Tag: Saudi arab

  • سعودی حکومت کا بڑا اقدام : شہریوں کو بڑی سہولت مل گئی

    سعودی حکومت کا بڑا اقدام : شہریوں کو بڑی سہولت مل گئی

    ریاض : سعودی وزیر نقل و حمل و لاجسٹک خدمات انجینیئر صالح الجاسر نے کہا ہے کہ مملکت میں بہت جلد کئی اہم ٹرانسپورٹ منصوبے مکمل کیے جائیں گے جس سے شہریوں کو مزید سہولیات میسر ہوں گی۔

    مجوزہ منصوبوں میں جدہ اور ریاض کے درمیان ریلوے لائن، مشرقی علاقے کو مغربی سے جوڑنے والی ریلوے لائن اور نئی قومی فضائی کمپنی کا قیام قابل ذکر ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق الجاسر نے کہا کہ نئی حکمت عملی کے تحت متعدد بین الاقوامی فضائی گروپ بنائے جائیں گے، لاجسٹک زونز اور پلیٹ فارم قائم کیے جائیں گے۔

    علاوہ ازیں سعودی بندرگاہوں کا بنیادی ڈھانچہ جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا، پورے ملک میں سڑکوں کے جال کا معیار زیادہ عمدہ بنایا جائے گا۔

    الشرق الاوسط کے مطابق سعودی عرب فضائی نقل و حمل میں دنیا بھر میں پانچویں پوزیشن حاصل کرنے کی حکمت عملی تیار کررہا ہے، ڈھائی سو سے زیادہ بین الاقوامی ہوائی اڈوں کے لیے پروازیں چلائی جائیں گی۔

    کارگو سیکٹر کو جدید تر اور وسیع تر بنایا جائے گا،4.5 ملین ٹن سے زیادہ سامان ہوائی جہازوں سے منتقل کیا جائے گا، جدہ ایوان تجارت میں امدادی خدمات اور فضائی کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر حسین الزہرانی نے بتایا کہ بڑی بندرگاہوں اور ایئر کارگو کو ایک دوسرے سے مربوط کیا جائے گا۔

  • کورونا وائرس : سعودی حکومت نے تمام شہریوں پر ایک اور پابندی لگا دی

    کورونا وائرس : سعودی حکومت نے تمام شہریوں پر ایک اور پابندی لگا دی

    ریاض : مملکت میں کورونا وائرس کی روک تھام اور اور اس کے سدباب کیلئے سعودی حکومت نے تمام شہریوں کونئی ہدایات جاری کی ہیں جس کے تحت اب وہ خصوصی اجازت کے بعد ملک سے باہر جاسکیں گے۔

    سعودی وزارت داخلہ نے سعودی شہریوں پر انڈیا سمیت تیرہ ممالک کے سفر پر پابندی عائد کی ہے۔ ان میں سے کسی بھی ملک کے سفر کے لیے پیشگی اجازت نامہ لینا ہوگا۔

    سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت داخلہ نے اتوار کو بیان میں کہا کہ تیرہ ممالک پر پابندی مقامی شہریوں کی صحت و سلامتی کی خاطر لگائی گئی ہے۔

    جن ملکوں پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں لیبیا، شام، لبنان، یمن، ایران، ترکی، آرمینیا، صومالیہ، جمہوریہ کانگو، افغانستان، وینزویلا، انڈیا اور بیلا روس شامل ہیں۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ان ممالک کا سفر نہ کیا جائے اور ایسے کسی بھی ملک کا سفر نہ کریں جہاں ابھی تک کورونا کی وبا قابو سے باہر ہو۔

    وزارت داخلہ نے سعودی شہریوں سے کہا کہ وہ ایسے ممالک کے سفر سے قبل جہاں انہیں جانے کی اجازت ہے احتیاطی تدابیر کی پابندی کریں۔ غیر مستحکم علاقوں سے دور رییں، ایسی کسی بھی جگہ نہ جائیں جہاں کورونا کی وبا پھیلی ہوئی ہو ۔جہاں بھی جائیں کورونا ایس او پیز کی پابندی کریں۔

    یاد رہے کہ سعودی ایئرپورٹس، بندرگاہیں اور بری سرحدی چوکیاں پیر سترہ مئی رات ایک بجے سے سعودی شہریوں کے لیے مکمل طور پر کھول دی جائیں گی۔

    السعودیہ نے بیان میں کہا ہے کہ اس نے 95 ایئرپورٹس میں سے 71 کے لیے پروازیں چلانے کی تیاریاں کی ہیں، ان میں 28 ملکی اور43 انٹرنیشنل ایئرپورٹ شامل ہیں۔

     

  • سبزی فروش سعودی خاتون فروٹ مارکیٹ کی مالکن کیسے بنیں؟

    سبزی فروش سعودی خاتون فروٹ مارکیٹ کی مالکن کیسے بنیں؟

    دمام: ایک سعودی خاتون کی یہ کہانی جان کر آپ حیران رہ جائیں گے، کہ وہ سڑک کنارے سبزی فروخت کرتے کرتے ایک خوب صورت فروٹ مارکیٹ کی مالکن کیسے بن گئیں۔

    یہ ہیں ام زیاد، وہ سڑک کنارے سبزی بیچتی تھیں، ایک سعودی شہری نے ان کی توہین آمیز ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر ڈال دی جو وائرل ہو گئی۔

    ام زیاد سے توہین آمیز برتاؤ کرنے والے سعودی شہری کو اندازہ نہیں تھا کہ ان کا غیر انسانی رویہ اس غریب محنت کش کی زندگی بدل دے گا، توہین آمیز سلوک کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کی دیر تھی کہ ملک کے طول و عرض سے عوام کا غم و غصہ جلد ہی ایوان اقتدار تک جا پہنچا۔

    ڈپٹی گورنر شہزادہ احمد بن فہد بن سلمان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے چھوٹے سے گھر میں رہنے والی 9 بچوں کی متاثرہ ماں سے ملاقات کی، اور ان کو حکومت کی طرف سے باقاعدہ طور پر دکان الاٹ کرنے کے احکامات جاری کر دیے تاکہ وہ با عزت طریقے سے بچوں کے لیے روزی کما سکے۔

    شہزادہ احمد بن فہد کا کہنا تھا کہ کسی شخص کو سوشل میڈیا کے ذریعے دوسروں کا مذاق اڑانے، کسی کی بے عزتی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    دو دن قبل دمام کے مرکزی بازار میں ام زیاد کو دکان الاٹ کر دی گئی، یہ دکان ام زیاد کے گھر سے صرف 10 منٹ کے فاصلے پر ہے، وہ اپنی دکان پر آئیں تو گاہکوں کی طرف سے والہانہ استقبال پر حیران رہ گئیں، ایک مقامی تاجر نے ام زیاد کو اس کی دکان کے لیے سبزیاں اور فروٹ فراہم کرنے کا اعلان بھی کیا۔

    العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے ام زیاد نے بتایا کہ جس شخص نے اس کی ویڈیو بنائی تھی وہ اکثر کالونی میں اس کے ٹھیلے پر آتا رہتا تھا، مجھے کسی کی ہم دردی کی ضرورت نہیں، میرا کام اور محنت میرے لیے فخر کا بہتر ذریعہ ہے۔

    پولیس نے خاتون کی کسمپرسی کی ویڈیو بنا کر مذاق اڑانے والے شخص کو گرفتار کر لیا ہے، ام زیاد نے بتایا کہ ویڈیو بنانے والے شخص کو جب پولیس نے طلب کیا تو میں پریشان ہوگئی کہ شاید مجھے بھی بلایا جائے گا، ویڈیو سامنے آنے کے بعد عام لوگ بھی میرے بارے میں گفتگو کرنے لگے تھے۔

    انھوں نے کہا میری خواہش ہے کہ میں اپنا سودا مناسب قیمت پر مگر معیاری طریقے سے فروخت کروں اور مجھے روزانہ 100 ریال سے زیادہ کمانے کا کوئی لالچ نہیں۔

  • سعودی عرب : ملازمت کا نیا نظام کل سے نافذ، کیا ہونے والا ہے؟ جانیے!

    سعودی عرب : ملازمت کا نیا نظام کل سے نافذ، کیا ہونے والا ہے؟ جانیے!

    ریاض : سعودی عرب میں ملازمت کا نیا قانون کل بروز اتوار سے نافذ العمل ہوگا جس کے بعد کفالت کا نظام ختم ہوجائے گا۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق مملکت میں اس وقت کم وبیش 8.44 ملین غیر ملکی افراد کام کر رہے ہیں جو براہ راست نئے قانون سے مستفید ہوں گے۔

    نئے قانون کے نفاذ کے بعد سعودی عرب میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کو مختلف سہولتیں فراہم کی جائیں گی جن میں ملازمت کی تبدیلی کا اختیار بھی شامل ہے۔

    نئے قانون میں غیر ملکی کارکن کو ایک کمپنی سے دوسری کمپنی کے یہاں ملازمت کی اجازت کے لیے شرائط مقرر کی گئی ہیں۔

    غیر ملکی کارکن پہلے آجر کے یہاں سے دوسرے آجر کے ہاں ملازمت کا مجاز ہے بشرطیکہ نیا آجر ملازمت دینے کے لیے تیار ہو۔

    غیر ملکی کارکن موجودہ آجر کی منظوری کے بغیر ملازمت کا مصدقہ معاہدہ ختم ہونے پر دوسرے آجر کے پاس ملازمت کا حق دار ہے۔

    ملازمت کا نیا نظام تین نکات پر مشتمل ہے اور اس کے چار بڑے اہداف ہیں، اس میں آجر اور اجیر کے حقوق کا تحفظ، لیبر مارکیٹ میں لچکدار ماحول پیدا کرنا، لیبر مارکیٹ کو مزید پر کشش بنانا اور آجیر اور اجیر کے تعلقات کے سلسلے میں ملازمت کے معاہدے کی اہمیت کو منوانا اور اسے مزید مضبوط بنانا شامل ہے۔

    وزارت افرادی قوت لیبر مارکیٹ میں ہونے والی تبدیلیوں کو مد نظر رکھ کر نئے قوانین و ضوابط تیار کررہی ہے۔ محنتانوں کا تحفظ، ملازمت کے معاہدوں کی توثیق اور پیشہ وارانہ صحت وسلامتی کا فروغ اسی کا حصہ ہے۔ یہ لیبر مارکیٹ کو جدید بنانے کی طرف قدم ہے۔

  • سعودی خاتون اپنی پوتی کو بچاتے ہوئے جاں بحق، دیکھنے والوں کی آنکھیں نم

    سعودی خاتون اپنی پوتی کو بچاتے ہوئے جاں بحق، دیکھنے والوں کی آنکھیں نم

    ریاض : سعودی عرب میں دادی نے پوتی سے محبت کی مثال قائم کردی، اپنی جان دے کر پوتی کو مرنے سے بچا لیا، تفریح کیلئے آنے والے خاندان پر قیامت ٹوٹ پڑی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں سکاکا شہر کے گیسٹ ہاؤس کے سوئمنگ پول میں دادی اپنی پوتی کو بچاتے ہوئے ڈوب کر ہلاک ہوگئیں۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی خاتون سارہ العلیمی کی پوتی اپنی دوستوں کے ہمراہ سوئمنگ پول میں تیراکی میں مصروف تھی اور وہ بچی ایک اچھی تیراک نہیں تھی۔

    جب دادی نے اسے سوئمنگ پول کے گہرے حصے کی طرف اپنے ہوش و حواس کھوتے ہوئے دیکھا تو فوراً ہی وہ سوئمنگ پول میں چھلانگ لگادی۔

    انہوں نے اپنی پوتی کو ڈوبنے سے بچا تو لیا مگر وہ خود سوئمنگ پول کے گہرے حصے میں چلے جانے کے باعث ڈوب کرہلاک ہوگئیں، معمر ہونے کے علاوہ انہیں تیراکی کا کوئی تجربہ نہیں تھا، سوئمنگ پول میں محض پوتی کو بچانے کے لیے چھلانگ لگائی تھی۔

    سارہ العلیمی سکاکا میں تیس برس سے زیادہ عرصے تک تدریسی خدمات انجام دیتی رہیں، ان دنوں ریٹائرمنٹ کی زندگی گزاررہی تھیں۔

  • سعودی عرب : عمرہ اور زیارت کرنے والوں کیلئے بڑی خبر

    سعودی عرب : عمرہ اور زیارت کرنے والوں کیلئے بڑی خبر

    ریاض : سعودی وزارت حج وعمرہ نے کہا ہے کہ عمرہ اور زیارت کی مرحلہ وار بحالی کا آغاز اندرون ملک سے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں سے ہوگا۔

    عمرہ اور زیارت کے خواہشند افراد اعتمرنا نامی ایپلی کیشن سے اجازت نامہ حاصل کریں گے، سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت نے کہا ہے کہ اعتمرنا ایپلی کیشن 10 صفر بمطابق 27 ستمبر سے متعارف کی جائے گی جس کے بعد موبائل صارفین اسے ڈاؤن لوڈ کرسکیں گے۔

    ایپلی کیشن کے ذریعہ عمرہ یا مسجد نبوی شریف کی زیارت کے لیے اجازت نامہ حاصل کرنے کا طریقہ کار یہ ہوگا کہ سب سے پہلے خود کو شناختی کارڈ یا اقامہ نمبر کے ذریعہ رجسٹر کرنا ہوگا۔

    ایپلی کیشن میں تین آپشن دیئے جائیں گے، عمرے کی ادائیگی، حرم میں نماز یا مسجد نبوی شریف کے روضہ اطہر میں نماز کی ادائیگی، ان میں سے کسی آپشن پر کلک کرنا ہوگا۔

    بعد ازاں دستیابی کو دیکھتے ہوئے صارف کو دن اور وقت کا آپشن دیا جائے گا جسے پسند کرنے کے بعد طے شدہ دن اور وقت پر صارف کو مکہ مکرمہ میں قائم کیے جانے والے مراکز میں جمع ہونا ہوگا۔

    ان مراکز کی تفصیل اور مقامات بعد ازاں جاری کی جائیں گے۔ یہاں پہنچ کر موجود اہلکار کو اپنا اجازت نامہ دکھانا ہوگا، حفاظتی واحتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے اور ہدایات کی پابندی کے ساتھ عمرہ ادا کرنا ہوگا، عمرہ کی ادائیگی کے بعد دوبارہ اسی مرکز کی طرف واپس آنا ہوگا۔

    وزارت نے کہا ہے کہ صارف عمرہ کی ادائیگی کے بعد مکہ مکرمہ کے کسی ہوٹل میں قیام کرنا چاہے تو اسے اختیار ہوگا البتہ حرم میں نماز کی ادائیگی کے لیے اسے اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا۔

    حرم مکی شریف کے حوالے سے یہ ضابطہ مکہ مکرمہ کے رہائشیوں پر لاگو ہوگا، وہ اگر حرم میں نماز ادا کرنا چاہیں تو انہیں اس کے لیے اجازت نامہ لینا ہوگا۔

  • سعودی حکومت کا عوام کی آگہی کے لئے اہم اعلان

    سعودی حکومت کا عوام کی آگہی کے لئے اہم اعلان

    ریاض : سعودی پبلک پراسیکیوٹر شیخ سعود المعجب نے مملکت میں سنگین جرائم کی فہرست جاری کی ہے، ان میں سے 25 ایسے جرائم ہیں جن کے ارتکاب پر گرفتاری ضروری ہوتی ہے۔

    العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی عرب میں سنگین جرائم کی فہرست کے اجرا سے انسانی حقوق کو تحفظ حاصل ہوگا اور آزادی کا حق محفوظ ہوگا۔

    سنگین جرائم میں حدود کے جرائم بھی شامل ہیں جن کی سزا قتل ہے، بلقصد جیسے قتل کے جرائم، قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے جرائم، ایسے جرائم جن پر تین برس سے زیادہ کی سزا مقرر ہے۔ ہر وہ جرم جس کے بارے میں یہ صراحت کردی گئی ہوکہ وہ بڑا جرم ہے۔

    تجارتی دستاویزات کے قانون کی دفعہ 118 میں مذکور سرگرمیاں۔

    سرکاری خزانے میں غبن یا کسی ادارے یا کمپنی کے خزانے کو ہڑپنا یا شراکتی کمپنیوں یا ایسی کمپنیوں کی رقوم پر ہاتھ صاف کرنا جن میں ریاست شریک ہو یا بینکوں یا بینکنگ امور انجام دینے والے اداروں یا کمپنیوں کے سرمائے میں خوردبرد۔

    بیس ہزار سے زیادہ کی رقم کی دھوکہ دہی کے مقدمات، جان بوجھ کر کسی انسان کو جانی نقصان پہنچانا، کسی کے جسم کا کوئی غصو تلف کردینا یا معطل کردینا یا کسی کو ایسا زخم دینا جس کے درست ہونے میں 21 دن سے زیادہ لگ رہے ہوں۔

    بیس ہزار ریال سے زیادہ مالیت کی جائداد کوجان بوجھ کر نقصان پہنچانا نجی یا سرکاری املاک یا بیس ہزار ریال کی رقم کا نقصان دینے والے جرم۔

    والدین میں سے کسی ایک پر تشدد بشرطیکہ متاثرہ ماں یا باپ اپنے حق سے دستبردار نہ ہوا ہو۔ کسی کی جان یا آبرو یا دولت کو نقصان پہنچانے کے لیے گھروں کے تقدس کو پامال کرنا۔

    کسی منظم گروہ کی طرف سے حد کےد ائرے میں نہ آنے والی چوری۔ کسی کا سرمایہ یا مال لوٹنا بشرطیکہ مالک دستبردار نہ ہوا ہو۔ گاڑی چوری کرنا بشرطیکہ مالک اپنے حق سے دستبردار نہ ہوا ہو۔

    فحاشی کے اڈے قائم کرنا یا چلانا ۔نشہ آور اشیا بیچنا، تیارکرنا یا اسمگل کرنا یا دھندے کے لیے ذخیرہ کرنا۔نشہ آور قات کے پتے سمگل کرنا یا وصول کرنا یا کاروبار کے لیے اس کی کاشت کرنا۔

    نشہ آور اشیا کے اثر یا ٹائر سکریچنگ یا مخالف سمت میں ڈرائیونگ یا ریڈ سگنل توڑنے یا حد سے زیادہ رفتار سے گاڑی چلانے کی صورت میں ٹریفک حادثات کرنا بشرطیکہ اس سے کسی کی جان چلی جائے یا اس کے جسم کا کوئی حصہ ختم ہوجائے یا غیرموثر ہوجائے یا ایسا زخم لگ جائے جس کے علاج میں 21 دن سے زیادہ لگ رہے ہوں۔

    آن ڈیوٹی سیکیورٹی اہلکار پر جان بوجھ کر حملہ یا سرکاری گاڑی کو جان بوجھ کر نقصان پہنچانا یا سرکاری اہلکاروں کے آلات کو توڑ پھوڑ دینا۔ پبلک مقامات یا تقریبات میں فائرنگ۔ بندوق سے گولی چلانا یا دھمکی دینا یا نقصان پہنچانے کے لیے فائرنگ کا ارادہ ظاہر کرنا۔

    اشتعال انگیز جرائم ،اغوا کے جرائم یا جان یا آبرو یا دولت کو نقصان پہنچانے کے لیے کسی کو حراست میں لینا۔ تجارتی جعلسازی کے جرائم، بشرطیکہ ملاوٹی سامان سے انسان یا جانور کی صحت کو نقصان ہو یا ان کی سلامتی کے لیے اس سے خطرہ پیدا ہوجائے۔

  • کرونا وائرس: سعودی جیلوں میں احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد شروع

    کرونا وائرس: سعودی جیلوں میں احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد شروع

    ریاض : سعودی حکام نے کرونا وائرس کے پیش نظر جیل عملے اور قیدیوں کےلیے آگہی مہم اور احتیاطی تدابیر کا آغاز کردیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کی عالمی وبا نے دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ سعودی عرب کو بھی متاثر کیا ہے جہاں اب تک 238 افراد میں ہلاکت خیز وبا کی تشخیص ہوچکی ہے۔

    سعودی وزارت صحت اور داخلہ نے جیل میں قید افراد اور عملے کی حفاظت کو یقینی بنانے اور کرونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کےلیے طبی خدمات انجام دینے والے اداروں کے تعاون سے احتیاطی تدابیر بتارہے ہیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر اور آگہی مہم کا کام ماہر ڈاکٹر انجام دے رہے ہیں جبکہ وہ قیدی جو صحت کے اصولوں سے واقف ہیں وہ بھی آگہی مہم چلانے میں ڈاکٹر کی مدد کررہے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق قیدیوں کو بیرکس میں جانے سے قبل اپنا مکمل طبی معائنہ کروانا ہوتا ہے جس کے لیے باقاعدہ جیل میں ایک طبی کیمپ بھی لگایا گیا ہے، عملے نے قیدیوں کو حفظان صحت کے اصولوں کے تحت ماسک اور دستانے بھی تقسیم کردئیے ہیں۔

  • سعودی عرب میں مسلح شخص نے خوف وہراس پھیلا دیا

    سعودی عرب میں مسلح شخص نے خوف وہراس پھیلا دیا

    ریاض : ہوٹل میں بیٹھے لوگوں اور عملے کو مسلح نوجوان نے یرغمال بنالیا، ایک بہادر شخص نے ہمت کرنے اسے قابو کرلیا، پولیس نے نوجوان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ریاض کے ایک ریستوران میں اس وقت خوف ہراس پھیل گیا اچانک ایک نوجوان تیز دھار خنجر لہراتے ہوئے داخل ہوا اور وہاں موجود لوگوں اور عملے کو یرغمال بنا تے ہوئے انہیں ڈرانا دھمکانا شروع کردیا۔

    نوجوان کے ہاتھ میں دھار دار آلہ دیکھ کر وہاں موجود افراد خوفزدہ ہوگئے۔ اسی دوران ایک شخص نے ہمت کی اور پیچھے سے چھلانگ لگا کر اسے قابو کرلیا، اور اسے بے بس کرکے پولیس کے حوالے کردیا۔

    اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، اور صارفین نے اپنے کمنٹس میں دکھ کا اظہار کیا کیونکہ ایسے واقعات میں عمومی طور پر سعودی عرب میں نہیں ہوتے۔

    لوگوں نے اس بہادر کی تعریف کی اور کہا کہ ایسے موقع پر لوگ حواس باختہ ہوجاتے ہیں لیکن اس بہادر شخص نے بہت ہمت دکھائی اور حملہ آور کو قابو کرلیا۔

  • سعودی عرب میں گاڑی کیسے ریورس کی جائے؟ نیا قانون متعارف

    سعودی عرب میں گاڑی کیسے ریورس کی جائے؟ نیا قانون متعارف

    ریاض : سعودی محکمہ ٹریفک نے تمام ڈرائیور حضرات کو خبردار کیا ہے کہ 20 میٹر سے زیادہ فاصلے تک گاڑی کو ریورس میں لے جانا ٹریفک قانون کی ورزی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شاہراہ عام پر گاڑی کو مقررہ فاصلے سے زیادہ ریورس کرنا ٹریفک قوانین کے خلاف ہے، قانون کی خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیوروں پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    سعودی محکمہ ٹریفک کے مطابق 20میٹر سے زیادہ فاصلے تک گاڑی کو  ریورس میں لے کر جانا ٹریفک قانون کی خلاف  ورزی میں شمار کیا جاتا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ گاڑی کو مقررہ حد سے زیادہ ریورس کرنے والے ڈرائیور کیخلاف 150سے300ریال تک جرمانہ عائد کیا جائے گا اور رش کے مقامات پر گاڑی ریورس کرنے کے بجائے تھوڑا سا آگے جاکر یو ٹرن لیں یا پھر متبادل راستہ اختیار کریں۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ زیادہ فاصلے تک ریورس گاڑی چلانا خطرے کا باعث بنتا ہے، لہٰذا ڈیوٹی پر موجود اہلکار اس بات کا تعین کرے گا کہ کس نوعیت اور کتنی مالیت کا چالان کرے۔۔

    ترجمان کے مطابق ٹریفک قوانین کا مقصد لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کرنا ہے، ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لیے ڈرائیوروں کا مقررہ رفتار کی پابندی کرنا انتہائی اہم ہے۔