Tag: Saudi Citizens

  • کیا واقعی لاکھوں سعودی شہری یکم رجب کو پیدا ہوئے؟

    آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ ایک اندازے کے مطابق تقریباً 10 فی صد سعودیوں کے برتھ سرٹیفکیٹ میں تاریخ پیدائش یکم رجب درج ہے۔

    لیکن کیا واقعی لاکھوں سعودی شہری یکم رجب کو پیدا ہوئے؟ عرب نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق 35 لاکھ سے زیادہ سعودی شہریوں (آبادی کا تقریباً دسواں حصہ) کا یوم پیدائش یکم رجب درج کیا گیا ہے۔

    دراصل ایسے شہری جنھیں اپنا تاریخ پیدائش معلوم نہیں تھا یا وہ شہری جن کے برتھ سرٹیفکیٹ نہیں بنے تھے، ان کے ریکارڈ میں تاریخ پیدائش یکم رجب تحریر کر دی گئی تھی۔

    سول افیئرز ڈیپارٹمنٹ (الاحوال المدنیہ) کے مطابق زیادہ تر سعودی پیدائش کا سال یاد رکھتے ہیں، مہینہ اور دن نہیں، اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے محکمے نے ایسے شہریوں کی تاریخ پیدائش یکم رجب درج کر رکھی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق جب 60 سال سے زیادہ عرصہ قبل مملکت میں شناختی کارڈ لازمی ہو گئے تھے، تو ان میں سے بہت سے لوگ جو رجسٹر کرنے کے لیے آگے آئے تھے ان کو اپنی صحیح تاریخ پیدائش کا اندازہ نہیں تھا۔

    سعودیوں کی پرانی نسل نے دن اور مہینے کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی سالگرہ کو اپنی پیدائش کے سال کے حساب سے نشان زد کیا، اور بہت کم لوگوں کو ان کی صحیح تاریخ پیدائش کا علم تھا۔

    ایوان شاہی نے احوال مدنیہ کی تجویز پر اس مسئلے کا حل یہ دیا تھا کہ ہر ایسے شہری کا جسے اپنی پیدائش کا دن اور مہینہ یاد نہ ہو اس کی تاریخ پیدائش یکم رجب تحریر کر دی جائے۔

    سعودی عرب میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی عام ہونے کے بعد انتظامی اور تکنیکی ترقی ہو چکی ہے، اب برتھ سرٹیفکیٹ پر پیدائش کے مہینے اور دن کے علاوہ گھنٹے اور منٹ تک کا ریکارڈ موجود ہے۔

  • وہ سعودی شہری جو بحرین میں داخل نہیں ہوسکیں گے؟

    وہ سعودی شہری جو بحرین میں داخل نہیں ہوسکیں گے؟

    سعودی عرب اور بحرین کو سمندر کے راستے ملانے والے کنگ فہد پل سے وہ سعودی شہری بحرین نہیں جاسکیں گے جو مکمل ویکسین شدہ نہیں ہوں گے۔

    کنگ فہد پل انتظامیہ کی جانب سے اس حوالے سے نئے ضوابط جاری کردیے گئے ہیں۔

    ان ضوابط کے مطابق کنگ فہد پل سے وہی سعودی شہری بحرین جاسکیں گے جو مکمل ویکسین شدہ ہوں گے۔

    فیصلے پر عملدرآمد بدھ 9 فروری 2022 سے شروع ہوگا۔

    غیر ملکی اخبار کے مطابق کنگ فہد پل کی انتظامیہ نے اس پل کے راستے بحرین میں داخلے کے نئے ضوابط جاری کردیے ہیں۔

    پل انتظامیہ کے بیان کے مطابق ان سعودی شہریوں کو ہی سفر کی اجازت ہوگی جو مکمل ویکسین یافتہ ہوں گے اور ویکسین کی دوسری خوراک کو 3 ماہ گزرنے پر بوسٹر ڈوز بھی لے چکے ہوں گے۔

    تاہم اس پابندی سے 16 برس سے کم عمر اور توکلنا ایپ کے استثنیٰ شدہ افراد مستثنیٰ ہوں گے۔

    واضح رہے کہ وزارت داخلہ نے اس سے قبل بیان میں کہا تھا کہ سعودی شہریوں کو بیرون ملک کے لیے بوسٹر ڈوز لگوانا ہوگی جب کہ مملکت آنے والے تمام افراد کو بھی سفر سے 48 گھنٹے قبل لیے گئے کورونا ٹیسٹ کی نیگیٹو رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔

  • کورونا وائرس : بیرون ملک جانے والے سعودی شہریوں کو ہدایات

    کورونا وائرس : بیرون ملک جانے والے سعودی شہریوں کو ہدایات

    جکارتہ : انڈونیشیا میں سعودی سفیر عصام الثقفی نے سعودی شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ کورونا وبا ختم ہونے تک انڈونیشیا کے سفر کا پروگرام مؤخر کردیں جبکہ انڈونیشیا پہنچنے والے سعودی جکارتہ میں سفارت خانے سے رابطے میں رہیں۔

    میڈیا سے گفتگو میں سعودی سفیر نے کہا کہ کورونا سے بچاؤ کے لیے مقررہ ضوابط کی سختی سے پابندی کریں، انڈونیشیا میں ہر روز کورونا کے دو ہزار سے زیادہ مصدقہ کیسز ریکارڈ پر آرہے ہیں۔

    سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ جو سعودی انڈونیشیا کا سفر کرنا چاہتے ہیں وہ قواعد و ضوابط کی پابندی کریں۔ ریاض میں انڈونیشی سفارتخانے یا جدہ میں انڈونیشی قونصلیٹ سے آن لائن ویزا حاصل کریں۔

    انڈونیشیا پہنچنے پر 5 روز تک 25 ہوٹلوں میں سے کسی ایک منظور کردہ ہوٹل میں ہیلتھ آئسولیشن کے طور پر رہنا ہوگا جبکہ اس دوران پی سی آر ٹیسٹ بھی کرانا پڑے گا۔

    ہیلتھ آئسولیشن کا دورانیہ مکمل کرکے ہی جکارتہ یا انڈونیشیا کے کسی شہر یا علاقے کا سفر ممکن ہوگا۔ کورونا کے تمام ٹیسٹ سیاح یا ملاقاتی کے خرچ پر ہوں گے۔ ہیلتھ آئسولیشن کی پابندی سے ان دنوں انڈونیشیا میں سیاحوں کی آمد محدود ہے۔

  • سعودی شہریوں کو واپسی میں سہولیات کی فراہمی کے لیے شاہی فرمان جاری

    سعودی شہریوں کو واپسی میں سہولیات کی فراہمی کے لیے شاہی فرمان جاری

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے دنیا بھر میں پھنسے سعودی شہریوں کو واپس لانے اور تمام سہولتیں فراہم کرنے کا شاہی حکم نامہ جاری کردیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے بیرون مملکت موجود سعودیوں کو وطن واپس لانے کے لیے تمام سہولتیں فراہم کرنے کا حکم نامہ جاری کیا ہے۔

    سعودی وزارت خارجہ نے واپسی کے خواہش مند شہریوں کے لیے آن لائن اندراج کا انتظام کیا ہے، دفتر خارجہ کے مطابق شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت پر بیرون مملکت موجود سعودیوں کو وطن واپس لانے کے لیے انتظامات شروع کردیے گئے ہیں۔

    سعودی دفتر خارجہ نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ اتوار سے اگلے 5 دن تک اندراج کروا لیں، شہریوں کی وطن واپسی کا انتظام ہنگامی بنیادوں پر کیا جائے گا جو کرونا وائرس کی وبا سے بہت زیادہ متاثر ملکوں میں موجود ہیں۔ ایسی خواتین جو حاملہ ہیں انہیں پہلی فرصت میں واپس لایا جائے گا۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وطن واپس آنے والے تمام سعودیوں کو 14 روز تک قرنطینہ میں رکھا جائے گا اور یہ کام وزارت صحت کے تعاون سے انجام دیا جائے گا۔

    وزیر برائے امور نقل و حمل صالح الجاسر کا کہنا ہے کہ محکمہ شہری ہوا بازی نے شاہی ہدایات کی تعمیل میں مقامی شہریوں کی وطن واپسی کے انتظامات شروع کردیے ہیں، سعودی عریبین ایئر لائنز (السعودیہ) مختلف ممالک کے ہوائی اڈوں کے ساتھ پروازوں کے انتظامات کر رہی ہے۔

    دوسری جانب وزارت صحت نے بھی بیرون مملکت سے وطن واپس آنے والے شہریوں کی میزبانی کے لیے ہوٹلوں کے گیارہ ہزار کمرے تیار کر لیے ہیں۔

    واپسی کے خواہشمند سعودی شہریوں سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے دنیا بھر میں پھنسے سعودی شہریوں کو واپس لانے اور تمام سہولتیں فراہم کرنے کا شاہی حکم نامہ جاری کردیا۔