Tag: Saudi Arabia

اردو زبان میں سعودی عرب سے تازہ ترین خبریں اور معلومات

Saudi Arabia News In Urdu by ARY News

  • سعودی عرب: افغان شہری کو سزائے موت

    سعودی عرب: افغان شہری کو سزائے موت

    سعودی عرب میں وزارت داخلہ نے گزشتہ روز مکہ مکرمہ ریجن میں ہیروئن کے ایک غیرملکی سمگلر کی سزائے موت کے احکامات پر عمل درآمد کردیا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان شہری محمد اصغر محبت کو قانون نافذ کرنے والے ادارے کی ٹیموں نے ہیروئن سمگل کرتے ہوئے حراست میں لیا تھا۔

    ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے شواہد کے ساتھ اسے عدالت میں بھیجا گیا جہاں جرم ثابت ہونے پر عدالت نے مملکت کے قانون کے مطابق موت کی سزا کا حکم سنا دیا۔

    اعلی عدالت نے بھی ابتدائی عدالتی فیصلے کو بحال رکھا۔ بعدازاں ایوان شاہی سے سزائے موت کے احکامات کی توثیق ہونے پر جمعرات کو مکہ ریجن میں وزارت داخلہ نے سزائے موت پر عمل درآمد کرادیا۔

    وزارت داخلہ کے مطابق سعودی حکومت اپنے شہریوں اور یہاں رہنے والے غیرملکیوں کو نشے کی ہلاکت خیزی سے بچانے کے لیے مستعد ہے۔ اس حوالے سے منشیات کی سمگلنگ میں جو بھی ملوث ہوگا اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں منشیات کی نقل و حمل یا ان کی تجارت کرنا ایک سنگین جرم سمجھا جاتا ہے، اور اس کے لیے انتہائی سخت سزائیں رکھی گئی ہیں۔ سعودی قوانین کے مطابق، منشیات کے ساتھ پکڑے جانے کی صورت میں درج ذیل سزائیں ہو سکتی ہیں:

    موت کی سزا:

    مملکت میں منشیات کی اسمگلنگ یا بڑی مقدار میں منشیات رکھنے پر موت کی سزا دی جا سکتی ہے۔ یہ سزا زیادہ تر اس وقت دی جاتی ہے جب کسی شخص کو 50 گرام سے زیادہ ہیروئن، کوکین، یا دیگر منشیات کے ساتھ پکڑا جائے۔

    طویل قید:

    اگر کسی شخص کو منشیات کے ساتھ پکڑا جائے لیکن مقدار کم ہو، تو اس کے بدلے میں کئی سالوں کی قید ہو سکتی ہے۔ یہ قید کئی سالوں سے لے کر کئی دہائیوں تک ہو سکتی ہے، اور جیل کی حالت سخت ہوتی ہے۔

    جرمانہ: کچھ صورتوں میں مجرم سے بھاری جرمانہ بھی وصول کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر اگر منشیات کی مقدار کم ہو یا یہ پہلی دفعہ ہو۔

    سزاؤں کا نفاذ:

    مملکت میں ان سزاؤں کو بہت سختی سے نافذ کیا جاتا ہے اور وہاں کے قوانین کے مطابق منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کو بہت کم موقع ملتا ہے۔ ان قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو فوری طور پر گرفتار کر لیا جاتا ہے، اور ان پر تیز رفتار ٹرائل کیا جاتا ہے۔ یہ ٹرائل عموماً عدالت میں ایک سے دو ہفتوں میں مکمل ہو جاتے ہیں، اور اس کے بعد سزا دی جاتی ہے۔

    سعودی عرب: سنگین جرم میں دو غیر ملکیوں کو سزائے موت

    مثال: اگر کوئی شخص مملکت میں منشیات کے ساتھ پکڑا جائے، تو اس پر تیزی سے مقدمہ چلایا جاتا ہے اور فیصلہ جلدی کیا جاتا ہے۔ اکثر ملزمان کو عدالت سے موت کی سزا یا طویل قید کی سزا ملتی ہے۔

  • سعودی عرب: غیرملکی ڈاکٹر اور اہلیہ گاڑی میں دم گھٹنے سے ہلاک

    سعودی عرب: غیرملکی ڈاکٹر اور اہلیہ گاڑی میں دم گھٹنے سے ہلاک

    سعودی عرب میں غیرملکی ڈاکٹر اور ان کی اہلیہ گاڑی کے اندر دم گھٹنے سے جان کی بازی ہار گئے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شقرا ہسپتال کے سرجن ڈاکٹر عبدالعزیز ادریس اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر اسما احمد شقرا کے ایک میڈیکل کمپلکس میں فزیشن تھے۔

    رپورٹس کے مطابق دونوں ریاض کے ایک ریستوران کے باہر گاڑی میں کھانے کے آرڈر کا انتظار کر رہے تھے کہ کار کے ایئرکنڈیشنر سے گیس لیک ہونے پر غیرملکی ڈاکٹر اور ان کی اہلیہ جاں بحق ہوگئے۔ دونوں ایک دن کے لئے ریاض پہنچے تھے۔

    گزشتہ روز شقرا گورنریٹ کے ایک ریسٹ ہاؤس میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں ان کے ساتھیوں نے شرکت کی، اس نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

    شرکا نے دونوں ڈاکٹروں کے اعلیٰ اخلاق، کام کی لگن، ساتھیوں اور مریضوں کے ساتھ کے حسن سلوک کی تعریف کی۔

    اس سے قبل سعودی عرب کے شہر طائف کے تفریحی پارک میں جھولا ٹوٹنے سے 23 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حادثے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق زخمی ہونے والوں میں بعض کی حالت نازک ہے، طائف میں موجود گرین ماؤنٹین پارک میں جھولا جھولنے کے دوران اچانک جھولے کا پائپ ٹوٹ گیا۔

    سعودی عرب: 12 لاکھ سے زائد عمرہ زائرین کی مملکت آمد

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جھولے میں متعدد افراد موجود ہیں اس دوران اچانک جھولا ٹوٹ جاتا ہے۔ جس کے بعد چیخ و پکار مچ جاتی ہے۔

  • سعودی عرب: 12 لاکھ سے زائد عمرہ زائرین کی مملکت آمد

    سعودی عرب: 12 لاکھ سے زائد عمرہ زائرین کی مملکت آمد

    سعودی عرب میں وزارت حج کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ عمرہ سیزن کے آغاز سے اب تک 12 لاکھ عمرہ زائرین مملکت پہنچے ہیں جن کا تعلق 109 ممالک سے تھا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت حج و عمرہ کی جانب سے جاری رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 15 ذی الحجہ سے عمرہ زائرین کی مملکت آمد شروع ہو گئی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق وزارت نے بیرون مملکت سے آنے والے عمرہ زائرین کے جو اعداد و شمار دیے ہیں وہ 45 دن کے ہیں۔ عمرہ سیزن کا آغاز 15 ذی الحجہ سے کیا گیا تھا۔ 30 محرم تک 12 لاکھ عمرہ زائرین کی تعداد ریکارڈ کی گئی۔

    وزارت حج کے مطابق گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں سال اسی عرصے کے دوران آنے والے عمرہ زائرین کی تعداد میں 30 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ 27 فیصد اضافی عمرہ ویزے جاری ہوئے۔

    رواں برس وزارت حج کی جانب سے 14 ذی الحجہ سے ہی عمرہ ویزوں کو کھولے جانے کا اعلان کردیا گیا تھا، جس کے بعد 15 ذی الحجہ سے عملی طورپر نسک پورٹل کے ذریعے عمرہ ویزوں کا اجراء شروع کردیا گیا تھا۔

    دوسری جانب سعودی عرب میں حرمین کے شعبہ دینی امور کی جانب سے جمعہ کے خطبے کو براہ راست 15 زبانوں میں نشر کرنے کے حوالے سے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

    ادارہ امور حرمین نے ابتدائی مرحلے میں اس بات کا انتظام کیا ہے کہ مسجد الحرام اور مسجد نبوی الشریف سے نماز جمعہ سے قبل دیئے جانے والے خطبوں کو براہ راست یوٹیوب پر نشر کیا جائے گا۔

    رپورٹس کے مطابق ابتدائی مرحلے میں آج بروز جمعہ 15 زبانوں میں براہ راست حرمین میں دیئے جانے والے خطبات جمعہ کو یوٹیوب پر براہ راست نشر کرنے کے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔

    سعودی عرب : ہنرمند افراد ورک ویزا کیسے حاصل کریں؟

    ادارہ حرمین کے مطابق مرحلہ وار خطبات کے ترجمہ دیگر زبانوں میں بھی پیش کیے جائیں گے۔ مرحلہ وار ترجموں میں اضافہ کرتے ہوئے 30 عالمی زبانوں میں اس کی سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ مختلف ممالک میں لوگ ان خطبات سے مستفیض ہوں۔

  • سعودی عرب کا بارش کے پانی کو محفوظ رکھنے کے لیے بڑا فیصلہ

    سعودی عرب کا بارش کے پانی کو محفوظ رکھنے کے لیے بڑا فیصلہ

    سعودی عرب میں وزیر ماحولیات پانی و زراعت انجینئرعبدالرحمان الفضلی نے کہا ہے کہ ’مملکت میں بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے مختلف گنجائش کے حامل 1000 ڈیم تعمیر کرنے پر کام کر رہے ہیں، ڈیم تیزی سے تعمیر کیے جا رہے ہیں۔‘

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سرکاری اداروں کی مشترکہ پریس بریفنگ کے دوران اُن کا کہنا تھا کہ ’ڈیم کی علاوہ ماحولیات کی قومی اسٹرٹیجی پر تیزی سے کام جاری ہے، ماحولیات کے تحفظ اور پائیدار ترقی میں اضافے کیلیے 5 ماحولیاتی سینٹرز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔‘

    سعودی گرین انیشیٹیو کے حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ ’سرسبز سعودی عرب اقدام کے تحت 500 ہزار ہیکٹربنجر اراضی کو کاشت کے قابل بنایا گیا ہے اور 151 ملین پودوں کی کاشت کامیابی سے کی جاچکی ہے۔ سال 2030 تک 215 ملین پودے اگانے کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔‘

    رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’ماحولیاتی سیاحت کے حوالے سے مملکت کی سطح پر پارکوں اورتفریح گاہوں کی تعمیر میں غیرمعمولی ترقی ہوئی ہے۔ اس وقت پارکوں کی تعداد 500 تک پہنچ چکی ہے جو ماضی میں صرف 18 ہوا کرتے تھے۔‘

    تحفظ فطری حیات سے متعلق بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ’آٹھ ہزار کے قریب ایسے جانور جو معدوم ہونے کے قریب تھے ان کی افزائش نسل کے لیے فطری ماحول فراہم کیا گیا۔‘

    ہوا میں آلودگی کی سطح کو کم کرنے کیلیے ایئرکوالٹی مانیٹرنگ سینٹرز کے قیام پر تیزی سے کام کیا گیا تاکہ ان کی تعداد میں اضافہ کیا جائے جو اب بڑھ کر240 سینٹرز تک پہنچ گئے ہیں۔

    سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ سال 2016 میں یومیہ واٹر فلٹریشن کی گنجائش 8.8 ملین مکعب میٹر ہوتی تھی جس میں 100 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد اب اس کی یومیہ پیداوار 16.6 مکعب میٹر تک پہنچ چکی ہے جس میں 75 فیصد سمندری پانی کو صاف کیا جاتا ہے۔ مملکت عالمی سطح پر سمندری پانی کو صاف کرنے والے ممالک میں سرفہرست ہے۔‘

    اُنہوں نے بتایا کہ ’مملکت میں زراعت کے شعبے میں بھی ترقی کی گئی ہے اس حوالے سے 118 ارب ریال کی معاونت فراہم کی گئی جس کے خاطرخواہ نتائج سامنے آرہے ہیں اور زرعی پیداور 12 ملین ٹن تک پہنچ چکی ہے۔‘

    سعودی عرب: غزہ کیلیے غذائی امداد سے لدے مزید ٹرک روانہ

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’مملکت نے مختلف زرعی و ڈیری مصنوعات میں بڑی حد تک خود کفالت کا ہدف حاصل کرلیا ہے، بعض زرعی اجناس کی پیداوار میں 70 سے 100 فیصد جبکہ پولٹری میں 70 فیصد تک خود کفیل ہو گئے ہیں۔‘

  • سعودی عرب میں ایپل نے آن لائن اسٹور کا آغاز کر دیا

    سعودی عرب میں ایپل نے آن لائن اسٹور کا آغاز کر دیا

    ریاض : دنیا کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے سعودی عرب میں اپنے کاروبار کو مزید وسعت دیتے ہوئے آن لائن ایپل اسٹور اور ایپل اسٹور ایپ کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔

    اس اسٹور کی خاص بات یہ ہے کہ سعودی صارفین کو پہلی بار ان پلیٹ فارمز پر عربی زبان کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔

    اب سعودی صارفین ایپل کی تمام مصنوعات براہِ راست عربی زبان میں سرچنگ، خریداری اور کسٹمر سپورٹ کے ساتھ مطلوبہ مصنوعات حاصل کرسکتے ہیں، جن میں آئی فون، آئی پیڈ، میک، ایئر پوڈز اور دیگر ڈیوائسز شامل ہیں۔ ایپل کی ٹیم صارفین کو معیاری سروس فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

    اس حوالے سے اسٹور انتظامیہ نے کہا ہے کہ آن لائن اسٹور کی دستیابی سعودی عرب میں صارفین کے لیے نئے دور کا آغاز ہے جہاں وہ ایپل کی مکمل مصنوعات کی باآسانی خریداری کر سکیں گے۔

    ایپل کی سینئر نائب صدر برائے ریٹیل اینڈ پیپل، دیردری اوبرائن نے کہا کہ سعودی عرب میں ایپل اسٹور آن لائن اور ایپ متعارف کرانا ہمارے لیے باعث مسرت ہے، ہم صارفین کو مصنوعات کی خریداری اور خدمات کا ایک نیا طریقہ فراہم کر رہے ہیں۔

    آئندہ سال سے فزیکل ایپل اسٹورز کا آغاز

    علاوہ ازیں ایپل نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ 2026 سے سعودی عرب میں فزیکل (فلیگ شپ) اسٹورز بھی کھولے جائیں گے، جن میں سے ایک نمایاں اسٹور درعیہ میں قائم کیا جائے گا ایک تاریخی مقام ہے۔

  • سعودی شہزادہ الولید بن خالد 20 سال کومہ میں رہنے کے بعد انتقال کرگئے

    سعودی شہزادہ الولید بن خالد 20 سال کومہ میں رہنے کے بعد انتقال کرگئے

    ریاض: سعودی شہزادہ الولید بن خالد 20 سال کومہ میں رہنے کے بعد انتقال کرگئے ہیں۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شہزادہ الولید سعودی شہزادہ خالد بن طلال کے صاحبزادے تھے اور 2005 میں برطانیہ میں ٹریفک حادثے میں سرپر چوٹ لگنے کے بعد کومہ میں تھے۔

    شہزاد الولید بن خالد کی عمر 38 برس تھی اور وہ مسلسل کنگ فیصل اسپتال میں زیر علاج رہے۔

    شہزاد خالد نے بتایا کہ ان کے بیٹے کی نماز جنازہ اتوار کو ریاض کی امام ترکی بن عبداللہ مسجد میں بعد نماز عصر ادا کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ شہزادہ الولید برطانیہ میں تعلیم کے دوران حادثے کے بعد کوما میں چلے گئے تھے۔

    شہزادہ الولید سعودی عرب کے بانی شاہ عبدالعزیز کے پڑپوتے ہیں، وہ اپنے خاندان اور ان کے چاہنے والوں کے لیے صبر، محبت اور امید کی علامت بن چکے ہیں، دنیا بھر میں ان کے ساتھ پیش آنے والے حادثے کو ہمدردی اور احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

    سعودی شاہی خاندان نے شہزادہ ولید کے انتقال پر اظہار رنج و غم کرتے ہوئے اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا کی ہے۔

  • حج سیزن کے دوران کتنے حاجیوں نے ریاض الجنہ میں نماز ادا کی؟

    حج سیزن کے دوران کتنے حاجیوں نے ریاض الجنہ میں نماز ادا کی؟

    مدینہ(19 جولائی 2025): حج سیزن میں مسجد نبوی ریاض الجنہ میں نمازیوں کی تعداد میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    ادارہ امور حرمین کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق حج سیزن میں مسجد نبوی ریاض الجنہ میں آنے والے زائرین کی تعداد 19 لاکھ 58 ہزار 76 رہی، اسی عرصے میں روضہ اقدس پر سلام عرض کرنے والوں کی تعداد 34 لاکھ 47 ہزار 799 ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ حرمین کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے حوالے سے بتایا گیا کہ ریاض الجنہ میں نوافل ادا کرنے والوں کی تعداد کا تعین یکم ذی القعدہ سے 29 محرم تک کیا گیا ہے۔

    ادارہ کی جانب سے زائرین حرمین کو ہرممکن سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے جس کا مقصد زائرین اطمینان و سکون اور روحانی فضا میں مسجد نبوی میں زیادہ سے زیادہ وقت گزار سکیں۔

    یاد رہے روضہ شریفہ(ریاض الجنہ) کا رقبہ 330 مربع میٹر ہے جس میں فی گھنٹہ 800 افراد کی گنجائش ہے۔ اوسطا ہر وزیٹر کو دس مننٹ ملتے ہیں۔

     روضہ شریفہ میں زائرین کے داخلے کو آسان بنانے کے لیے چار مراحل ہیں۔ نسک اور توکلنا ایپلیکیشن کے ذریعے اپائنمنٹ کی تصدیق، ای ڈیوائسزسے کیو آر کوڈ اسکین کرنا پھر زائرین کو کچھ دیر انتظار کے بعد بھیجا جاتا ہے۔

  • سعودی عرب کا دوسرا طیارہ امداد لے کر شام پہنچ گیا

    سعودی عرب کا دوسرا طیارہ امداد لے کر شام پہنچ گیا

    جدہ(19 جولائی 2025): سعودی عرب کا دوسرا امدادی طیارہ امداد لے کر شامی عرب جمہوریہ کے حلب بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچ گیا۔

    عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب کا دوسرا امدادی طیارہ شام کے الاذقیہ گورنریٹ میں جنگل کی آگ سے متاثرہ افراد کے لیے شیلٹرز سمیت دیگر سامان لے کر جمعے کو حلب کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچ گیا۔

    رپورٹ کے مطابق ریلیف آپریشن کی سربراہی شاہ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سنٹر نے وزارت دفاع کے تعاون سے کی ہے، جو کہ شامی عوام کی مدد کے لیے وقف ہے۔

    یہ اقدام شامی عوام کے مصائب کو کم کرنے کےلیے مملکت کی امدادی اور انسانی ہمدردی کی کوششوں کا حصہ ہے، یاد رہے کہ شاہ سلمان مرکز اور شام کی وزارت ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ساتھ تعاون کے ایک معاہدے پر بھی دستخط کیے ہیں تاکہ جنگل کی آگ سے نمٹنے کےلیے ضروری سامان اور مشینری فراہم کی جا سکے۔

    اس معاہدے کا مقصد فیلڈ فائر فائٹنگ ٹیموں کے لیے تکنیکی اور لاجسٹک سپورٹ کے ذریعے موثر رسپانس کی صلاحیت کو بڑھانا ہے۔

    یاد رہے کہ شام کے مغربی جنگلات میں آگ لگ گئی تھی، آتشزدگی کے نتیجے میں 100 مربع کلومیٹر اراضی تباہ ہوگئی ہے تاہم 10 روز کی جدوجہد کے بعد قابو پالیا گیا ہے۔

    شام برسوں سے خانہ جنگی، معاشی بحران اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی کا شکار ہے، اب موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں شدید گرمی، خشک سالی اور جنگلات کی آگ جیسے قدرتی خطرات سے بھی نبرد آزما ہے۔

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت نے جون میں خبردار کیا تھا کہ شام کو گزشتہ 60 برسوں میں اتنے شدید موسمی حالات کا سامنا نہیں ہوا۔

  • سعودی عرب: پاکستانی شہری کو سزائے موت

    سعودی عرب: پاکستانی شہری کو سزائے موت

    سعودی عرب میں ایک پاکستانی شہری کو منشیات اسمگلنگ کے الزام میں سزائے موت دے دی گئی۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارتِ داخلہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس پاکستانی شہری کو منشیات اسمگلنگ کے الزام میں سزائے موت دی گئی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز بھی دہشت گردی اور وطن دشمنی پر سعودی شہری کو بھی سزائے موت دی گئی تھی۔

    سعودی وزارتِ داخلہ کے مطابق سعودی شہری علی بن علوی بن محمد العلوی نے متعدد دہشت گردانہ جرائم کا ارتکاب کیا۔

    مذکورہ شخص نے دہشت گرد تنظیم میں شمولیت اختیار کی جس کا مقصد سعودی عرب کے امن و امان کو نقصان پہنچانا اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی حمایت کرنا تھا۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں منشیات کی نقل و حمل یا ان کی تجارت کرنا ایک سنگین جرم سمجھا جاتا ہے، اور اس کے لیے انتہائی سخت سزائیں رکھی گئی ہیں۔ سعودی قوانین کے مطابق، منشیات کے ساتھ پکڑے جانے کی صورت میں درج ذیل سزائیں ہو سکتی ہیں:

    موت کی سزا:

    مملکت میں منشیات کی اسمگلنگ یا بڑی مقدار میں منشیات رکھنے پر موت کی سزا دی جا سکتی ہے۔ یہ سزا زیادہ تر اس وقت دی جاتی ہے جب کسی شخص کو 50 گرام سے زیادہ ہیروئن، کوکین، یا دیگر منشیات کے ساتھ پکڑا جائے۔

    طویل قید:

    اگر کسی شخص کو منشیات کے ساتھ پکڑا جائے لیکن مقدار کم ہو، تو اس کے بدلے میں کئی سالوں کی قید ہو سکتی ہے۔ یہ قید کئی سالوں سے لے کر کئی دہائیوں تک ہو سکتی ہے، اور جیل کی حالت سخت ہوتی ہے۔

    جرمانہ: کچھ صورتوں میں مجرم سے بھاری جرمانہ بھی وصول کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر اگر منشیات کی مقدار کم ہو یا یہ پہلی دفعہ ہو۔

    سزاؤں کا نفاذ:

    مملکت میں ان سزاؤں کو بہت سختی سے نافذ کیا جاتا ہے اور وہاں کے قوانین کے مطابق منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کو بہت کم موقع ملتا ہے۔ ان قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو فوری طور پر گرفتار کر لیا جاتا ہے، اور ان پر تیز رفتار ٹرائل کیا جاتا ہے۔ یہ ٹرائل عموماً عدالت میں ایک سے دو ہفتوں میں مکمل ہو جاتے ہیں، اور اس کے بعد سزا دی جاتی ہے۔

    سعودی عرب کے اقامہ قوانین، ہزاروں افراد کے خلاف فیصلے جاری

    مثال: اگر کوئی شخص مملکت میں منشیات کے ساتھ پکڑا جائے، تو اس پر تیزی سے مقدمہ چلایا جاتا ہے اور فیصلہ جلدی کیا جاتا ہے۔ اکثر ملزمان کو عدالت سے موت کی سزا یا طویل قید کی سزا ملتی ہے۔

  • سعودی عرب کے لذیذ پکوان اب پاکستان میں بھی

    سعودی عرب کے لذیذ پکوان اب پاکستان میں بھی

    مشرق وسطیٰ خاص طور پر عرب ممالک کا سفر کرنے والے لوگ اپنے ملک واپس آکر وہاں کے لذیذ پکوانوں کا ذکر بھی بہت تعریفی الفاظ میں کرتے ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں بھی عرب پکوانوں کے ذائقوں کامزہ لینے کیلیے عرب ریستوران خاص طور پر مقبول ہو رہے ہیں۔

    ایک ایسے ہی تجربہ کار پاکستانی شیف شاہ فھد پشاور میں اپنا ریستوران تندوری نائٹ بہت کامیابی سے چلا رہے ہیں جہاں خصوصی طور پر عربی پکوان تیار کیے جاتے ہیں۔

    اس ریستوران کی خاص بات یہ ہے کہ اس کے مالک شاہ فھد خود بھی سعودی عرب میں بطور شیف 14 سال ملازمت کرکے واپس پاکستان آئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شیف شاہ فھد نے بتایا کہ یہاں کے لوگ بھی عربی پکوان بہت شوق سے کھاتے ہیں، لوگ کہتے ہیں کہ ذائقے ، معیار اور لاگت پر کبھی سمجھوتہ مت کرنا ہم تو کہیں بھی بیٹھ کر کھالیں گے۔

    شاہ فھد کے ریستوران تندوری نائٹ کے عربی پکوانوں میں الفھام، شوایا، اور قبزا رائس اس ڈھابے کی خاص ڈشیں ہیں۔

    سعودی عرب کے دسترخوان عموماً ہر علاقے کے رواج اور عوامی ورثے کے ساتھ مربوط ہوتے ہیں اور امتیازی خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں ان میں بہت سے پکوان ایسے ہیں جو پورے سعودی خطے اور عرب دنیا میں بہت شوق سے کھائے جاتے ہیں۔