Tag: Saudi Arabia

اردو زبان میں سعودی عرب سے تازہ ترین خبریں اور معلومات

Saudi Arabia News In Urdu by ARY News

  • سعودی عرب میں بلدیاتی انتخابات:خواتین امیدواروں کی پہلی بار شرکت

    سعودی عرب میں بلدیاتی انتخابات:خواتین امیدواروں کی پہلی بار شرکت

    ریاض : سعودی عرب میں آج بلدیاتی انتخابات ہورہے ہیں، ملکی تاریخ میں پہلی بار خواتین امیدوار بھی انتخابی دوڑ میں شامل ہیں۔

    سعودی عرب میں میونسپل کونسل کے انتخابات آج ہورہے ہیں جس میں تین ہزار ایک سو نشستوں کے لیے نو سو خواتین امیدوار بھی میدان میں ہیں۔مگر خواتین ووٹرز کی تعداد مردوں کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

    بلدیاتی انتخابات میں ایک لاکھ تیس ہزار سے زائد خواتین ووٹ کاسٹ کریں گی جبکہ مرد ووٹرز کی تعداد دس لاکھ سے بھی زائد ہے۔

    اس سے قبل خواتین کو سعودی عرب میں کسی قسم کے انتخابات میں حصہ لینے اور ووٹ ڈالنے پر پابندی عائد تھی۔ْ

  • سعودی عرب نے شام میں فوجی کاروائی کا عندیہ دے دیا

    سعودی عرب نے شام میں فوجی کاروائی کا عندیہ دے دیا

    ریاض: سعودی عرب کا کہنا ہے بشارالاسد کی مخالفت جاری رکھیں گے اورشام میں فوجی کارروائی کا آپشن اب بھی موجود ہے۔

    شام میں فوجی کاروائی کا عندیہ آسٹریا کے وزیر خارجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیرنے دیا۔

    ان کاکاکہنا تھاکہ شام کے صدربشارالاسدکے خلاف شامی اپوزیشن کی حمایت جاری رکھیں گے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ شام میں فوجی کارروائی کاآپشن بھی موجودہے۔

    عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ شام کےاپوزیشن گروپوں سےامن مذاکرات کیلئے رابطے میں ہیں تاہم مذاکرات کی تاریخ طےنہیں کی گئی۔

  • سانحہ منیٰ: لاپتہ ہونے والے ایرانی سفارت کار کی شناخت ہوگئی

    سانحہ منیٰ: لاپتہ ہونے والے ایرانی سفارت کار کی شناخت ہوگئی

    تہران: ستمبر میں حج کے دوران پیش آنے والے سانحہ منیٰ میں لاپتہ ہونے والے ایرانی سفارت کارکی نعش شناخت کرلی گئی ہے جس سے ایرانی میڈٰیا میں ان کے اغوا کیگردش کرتی افواہات دم توڑ گئی ہیں۔

    ایرانی خبر رساں ایجنسی کے مطابق لبنان میں تعینات 49 سالہ ایرانی سفیر غضنفررکن آبادی کی لاش کی شناخت ڈی این اے کے ذریعے کی گئی ہے۔

    ان کے بھائی مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے بھائی کی میت دیکھنے کے بعد شناخت کا اعلان کیا ہے۔

    ایرانی سفارت کار کی میت جمعرات کو ان کے آبائی وطن پہنچادی جائے گی۔

    سانحہ منیٰ میں بائیس سو سے زائد افراد شہید ہوئے جن میں سب سے زیادہ 464 ایرانی حاجی شامل ہیں اوراسے حج کی تاریخ کا سب سے بڑا سانحہ قراردیا گیا ہے۔

    غضنفر لبنان کے شہربیروت میں سفارت کارتعینات تھے جو کہ حزب اللہ کی حمایت کے سبب ایران کی اہم سفارتی پوزیشن ہے۔

    ایران کے نائب وزیرِخارجہ حسین امیرعبدالہیان نے ماہ نومبر کے اوائل میں کہا تھا کہ ایرانی انٹلی جنس ایجنسیز کے مطابق غضنفر زندہ ہیں اور ایران نے سعودی عرب سے ان کی زندہ سلامت واپسی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

  • سعودی شہزادوں کے درمیان اقتدارکے حصول کی کشمکش شروع

    سعودی شہزادوں کے درمیان اقتدارکے حصول کی کشمکش شروع

    دبئی: تجزیہ نگاروں کے مطابق سعودی عرب کے دو شہزادوں کے درمیان اقتدار کے حصول کی کشمکش جاری ہے جو کہ اس سال سلطنت کو پیش آںے والے چیلنجزمیں سے سب سے بڑا چیلنج ثابت ہوگی۔

    سعودی عرب کے موجودہ فرمانروا شاہ سلمان کو مسندِ اقتدار پربراجمان ہوئے محض 9 ماہ ہی ہوئے ہیں تاہم اس مختصر عرصے میں انہیں یمن جنگ، تیل کی گرتی ہوئی قیمتیں اورجہادیوں کے بڑھتے ہوئے حملوں کے سبب سعودی قیادت کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    سعودی فرمانروا کو گزشتہ ماہ حج کے موقع پرمنیٰ میں ہونے والے سانحے پرانتہائی تنقید کا سامنا ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان کے ولی عہد 56 سالہ محمد بن نائف ہیں تاہم شاہ سلمان کے بیٹے اور نائب ولی عہد 30 سالہ محمد بن سلمان آئندہ بادشاہ کے لئے ایک مضبوط امیدوار کے طور پر ابھر کر سامنے آرہے ہیں۔

    محمد بن نائف اس وقت مملکت کے وزیرِ داخلہ ہیں جبکہ محمد بن سلمان وزیرِدفاع کے عہدے پر فائض ہیں اور دونوں کے درمیان مخاصمت بڑھتی جارہی ہے۔

    واشنگٹن میں مقیم مشرقِ وسطیٰ کے امورپرماہرفریڈرک وہرے کا کہنا ہے کہ دونوں شہزادوں کے درمیان موجود تناؤ کے سبب ملک کی داخلی اور خارجی پالیسیوں پراثر پڑرہا ہے۔

    یاد رہے کہ دونوں شہزادوں کے درمیان تناوٗ کی وجہ سابق حکمران شاہ عبداللہ کی جانب سے نامزد ولی عہد شہزادہ مقرن کی چھ ماہ قبل برطرفی ہے۔

  • پاکستانی حکومت کی سعودی عرب میں حملے کی مذمت

    پاکستانی حکومت کی سعودی عرب میں حملے کی مذمت

    اسلام آباد: دفترِخارجہ نے سعودی عرب کے شہرسیہات میں ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے سانحے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد سے اظہارِ یکجہتی کیاہے۔

    سعودی عرب کے صوبے القطیف کے شہ سیہات میں جمعے کے روز ایک مسجد پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا تھا جس میں فائرنگ کے سبب تاحال موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پانچ افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔

    حکومتِ پاکستان اور سعودی حکومت کے درمیان انتہائی دوستانہ مراسم موجود ہیں اور دونوں ممالک کے عوام مذہبی اخوت کے رشتے میں جڑے ہیں اور دکھ کی اس گھڑی میں حکومتِ پاکستان نے سعودی حکومت، سعودی عوام اورمتاثرہ خاندانوں سے اظہارِیکجہتی کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والے افراد کی مغفرت اورزخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی ہے۔

    دفترِخارجہ نے اس موقع پرسعودی حکومت کو پاکستان کی جانب سے مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے اورامید کااظہارکیا ہے کہ خادمینِ حرمین شریفین جلد ہی دہشت گردی پرقابو پالیں گے۔

    اس موقع پردفترِخارجہ نے ہرقسم کی دہشت گردی کی مذمت اوراس کے خلاف جدوجہد کرنے کے پاکستان کے دیرینہ موقف کا اعادہ کیا ہے۔

  • سانحہ منیٰ: بھگدڑ میں شہید ہونے والے حاجیوں کی تعداد 1636 ہوگئی

    سانحہ منیٰ: بھگدڑ میں شہید ہونے والے حاجیوں کی تعداد 1636 ہوگئی

    دبئی / ریاض: سانحہ منیٰ میں بھگدڑ کے دوران شہید ہونے والے حاجیوں کی تعداد غیرملکی ذرائع کے مطابق 1 ہزار6 سو36 ہوگئی ہے اور یہ حج کی تاریخ کے سب سے اندوہناک حادثے کی شکل اختیارکرچکاہے۔

    واضح رہے کہ سعودی حکام نے سانحہ منیٰ پر آخری اپڈیٹ 769 شہادتوں کی دی ہے اور اس کے بعد کسی قسم کی اپڈیٹ نہیں دی اور نہ ہی یہ تفصیلات دی ہیں کہ کس ملک کے کتنے حاجی شہید ہوئے۔

    کئی حکومتوں نے انفرادی طورپر انکے شہید ہونے والے شہریوں کی تفصیلات فراہم کی ہیں جس کے مطابق یہ سانحہ 1990 میں ہونےوالے سرنگ سانحے زیادہ بڑا ہے جس میں 1 ہزار 4 سو26 حاجی شہید ہوئے تھے۔

    مندرجہ ذیل ممالک نے اپنے شہید ہونے والے حاجیوں کی تعداد فراہم کی ہے۔

    ایران : 464 شہید

    مصر: 177 شہید

    نائجیریا: 145 شہید

    انڈونیشیا: 127 شہید

    بھارت: 101 شہید

    پاکستان: 87 شہید

    بنگلہ دیش: 79 شہید

    مالی: 60 شہید

    سنیگال 54 شہید

    چاڈ 52 شہید

    بینن : 34 شہید

    موراکو: 33 شہید

    ایتھوپیا: 31 شہید

    سوڈان : 30 شہید

    الجیریا: 28 شہید

    نائجر: 28 شہید

    برکینا فاسو: 22 شہید

    کیمرون: 20 شہید

    آئیوری کوسٹ: 14 شہید

    لیبیا: 10 شہید

    صومالیہ 8 شہید

    تیونس : 7 شہید

    کینیا: 6 شہید

    گھانا: 5 شہید

    مویشیس: 5 شہید

    تنزانیہ: 4 شہید

    عراق : 1 شہید

    اردن : 1 شہید

    نیدر لینڈ 1 شہید

    اومان: 1 شہید

  • زید حامد نے سعودی عرب میں گرفتاری کا محرک ’’را‘‘ کو قراردے دیا

    زید حامد نے سعودی عرب میں گرفتاری کا محرک ’’را‘‘ کو قراردے دیا

    کراچی: دفاعی تجزیہ نگار زید حامد نے سعودی عرب میں گرفتاری کے لئے بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کو مورد الزام ٹہھرایا ہے۔

    زید حامد نے اپنی فیس بک پوسٹ میں لکھا ہے کہ را کے ایجنٹوں نے سعودی حکام کو گمراہ کیا کہ میں ایرانی جاسوس ہوں، بھارتی ایجنٹوں نے دلیل کے طور پر ایران کے سابق صدر احمدی نژاد کے ساتھ تصویر اور ایران کے دوروں کو استعمال کیا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ یمن میں فوجیں بھیجنے کی مخالفت والے ٹی وی پروگرام کو بھی سعودی حکام کے سامنے توڑ مروڑ کر پیش کیا۔

    زید حامد نے یہ بھی کہا کہ جب میں سعودی عرب پہنچا تورا کے جاسوس اپنا جال بچھا چکے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکام نے ہفتوں تفتیش کی اور بالاخر اس نتیجے پر پہنچے کہ مجھ پرعائد کئے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ ’’بھارتی حکومت نے ان کی بھارت منتقلی کا بھی مطالبہ کیا جس پرسعودی حکام کے چوکنا ہوئے کہ کچھ گڑبڑ ہے‘‘۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’’یمن فوجیں بھجوانے کی مخالفت انہوں پاکستان اور امت کی محبت میں کی تھی نہ کہ ایران کے مفادات کے تحفظ کے لئے‘‘۔

    زید نے یہ بھی کہا کہ پاکستانی وزراء نے ان کی رہائی کے لئے کسی قسم کا کوئی کردارادا نہیں کیا بلکہ ان کی اہلیہ نے تن تنہا تمام ثبوت سعودی حکام تک پہنچائے کہ وہ ایرانی جاسوس نہیں ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’اگر میں جاسوس ہوتا تو سعودی عرب مجھے باعزت طریقے سے رہا کرکے وطن واپس نہیں بھجواتا بلکہ یا تو مجھے سزائے موت ہوتی یا پھرملک بدر کیا جاتا کیونکہ سعودیہ میں جاسوسوں کے لئے معافی نہیں ہے‘‘۔

  • برطانیہ کی سعودیہ عرب سے ’مظاہرہ کرنے والے شیعہ شہری‘ کی سزا روکنے کی اپیل

    برطانیہ کی سعودیہ عرب سے ’مظاہرہ کرنے والے شیعہ شہری‘ کی سزا روکنے کی اپیل

    مانچسٹر: برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے مشرق ِوسطیٰ کے سب سے اہم اتحادی سعودی عرب سے اپیل کی ہے کہ حکومت مخالف مظاہروں کے اہم شیعہ رکن کو سنائی گئی سزا پرعملدرآمد نہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق علی النمرنامی شخص کو سعودیہ کے مشرقی صوبے میں حکومت مخالف مظاہروں میں شریک ہونے پرموت کی سزا سنائی گئی تھی اورڈیوڈ کیمرون نے سزا پرعملدرآمد روکنے کا کہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا قومی سلامتی کے معاملات میں سعودی عرب اور برطانیہ ایک دوسرے کے انتہائی قریبی اتحادی ہیں لیکن علی النمر اور اس جیسے دوسرے معاملات جن میں انسانی حقوق متاثرہوتے ہیں برطانیہ کو تشویش ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سعودیہ کو بتانے میں کبھی بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے کہ انسانی حقوق سے متعلق معاملات پرتشویش ہے۔

    واضح رہے کہ علی النمر سعودیہ عرب کے مشرقی صوبے قطیف میں فسادات، احتجاج اورلوٹ مار کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

    سماجی کارکنان کے مطابق سال 2012 میں گرفتاری کے وقت نمر کی عمر محض 17 سال تھی اوراس پر احتجاج کے ساتھ حکومت مخالف نعرے لگانے کا الزام بھی تھا۔

  • ملازماوٗں سے زیادتی: سعودی عرب نے بھارت سے سفارت کارواپس بلالیا

    ملازماوٗں سے زیادتی: سعودی عرب نے بھارت سے سفارت کارواپس بلالیا

    نئی دہلی: سعودی عرب نے ہندوستان میں تعینات اپنے سفارت کارکو گھرمیں کام کرنے والی دو نیپالی ملازماؤں پر تشدد اور متعدد بار ریپ کے الزامات عائد ہونے پر بھارت سے واپس بلا لیا ہے

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ہندوستان نے سعودی سفارت خانے کے فرسٹ سیکریٹری ماجد حسن عاشور کی روانگی سے متعلق ایک غیر معمولی بیان جاری کیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ ماجد حسین کو سفارتی تعلقات پر ہونے والے ویانا کنونشن کے تحت تحفظ فراہم کیا گیا ہے، جس کی رُو سے کسی بھی سفیرکو کسی بھی ملک میں تعیناتی کے دوران گرفتار، جرمانے اور سول قانونی مقدموں سے استثنیٰ حاصل ہے۔

    واضح رہے کہ ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی رواں سال کے آخر میں سعودی عرب کا غیر معمولی دورہ کرنے والے ہیں اور یہ فیصلہ ان کے اس دورے کے لئے چیلنج تصورکیا جارہا ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے مذکورہ سعودی سفارت کار کے گھر سے 30 سال اور 50 سال کی عمر کی 2 نیپالی خواتین کو ریسکیو کیا گیا تھا۔

    نیپالی خواتین نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ سفارت کار نے انہیں گھر میں قید کرکے زیادتی اورتشدد کا نشانہ بنایا اوراس دوران انھیں بھوکا بھی رکھا گیا۔

  • مکہ کرین حادثہ: بن لادن کمپنی واقعے کی ذمہ دارقرار

    مکہ کرین حادثہ: بن لادن کمپنی واقعے کی ذمہ دارقرار

    ریاض: سعودی عرب کے شاہی دیوان نے خانہ کعبہ میں کرین سانحے میں بن لادن گروپ کو مورد الزام ٹہراتے ہوئے بلیک لسٹ کردیا ہے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق حرم میں گرنے والی کرین بن لادن گروپ کی ملکیت تھی اور توسیعی کاموں کا ذمہ بھی مذکورہ کمپنی کے پاس تھا۔

    سعودی شاہی دیوان نے سانحے کے دہشت گردی کے امکان سے خارج قرار دیتے ہوئے تکینیکی غلطی قراردیا ہے۔

    شاہی دیوان کے مطابق ’’حادثہ کرین کی غلط پوزیشن کے سبب پیش آیاہے، ابتدائی تفتیش میں کسی قسم کی مجرمانہ سرگرمی ثابت نہیں ہوئی ہے‘‘۔

    شاہی دیوان نے بن لادن گروپ کو اس سانحے کا ذمہ دار ٹہراتے ہوئے بلیک لسٹ قراردے کرمذکورہ کمپنی کے عہدیداران کے ملک چھوڑنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

    شاہی دیوان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق بن لادن گروپ کو اس حادثے کے سبب آئندہ کسی قسم کے منصوبے پرکام کرنے کی اجازت نہیں ملے گی۔

    شاہی دیوان نے حادثے میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین کے لئے 10 لاکھ ریال امداد کا بھی اعلان کیا ہے۔

    یاد رہے کہ جمعہ کو نمازِ مغرب سے کچھ دیر قبل حرم شریف میں دنیا کی دوسری بڑی کرین تیز ہوا اور بارش کے سبب گرگئی تھی، کرین حادثہ میں ایک سو سات عازمین حج شہید جبکہ دوسو سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    حادثے میں 6 پاکستانی شہری شہید جبکہ 26 زخمی ہوئے تھے جنہیں سعودی عرب کے مختلف اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    واضح رہے کہ بن لادن گروپ القائدہ کے سابق رہنما اسامہ بن لادن کے خاندان کی ملکیت ہے جسے مئی 2011 میں امریکی نیوی سیلز نے پاکستان کے بالائی علاقے میں ایک آپریشن میں قتل کیا تھا۔