Tag: Saudi Arabi

  • 7 سال میں مملکت کیسے تبدیل ہوئی؟ سعودی وزیر نے خفیہ نسخہ بتا دیا

    7 سال میں مملکت کیسے تبدیل ہوئی؟ سعودی وزیر نے خفیہ نسخہ بتا دیا

    سعودی ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان کے وژن 2030 نے مملکت کی ہئیت ہی تبدیل کر دی ہے اور سات برس میں اس میں نمایاں تبدیلیاں آئی ہیں۔

    سبق نیوز کے مطابق سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا ہے کہ سعودی عرب آج مختلف ملک بن چکا ہے۔ جس نے 7 برس پہلے مملکت کو دیکھا تھا، آج اسے وہ قطعی طور پر مختلف ملک دکھائی دے گا۔

    رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ آج سعودی عرب میں جو تبدیلی دکھائی دے رہی ہے وہ مملکت کے وژن 2030 کی وجہ سے ہے، اسی وژن نے عوام کو ایک محور پر جمع کیا۔

    انہوں نے دوران انٹرویو اس تبدیلی کا راز بھی بتایا کہا کہ سعودی عرب نے مملکت کو تبدیل کرنے کے لیے جس خفیہ نسخے کا استعمال کیا وہ نجی شعبے کو با اختیار بنانا ہے۔

    وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے ٹھوس اور جامع بنیادوں پر طویل المدتی منصوبہ بندی ضروری ہے، جو مستحکم اور واضح سیاسی موقف سے ہم آہنگ ہوں۔

    محمد الجدعان نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ نجی شعبہ درحقیقت بڑی تبدیلیوں اور سیاسی خطروں کو پسند نہیں کرتا۔ سرکاری اور نجی شعبے کے درمیان شراکت داری کے مثبت نتائج برآمد ہوتے ہیں، خاص طور پر بنیادی منصوبہ بندی کے ڈھانچوں کے حوالے سے یہ بہت ضروری ہے۔

  • سعودی عرب مصنوعی ذہانت میں تیز ترین ترقی کرنے والا ملک بن گیا

    سعودی عرب مصنوعی ذہانت میں تیز ترین ترقی کرنے والا ملک بن گیا

    سعودی عرب مصنوعی ذہانت میں تیزترین ترقی کرنے والا ملک بن گیا، دنیا کے 83 ملکوں میں چودہویں نمبر جبکہ عرب ممالک میں پہلے نمبر پر پہنچ گیا۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے مصنوعی ذہانت کے شعبہ میں ہونے والی تحقیق اور ترقی کے حوالے سے سروے کیا گیا، سعودی عرب میں مثالی ترقی کے پیش نذر اسے عرب ممالک کی سطح پر سرفہرست شمار کیا گیا۔

    مصنوعی ذہانت میں سعودی عرب نے انتہائی مختصر وقت میں مثالی ترقی کی، تجارت کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کی فہرست میں سعودی عرب کو ساتویں نمبر پر منتخب کیا گیا۔

    سعودی منصوعی ذہانت اتھارٹی سدایا نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی رہنمائی میں اس شعبے میں اہم مقام حاصل کیا۔

    بہترین ملکوں کی فہرست انٹرنیشنل کمپنی ٹوٹائز انٹیلی جنس نے جاری کی ہے، جس میں سات شعبوں حکومتی اسٹریٹجی، انفرااسٹرکچر، تحقیق، ترقی، تجارت اور مہارتوں میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کا جائزہ لیا گیا ہے۔

  • سعودی عرب کے قدیم ترین ایئرپورٹ کے آثار سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز

    سعودی عرب کے قدیم ترین ایئرپورٹ کے آثار سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز

    ریاض: سعودی عرب کے سب سے قدیم ایئرپورٹ کے آثار اب بھی موجود ہیں جو سیاحوں و مقامی افراد کی دلچسپی کا مرکز ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے شمالی حدود کے علاقے الدوید میں مملکت کے سب سے قدیم ہوائی اڈے کے آثار اب بھی موجود ہیں، مذکورہ ہوائی اڈہ 7 دہائی قبل ٹیپ لائن کمپنی نے تعمیر کروایا تھا۔

    یہ قدیم ایئرپورٹ الدوید کے تاریخی قصبے میں تعمیر کروایا گیا تھا جو العویقیلہ کمشنری کے جنوب میں 20 کلو میٹر کی مسافت پر ہے۔

    قدیم ہوائی اڈے کے 2 رن وے ہیں جو انگلش حرف وائی کی شکل کے بنائے گئے تھے، مرکزی رن وے کی لمبائی 2 ہزار 835 میٹر اور چوڑائی 45 میٹر تھی۔

    دوسرا رن وے 2 ہزار 332 میٹر لمبا اور 45 میٹر چوڑا تھا، قدیم ائیرپورٹ کے ساتھ اس وقت کارکنوں کی رہائش گاہیں بھی تعمیر کی گئی تھیں۔

    اس حوالے سے تاریخ دان اور ماہر آثار قدیمہ عبدالرحمان بن محمد التویجری کا کہنا تھا کہ الدوید گاؤں کا شمار انتہائی قدیم قریوں میں ہوتا ہے، اس علاقے میں میٹھے پانی کے 200 سے زائد چشمے ہیں جو ماضی میں علاقے کے رہائشیوں کے لیے پانی کا سب سے بہترین ذریعہ ہوا کرتے تھے۔

    الدوید قصبے میں عہد رفتہ میں ایک بڑا بازار ہوا کرتا تھا جس کے آثار آج تک باقی ہیں، اس وقت یہاں عراق سے تجارتی قافلوں کی آمد و رفت ہوا کرتی تھی۔