Tag: Saudi Arabia

اردو زبان میں سعودی عرب سے تازہ ترین خبریں اور معلومات

Saudi Arabia News In Urdu by ARY News

  • سعودی عرب کی مسلم ممالک کے سربراہان سے معذرت

    سعودی عرب کی مسلم ممالک کے سربراہان سے معذرت

    اسلام آباد: سعودی عرب نے ان مسلمان ممالک سے معذرت کی ہے جنہیں عرب اسلامی امریکی کانفرنس میں خطاب کرنے کا موقع نہیں ملا۔

    بی بی سی کے مطابق اس بات کی تصدیق دفتر خارجہ پاکستان کے سربراہ نفیس زکریا نے یومیہ بریفنگ میں ایک سوال کے جواب میں ہوئی۔

    نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے فرمانروا نے اُن مسلمان ممالک کے سربراہان سے ذاتی طور پر معذرت کی ہے جنہیں کانفرنس میں خطاب کا موقع نہ ملا۔

    نفیس زکریا نے کہا کہ کانفرنس میں وقت کی کمی کے باعث ایسا ہوا کیوں کہ کانفرنس میں 30 ممالک کے سربراہان کو تقاریر کرنی تھیں لیکن وقت کم ہونے کے سبب کچھ رہنماؤں کو موقع بلا بقیہ تمام محروم رہے۔

    ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے دہشت گردی سے متاثرہ ان ممالک کے نام لیے جو کانفرنس میں موجود نہیں تھے جیسا کہ بھارت، چین، روس، جنوبی افریقہ اور یورپ، پاکستان چوں کہ وہاں موجود تھا شاید اسی لیے ٹرمپ نے نام نہ لیا۔

    خیال رہے کہ کانفرنس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دینے والے ممالک کا نام لیا تاہم پاکستان کا سرے سے کوئی تذکرہ نہ کیا۔

  • سعودی عرب کا چاند سے متعلق اعلان

    سعودی عرب کا چاند سے متعلق اعلان

    ریاض: سعودی عرب میں چاند نظر نہیں آیا، سعودی عرب میں پہلار وزہ ہفتے کو ہوگا۔

    العربیہ ٹی وی کے مطابق سعودی عرب میں رمضان المبارک کا چاند نظر نہیں آیا ہے اس لیے اب یکم رمضان المبارک جمعے کو ہونے کا امکان ختم ہوگیا، اب پہلا روزہ ہفتے کو ہوگا۔

    سعودی عرب میں پہلا روزہ ہفتے کو ہونے کے بعد اب پاکستان میں اتوار 28 مئی کو پہلا روزہ ہونے کا امکان بڑھ گیا ہے۔


    کل رمضان المبارک کا چاند نظر آنے کے بہت کم امکانات ہیں، محکمہ موسمیات


    دوسری جانب محکمہ موسمیات پاکستان نے بھی کہا ہے کہ چاند نظر آنے کے امکانات بہت کم ہیں، امید ہے پہلا روزہ اتوار کو ہوگا تاہم حتمی اعلان مرکزی رویت ہلال کمیٹی کرے گی۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کل شام کے وقت ملک بھر میں مطلع صاف ہوگا، پاکستان کے کوسٹل علاقے پسنی اورجیوانی میں چاند دیکھے جانے کے بہت کم امکانات ہوسکتے ہیں جبکہ ایشیا کے کسی بھی ملک میں چاند نظرآنے کا امکان نہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • سعودی عرب اور امریکا میں 110 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدوں‌ پر دستخط

    سعودی عرب اور امریکا میں 110 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدوں‌ پر دستخط

    ریاض: سعودی عرب نے امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات مضبوط کرنے کے لیے 110 ارب ڈالر کے مختلف دفاعی منصوبوں کے معاہدوں پر دستخط کردیے، شاہ سلمان کی جانب سے ٹرمپ کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نوازا گیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی فرمانروا کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں ایک سو دس ارب ڈالرز کے دفاعی معاہدوں پر اتفاق سمیت جوائنٹ اسٹریٹیجک وژن معاہدے پر بھی دستخط ہوئے۔

    سعودی حکام کا کہنا ہے کہ دفاعی معاہدے دہشت گردی کے خلاف کار آمد ثابت ہوں گے جب کہ مجموعی طور پر دیگر شعبوں میں 380 ارب ڈالرز کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔

    قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سعودی حکومت کی جانب سے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ ’عبدالعزیز السعود‘ سے بھی نواز گیا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی رائل کورٹ میں ہونے والے معاہدوں پر امریکی صدر اور شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے دستخط کیے اور ایک دوسرے سے مصافحہ بھی کیا۔

    بعد ازاں سعودی وزیر خارجہ نے امریکی سیکریٹری خارجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کی اور دفاعی تعاون کے حوالے سے ہونے والے 5 معاہدوں پر روشنی ڈالی۔

    اس موقع پر امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا اور سعودی حکومت دہشت گردی کے خلاف مشترکہ محاذ بنائی گے۔

    ریکس ٹیلرسن نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ امریکا کے گہرے تعلقات ہیں تاہم اگر ایران رویہ تبدیل کر لے تو اُس سے بھی بات چیت ہوسکتی ہے۔

  • میلانیا ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب ،سر سے اسکارف غائب

    میلانیا ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب ،سر سے اسکارف غائب

    ریاض : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر اپنی اہلیہ کے ہمراہ سعودی عرب پہنچ گئے لیکن میلانیا ٹرمپ کے سر سے اسکارف غائب تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ جب ریاض ایئرپورٹ پر اترے تو سعودی عرب کے فرماں رواں شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کو خوش آمدید کہا، اس موقع پر امریکی صدر کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔


    مزید پڑھیں : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیرملکی دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے


    اس موقع پر میلانیا ٹرمپ سیاہ رنگ کی فل آستین کی ڈریس میں نظر آئیں لیکن انکے سر پر اسکارف نہیں تھا۔

    یاد رہے کہ سعودیہ عرب میں سر سے لے کر پاؤں تک کپڑے پہننے کی ہدایت بھی ہے لیکن میلانیا ٹرمپ نے سر پر اسکرف نہیں لیا تھا۔

    اس سے قبل سعودی وزیر خارجہ عادل بن احمد الجبیرکا کہنا تھا کہ دورہ سعودی عرب پر امریکی خاتون اول اور ان کی بیٹی کے لیے اسکارف پہننا ضروری نہیں, ہم میلانیا اور ایوانکا کو ہر سٹائل کے لباس میں خوش آمدید کہتے ہیں۔

    واضح رہے یہ پہلی بار نہیں کہ کسی غیر ملکی خاتون نے اسکراف نہیں لیا ہو، ماضی میں سابق خاتونِ اول مشیل اوبامہ نے بھی سر پر اسکارف نہیں لیا اسکے علاوہ سابق سیکیٹر ی آف اسٹیٹ ہلری کلنٹن اور سابق وزیرِ خارجہ کونڈولیزارائس نے بھی دورہ سعودیہ عرب کے دوران سر پر اسکارف نہیں لیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیرملکی دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے

    امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیرملکی دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیرملکی دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے ، صدرٹرمپ تین مختلف اجلاسوں میں سعودی اور اسلامی دنیا کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلے غیر ملکی دورے پر سعودی عرب کے دارلحکومت ریاض پہنچ گئے ، ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ، بیٹی ایوانکا ٹرمپ اور داماد بھی ان کے ہمراہ ہیں، صدرٹرمپ عرب اسلامک امریکن سمٹ سے خطاب بھی کریں گے جبکہ خلیجی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے، صدر ٹرمپ اپنے خطاب میں انتہا پسندی، دہشتگردی کے خلاف جنگ اور مذہبی رواداری پربات کریں گے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا سعودی عرب کے ساتھ تقریباً ایک کھرب ڈالر اسلحہ کے معاہدے کرنا چاہتا ہے، جو مستقبل میں تین کھرب تک پہنچ سکتے ہیں، دفاعی معاہدوں کے علاوہ بجلی، تیل اور گیس اور صنعتی اور کیمیائی شعبوں میں بھی معاہدے متوقع ہیں۔

    صدر ٹرمپ کی سعودی عرب آمد سے قبل سعودی وزیر خارجہ عادل بن احمد الجبير کا کہنا تھا کہ امریکا اور مغرب اسلامی دنیا کے دشمن نہیں، اسلامی دنیا کے رہنماؤں کی ٹرمپ سےملاقاتوں میں دہشت گردی اور شدت پسندی پربات ہوگی۔


    مزید پڑھیں : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا غیر ملکی دورہ


    امریکی صدر کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے ، اس کے بعد وہ اسرائیل اور ویٹی کن جائیں گے ۔

    امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کے اس دورے کا مقصد خطے میں ایران کی پالیسیوں کا توڑ کرنے کے لیے ایک اتحاد تشکیل دینا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ اس دوران اٹلی میں ہونے والے جی 7 سمٹ سے خطاب بھی کریں گے۔

    خیال رہے کپ ٹرمپ کی جانب سے اپنے پہلے دورے کے لیے سعودی عرب کا انتخاب کرنا، مسلم ملک کے ساتھ امریکا کے تعلقات کی بحالی کی طرف سے ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما کے آخری دنوں میں سعودی عرب اور امریکا کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہو گئی تھی، جس کی وجہ یمن، شام اور ایران کی طرف سعودی عرب کی خارجہ پالیسی کو قرار دیا جاتا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب میں تارکین وطن کو مہلت، 45 دن رہ گئے

    سعودی عرب میں تارکین وطن کو مہلت، 45 دن رہ گئے

    ریاض: سعودی عرب حکومت کی جانب سے غیر قانونی مقیم افراد کو از خود ملک چھوڑنے کی مہلت ختم ہونے میں 50 سے بھی کم دن رہ گئے، اس دوران ملک چھوڑنے والوں کے فنگر پرنٹس نہیں لیے جائیں گے تاکہ وہ دوبارہ ملک آسکیں۔

    تارکین وطن کو تین ماہ کی مہلت دی تھی

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی حکومت نے ملک میں مقیم تارکین وطن کو تین ماہ میں ملک چھوڑنے کی مہلت دی تھی جسے ختم ہونے میں اب 50 سے بھی کم دن رہے گئے ہیں۔

    جرمانہ نہیں ہوگا، حراست میں نہیں لیا جائے گا

    سعودی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ اس مہلت سے فائدہ اٹھانے والے افراد کو خصوصی رعایت دی جائے گی، جرمانہ عائد نہیں کیا جائے گا، اسے حراست میں نہیں رکھا جائے گا۔

    فنگر پرنٹس نہ لے کر بلیک لسٹ نہیں کیا جائے گا

    اعلان کے مطابق غیر قانونی مقیم شخص کی واپسی کے دوران اس کے فنگر پرنٹس نہیں لیے جائیں گے تاکہ اگلی بار وہ شخص اگر درست اور قانونی راستہ اختیار کرتے ہوئے سعودی عرب آنا چاہے تو اسے ویزا مل سکے عام الفاظ میں کہیں تو ایسے شخص کو بلیک لسٹ نہیں کیا جائےگا۔

    مہم کے دوران 32 ہزار افراد ملک چھوڑ چکے

    العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق  سعودی وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ مملکت میں غیر قانونی مقیم افراد اور نظامِ اقامہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ملک گیر مہم کے آغاز کے بعد سے اب تک 32 ہزار افراد سعودی عرب سے کوچ کر چکے ہیں۔

    مہلت کے بعد پکڑے گئے تو ٹیکس اور جرمانہ عائد، حراست اور بلیک لسٹ

    العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق اسی ضمن میں مہم کے معاون نگراں کرنل سفر بن دلیم نے تارکین وطن کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس رعایت سے فائدہ اٹھائیں ورنہ مہم کے بعد وہ یہاں پکڑے گئے تو ان پر تمام ٹیکسز اور جرمانے عائد کیے جائیں گے ساتھ ہی انہیں حراست میں بھی رکھا جائے گا۔

    ملک میں 78 مراکز قائم، 19 سرکاری ادارے شریک

    کرنل سفر بن دلیم کے مطابق اس مہم میں 19 سرکاری ادارے شریک ہیں اور ملک میں 78 مراکز قائم کیے گئے ہیں جہاں روزانہ غیر قانونی مقیم افراد کی بڑی تعداد خود کو پیش کررہی ہے۔

    مہم کا مقصد 10 لاکھ افراد کو سامنے لانا ہے

    اطلاعات ہیں کہ نوے روزہ اس مہم کا مقصد 10 لاکھ غیر قانونی مقیم افراد کو سامنے لانا ہے جن میں سے 2.85 لاکھ افراد اپنی ملازمتوں سے غائب ہیں۔

    سابقہ مہم میں 55 لاکھ افراد کو نکالا گیا

    چار سال قبل بھی اسی نوعیت کی ایک مہم شروع کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 55 لاکھ غیر قانونی مقیم افراد کا کوچ اور ان کے معاملات کی درستی سامنے آئی تھی۔

    ڈیڈ لائن 31 جون تک ہے

    واضح رہے کہ سعودی حکام کی جانب سے غیر قانونی مقیم افراد کو ملک چھوڑنے کے لیے یکم اپریل تا 31 جون 90 روز کی مہلت دی گئی ہے۔


    سعودی عرب: غیرقانونی مقیم افراد کو 3 ماہ میں ملک چھوڑنے کی رعایت


    مہلت دینے سے قبل تمام شہروں میں سعودی حکام نے جگہ جگہ پریس کانفرنس کرکے اس مہم کی تشہیر بھی کی تھی تاکہ کوئی شخص لاعلم نہ رہ جائے۔

  • سعودی عرب میں غیر ملکی ڈینٹسٹ بھرتی کرنے پر پابندی

    سعودی عرب میں غیر ملکی ڈینٹسٹ بھرتی کرنے پر پابندی

    ریاض: سعودی عرب نے ملک بھر میں غیر ملکی ڈینٹسٹ بھرتی کرنے پر پابندی عائد کردی اور حکم دیا ہے کہ صرف مقامی ڈاکٹرز بھرتی کیے جائیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق ایک روز قبل جاری سرکاری اعلامیے کے مطابق ملک بھر میں دانتوں کے غیر ملکی ماہر ڈاکٹر بھرتی کرنے پابندی ہوگی جس کا مقصد مقامی ڈاکٹرز کو مواقع فراہم کرنا ہے۔

    یہ سرکاری اعلامیہ وزارت محنت( لیبر منسٹری) کی جانب سے جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق نجی سیکٹر سے کہا گیا ہے کہ وہ شعبہ طب میں دانتوں کے ماہر ڈاکٹرز غیر ملکی کے بجائے مقامی افراد کو بھرتی کریں۔

    واضح رہے کہ سعودی حکومت کے اس اقدام کا مقصد غیر ملکی افراد کے بجائے مقامی افراد کو روزگار دلانے کے اقدامات کا تسلسل ہے جس کے تحت چند روز قبل سعودی حکومت نے حکم دیا تھا کہ شاپنگ سینٹرز میں غیر ملکی کے بجائے مقامی افراد بھرتی کیے جائیں۔

    اسی سے متعلق: غیرملکی تارکین کو شاپنگ مالز میں نوکریاں نہ دی جائیں، سعودی حکومت

  • سعودی عرب کا تفریحی شہر بنانے کا اعلان

    سعودی عرب کا تفریحی شہر بنانے کا اعلان

    ریاض: سعودی عرب نے اپنے دارالحکومت ریاض میں تفریحی شہر بنانے کا اعلان کردیا جس میں سفارت پارک سمیت مشہور امریکی کمپنی تھیم پارک بھی بنائے گی۔

    یہ اعلان سعودی عرب کے نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے جاری کردی بیان میں کیا ہے۔

    اعلامیے کے مطابق یہ تفریحی شہر دار الحکومت ریاض کے مضافات میں بنایا جائے گا جو 334 مربع کلومیٹر رقبے پر محیط ہوگا اور یہ 2022ء تک مکمل ہوگا۔

    saudi-post-2

    کئی لاکھ ملازمتیں پیدا ہونے کا امکان

    عرب میڈیا کے مطابق یہ تفریحی شہر سعودی حکومت کے ’’ویژن 2030‘‘ منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت ملازمتوں کے نئے مواقع فراہم کیے جائیں گے، امکان ہے کہ ان ملازمتوں کی تعداد لاکھوں کی تعداد میں ہوگی کیوں ایک پورا تفریحی شہر بسایا جائے گا جس میں بہت بڑی مقدار میں افرادی قوت درکار ہوگی۔

    عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اس شہر میں تفریحی اور ثقافتی سہولیات شامل ہوں گی علاوہ ازیں یہاں سفاری پارک اور مشہور زمانہ سِکس فلیگ کی جانب سے تھیم پارک بھی بنایا جائے گا۔

    saudi-post-1

    بی بی سی کے مطابق خیال رہے کہ امریکی تفریحی کمپنی سِکس فلیگ نے گذشتہ سال جون میں اعلان کیا تھا کہ وہ سعودی حکومت سے ملک میں ویژن 2030 کے سلسلے میں تھیم پارکس قائم کرنے کے بارے میں گفتگو کر رہی ہے۔

    بعد ازاں کمپنی کے چیف ایگزیکیٹو جم ریڈ اینڈرسن نے کہا کہ ان کی کمپنی سعودی عرب میں 30 کروڑ سے 50 کروڑ کی لاگت کے تین پارک بنائے گی۔

    سعودی ریاست کے سخت گیر ہونے کا تاثر کم ہوگا

    عرب میڈیا کے مطابق اس تفریحی شہر کو بنانے کا مقصد جہاں سعودیہ عرب کے ذرائع آمدنی میں اضافہ کرنا ہے وہیں اس اقدام سے سعودی کے سخت گیر ریاست ہونے کے تاثر کو کم کرنے میں مدد ملے گی ۔

  • سعودی عرب: غیرقانونی مقیم افراد کو 3 ماہ میں ملک چھوڑنے کی رعایت

    سعودی عرب: غیرقانونی مقیم افراد کو 3 ماہ میں ملک چھوڑنے کی رعایت

    جدہ : سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے غیرقانونی طریقے سے مقیم افراد کو تین ماہ کے اندراپنے آبائی ممالک میں جانے کی رعایت دے دی گئی۔

    اس حوالے سے جدہ میں پاکستانی قونصل خانے میں قونصلرجنرل شہریار اکبر خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ مملکت میں بہت سے ایسے پاکستانی موجود ہیں جو غیر قانونی طور پر رہائش پذیر ہیں ان میں زیادہ ترافراد کفیل یا مختلف کمپنیوں سے بھاگے ہوئے ہیں۔

    سعودی حکومت کی جانب سے پاکستان سمیت تمام ممالک کے ایسے تمام افراد کے لیے تین ماہ کے اندر اندرسعودیہ کو چھوڑنے کی رعایت دی گئی ہے، اس سلسلے میں قونصل خانے کے اندر معلوماتی ڈیسک قائم کر دیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں سعودی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں مختلف سینٹرز بھی قائم کیے گئے ہیں جن پر واپس جانے والے افراد اپنے کوائف درج کروا کر اپنی ہوائی جہاز کی ٹکٹ خرید کر واپس جا سکیں گے۔

    انہوں نے خبردار کیا کہ اگر تین ماہ کے بعد بھی کوئی غیرقانونی طریقے سے یہاں مقیم رہا تو اس کے خلاف سعودی حکومت سختی سے پیش آئے گی اور اس پر سزا کے ساتھ ساتھ بھاری جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا، لہٰذا ایسے غیر قانونی مقیم افراد موجودہ مدت سے بھر پور فائدہ اٹھائیں، اس حوالے سے سفارت خانہ اور قونصلیٹ بھر پور مدد بھی فراہم کرے گا۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سعودی نائب ولی عہد سے ملاقات

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سعودی نائب ولی عہد سے ملاقات

    واشنگٹن: امریکی صدراورسعودی عرب کے نائب ولی عہد کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، امکان ظاہر کیا جاتا ہے کہ ملاقات کے دوران سعودی عرب میں سرمایہ کاری اورشام کی جنگ بندی کے حوالے سے گفتگو ہوئی.

    ذرائع کے مطابق منگل کے روزامریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی سعودی عرب کے نائب ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان اوول آفسں وائٹ ہاؤس میں ملاقات ہوئی، خیال کیا جارہا ہے کہ ملاقات کے دوران شام میں جنگ بندی سب سے اہم موضوع تھا۔

    باخبرذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے موقع پرامریکی نائب صدرمائیک پینس، امریکی صد ٹرمپ کے ٹرمپ کے سینئر مشیر اور داماد جیئرڈ کشنار، چیف آف اسٹاف رینس اور دفاعی حکمت عملی کے ماہرسٹیو بینن بھی موجود تھے۔

    تاہم مذکورہ بالا امکان کی تاحال تصدیق نہیں ہوئی ہے، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے نائب ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ صحافیوں کے سامنے تصویر بنوائی‘ مصافحہ کیا ‘ تاہم صحافیوں کے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا.

    اس موقع پر امریکی صدرکی جانب سے سعودی شہزادے کے اعزاز میں وائٹ ہاؤس کے ڈائننگ ہال میں ایک پرتکلف ظہرانے کا بھی انعقاد کیا گیا تھا جس میں اہم شخصیات شریک تھیں۔

    یاد رہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان سعودی حکومت کے انتہائی طاقتور ستون سمجھے جاتے ہیں اور ان دنوں وہ تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں کے سبب مشکلات کا شکار سعودی معیشت کو اس بحران سے باہر نکالنے کے لیے کوشاں ہیں۔