Tag: Saudi child

  • قوت سماعت سے محروم بچہ پہلی بار آواز سننے پر خوشی سے کھلکھلا اٹھا

    قوت سماعت سے محروم بچہ پہلی بار آواز سننے پر خوشی سے کھلکھلا اٹھا

    ریاض: قوت سماعت سے محروم سعودی بچے کی پہلی بار آواز سننے اور خوش ہونے کی ویڈیو انٹرنیٹ پر بے حد وائرل ہو رہی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مذکورہ بچہ وجدی مملکت کا رہائشی ہے جو قوت سماعت سے محروم ہے۔

    سعودی ڈاکٹرز نے اسے آلہ سماعت لگایا جس کے بعد وہ سننے کے قابل ہوگیا۔

    پہلی بار آواز سننے کے بعد بچہ بہت خوش ہوتا ہے اور ہنس کر اپنی خوشی کا اظہار کرتا ہے۔

    بچے کے ردعمل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہورہی ہے۔

  • سعودی بچے کو کھیلتے ہوئے لاکھوں ریال مالیت کے قیمتی پتھر مل گئے

    سعودی بچے کو کھیلتے ہوئے لاکھوں ریال مالیت کے قیمتی پتھر مل گئے

    ریاض: سعودی عرب میں ایک کم عمر بچے کو ساحل پر کھیلتے ہوئے قیمتی پتھر مل گئے جن کی مالیت لاکھوں ریال ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق تبوک کے علاقے الوجہ کے جنوبی سمندری ساحل پر ایک بچے کو کھیلتے ہوئے قیمتی عنبر مل گیا جس کا وزن 15 کلو ہے۔

    محمود ابو سالم کے مطابق ان کے بیٹے عبد الرحمٰن کو سمندری ساحل سے تیرتا ہوا قیمتی عنبر ملا ہے جو پتھروں سے مشابہہ ہے، اس کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے ہیں جو 3 رنگوں سیاہ، سرمئی اور سرخ رنگ کے ہیں۔

    انہوں نے جب ان ٹکڑوں کے بارے میں تحقیق شروع کی تو انہیں پتہ چلا کہ یہ قیمتی عنبر کے ٹکڑے ہیں۔

    والد کا مزید کہنا تھا کہ وہ عنبر کو تاجروں کے پاس بیچنے کے لیے لے گئے تھے جنہوں نے اس کو خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

    مارکیٹ میں سرخ عنبر کی قیمت 170 ہزار ریال فی کلو ہے، مٹیالے رنگ کے عنبر کی قیمت 145 ہزار ریال فی کلو اور سیاہ رنگ کا عنبر 110 ہزار ریال فی کلو ہے۔

  • معذور سعودی بچے کی نرم مزاجی نے اسے ہر دلعزیز بنادیا

    معذور سعودی بچے کی نرم مزاجی نے اسے ہر دلعزیز بنادیا

    ریاض : سعودی عرب میں پیدائشی طور پر ہاتھوں اور پاﺅں سے معذور بچے نے اپنے چہرے کی مسکراہٹ سے معذوری کو شکست دینے کے ساتھ ساتھ اپنے آس پاس موجود لوگوں کے دل موہ لیے۔

    تفصیلات کے مطابق معذوری نے ننھے سعودی ریان المعدی کو لوگوں میں گھل مل جانے، ان کی ہمدردیاں حاصل کرنے اور تعلیم کے حصول سے نہیں روکا۔ وہ تیراکی کا خواہش مند، آرٹسٹ کے طور پر خاکے بنانا اور معذور بچوں کے ساتھ کھیل کود میں حصہ لینا چاہتا ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ ریان المعدی اپنے بلند حوصلے کے باعث مستقبل میں بچوں کا ڈاکٹر بننے کے خواب بھی دیکھ رہا ہے۔

    ریان المعدی کی والدہ نے عربی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریان کی پیدائش سے قبل ہی مجھے معلوم ہوگیا تھا کہ میں ایک معذوربچے کی ماں بننے والی ہوں، مگر مجھے اس میںکوئی پریشانی نہیں تھی کیوں کہ اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق کو جیسے چاہتا ہے تخلیق کرتا ہے۔

    ریان کی والدہ نے بتایا کہ مجھے یقین تھا کہ معذور بچہ گھر میں باعث برکت ہوگا، ڈاکٹروں کی جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ بچے کی معذوری کی وجہ سے اس کی پیدائش کا عمل بھی انتہائی پیچیدہ ہوگا مگر پیدائش کے دوران ایسا کچھ نہیں ہوا۔

    انہوں نے بتایا کہ ریان المعدی نارمل طریقے سے پیدا ہوا اور اس کی پیدائش ہمارے لیے نیک شگون ثابت ہوئی۔ وہ جہاں جاتا ہے ہمیشہ مسکراتے چہرے کے ساتھ ہرایک سے ملتا ہے۔

    والدہ کا کہنا تھا جب ریان المعدی بڑا ہونے لگا تو ایک دن اس نے مشکل سوال پوچھا کہ میں دوسرے لوگوں سے مختلف کیوں ہوں؟ میں جوتے کیوں نہیں پہن سکتا اور بازو پر گھڑی کیوں نہیں باندھ سکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ اس کا جواب مشکل تھا مگر میں نے اس کے سوالوں کے جواب دیے اور اسے معذور افراد کی تصاویر دکھائیں جو اس کی طرح ہاتھوں اور پاﺅں سے محروم تھے۔

    معذور بچے کی ماں کا کہنا ہے کہ ریان المعدی کی پیدائش کے پانچ سال بعد معذوروں کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے اسے اپنے ہاں رجسٹر کرلیا۔

    سعودی خاتون کا کہنا تھا کہ تنظیم کی طرف سے اسے معاون ٹیم اور معلمات فراہم کی گئیں، آج وہ 10 سال کا ہوچکا ہے اور لوگوں کا مرجع خلائق ہے، سوشل میڈیا پر اس کے فالورز ہزاروں میں ہیں جو مسلسل بڑھ رہے ہیں۔