کوعربی کےعلاوہ انگریزی، فرانسیسی اور جاپانی زبانوں پرعبور حاصل تھا۔

    ترجمان سعودی ایوان شاہی نے بتایا کہ شہزادی کی نمازجنازہ کل عصرکےبعدجامع مسجد ریاض میں پڑھائی جائے گی۔

  • سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان   3ارب ڈالر ڈپازٹ کے معاہدے پر دستخط

    سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان 3ارب ڈالر ڈپازٹ کے معاہدے پر دستخط

    اسلام آباد : سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ڈپازٹ کے معاہدے پر دستخط ہوگئے ، معاہدے کے تحت سعودی فنڈ اسٹیٹ بینک کے پاس 3ارب ڈالر رکھوائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور سعودی فنڈ فار ڈیولپمنٹ کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ سعودی فنڈفارڈیولپمنٹ اور اسٹیٹ بینک میں ڈپازٹ معاہدے پر دستخط ہوگئے ، دستخط سعودی فنڈچیف ایگزیکٹوآفیسرہزایکسی لینسی سلطان بن عبدالرحمٰن المرشد نے کئے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے بینک دولت پاکستان کراچی میں دستخط کئے ، معاہدے کے تحت سعودی فنڈاسٹیٹ بینک کےپاس 3ارب ڈالر رکھوائے گا اور ڈپازٹ رقم اسٹیٹ بینک زرمبادلہ ذخائر کا حصہ بنے گی۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ ڈپازٹ رقم زرمبادلہ ذخائرمیں معاونت اور کوروناکے منفی اثرات سےنمٹنےمیں مدد دے گی۔

  • سعودی حکومت نے رواں سال حج کے خواہش مند افراد پر بڑی شرط عائد کردی

    سعودی حکومت نے رواں سال حج کے خواہش مند افراد پر بڑی شرط عائد کردی

    ریاض : سعودی حکومت نے حج کیلئے آنے والوں پر منظورشدہ کورونا ویکسین کی شرط عائد کرتے ہوئے کوروناویکسی نیشن کاکورس مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت صحت کی جانب سے بیان میں کہا ہے کہ رواں سال حج کےخواہش مند افراد پر منظورشدہ کورونا ویکسین کی شرط عائد کردی اور ہدایت کی کہ کورونا ویکسی نیشن کاکورس مکمل کریں۔

    سعودی حکام کا کہنا ہے کہ بیرون مملکت سےآنےوالےعازمین منظورشدہ ویکسین کی رپورٹ پیش کریں، مملکت پہنچنے والے عازمین کو 72 گھنٹے کیلئے قرنطینہ کیاجائےگا۔

    حکام نے کہا ہے کہ مملکت آمد سے کم ازکم 2 ہفتے قبل ویکسین کاکورس مکمل کرلیں اور مملکت آنےسے72گھنٹےقبل پی سی آرٹیسٹ کرانالازمی ہوگا۔

    سعودی وزارت صحت کے مطابق سماجی فاصلے کااصول اورماسک کی پابندی لازمی ہوگی، ہجوم کوکنٹرول کرنےکیلئےعازمین کے گروپس مرتب کیے جائیں گے، ہرگروپ میں100افرادسےزیادہ شامل نہیں ہوں گے۔

    اس سے قبل  سعودی عرب کے وزیر برائے صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کہا  تھا کہ رواں سال حج ادائیگی کے لیے آنے والے عازمین کو کرونا ویکسین لازمی لگوانا ہوگی۔

    مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ’حج سیزن سے قبل مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں کرونا کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں گے‘۔