Tag: saudi cabinet meeting

  • سعودی عرب: کابینہ اجلاس میں اہم فیصلے

    سعودی عرب: کابینہ اجلاس میں اہم فیصلے

    سعودی عرب ریاض میں ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی کابینہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ دو ریاستی حل کے نفاذ کیلیے عالمی اتحاد کا پہلااعلی سطح کا اجلاس جو آج ریاض میں ہوگا، اس میں خود مختار فلسطینی ریاست کے لیے ایک ٹائم لائن دی جائے گی اور قبضے کے خاتمے کیلیے کوششوں کو آگے بڑھایا جائے گا۔

    رپورٹس کے مطابق کابینہ کو سعودی ولی عہد نے عراقی وزیراعظم سے ٹیلی فونک رابطے اور امریکی وزیر خارجہ بلنکن سے ملاقات کے حوالے سے آگاہ کیا۔

    سعودی کابینہ نے برکس سمٹ 2024 میں مملکت کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے خطے میں تنازعات میں اضافے کو سختی سے رد کردیا۔

    کابینہ نے غزہ میں فوری جنگ بندی، کسی رکاوٹ کے بغیر انسانی امدادکی فراہمی اور پائیدار امن کے حصول کیلیے ایک نئے عزم کا مطالبہ کیا ہے۔

    سعودی عرب نے لبنان کے موجودہ بحران سے نکلنے، انسانی ہمدردی کے اثرات کو کم کرنے، ریاستی اداروں کو اپنی آئینی ذمہ داریوں کو پورا کرنے اور تمام علاقے میں مکمل خود مختاری بڑھانے میں سپورٹ کیلیے اجتماعی مدد کی ضرورت پر زور دیا۔

    سعودی کابینہ کے اجلاس میں اس سنگین خطرے کو اجاگر کیا گیا جو غزہ میں جاری اسرائیلی کارروائیوں سے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی دونوں کو لاحق ہے۔

    ’ایران فوجی بجٹ میں حیران کن اضافہ کرنے جا رہا ہے‘

    سعودی کابینہ نے لبنان کیلیے سپورٹ کی اہمیت پر بھی زور دیا جیسا کہ لبنان کے عوام اور خود مختاری کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس میں کہا گیا تھا۔

  • سعودی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے

    سعودی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے

    ریاض : سعودی کابینہ نے مملکت کی اقتصادی ترقی و خوشحالی کیلئے مزید اقدامات کے عزم کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک سے اقتصادی تعاون بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے سعودی کابینہ نے کہا ہے کہ مملکت میں پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ تعاون جاری رکھا جائے گا۔ وژن 2030 کے مطابق اقتصادی اصلاحات سے سعودی معیشت مستحکم ہوئی ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق کابینہ کا اجلاس گزشتہ روز جدہ کے قصرالسلام میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں متعدد منصوبے زیر غور آئے۔

    سعودی کابینہ نے گزشتہ دنوں جی 20، عرب لیگ اور جی سی سی ممالک کی سطح پر کثیر فریقی اور دوطرفہ اجلاسوں میں زیر بحث آنے والے امورکا جائزہ لیا ہے۔

    اجلاس کے آغاز میں کابینہ کے ارکان کو تاجکستان اور بارکینا فاسو کے صدور سے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو ملنے والے پیغامات، انڈین وزیراعظم کی طرف سے ولی عہد نائب وزیراعظم کو مکتوب اور جاپانی وزیراعظم کی طرف سے ولی عہد کو ٹیلیفون میں زیربحث آنے والے امور سے آگاہ کیا گیا۔

    قائم مقام وزیراطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے اجلاس کے بعد ایس پی اے کو بتایا کہ کابینہ نے سعودی وژن 2030 کے تحت ہونے والی اقتصادی اصلاحات اور ریاستی اداروں کے ڈھانچوں میں کی جانے والی اصلاحات کے نتائج کا جائزہ لیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اجلاس میں اس حوالے سے اس اعتماد کا اظہار کیا گیا کہ اصلاحات سے گزشتہ دو برسوں کے دوران دنیا بھر کو درپیش بہت سے چیلنجوں سے نمٹنے اور سعودی معیشت کے استحکام میں مدد ملی۔

    سعودی کابینہ نے جازان شہر کی بندرگاہ کے افتتاح کے حوالے سے کہا کہ اس کی بدولت مملکت میں نئے لاجسٹک پلیٹ فارم کا اضافہ ہوا ہے۔

    اس سے وژن 2030 کے اہداف کی تکمیل کے حوالے سے سعودی برآمدات کو عالمی منڈیوں تک مزید رسائی ملے گی اور صنعتی استعداد کو بہتر بنانے میں آسانی ہوگی۔

    کابینہ کے ارکان نے اقتصادی و ترقیاتی امور کونسل، سیاسی و سلامتی امور کونسل، منسٹرز کونسل کے ماتحت جنرل باڈی اور کابینہ کے ماتحت ماہرین بورڈ کے جائزوں اور سفارشات پر مشتمل رپورٹ کا بھی جائزہ لیا۔

    کابینہ نے وزیر توانائی کو چاڈ کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون کی یادداشت کے لیے مذاکرات اور دستخط، وزیر ثقافت کو چین کے ساتھ ثقافت کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت کے لیے مذاکرات و دستخط، جدہ یونیورسٹی کے سربراہ کو کیلیفورنیا یونیورسٹی کے مارشل سینٹر کے ساتھ مفاہمتی یادداشت کے لیے بات چیت و دستخط کے اختیارات تفویض کیے ہیں۔

    ریاست بلیز کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام، فرانس کے ساتھ سیاحت کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت، جبیل اینڈ ینبع رائل کمیشن کی مجلس انتظامیہ کو جازان سٹی میں مسابقتی ضوابط وضع کرنے کے اختیارات کی منظوری دی گئی ہے۔

  • سعودی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے

    سعودی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے

    ریاض: سعودی کابینہ نے سائبر سیکیورٹی کی قومی حکمت عملی کی منطوری دے دی، کابینہ نے بحیرہ احمر میں سیاحتی ادارے کے قیام اور فروغ سیاحت کونسل کے نظام کی بھی منظوری دی ۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی زیر صدارت کابینہ کا آن لائن اجلاس ہوا جس میں سعودی کابینہ نے کہا کہ عرب علاقوں کے اتحاد، سالمیت اور خود مختاری پر سعودی عرب کا موقف غیرمتزلزل ہے، خطے کے استحکام کو زک پہنچنے والی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی کابینہ نے کہا کہ ’فلسطینی عوام کےساتھ کھڑے ہیں، مسئلہ فلسطین کے ایسے جامع اور منصفانہ حل تک رسائی کے لیے کوشاں ہیں جن کی بدولت فلسطینی عوام 1967 والی سرحدوں میں خود مختار ریاست قائم کرسکیں اور اس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو‘۔

    کابینہ کا کہنا تھا کہ ’ہم ایسا حل چاہتے ہیں جو عرب امن منصوبے اور بین الاقوامی قانونی قرارداوں کے مطابق ہو‘۔

    قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے اجلاس کے بعد بتایا کہ کابینہ نے جان بوجھ کر منظم طریقے سے بارود بردار ڈرونز اور بیلسٹک میزائلوں سے سعودی عرب کی سول تنضیبات اور شہریوں پر حوثی باغیوں کے جارحانہ حملوں کی مذمت کی ہے۔

    کابینہ نے حوثییوں کے حملوں کو ناکام بنانے اس سلسلے میں عرب اتحاد کی صلاحیت اور مستعدی کی تعریف کی۔

    سعودی کابینہ نے کابل میں افغان نائب صدر کے کاررواں پر حملے کی مذمت کی اور ہر طرح کے تشدد، دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف برادر ملک افغانستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔