Tag: Saudi arab

  • ریاض:خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی، آواز اٹھانے کے جرم میں 7 خواتین گرفتار

    ریاض:خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی، آواز اٹھانے کے جرم میں 7 خواتین گرفتار

    ریاض : سعودی پولیس نے خواتین کے حقوق اور ڈرائیونگ پر عائد پابندی کے خلاف آواز اٹھانے والی سات خواتین وکلاء کو غیرملکی طاقتوں سے رابطے کے شبے میں گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی پولیس نے خواتین کی ڈرائیونگ سے پابندی ختم ہونے سے کچھ ہفتے قبل خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی سات خواتین وکلا کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے حکام نے خواتین وکلاء کی گرفتاری کی وجوہات واضح نہیں کی ہیں۔ البتہ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ مذکورہ گرفتاریاں خواتین کو خاموش کروانے کی کوشش ہے۔

    سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی حکام کو مذکورہ خواتین پر غیر ملکی طاقتوں سے رابطے کا شک تھا، جس کی بنیاد ہر انہیں گرفتار کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب کے قوانین کے مطابق سعودی خواتین کو اب بھی بیرون ملک سفر کرنے یا مختلف فیصلے لینے کے لیے گھر کے سرپرست مرد کی اجازت لینا ضروری ہوتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حراست میں لی گئی خواتین میں لجین ھذلول الھذلول، عزیزہ الا یوسف اور ایمان الا نجفان شامل ہیں، جو سعودی عرب میں خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی کے خلاف برملا اظہار خیال کرتی تھی۔

    یاد رہے کہ سعودی حکام نے گذشتہ برس ستمبر میں خواتین کی ڈرائیونگ کرنے کی اجازت دیتے ہوئے عائد پابندی کو ختم کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ولی عہد محمد سلمان نے سعودی خواتین پر عائد پابندیوں کو گذشتہ برس ختم کرنے کا آغاز کیا تھا۔ جس میں خواتین کے ڈرائیونگ کرنے اور سیر و تفریح کی غرض سے کھیل کے میدانوں میں اور سینما گھروں میں جانے اجازت ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 32 سالہ ولی عہد محمد بن سلمان سعودی عرب کے حالیہ ترقیاتی منصوبے وژن 2030 کے بانیبھی ہیں، جن کی کوشش ہے کہ ملک کی اقتصادیات کا انحصار تیل پر سے کم کیا جائے۔

    وژن 2030 کے حوالے سے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان مصر اور اردن کے سرحدی علاقے میں 500 ارب ڈالر کے اقتصادی میگا سٹی کی تعمیر کا اعلان کیا تھا۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں وژن 2030 کے ترقیاتی کاموں کا آغاز ہوتے ہی گذشتہ برس نومبر میں دوجنوں شہزادوں، کاریوباری شخصیات اور وزیروں کو کرپشن کے الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا جن میں شہزادہ طلال بن عبد العزیز بھی شامل تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سعودی عرب: ٹریفک ڈپارٹمنٹ کا خواتین ڈرائیور کے لیے اہم فیصلہ

    سعودی عرب: ٹریفک ڈپارٹمنٹ کا خواتین ڈرائیور کے لیے اہم فیصلہ

    ریاض: سعودی عرب میں ٹریفک ڈپارٹمنٹ نے خواتین ڈرائیور سے متعلق اہم فیصلہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈرائیونگ کرنے کی خواہش مند خواتین کے پاس اگر سعودی عرب کا ڈرائیونگ لائسنس نہیں تو اس کا حل نکال لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں ڈرائیونگ کرنے کی وہ خوہش مند خواتین جن کے پاس دوسرے ملک کا ڈرائیونگ لائسنس موجود ہے تو وہ اپنا لائسنس سعودی عرب کے لائسنس سے باآسانی تبدیل کراسکتی ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی ٹریفک اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں ڈرائیونگ کی خواہاں مقامی اور مقیم خواتین کو ٹریفک سے متعلق قواعد وضوابط کی پابندی کرنا ہوگی، خلاف ورزی کی صورت میں سخت چالان بھی ہوسکتا ہے۔


    سعودی عرب: خواتین کی رہنمائی کے لیے ٹریفک سائن بورڈز تیار


    جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ لائسنس کی تبدیلی کے لیے باقاعدہ حکمت علمی تیار کی ہے جس کے تحت ٹریفک ڈپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر فارم پُر کرنا ہوگا تاکہ اس عمل کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے اور تمام خواتین ڈرائیور کو سعودی عرب کا ڈرائیونگ لائسنس دیا جائے۔

    خیال رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے متعارف کرائی گئیں اصلاحات کے اثرات مملکت میں تیزی سے پھیلتے جارہے ہیں، گزشتہ دنوں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کے بعد پانچ شہروں میں خواتین کے لیے ڈرائیونگ اسکول بھی قائم کردیے گئے ہیں۔


    سعودی عرب کے پانچ شہروں میں خواتین کے لیے ڈرائیونگ اسکولز قائم


    علاوہ ازیں سعودی عرب میں خواتین ڈرائیور کے لیے سڑکوں پر خصوصی سائن بورڈز بھی نصب کیے گئے ہیں تاکہ خواتین کو ڈرائیونگ کے دوران کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب: سپریم کونسل نے ملک میں لیبر کورٹس کے قیام کی منظوری دے دی

    سعودی عرب: سپریم کونسل نے ملک میں لیبر کورٹس کے قیام کی منظوری دے دی

    ریاض : سپریم جوڈیشل کونسل نے سعودی حکام کی جانب سے 7 لیبر کورٹس اور ملک کے مختلف شہروں میں 96 نئے چیمبروں کو قائم کرنے کے حوالے پیش کردہ تجویز کی منظوری دے دی.

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے سنہ 2020 تک ملک میں بڑے منصوبے بنانے اعلان کیا تھا جس کے پہلے مرحلے میں سعودی حکام نے ملک کے بڑے شہروں میں 7 لیبر کورٹس جبکہ دیگر شہروں میں 96 لیبر چیمبرز بنانے کے حوالے سے پیش کردہ تجویز سپریم کونسل نے منظور کرلی۔

    سعودی عرب کی سپریم جوڈیشل کونسل کے جنرل سیکریٹری سلمان الناشوان کا کہنا تھا کہ 7 لیبر کورٹس کا قیام ریاض، مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ، البریدہ، الدمام، ابھا اور جدہ میں عمل میں لایا جائے گا۔ جبکہ 96 لیبر چیمبرز کو عام عدالتوں اور اپیل کورٹس میں ہی قائم کیا جائے گا۔

    جنرل سیکریٹری سلمان الناشوان کا کہنا تھا کہ مختلف شہروں میں 96 لیبر چیمبروں کے قیام کا فیصلہ وزارت مزدور اور سماجی ترقی کی جانب سے مزدوروں کے تنازعات کے حوالے سے پیش کردہ اعداد و شمار کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ منصوبے کا مقصد سعودی عرب میں مزدور قوتوں کو بااختیار بنانا ہے، لیبر کورٹس رواں برس ستمبر میں عدالتی امور کا آغاز کریں گے۔

    سلمان الناشوان کا کہنا تھا کہ مزدور عدالتوں کے لیے ججز کے انتخاب میں بڑی احتیاط سے کام لیا گیا ہے اور اس حوالے سے سابقہ کارگردگی، بزرگی، اہلیت اور شعبہ قانون میں اعلیٰ تعلیم رکھنے والے افراد کو ہی منتخب کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا ہے کہ لیبر کورٹس اور مزودروں سے متعلق بین الاقوامی قوانین کے حوالے سے تحقیقات بھی کی گئی ہیں۔

    سپریم جوڈیشل کونسل کے جنرل سیکریٹری کا کہنا تھا کہ ’لیبر کورٹس کے لیے منتخب کیے گئے ججز کو عدالیہ کے تربیتی مراکز میں خصوصی تربیتی منصوبے میں شامل کیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ لیبر کورٹس کے قیام کے بعد مزدروں کے مسائل لیبر کورٹس میں حل کیے جائے گے جو وزارت عدل کے زیر نگرانی کام کرے گا، جبکہ اس سے قبل لیبر تنازعات کو وزارت مزدور و سماجی ترقی کے حکام حل کرتے تھے۔

    سعودی عرب کی وزارت عدل کا کہنا تھا کہ حکام لیبر کورٹس کے حوالے سے واضح مؤقف رکھتے ہیں اور ان عدالتوں کے قیام کا مقصد قانونی چارہ جوئی کے دورانیے میں کمی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اماراتی افواج کے بعد سعودی عرب کی فوجیں بھی یمنی جزیرے پر تعینات

    اماراتی افواج کے بعد سعودی عرب کی فوجیں بھی یمنی جزیرے پر تعینات

    ریاض : متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک میں کشیدگی کے باعث سعودی عرب نے اپنی فوجیں بھی یمنی جزیرے سقطریٰ میں تعینات کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں متحدہ عرب امارات کے حکام کی جانب سے یمنی جزیرے (سقطریٰ) میں تقریباً 300 کے قریب اماراتی فوجی تعینات کیے گئے تھے۔

    جو ٹینک، بھاری اسلحہ اور دیگر جنگی سامان کے ساتھ لیز ہوکر سقطریٰ نامی علاقے میں موجود ہیں۔ جس پر دیگر ممالک نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات سے ساتھ کشیدگی کے باعث سعودی عرب نے یمنی جزیرے سقطریٰ پر اپنی فوجیں تعینات کردی ہیں۔

    سعودی عرب کے حکام کا کہنا تھا کہ سعودی افواج مذکورہ جزیرے پر یمنی فوج کو تربیت اور باغی گروہوں کے خلاف جنگ میں تعاون فراہم کرے گی۔

    واضح رہے کہ یمن میں بر سر پیکار ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیاء کے خلاف متحدہ عرب امارت نے بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حالیہ کچھ دنوں سے متحدہ عرب امارات نے یمن کے صدر منصور ہادی سے روابط کم کرتے ہوئے کچھ فاصلہ اختیار کرلیا ہے۔ جس کے باعث سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تلخیاں دیکھنے میں آرہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ ترکی کے وزارت خارجہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے متحدہ عرب امارات کی یہ پیش رفت یمن کی علاقائی سالمیت

    اور خود مختاری کے لیے ایک نیا خطرہ ہے اور یمنی جزیرے پر متحدہ عرب اماراتی فوج کی تعیناتی باعث تشویش ہے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل ترکی کی وزرات خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم خطے کی سالمیت کو دیکھتے ہوئے اپنے اقدامات تیز کر رہے ہیں تاہم اماراتی فوج کی موجودگی سے ان میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جس سے مزید خطرات جنم لے سکتے ہیں۔


    یمنی جزیرے پر متحدہ عرب اماراتی فوج کی تعیناتی، ترکی کا اظہار تشویش


    خیال رہے کہ سعودی عرب کی حمایت یافتہ یمنی حکومت کے مطابق جزیرے پر فوجیں اتارنے سے قبل ابو ظہبی حکومت نے یمنی صدر منصور ہادی کو مطلع بھی نہیں

    کیا، ماہرین کا کہنا ہے کہ گذشتہ کئی دنوں سے امارات حکام اور یمنی حکام کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پائی جاتی ہے اور اس امر کی اہم وجہ بھی یہی ہوسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ 2015 سے یمن میں جاری جنگ میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات یمنی حکام کے قریبی اتحادی سمجھے جاتے ہیں، اور ماضی سے جاری اس جنگ میں اب تک ہزاروں کی تعداد میں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی افواج کی کارروائی، جازان پر داغا گیا میزائل تباہ کردیا

    سعودی افواج کی کارروائی، جازان پر داغا گیا میزائل تباہ کردیا

    ریاض : سعودی عرب کے شہر جازان کی شہری آبادی کو یمن میں برسرپیکار حوثی جنگوؤں کی جانب سے میزائلوں سے نشانہ بنانے کی کوشش، سعودی افواج نے میزائل فضا میں ہی تباہ کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ چند برسوں سے یمن میں قابض حوثی جنگجوؤں نے جمعے کے روز سعودی عرب کے شہر جازان کی عوام کو ایران کے فراہم کردہ بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا کی جانب سے میزائل دن کو سعودی عرب کے جازان پر داغا گیا تھا۔

    سعودی اتحادی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یمن میں برسرپیکار حوثیوں کی جانب سے میزال داغے جانے کے بعد سعودی دفاعی افواج کے پیٹریاٹ میزائلوں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حوثیوں کے میزائلوں کو ہدف تک پہنچے سے پہلے فضا میں تباہ کردیا گیا تھا۔

    سعودی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بیلسٹک میزائل کی تباہی کے بعد گرنے والے ملبے کے نتیجے میں کسی بھی شہری کے زخمی ہونے کی اطلاعات تاحال موصول نہیں ہوئی ہیں۔

    یاد رہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگوؤں کی جانب سے گذشتہ اتوار سعودی شہر نجران پر دو میزائل فائر کیے گئے تھے جیسے دفاعی افواج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے فضا میں تباہ کردیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ ماہ کے دوران ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا 100 سے زائد میزائل سعودی شہروں پر داغ چکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سعودی عرب میں داغا گیا حوثی باغیوں کا میزائل فضا میں تباہ

    سعودی عرب میں داغا گیا حوثی باغیوں کا میزائل فضا میں تباہ

    ریاض: سعودی عرب کے شہر نجران میں حوثی باغیوں کی جانب سے داغا گیا بیلسٹک میزائل سعودی فضائیہ نے فضا میں ہی ناکارہ بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں موجود حوثی باغیوں کی جانب سے ایک بار پھر سعودی عرب کو بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تاہم سعودی ایئر ڈیفنس نے نجران میں داغا گیا میزائل فضا میں ہی تباہ کر دیا۔

    حوثی جنگجوؤں کی جانب سے یمن کے آزاد کرائے جانے والے صوبوں اور سعودی اراضی پر بیلسٹک میزائلوں کے حملوں میں مزید اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے کہ جب حوثیوں کو زمینی طور پر شکست کا سامنا اور تمام محاذوں پر اس کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔

    سعودی عرب نے حوثی باغیوں کا میزائل حملہ ناکام بنا دیا

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں حوثی جنگجوؤں کی جانب سے یمنی سرحد سے سعودی عرب کے شہر جازان میں واقع آرمکو آئل کمپنی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی تاہم جواب میں سعودی فورسز نے بیلسٹک میزائل کو یمنی بارڈر پر ہی ناکارہ بنا دیا تھا۔

    یاد رہے کہ گذشہ ماہ بھی یمنی حوثی باغیوں نے سعودی عرب پر بلیسٹک میزائل سے حملہ کیا تھا، میزائل سعودی شہر جازان کی طرف داغا گیا تاہم سعودی ایئر ڈیفنس سسٹم نے میزائل کو راستے میں تباہ کر دیا تھا۔

    حوثی باغیوں کا سعودی شہر جازان پر بیلسٹک میزائل سے حملہ

    خیال رہے کہ سعودی عرب کے اتحادی فورسز کی جانب سے 2015 سے اب تک حوثی باغیوں کی جانب سے داغے گئے 107 بلیسٹک میزائلوں اور ایک اسکڈ میزائل کو فضا ہی میں ناکارہ بنایا جاچکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • وزیر اعظم اور آرمی چیف دو روزہ سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے

    وزیر اعظم اور آرمی چیف دو روزہ سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ دو روزہ سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دو روزہ سرکاری دورے پر شاہد خاقان عباسی اور جنرل قمر جاوید باجوہ سعودی عرب پہنچے ہیں جہاں گورنر دمام پرنس سعود بن نائف السعود کی جانب سے وزیر اعظم اور آرمی چیف کا بھرپور استقبال کیا گیا۔

    اس دورے میں وزیر اعظم اور آرمی چیف 24 ملکی مشترکہ فوجی مشق ’گلف شیلڈ‘ کی اختتامی تقریب میں بھی شریک ہوں گے جو سعودی عرب کے ساحلی حصے ظہران میں جاری ہے جس میں پاکستان کے بری، بحری اور فضائیہ کے دستےبھی حصہ لے رہے ہیں۔

    آرمی چیف کی سعودی ولی عہد سے ملاقات

    سعودی دورے میں وزیر اعظم اور آرمی چیف کے ہمراہ وزیر دفاع خرم دستگیر بھی شامل ہیں جو سعودی فرماں رواں شاہ سلمان اور شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گےعلاوہ ازیں اس دورے میں ہی دونوں سربراہاں کی عالمی رہنماؤں سے ملاقات بھی متوقع ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں آرمی چیف آف اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ دو روزہ سرکاری دورے پر عمان پہنچے تھے جہاں انہوں نے عمانی وزیر دفاع اور مسلح افواج کے سربراہ سے ملاقاتیں کیں اور دو طرفہ تعلقات پر تفیصلی تبادلہ خیال بھی کیا تھا۔

    آرمی چیف کا دورہ جنوبی وزیرستان، ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح، نقیب کے والد سے ملاقات

    یاد رہے کہ چند ماہ قبل آرمی چیف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی تھی جس میں دو طرفہ فوجی تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی شہزادے کا دورہ فرانس، 18 ارب ڈالر کے معاہدے طے پاگئے

    سعودی شہزادے کا دورہ فرانس، 18 ارب ڈالر کے معاہدے طے پاگئے

    پیرس: سعودی شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ فرانس اہم ثابت ہوا جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان اٹھارہ ارب ڈالر کے معاہدے طے پاگئے۔

    تفصیلات کے مطابق محمد بن سلمان تین روزہ سرکاری دورے پر فرانس کے دار الحکومت پیرس میں موجود ہیں اور فرانسیسی وزیر اعظم سمیت اعلیٰ عہدیداران سے ملاقات بھی کر چکے ہیں، جس کے بعد سعودی عرب اور فرانس کے درمیان 18 ارب ڈالر کے معاہدے سامنے آئیں۔

    عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور فرانس کی حکومتوں کے مابین اٹھارہ ارب ڈالر کے بیس اقتصادی معاہدے طے پا گئے ہیں تاہم ابتدائی طور پر ان معاہدوں کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں لیکن اس سے پہلے سعودی حکومت نے معاہدے سے متعلق عندیہ دیا تھا۔

    سعودی شہزادہ کی فرانسیسی وزیر اعظم سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

    امریکا میں کامیاب دورے کے تسلسل کر برقرار رکھتے ہوئے سعودی شہزادے نے فرانس کا دورہ کیا اور دار الحکومت پیرس میں ہی لبنان کے وزیر اعظم اور مراکش کے شاہ محمد سے ایک مشترکہ ہنگامی ملاقات بھی کی۔

    یاد رہے کہ ولی عہد فرانس حکومت کی دعوت پر پیرس پہنچے ہیں ان کے وفد کے ہمراہ وزیر خارجہ عادل الجبیر، وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ، وزیر تجارت وسرمایہ کاری ڈاکٹر ماجد القصبی، وزیر توانائی وصنعت انجینئر خالد الفالح، وزیر خزانہ محمد الجدعان، وزیر ثقافت واطلاعات ڈاکٹر عواد العواد سمیت اعلیٰ افسران شامل ہیں۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی ولی عہد کے ساتھ اپنی دوستی کو عظیم قرار دے دیا

    دوسری جانب دورے سے متعلق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس دورے میں توجہ کا مرکز دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی معاملات ہوں گے جبکہ سعودی عرب اور فرانس ایک دوسرے کے ساتھ شراکت کو مضبوط بنانے اور تعاون کے نئے دریچوں کے کھولے جانے کے واسطے مشترکہ پالیسی کی خواہش رکھتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مٹی سے بنی چار سو سال پرانی عمارت میں رہنے والا سعودی شہری

    مٹی سے بنی چار سو سال پرانی عمارت میں رہنے والا سعودی شہری

    ریاض: سعودی شہری نے اپنی پرانی یادیں اور تاریخی ورثے کو زندہ رکھنے کے لیے مٹی سے بنی چار سو  سال پرانی عمارت میں سکونت اختیار کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی شہری ’خالد محمد آل سالم‘ مٹی کے بنے چار سو سال پرانے اپنے آبائی گھر میں رہ رہے ہیں جس کا مقصد اپنے باپ دادا کی میراث میں ملنے والے اس گھر کی تاریخ اور اس کے ورثے کو زندہ رکھنا ہے۔

    مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خالد محمد آل سالم نے کہا کہ یہ مکان 4 سو سال سے بھی زیادہ قدیم ہے، تعیر کے اعلی معیار کے سبب اب تک محفوظ ہے، مجھے یاد ہے کہ میرے والد نے انتقال سے قبل مجھے وصیت اور ہدایت کی تھی کہ اس گھر کو ہمیشہ قائم رکھنا۔

    دنیا بھر کے تاریخی مقامات رکھنے والا ننھا منا شہر

    انہوں نے کہا کہ میں نے اس گھر کی بھرپور مرمت اور تزئین وآرائش کرائی ہے، اس عمل میں لکڑی، لوہے کے گارڈرز، سمینٹ اور پتھروں کا بھی استعمال ہوا ہے جبکہ اس کام کے لیے مقامی ماہر آرٹسٹ و خوب صورت نقش نگار کا بھی سہارا لیا گیا ہے، پورے ڈھائی سال کی محنت کے بعد اس مکان کو نئی شکل دی گئی ہے۔

    سعودی شہری کا مزید کہنا تھا کہ تزئین کے بعد اس گھر کا افتتاح اپنی والدہ کے ہاتھوں کرایا جبکہ گھر کے نچلے حصے کو والد کے زیر استعمال چیزوں اور نادر ونایاب نوعیت کے ساز و سامان سے آراستہ کر کے میوزیم کی شکل دے دی ہے۔

    دنیا بھر کی خوبصورت و تاریخی مساجد

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں سیاحت اور قومی ورثے سے متعلق جنرل اتھارٹی کے سربراہ شہزادہ سلطان بن سلمان کی جانب اس عظیم کارنامے پر خالد کو اعزاز سے بھی نوازا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آرمی چیف کے نوٹس لینے پرسعودی عرب میں قید پاکستانی کو رہائی مل گئی

    آرمی چیف کے نوٹس لینے پرسعودی عرب میں قید پاکستانی کو رہائی مل گئی

    ریاض : آرمی چیف کی ہدایت پر سعودی عرب میں زیرحراست پاکستانی کو رہائی مل گئی، کراچی کا رہائشی محمد ندیم جمعہ کو واپس پہنچے گا۔

    تفصیلات کے مطابق شناختی کارڈ اور پاسپورٹ گم ہونے پرسعودی پولیس نے شک کی بنا پر پاکستانی شہری محمد ندیم کو حراست میں لیا تھا، قید کے دوران دوستوں نے جیل سے سوشل میڈیا پر لوگوں سے مدد کی اپیل کی تھی۔

    بعد ازاں خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد آرمی چیف نے ایکشن لیتے ہوئے مذکورہ شخص کو مدد فراہم کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

    جس کے بعد ندیم کو مطلوبہ دستاویز فراہم کردی گئیں اور ندیم کو ریاض جیل سے رہا کردیا گیا جو جمعہ کو وطن واپس پہنچے گا۔ندیم کا تعلق کراچی کے علاقے کورنگی نمبر چھ سے ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔