Tag: saudi arabia iqama

  • سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کیلیے اہم معلومات

    سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کیلیے اہم معلومات

    روزگار کیلیے سعودی عرب جانے والے پاکستانیوں سمیت تمام غیر ملکیوں کیلئے اپنے اقامے کی تجدید مقررہ ایام میں کرانا ضروری ہے بصورت دیگر اس پر جرمانے کی رقم دُگنی وصول کی جائے گی۔

    اس حوالے سے سعودی محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ اقامہ کی میعاد ختم ہونے پر جلد از جلد تجدید کروائی جائے کیونکہ غلط اقامہ آپ کو پریشانی میں ڈال سکتا ہے۔

    سعودی حکام کے مطابق غیر ملکی شہریوں کو اپنے اقامہ کی میعاد ختم ہونے کے تین دن کے اندر اس کی تجدید کروانا لازمی ہے۔

    جرمانے کی تفصیل:

    اگر غیر ملکی کارکنان تین دن کے اندر اپنے اقامے کی تجدید نہیں کرواتے تو ان پر جرمانہ عائد کیا جائے گا، حکام کے مطابق پہلی بار اقامے کی تجدید میں تاخیر پر 500 سعودی ریال جبکہ دوسری بار تاخیر کی صورت میں یہ جرمانہ بڑھ کر 1000 سعودی ریال ہو جائے گا۔

    یاد رہے کہ بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب کا شمار ان ممالک میں جہاں پاکستانیوں کی بڑی تعداد روزگار کے حصول کیلئے قیام پذیر ہے۔ رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں تقریباً 2.6 ملین پاکستانی ملازمت کر رہے ہیں۔

    علاوہ ازیں سعودی عرب میں کام کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ مملکت میں عارضی ورک ویزوں کے لیے اہم سہولت کا اعلان کیا گیا ہے۔

    سعودی وزارت حج و عمرہ نے حج اور عمرہ کی خدمات کے لیے عارضی ورک ویزا یا سیزن ورک ویزا کے حوالے سے اہم اپ ڈیٹس کی ہیں۔

    اس سے قبل عارضی ورک ویزا کسی فرد کو مملکت میں 90 دن تک رہنے کی اجازت دیتا تھا لیکن ضوابط میں تازہ تبدیلی سے سیزن ویزا رکھنے والوں کو اپنے قیام میں مزید 90 دن کی توسیع مل جائے گی۔

  • سعودی عرب کا اقامہ رکھنے والوں کے لیے خوشخبری

    سعودی عرب کا اقامہ رکھنے والوں کے لیے خوشخبری

    ریاض: سعودی عرب میں کورونا وائرس کی وجہ سے بیرون ملک سے لوگوں کی آمد کا سلسلہ ابھی تک بحال نہیں ہوا جبکہ مملکت میں موجود غیر ملکیوں کی ان کی مرضی سے مرحلہ وار خصوصی پروازوں کے ذریعے واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق ایوان شاہی کی جانب سے تارکین کے لیے خصوصی مراعات کا اعلان ہونے کے بعد وہ افراد جو چھٹی پر وطن گئے گئے ہوئے تھے مگر 20 مارچ کے بعد پروازوں پر پابندی کی وجہ سے دوبارہ مملکت نہیں آ سکے ان کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں 3 ماہ کی توسیع کے احکامات صادر ہو چکے ہیں جن پر عمل درآمد جاری ہے۔

    بیرون ملک پھنس جانے والے تارکین کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں 3 ماہ کی توسیع عارضی ہے اگر اس دوران حالات نارمل ہو گئے اور پروازوں پر عائد پابندی ختم ہو گئی تو باہر گئے ہوئے تارکین کی واپسی کا اعلان کر دیا جائے گا۔

    ایوان شاہی کی جانب سے تارکین کے اقاموں اور خروج و عودہ کے حوالے سے دی جانے والی شاہی مراعات کے بارے میں سوشل میڈیا پر مختلف سوالات پوچھے گئے۔

    ایک صارف نے سوال کیا ہے ’میں سعودی عرب میں ہوں میرا اقامہ دو دن بعد ایکسپائر ہو جائے گا کیا میرا اقامہ حالیہ اعلان کے تحت تجدید ہوگا؟

    جس کے جواب میں سعودی حکام کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں ایوان شاہی سے جن مراعات کا اعلان کیا گیا تھا وہ صرف ان تارکین کے لیے ہے جوچھٹی پر مملکت سے باہر گئے ہوئے ہیں اور ان کا خروج وعودہ یا اقامہ ایکسپائر ہورہا تھا مگر حالیہ کورونا وائرس کی وجہ سے بین الاقوامی پروازوں پر عائدپابندی کےسبب وہ مملکت نہیں آ سکے تھے۔

    ایوان شاہی کی جانب سے دی جانے والی مراعات سے بیرون مملکت گئے ہوئے تارکین ہی مستفید ہو سکتے ہیں جبکہ وہ غیر ملکی جو سعودی عرب میں موجود ہیں ان کے لیے حالیہ دی جانے والی مراعات نہیں ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اقامہ ختم ہونے سے قبل فوری طور پرتجدید کرا لیں وگرنہ اقامہ کی عدم تجدید پرجرمانہ عائد ہو گا اس لیے اقامہ کی مدت میں توسیع کر لیں تاکہ جرمانے سے بچ سکیں۔

    ایک اور صارف نے دریافت کیا کہ’جو لوگ چھٹی آئے ہوئے ہیں اور ان کی چھٹی ختم ہو گئی ہے کیا وہ واپس جا سکتے ہیں، نئے ویزے کے بارے میں کیا اطلاعات ہیں؟

    حکام کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں ابھی تک بیرون ملک سے آنے والی پروازوں پر عائد پابندی ختم نہیں ہوئی تاہم شاہی احکامات کے تحت تمام غیر ملکی جو چھٹی پرمملکت سے باہر گئے ہوئے تھے ان کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں 3 ماہ کے لیے بغیر اضافی فیس کے توسیع کے احکامات صادر ہوچکے ہیں جن پر مرحلہ وار عمل درآمد جاری ہے۔

  • خواجہ آصف کے بعد احسن اقبال کا اقامہ بھی منظرعام پر آگیا

    خواجہ آصف کے بعد احسن اقبال کا اقامہ بھی منظرعام پر آگیا

    اسلام آباد : پاناما کے بعد اقامہ کے ہنگامے نے ہلچل مچا دی ہے، نواز شریف ،خواجہ آصف کے بعد احسن اقبال بھی سعودی عرب کی کمپنی کے ملازم نکلے۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما انکشافات نے اقاموں کی پٹاری کھول دی ہے اور ایک کے بعد ایک حکومتی وزیر عرب ملکوں کا ملازم نکل رہا ہے، وفاقی وزیر دفاع کے بعد وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی کا اقامہ بھی منظر عام پر آگیا ہے۔

    جس کے مطابق احسن اقبال مدینہ منورہ کی کمپنی میں ملازم ہیں ، جس میں ان کا پیشہ مارکیٹنگ اسپیشلسٹ لکھا گیا ہے، یہ اقامہ 21جنوری 2013میں جاری ہو ا، جس کی مدت دسمبر 2014میں ختم ہوئی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے اپنے پیغام میں مدینے کے اقامے کو اپنے لئے باعث فخرقراردیا اور کہا کہ 2004 سے 2006تک مدینہ منورہ میں کام کیا، کام چھوڑنے کے بعد بغیر کسی تنخواہ کے اقامہ رکھا۔


    مزید پڑھیں : خواجہ آصف وفاقی وزیر ہونے کے ساتھ دبئی کمپنی کے ملازم نکلے


    گذشتہ روز وزیر دفاع خواجہ آصف کا اقامہ بھی منظر عام پر آیا تھا، سیالکوٹ سے خواجہ آصف کے حلقے سے پی ٹی آئی کے امید وار عثمان ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر خواجہ آصف کے اقامے کی کاپی جاری کی تھی، جس کے مطابق خواجہ آصف بھی دبئی کی کمپنی میں ملازم ہیں۔

    تاہم وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میں نےاقامہ 27سال سے الیکشن کمیشن اور ایف بی آر میں ڈکلیئر کیا ہوا ہے، 1983 سے بینکنگ چینلز کے ذریعے پیسہ وصول کرتا ہوں، ابو ظہبی میں1983سے بینک اکاؤنٹ بھی موجود ہے۔

    اد رہے اس سے قبل پاناما جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ وزیراعظم دبئی کی کمپنی کے ملازم تھے، جس کے لیے دبئی کی لاء فرم نے بھی وزیراعظم نوازشریف کے کیپٹل ایف زیڈ ای کمپنی میں ملازم ہونے کے دستاویزات کی تصدیق کی تھی۔

    اقامہ کیا ہے ؟

    خلیجی ممالک میں غیر ملکیوں کو طویل مدت رہائش کے لئے ملنے والے اجازت نامے کو اقامہ کہتے ہیں۔

    سعودی عرب عرب، امارات ، بحرین،  کویت،  قطر سمیت تمام خلیجی ممالک میں لاکھوں افراد بسلسہ ملازمت یا کاروبار مقیم ہیں، خلیجی ممالک غیر ملکی محنت کشوں اور کاروباری افراد کو طویل قیام کا اجازت نامہ یعنی اقامہ جاری کرتے ہیں۔

    اقامہ رکھنے والوں کو آنے جانے کے لئے خلیجی ملک کا ویزا نہیں لینا پڑتا، اقامہ دیکھ کر پاسپورٹ پر داخلے کی مہر لگا دی جاتی ہے، اقامہ عام طور پر دو سال کیلئے جاری کیا جاتا ہے جس کے ختم ہونے پر ری نیو کرایا جا سکتا ہے۔

    کفیل اقامے کے سارے انتظامات کا ذمےدارہوتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔