Tag: Saudi Arabia

اردو زبان میں سعودی عرب سے تازہ ترین خبریں اور معلومات

Saudi Arabia News In Urdu by ARY News

  • سعودی عرب لیوی ٹیکس:غیر ملکی بے چین، اہل خانہ کو واپس بھیجنے کا فیصلہ

    سعودی عرب لیوی ٹیکس:غیر ملکی بے چین، اہل خانہ کو واپس بھیجنے کا فیصلہ

    ریاض: سعودی عرب میں موجود غیر ملکی باشندوں کے اہل خانہ پر عائد لیوی ٹیکس کے سبب غیر ملکیوں میں بے چینی پھیل گئی، غیر ملکیوں نے اہل خانہ کے اقامہ میں توسیع کے بجائے انہیں واپس اپنے وطن بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت نے غیر ملکی باشندوں کے اہل خانہ پر 100 ریال ماہانہ فی فرد کے حساب سے لیوی ٹیکس کی مد میں وصولی کا فیصلہ کیا ہے، یہ وصولی ان سے اقامہ (ریذیڈنٹ پرمٹ) کی تجدید کے وقت وصول کی جائے گی۔

    ٹیکس عائد کرنے سے ان غیر ملکی باشندوں میں سخت بے چینی پھیل گئی ہے جن کے اہل خانہ سعودی عرب میں موجود ہیں اور ان کا اقامہ ختم ہونے کے قریب ہے۔

    متعدد غیر ملکیوں نے اپنے اہل خانہ کو سعودی عرب میں رکھنے کے بجائے انہیں وطن واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ فیملی ٹیکس کی ادائیگی سے بچیں جو کہ ان پر غیر معمولی مالی بوجھ ہے۔

    اس ضمن میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جدہ کے پاسپورٹ آفس کے کمپیوٹر سسٹم میں خرابی ہوئی جس کے باعث متعدد غی ملکیوں نے فیملی ٹیکس ادا کردیا لیکن وہ کمپیوٹر پر ظاہر نہیں ہوا یا جن پر ٹیکس لاگو نہیں وہ بھی اس ضمن میں آگئے۔

    سعودی گزٹ کے مطابق ٹیکس وصول کرنے والے کمپیوٹر سسٹم میں خرابی کے سبب ادائیگیاں کرنے والے بہت سارے غیر ملکی باشندے متاثر ہیں۔

    بہت سے غیر ملکیوں نے یکم جولائی سے قبل ہی دو ماہ کے ایگزٹ ری انٹر ی ویزا کی مد میں ادائیگیاں کردی ہیں لیکن کمپیوٹر سسٹم دکھا رہا ہے کہ ان کی فیملی کا ویزا ختم ہوچکا ہے۔

    ریاض میں موجود ایک غیر ملکی نے بتایا کہ اس نے جون میں دو ماہ کا سنگل انٹری ایگزیٹ ری انٹری ویزا حاصل کیا، ویزا ختم ہونے سے ایک ماہ قبل سعودی عرب واپس آگیا، زوجہ کے یاد دلانے پر اس کا ویزا مقیم ویب سائٹ پر چیک کیا تو یہ دیکھ کر دھچکا لگا کہ اس کے ویزے کی میعاد جو کہ 20 اگست تک تھی وہ زائد المیعاد(ایکسپائر) ہوچکی تھی۔

    ’’میں فیملی ٹیکس ادا کرچکا ہوں مگر کئی دن گزرنے کے بعد بھی زوجہ کے ویزا اسٹیٹس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، ویزا ایکسپائر کا پیغام ملنے کے بعد سے میں پریشانی کا شکار ہوں۔‘‘

    جدہ کے ریجنل پاسپورٹ آفس میں غیر ملکی باشندوں کا بہت ہجوم ہے جو اپنی فیملی کا ٹیکس جمع کرانے آئے ہیں اور وہاں موجود ہر غیر ملکی باشندے کی اپنی کہانی ہے۔

    ویب سائٹ کے مطابق کچھ غیر ملکیوں نے فائنل ایگزیکٹ کا پروسس یکم جولائی سے قبل مکمل کرلیا وہ بھی پاسپورٹ آفس کے بعد اپنا موقف واضح کرنے کی کوشش میں نظر آئے کہ وہ فیملی ٹیکس ادا کرچکے ہیں لیکن ویزا سسٹم میں ظاہر نہیں ہوا۔

    جدہ میں ایک کلینک پر کام کرنے والے بھارتی شہری محمد فیاض نے بتایا کہ ایگزٹ ویزا کا اسٹیٹس چیک کرنے کی مد میں جدہ پاسپورٹ آفس میں کئی گھنٹے لگ گئے۔

    فیاض نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اہل خانہ کا فیملی ٹیکس ادا نہیں کرے گا اور خود بھی واپس جائے گا جب کہ وہ دو ہفتے قبل ہی اپنی بیوی اور بچے کو فائنل ایگزٹ کرکے وطن واپس بھیج چکا ہے تاکہ فیملی ٹیکس سے بچ سکے۔

    فیاض نے بتایا کہ اس کے مالک نے اسے ایگزٹ ویزا دلانے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہا، میری فیملی سعودی عرب چھوڑ چکی مگر فیملی ٹیکس مجھ پر لاگو ہے، پاسپورٹ آفس پہنچا اور یہ واضح کرنے کی کوشش کی کہ میری بیوی اور بچہ یکم جولائی سے قبل ہی سعودی عرب چھوڑ چکے ہیں مگر پتا چلا کہ اس بات کی تصدق ہونے تک فیملی ٹیکس تو ادا کرنا پڑے گا۔

    جس کے بعد اب فیاض ایگزٹ ویزا حاصل کرنے کا اہل اسی وقت قرار پایا جب اس نے بیوی اور بچے کی مد میں فیملی لیوی ٹیکس ادا کیا۔

  • سعودی عرب: خواتین کے لیے نوکریوں کی تعداد میں 130 فیصد اضافہ

    سعودی عرب: خواتین کے لیے نوکریوں کی تعداد میں 130 فیصد اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں حیرت انگیز طور پر خواتین کے لیے دستیاب نوکریوں کی تعداد میں 130 فیصد اضافہ ہوگیا، خود سعودی حکومت خواتین کے لیے نوکریاں بڑھانے کے منصوبوں پر کام کررہی ہے۔

    سعودی عرب کی وزارت محنت (لیبر) اور سوشل ڈیولپمنٹ کی جانب سے حال ہی میں ماہ مارچ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 4 برس کے دوران خواتین کے پرائیویٹ سیکٹر ملازمت کرنے کی شرح میں 130 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    سال 2012ء میں 2 لاکھ 15 ہزار خواتین پرائیویٹ سیکٹر میں کام کررہی تھیں، 2016ء میں یہ تعداد 4 لاکھ 96 ہزار ہوگئی یعنی اس تعداد میں ہر ماہ 8 ہزار 500 خواتین کا اضافہ ہوا۔

    گلف نیوز کے مطابق ریاض میں 2 لاکھ 3 ہزار سے زائد خواتین کو ملازمتوں کی پیشکش ہوئی جو کہ سعودی تاریخ میں خواتین کے لیے ملازمتوں کی سب سے بڑی تعداد ہے اور مجموعی ملازمتوں کا 41 فیصد ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں خواتین کا نوکری کرنا، گاڑی چلانا اور محرم کے بغیر باہر نکلنا معیوب سمجھا جاتا ہے تاہم اب ان قوانین میں آہستہ آہستہ نرمی آرہی ہے۔

    سعودی عرب کی وزارت محنت اس بات پر کام کررہی ہے کہ خواتین ملازمین کی تعداد میں سال 2020ء تک اضافہ کرکے مجموعی ملازمتوں میں خواتین کا حصہ 28 فیصد تک کردیا جائے۔

    نیشنل ٹرانسفارمیشن پروگرام 2020ء کے تحت سعودی حکومت مزید منصوبے پیش کررہی ہے ان میں خواتین کا گھروں میں کام کرنا بھی شامل ہے اور امید ہے اس منصوبے کے تحت 1لاکھ 41 ہزار نوکریاں پیدا ہوں گی۔

    ان مںصوبوں میں حکومت کی زیادہ توجہ بالخصوص خواتین اور گریجویٹس افراد پر ہے، خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے اور انہیں محفوظ ماحول میں ملازمت کے لیے حکومت نے کئی پروگرام شروع کیے ہیں۔

    خواتین کو یہ اجازت قدامت پسندوں کی مخالفت کے باوجود خواتین کو دی گئی جن کا موقف ہے کہ خواتین کو کھلے عام کام کرنے کی اجازت نہ دی جائے بالخصوص ایسی جگہ جہاں مخلوط ماحول ہے جیسا کہ شاپنگ سینٹرز، سپر مارکیٹ اور دیگر بازار۔

    یہ ضرور پڑھیں: سعودی عرب میں کتنے غیرملکی ملازمین ہیں؟

  • سعودی عرب: غیرملکی ملازمین کی تعداد آبادی کا 33 فیصد ہوگئی

    سعودی عرب: غیرملکی ملازمین کی تعداد آبادی کا 33 فیصد ہوگئی

    ریاض: سعودی حکومت نے ملک بھر کے نجی سیکٹر میں موجود غیر ملکی ملازمین سے متعلق اعدادو شمار جاری کردیے، اس وقت ملکی آبادی 3 کروڑ 27 لاکھ سے زائد ہے جب کہ 1 کروڑ 11 غیر ملکی ملازمین پرائیویٹ سیکٹر میں کام کررہے ہیں۔

    گلف نیوز نے سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے نیشنل انفارمیشن سینٹر کے جاری کردہ اعدادو شمار کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس وقت ایک کروڑ 11 لاکھ 19 ہزار 370 ملازمین سعودی عرب کے پرائیویٹ سیکٹر میں کام کررہے ہیں۔

    ملازمین کے اہل خانہ کی تعداد 22 لاکھ 21 ہزار

    ان کے ساتھ موجود اہل خانہ کے افراد کی تعداد 22 لاکھ 21 ہزار 551 ہے انہیں ملایا جائے تو ملازمین اور ان کے اہل خانہ کی تعداد ایک کروڑ 33 لاکھ 40 ہزار 921 بنتی ہے۔

    ایک کروڑ 9 لاکھ ملازمین کی عمریں 20 تا 64 کے درمیان

    سعودی عرب کے ایک موقر روزنامہ  میں شائع اسی رپورٹ کے مطابق ان غیر ملکی ملازمین میں سے 1 کروڑ 9 لاکھ 76 ہزار 854 کی عمریں 20 سال سے 64 سال کے درمیان ہیں جن کے 16 لاکھ 89 ہزار 874 رشتہ دار یہاں موجود ہیں۔

    ساڑھے 9 ہزار ملازمین کی عمریں 20 سال سے کم

    اسی طرح 9 ہزار 646 ملازمین ایسے ہیں جن کی عمریں 20 برس سے کم ہیں جب کہ ایک لاکھ 32 ہزار 870 ملازمین کی عمریں 64 برس سے زائد ہیں۔

    سعودی عرب کی کل آبادی 3 کروڑ 17 لاکھ

    سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی آف اسٹیٹس (ادارہ شماریات) سعودی عرب کی کل آبادی 3 کروڑ 17 لاکھ 42 ہزار ہے جب کہ غیر ملکی ملازمین کی تعداد 1 کروڑ 11 لاکھ سے زائد ہے جو مجموعی آبادی کا قریبا 33 فیصد ہے۔

    سعودی عرب کی کل آبادی کا 40 فیصد غیر ملکی باشندے ہیں

    اسی طرح ملازمین اور ان کے اہل خانہ کی مجموعی تعداد ایک کروڑ 33 لاکھ سے زائد ہے جو کہ مجموعی آبادی کا 40 فیصد ہے۔

    غیر ملکی باشندوں کی تعداد مقامی آبادی کے برابر ہوسکتی ہے

    جس حساب سے غیر ملکی باشندوں کی سعودی عرب آمد جاری ہے اگر یہ شرح برقرار رہی تو آئندہ چند برس میں سعودی عرب میں موجود غیر ملکی باشندوں کی تعداد مقامی افراد کے برابر ہوجائے گی۔

    سعودی عرب نے حال ہی میں اپنے سعودیزیشن پلان 2020 کا اجرا کیا ہے جس کے تحت سعودی باشندوں کو روزگار دلانے کے لیے باقاعدہ مہم چلائی جارہی ہے۔

  • عرب ممالک میں چاند نظر آنے کا اعلان

    عرب ممالک میں چاند نظر آنے کا اعلان

    ریاض:سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ممالک میں چاند نظر آگیا، وہاں کل عید الفطر کل ہوگی۔

    عرب میڈیا کے مطابق خلیجی ممالک میں چاند دیکھنے کے لیے سعودی عرب اور دبئی میں علیحدہ علیحدہ اجلاس منعقد ہوئے، چاند نظر آنے کی شہادتیں موصول ہونے کے بعد خلیجی ممالک نے کل یعنی اتوار کو عید الفطر کا اعلان کردیا۔

    قبل ازیں سعودی عرب میں شہریوں سے اپیل کی گئی تھی کہ شہری چاند دیکھنے کے لیے دوربین اور سادہ طریقہ اپنائیں، چاند نظرآنے کی صورت میں قریبی سرکاری ادارے یا عدالت پہنچ کر شہادتیں قلم بند کرائیں۔

    دیگر ممالک میں ملائشیا اور ہانگ کانگ میں بھی چاند نظر آگیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ، امریکا اور کینیڈا میں کیلنڈر پر عمل کرنے والی تنظیمیں اور مساجد اتوار کو عید منائیں گی جبکہ چاند دیکھ کر فیصلہ کرنے والی تنظیمیں آج اجلاس میں فیصلہ کریں گی۔

    دریں اثنا پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش میں بھی عید کا چاند دیکھنے کے لیے اجلاسز کل معنقد ہوں گے۔

  • سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے اپنےبیٹے محمد بن سلمان کوولی عہد مقررکردیا

    سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے اپنےبیٹے محمد بن سلمان کوولی عہد مقررکردیا

    ریاض : سعودی فرمانروا شاہ سلمان نےولی عہدمحمدبن نائف کو برطرف کرکے اپنےبیٹے محمد بن سلمان کوولی عہدمقررکردیا۔

    سعودی عرب کی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے ایک شاہی فرمان جاری کیا گیا جس کے شہزادہ محمد بن نائف کو ولی عہد کے منصب سے ہٹا کر ان کی جگہ اپنے بیٹے شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کو ولی عہد مقرر کیا ہے۔

    ولی عہد محمد بن نائف کو عہدے سے برطرف کرنے کی وجہ تاحال سامنے نہیں آسکی ۔

    اکتیس سال کے محمد بن سلمان نائب وزیراعظم کے فرائض انجام دیں گے اور بدستوروزیر دفاع بھی رہیں گے، مشاورتی کمیٹی کے چونتیس میں سے اکتیس ارکان نے محمد بن سلمان کے حق میں فیصلہ دیا۔

    پرنس عبدالعزیزبن سعود بن نائف کو سعودی عرب کا وزیرداخلہ مقرر کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی شاہ سلمان نے جب سے اقتتدار سنبھالا ہے اس وقت سے اب تک تمام اہم عہدے اپنے بیٹوں اور قریبی رشتہ داروں کو دی ہے جس کے بعد سے آل سعود میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • وزیر اعظم نواز شریف کل نجی دورے پر سعودی عرب روانہ ہونگے

    وزیر اعظم نواز شریف کل نجی دورے پر سعودی عرب روانہ ہونگے

    اسلام آباد : وزیراعظم نواز شریف کل نجی دورے پر سعودی عرب روانہ ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم نوازشریف عمرہ ادائیگی کیلئے کل سعودی عرب روانہ ہوں گے، وزیراعظم اہلخانہ کے ہمراہ عید الفطر سعودی عرب میں منانے کے بعد 25 جون کو نجی دورے پر لندن جائیں گے، جہاں وزیراعظم طبی معائنہ کرائیں گے۔

    وزیراعظم کے ہمراہ ان کے اہل خانہ بھی ہوں گے جبکہ وزیراعظم 30 جون کو لندن سے وطن واپس آئیں گے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم کی گزشتہ برس ہارٹ سرجری ہوئی تھی اور جون میں ان کا چیک اپ ہونا تھا۔


    مزید پڑھیں : وزیراعظم نواز شریف دورہ سعودی عرب مکمل کرکےاسلام آباد واپس پہنچ گئے


    یاد رہے چند روز قبل بھی قطر اور خلیجی ملکوں میں بڑھتی کشیدگی کم کیلئے وزیراعظم نوازشریف آرمی چیف کے ہمراہ ایک روزہ دورےپرسعودی عرب گئے تھے، جہاں وزیراعظم نواز شریف اور سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے درمیان ملاقات ہوئی تھی اور خلیجی ممالک میں جاری کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب: یکم جولائی سے ہر غیر ملکی 100 ریال ماہانہ ٹیکس ادا کرے گا

    سعودی عرب: یکم جولائی سے ہر غیر ملکی 100 ریال ماہانہ ٹیکس ادا کرے گا

    ریاض: سعودی حکومت نے ’’گناہ ٹیکس‘‘ کے بعد اب غیر ملکی باشندوں پر نیا ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت سعودی عرب میں ہر غیر ملکی شہری کو اگلے ماہ سے ابتدا میں 100 ریال ماہانہ اور بعدازاں 400 ریال ماہانہ ادا کرنے ہوں گے۔

    گلف نیوز کے مطابق اگلے ماہ یعنی یکم جولائی سے سعودی عرب میں مقیم تمام غیر ملکی باشندے اپنا اور اپنے زیر کفالت افراد کا لیوی ٹیکس ادا کریں گے جس کا مقصد تیل کی بتدریج کم  ہونے والی قیمتوں کے نتیجے میں گرتی ہوئی معیشت کو سہارا دینا ہے۔

    لیوی ٹیکس کی رقم ہر غیر ملکی باشندے سے 100 ریال فی کس کے حساب سے ہر ماہ وصول کی جائے گی، معاملہ یہیں پر ختم نہیں ہوگا بلکہ ہر سال اس ٹیکس کی رقم میں 100 ریال کا اضافہ کیا جائے گا جو کہ 2020ء تک جاری رہے گا۔

    ہر غیر سعودی شخص یکم جولائی سے 100 ریال ادا کررہا ہوگا لیکن اگلے سال اس پر مزید بوجھ پڑے گا اور سال 2018ء سے لیوی ٹیکس کی یہ رقم بڑھا کر 200 ریال ماہانہ کردی جائے گی یعنی ایک سال وہاں گزارنے والا 2400 ریال سالانہ ادا کرے گا۔

    اسی طرح 2019ء میں ٹیکس کی رقم 300 ریال ماہانہ یعنی 3600 ریال سالانہ اور سال 2020ء میں 400 ریال ماہانہ یعنی 4800  ریال سالانہ کردی جائے گی۔

    خیال رہے کہ سعودی حکام کا اس ٹیکس کے نفاذ کا مقصد ملکی آمدنی میں اضافہ کرنا ہے لیکن کاروباری افراد لیوی ٹیکس لگنے پر چیزوں کی اشیا کی لاگت میں اضافہ کرسکتے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں: سعودی حکام کا مقامی شہریوں‌ و کمپنیوں‌ کا انکم ٹیکس معاف کرنے کا اعلان


    سعودی عرب میں موجود ایسی کمپنیاں جہاں غیر ملکی ملازمین کی تعداد مقامی افراد سے زیادہ ہے وہ پہلے ہی لیوی ٹیکس کے متبادل کے طور پر ہر غیر ملکی ملازم کے عوض 200 ریال ماہانہ ادا کررہی ہیں تاکہ اب یہ ٹیکس ہر شہری پر عائد کیا جارہا ہے۔

    اہل خانہ کے ہر فرد پر ٹیکس لاگو ہوگا

    یہ ٹیکس زیر کفالت لوگوں پر بھی عائد ہوگا یعنی اگر ہوئی غیر ملکی وہاں سعودی عرب میں موجود ہے اور اس کے اہل خانہ نے سعودی عرب آچکے ہیں تو اسے بھی ہر فرد کے حساب سے ٹیکس کی ادائیگی کرنی ہوگی۔

    اطلاعات ہیں کہ ایسے گھرانوں کے لیے ٹیکس کی رقم میں کچھ رعایت دی جائے گی۔


    ضرور پڑھیں: سعودی عرب میں ’’ گناہ ٹیکس‘‘ عائد


    دریں اثنا غیر ملکی باشندوں کی جانب سے اپنے وطن بھیجی جانے والی رقم پر ٹیکس لگائے جانے کا فیصلہ ابھی باقی ہے۔

    اسی موضوع پر دیگر خبریں:

     سعودی عرب:ترسیلات زر پر ٹیکس لگانے کی تجویز مسترد

     سعودی شہریوں پر ٹیکس عائد کرنے کی منظوری


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں

  • سعودی عرب کے شہر قطیف میں دھماکا، ایک فوجی جاں‌ بحق، دو زخمی

    سعودی عرب کے شہر قطیف میں دھماکا، ایک فوجی جاں‌ بحق، دو زخمی

    ریاض: سعودی عرب کے شہر قطیف میں بم دھماکا ہوا ہے جس میں ایک فوجی اہلکار جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے۔

    عرب میڈیا کے مطابق دھماکا اتوار کی رات ایک فوجی گاڑی پر ہوا ، نامعلوم شرپسندوں نے انہیں قصدا نشانہ بنایا۔

    عرب وزارتِ داخلہ کے مطابق یہ ایک دہشت گرد حملہ تھا، دھماکا قطیف کے علاقے العوامیہ میں ہوا جس میں فوجیوں کی ایک گشت کرتی ہوئی گاڑی کو بارودی سرنگ کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔

    سعودی عرب کے اس خطے میں اہل تشیع افراد کی آبادی زیادہ ہے، یہاں پہلے بھی کئی بار دھماکے ہوچکے ہیں۔

    العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق حملے میں جاں بحق ہونے والے فوجی کی شناخت طارق العلاقی کے نام سے ہوئی ہے، حکام نے باضابطہ طور پر اس کا نام جاری کردیا ہے۔


    یہ پڑھیں: سعودی عرب کے شہر قطیف میں‌ کار بم دھماکا، دو ہلاک


    یکم جون کو بھی قطیف میں ایک کار بم دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہوگئے تھے

    گزشتہ برس بھی مدینہ منورہ اور قطیف میں حملے ہوئے تھے جن میں چار افراد شہید ہوگئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: مدینہ منورہ اور قطیف میں خود کش حملے، 4 افراد شہید

  • ملتان: سعودی عرب جانے والا نوجوان عمر بھر کے لیے معذور، والدین نے جمع پونجی لٹادی

    ملتان: سعودی عرب جانے والا نوجوان عمر بھر کے لیے معذور، والدین نے جمع پونجی لٹادی

    ملتان: پنجاب کے شہر ملتان میں 22 سالہ نوجوان ایک سال قبل ملازمت کے لیے سعودیہ عرب گیا جہاں ٹریفک حادثے نے اسے عمر بھر کے لیے معذور کردیا، بے بس والدین نے اپنی تمام جمع پونجی بیٹے کے علاج پر لگادی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے رانا عمر فاروق کے بے بسی اور لاچارگی کی علامت بنا بائیس سالہ عامر ہے جو بی ٹیک کرنے کے بعد سعودی عرب ملازمت کرنے کے لیے گیا تو تندرست اور توانا تھا۔


    لیکن وہاں ٹریفک حادثے کے سبب ہڈیوں کا ڈھانچہ بن کر واپس آیا، اب یہ نوجوان چلنے پھرنے، کھانے پینے اور بات کرنے قاصر ہے، اور ایک برس سے بستر پر محدود ہے۔
    عامر کی ماں اپنے بیٹے کو دیکھ دیکھ کر ہر وقت روتی رہتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ جو بھی ہمارے ساتھ تعاون کرے اس کا بھی بھلا ہو، ڈاکٹر کہتے ہیں چھ سات لاکھ روپے کا خرچ ہے اس کے بعد ہی یہ ٹھیک ہوگا۔
    عامر کو مرض کیا ہے؟ اس کے والد نے بتایا کہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس کے دماغ میں پانی ہے، یہ آپریشن کے ذریعے نکالا جائے گا اور نالی سانس والی دوسری جانب سے لگائی جائے گی۔

    عامر کے والد عبد المالک نے بتایا کہ بیٹا ریاض سے دوگھنٹے کی مسافت پر یمن کی سرحد کے نزدیک واقع شہر الجو میں مقیم تھا وہاں سڑک پار کرتے ہوئے گاڑی نے اسے ٹکر ماری اور وہ شدید زخمی ہوگیا، وہاں سے گاڑی والے اسے شہر کے اسپتال منتقل کیا، بعدازاں سعودی پولیس نے بتایا کہ کچھ نہیں پتا کہ عامر کو کس نے ٹکر ماری۔

    انہوں نے بتایا کہ اطلاع ملنے پر ہم صدمے میں آگئے، بہت مشکل سے کیسے کیسے جتن کیے مگر سعودیہ عرب جانے کا فوری ویزا نہ مل سکا، بہت مشکلوں سے اور بہت پیسہ خرچ کرکے بیٹے کو اسی حالت میں یہاں بلوالیا۔
    انہوں نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سے مالی تعاون کی اپیل کی اور کہا کہ ہمارے پاس جتنی جمع پونجی تھی سب لگادی اب کچھ نہیں بچا، اب انتظار ہے کسی مسیحا کا جو ہمارے بیٹے کا علاج کراسکے۔

    اے آر وائی نیوز نے یہ معاملہ انسانیت کے ناطے اٹھایا ہے تاکہ کسی بھی حکومتی نمائندے کی نگاہ میں یہ معاملہ آئے تو وہ عامر کی مدد کرسکے۔

    والد کا فون نمبر: 03326050496


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب میں‌ مقیم پاکستانیوں نے 6 ارب ڈالر بھیجے، پاکستانی سفیر

    سعودی عرب میں‌ مقیم پاکستانیوں نے 6 ارب ڈالر بھیجے، پاکستانی سفیر

    ریاض: سعودی عرب میں تعینات پاکستانی سفیر خان ھشام بن صدیق کا کہنا ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں نے ہمیشہ اپنے ملک کی بہتری کے لیے کام کیا، دنیا بھر میں پاکستانی مقیم ہیں لیکن سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے ملکی معیشت کو زیادہ مستحکم کیا اور انہوں نے 6 ارب ڈالر پاکستان بھیجے۔

    یہ بات انہوں نے پاکستانی سفارت خانے میں پاکستانی کیمونٹی سے اپنے پہلے خطاب میں کہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی شہری دنیا بھر کے ممالک میں مقیم ہیں تاہم سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے سب سے زیادہ رقم 6 ارب ڈالرز پاکستان بھجوائے گئے جس سے ملکی اقتصادی حالت بہتر ہوئی۔

    اپنے خطاب میں انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ چھ ارب ڈالر کی یہ رقم پاکستانیوں کی جانب سے گزشتہ چھ ماہ میں بھیجی گئی یا سال بھر میں تاہم امکان ہے کہ یہ رقم سال 2016ء میں بھیجی گئی۔

    سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں پاکستانی اسکولوں کے مسائل اور نئے تعلیمی اداروں کی تعمیر کا آغاز اس سال کے آخر میں شروع کر دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی عوام کو تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولیات سے آراستہ ہونا چاہیے اس کے لیے پاکستانی کیمونٹی کو ان جیسی بنیادی سہولیات سے آراستہ کیا جائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سفارت خانہ پاکستان اپنے تمام افراد کو مزید بہتر سہولیات فراہم کرنے میں بھرپور کوشش کر رہا ہے جبکہ پاک سعودی تعلقات اور تجارت کو فروغ دینے کے حوالے سے بھی کام جاری ہے، تقریب میں بڑی تعداد میں پاکستانی کیمونٹی کے افراد نے شرکت کی۔