Tag: saudi-crown-prince

  • سعودی ولی عہد سے ایرانی وزیر خارجہ کی جدہ میں اہم ملاقات

    سعودی ولی عہد سے ایرانی وزیر خارجہ کی جدہ میں اہم ملاقات

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر عباس عراقچی سے جدہ میں ملاقات کی۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا گیا اور خطے میں حالیہ پیش رفت اور اس سے متعلق جاری کوششوں پر بات چیت ہوئی۔

    سعودی وزارت خارجہ کے ایکس پر جاری بیان کے مطابق سعودی ولی عہد نے اس موقع پر امید ظاہر کی کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ جنگ بندی خطے میں سلامتی اور استحکام کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے گی۔

    انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مملکت ہمیشہ سفارتی ذرائع سے بات چیت اور مسائل کے پرامن حل کی حامی رہی ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر عباس عراقچی نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت پر سعودی عرب کے مؤقف اور خطے میں امن و سلامتی کے فروغ کے لیے ولی عہد کی کوششوں کو سراہا۔

    رپورٹس کے مطابق اس اہم ملاقات میں سعودی وزیرِ دفاع شہزادہ خالد بن سلمان اور وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بھی شریک تھے جبکہ ایرانی وزیر خارجہ کے ہمراہ ان کے ملک کے وزیر دفاع بھی اس ملاقات میں موجود تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اسرائیل نے ایران پر 13 جون کو فضائی حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں ایرانی کمانڈرز سمیت کئی ایٹمی سائنسدان شہید ہوگئے تھے۔

    اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع نے دوران جنگ ایران کے سپریم کمانڈر آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کی دھمکیاں بھی دی تھیں۔

    بعد ازاں امریکی صدر ٹرمپ اور عالمی طاقتوں کی مداخلت سے دونوں ممالک میں جنگ بندی ہونے کے بعد اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ایران کی جوہری صلاحیتیں مکمل ختم کر دیں۔

    جوہری پروگرام پر مذاکرات: ایران نے ٹرمپ کا دعویٰ مسترد کر دیا

    اسی دوران امریکا نے بھی ایران کی تین ایٹمی تنصیبات پر حملے کر کے انہیں تباہ اور ایران کی ایٹم بم بنانے کی صلاحیت مکمل ختم کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    تاہم ایرانی حکام اور آئی اے ای اے نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ایران کے پاس اب بھی افزودہ یورینیم ہے۔

  • سعودی ولی عہد اور ایرانی صدر کا خطے کی صورتحال پر ٹیلیفونک رابطہ

    سعودی ولی عہد اور ایرانی صدر کا خطے کی صورتحال پر ٹیلیفونک رابطہ

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے درمیان خطے کی صورت حال پر ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے ٹیلی فون کیا، اس موقع پر دونوں رہنماؤں کے درمیان خطے کی صورتِ حال پربات چیت ہوئی۔

    اس موقع پر مشترکہ دلچسپی کے متعدد امور کا بھی جائزہ لیا گیا، دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو عید الفطر کی مبارک باد بھی دی۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدہ نہ کرنے کی صورت میں بمباری کی دھمکی کے بعد ایران کو براہ راست مذاکرات کی تجویز دے دی۔

    قطری نیوز چینل الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے ساتھ براہ راست سفارت کاری کے امکان کے بارے میں پُر امید نظر آئے۔

    انہوں نے کہا کہ انہیں لگتا ہے ایران امریکا سے براہ راست بات چیت کرنے کا خواہاں ہے۔ ’میرے خیال میں یہ بہتر ہے کہ ہم براہ راست بات چیت کریں، اگر آپ ثالثی کریں تو دوسرے فریق کو بہتر سمجھتے سکتے ہیں۔‘

    گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو ایک خط ارسال کیا تھا جس میں انہوں جوہری پروگرام سے متعلق بات چیت کا مطالبہ کیا تھا جبکہ انہوں نے تہران کو حملوں کی دھمکیاں بھی دی تھیں۔

    تاہم ایران نے امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا وہ بالواسطہ سفارت کاری پر رضامند ہے۔

    آیا یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ایران نے واقعی اپنا مؤقف تبدیل کیا ہے یا ڈونلڈ ٹرمپ اس کے مؤقف کے بارے میں قیاس آرائیاں کر رہے ہیں۔

    چند روز قبل امریکی صدر نے این بی سی نیوز کے ساتھ ٹیلی فون پر انٹرویو میں کہا تھا کہ امریکی اور ایرانی حکام اس حوالے سے آپس میں بات چیت کر رہے ہیں۔

    کس صورت میں ٹیرف نہیں دینا پڑے گا؟ ٹرمپ نے بتایا

    انہوں نے کہا تھا کہ اگر ایران نے معاہدہ نہیں کیا تو بمباری ہوگی، اگر وہ معاہدہ نہیں کرتا تو میں اس پر ٹیرف بھی عائد کروں گا جیسا کہ میں نے چار سال پہلے بھی کیا تھا۔

  • پیوٹن نے یوکرین سے جنگ بندی کے لیے مزید کڑی شرائط رکھ دیں

    پیوٹن نے یوکرین سے جنگ بندی کے لیے مزید کڑی شرائط رکھ دیں

    روس اور سعودی عرب نے یوکرین کی صورتحال حل کرنے کے لیے اقدامات پر اتفاق کرلیا، روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے جنگ بندی کی امریکی تجویز سے اتفاق کیا ہے۔

    روسی میڈیا کے مطابق روس کے صدر ولادیمر پیوٹن اور سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق روس اور سعودی عرب نے یوکرین کی صورتحال حل کرنے کے لیے اقدامات پر اتفاق کرلیا، ٹیلیفونک رابطے میں سعودی ولی عہد نے روس اور امریکا کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کیلئے کردار ادا کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔

    سعوی ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان سے ٹیلی فونک گفتگو میں روسی صدر نے ریاض کی جانب سے ثالثی کی کوشش کو سراہا، لیکن پیوٹن کا یہ بھی کہنا تھا کہ یوکرین کو مزید شرائط ماننا ہوگی۔

    گفتگو میں دونوں رہنماؤں کی جانب سے دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے طریقوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    اس سے پہلے میڈیا سے بات کرتے ہوئے روس کے صدر نے کہا تھا کہ وہ یوکرین سے جنگ بندی پر تیار ہیں مگر کچھ باریکیوں کا خیال رکھنا ہوگا۔یہ واضح نہیں کہ جنگ بندی کے احکامات کون دے گا اوراس کی قیمت کیا اداکرنا ہوگی۔

    روسی صدر نے کہا تھا کہ وہ جنگ بندی کی تجویز کی حمایت کرتے ہیں لیکن کچھ معاملات ہیں جن پر امریکی صدر سے ہمیں بات چیت کرنے کی ضرورت ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نےکہا روسی صدر ولادیمیرپیوٹن کا جنگ بندی سے متعلق امریکی تجویز پر بیان نامکمل ہے، امید ہے روس جنگ بندی کی تجویز پر مثبت ردعمل دے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/putin-says-russia-not-defeated-in-syria/

  • برطانوی وزیراعظم سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے

    برطانوی وزیراعظم سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے

    برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر اپنے پہلے سرکاری دورے پر سعودی عرب  پہنچ گئے جہاں انہوں نے محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔

    رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچے تو ریاض کے کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر نائب گورنر شہزادہ محمد بن عبداالرحمن اور برطانیہ میں سعودی سفیر شہزادہ خالد بن بندر بن عبدالعزیز نے ان کا استقبال کیا۔

    سعودی ولی عہد کا بڑا اعلان

    ریاض کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر نائب گورنر شہزادہ محمد بن عبدالرحمن اور برطانیہ میں سعودی سفیر شہزادہ خالد بن بندر بن عبدالعزیز نے ان کا خیر مقدم کیا۔

    ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں سر کیئر اسٹارمر نے سعودی ولی عہد کو مشرق وسطیٰ میں طویل مدتی استحکام کی حمایت کا یقین دلایا۔

    دونوں رہنماؤں نے سعودی عرب اور برطانیہ کے درمیان سیاسی، اقتصادی، ثقافتی شعبوں میں تعاون بڑھانے اور دفاعی شراکت داری کو تقویت دینے اور زیادہ دفاعی صنعتی تعاون کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا۔

  • شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کی خدمت اولین ترجیح ہے، سعودی ولی عہد

    شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کی خدمت اولین ترجیح ہے، سعودی ولی عہد

    سعودی عرب میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کابینہ کے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سال 2025 کے بجٹ کے حوالے سے یقین دہانی کرائی کہ ملک میں اقتصادی تنوع، صنعت کے فروغ اور ترقیاتی شعبوں کو با اختیار بنانے کے حوالے سے حکومت کا بھرپور تعاون جاری رہے گا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ولی عہد کا کہنا تھا کہ مملکت کے وژن 2030 کے مقررہ اہداف کے حصول کے لیے جاری تمام منصوبوں پر تیزی سے کام کیا جارہا ہے، جو ملک کی ترقی اور ہم وطنوں کی فلاح وبہبود سے متعلق ہے۔

    جی ڈی پی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ مملکت میں آئندہ برس کے دوران جی ڈی پی کی شرح نمو میں ریکارڈ اضافے کی توقع ہے جو بڑی معیشتوں کے حوالے سے اہم ہوگی۔

    ولی عہد کا سعودیوں میں بے روز گاری سے متعلق کہنا تھا کہ اعداد وشمار کے مطابق مملکت میں بے روزگاری کی شرح میں چوتھی سہ ماہی تک 7.1 فیصد کمی ہوئی جو تاریخ اعتبار سے کم ترین سطح ہے۔

    دوسری جانب سعودی عرب کے بجٹ 2025 میں انسانی وسائل کے شعبے میں 4 لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی یقین دہانی کرادی گئی۔

    سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے سال 2025 کے لیے بجٹ پیش کیا، سعودی کابینہ نے جس کی منظوری دی تھی۔

    سال 2025 کے بجٹ میں بے روزگاری کے خاتمے پر خصوصی مرکوز کی گئی، ایسے شعبے جہاں انسانی وسائل کی ضرورت ہوتی ہے وہاں نئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

    سعودی عرب: ریاض میں میٹرو ٹرین بغیر ڈرائیور کے چلے گی

    مجوزہ منصوبے کے مطابق انسانی وسائل سے متعلق اہم شعبوں میں ایک اندازے کے مطابق مملکت کے تمام ریجنز میں 4 لاکھ ملازمتیں فراہم کی جائیں گی تاکہ بے روزگاری کی شرح کو مزید کم کیا جاسکے۔

  • سعودی ولی عہد کی ڈونلڈ ٹرمپ کو ٹیلیفون پر مبارکباد

    سعودی ولی عہد کی ڈونلڈ ٹرمپ کو ٹیلیفون پر مبارکباد

    صدارتی انتخاب میں کامیابی پر ڈونلڈ ٹرمپ کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ٹیلیفون پر مبارکباد دی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی عوام کیلیے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔

    سعودی سفیر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے دونوں ممالک کے تاریخی تعلقات کا بھی اعادہ کیا۔

    دوسری جانب چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤننگ نے صدارتی انتخاب امریکا کا اندرونی معاملہ قرار دے دیا اور کہا ہم امریکی عوام کی رائے کا احترام کرتے ہیں۔

    چینی مصنوعات پر ساٹھ فیصد ٹیرف لگانے کے سوال پر ترجمان نے کہا اس طرح کے فرضی سوالات کا جواب نہیں دیتے، ٹرمپ نے چینی درآمدات پر ساٹھ فیصد سے زیادہ ٹیرف لگانے اور چین کی سب سے زیادہ پسندیدہ ملک کی تجارتی حیثیت ختم کرنے کی تجویزپیش کی ہے، چین ہر سال چار سو بلین ڈالر سے زیادہ کی اشیا امریکا کو فروخت کرتا ہے۔

    واضح رہے امریکا میں صدارتی دوڑ کی جنگ میں ڈونلڈ ٹرمپ فاتح رہے، انھوں نے 277 الیکٹورل ووٹ حاصل کرلیے ہیں۔ ٹرمپ نے سوئنگ اسٹیسٹس شمالی کیرولینا، جارجیا، پینسلوینیا اور وسکونسن میں کاملا ہیرس کو شکست دی۔

    حماس کا ٹرمپ کی کامیابی پر ردِ عمل سامنے آگیا

    ٹرمپ انڈیانا، کنٹیکی کٹ، مغربی ورجینیا، اوکلا ہوما، مسیسپی، الاباما، فلوریڈا، جنوبی کیرولائنا، ٹینیسی اور آرکنساس سے کامیاب ہوئے۔

  • سعودی ولی عہد سے ایرانی وزیرخارجہ کی اہم ملاقات

    سعودی ولی عہد سے ایرانی وزیرخارجہ کی اہم ملاقات

    ریاض: سعودی عرب میں ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے سعودی ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان سے ریاض میں ملاقات کی۔

    سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ اور سعودی ولی عہد کے درمیان ہونے والی ملاقات میں خطے کی صورتحال اور اس حوالے سے کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ اس دوران سعودی عرب اور ایران کے دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا گیا۔

    اس اہم ملاقات کے موقع پر سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان، وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان، وزیر مملکت، کابینہ کے رکن اور قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر مساعد بن محمد العبیان موجود تھے۔

    ایران کی جانب سے مملکت میں ایرانی سفیر علی رضا عنایتی اور ایرانی وزارت خارجہ کے اعلی عہدیدار بھی شریک ہوئے۔

    اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان کی ملاقات ہوئی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق اس اہم ملاقات کے دوران مملکت اور ایران کے تعلقات اور مختلف شعبوں میں انہیں فروغ دینے کے طریقوں پر تفصیلی غور کیا گیا۔

    اسرائیل کی دھمکیاں، ایران کا بڑا بیان سامنے آگیا

    دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے خطے کی صورتحال اور اس حوالے سے کی جانے والی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

  • سعودی ولئ عہد محمد بن سلمان کا غزہ پر ترکیہ اور مصری صدور سے اہم رابطہ

    سعودی ولئ عہد محمد بن سلمان کا غزہ پر ترکیہ اور مصری صدور سے اہم رابطہ

    ریاض: سعودی ولئ عہد محمد بن سلمان نے غزہ پر اسرائیلی بہیمانہ حملوں کے مسئلے پر ترکیہ اور مصری صدور سے اہم رابطہ کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ترک صدر رجب طیب اردوان اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔

    تینوں رہنماؤں نے غزہ میں حملے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکے جانے اور فوری جنگ بندی کا بھی مطالبہ کیا۔ سعودی ولئ عہد نے فلسطین کے لیے اسلامی ممالک کی مشترکہ کوششوں پر زور دیتے ہوئے، تنازع کو پھیلنے سے روکنے اور خطے میں استحکام بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

    انادولو ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان اور محمد بن سلمان نے اتوار کے روز ایک فون کال میں فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی طرف سے جاری ’’نسل کشی‘‘ کے ساتھ ساتھ دیگر عالمی اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

    ترکیہ کے کمیونیکیشن ڈائریکٹوریٹ نے X پر ایک پوسٹ میں کہا کہ صدر اردوان نے اسرائیل کی طرف سے فلسطینی علاقوں، خاص طور پر غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم کے سلسلے میں اسرائیل پر عالمی برادری کے دباؤ میں اضافے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ بن سلمان کے ساتھ بات چیت کے دوران اردوان نے اسرائیلی حملوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے ساتھ ساتھ دیرپا جنگ بندی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

    وفا نیوز ایجنسی کے مطابق مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور سعودی ولئ عہد نے اتوار کے روز غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی کشیدگی کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کرنے اور مغربی کنارے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو روکنے کی ضرورت پر اتفاق کیا، تاکہ تنازعہ وسیع نہ ہو اور خطے میں استحکام بحال ہو۔

    سرکاری سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی ولئ عہد نے فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی حملوں اور کشیدگی کو روکنے کے لیے تمام عرب اور اسلامی ممالک کی کوششوں کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔

  • سعودی ولی عہد نے فلسطینی صدر کو اہم پیغام دے دیا؟

    سعودی ولی عہد نے فلسطینی صدر کو اہم پیغام دے دیا؟

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے فلسطینی صدر محمود عباس نے ملاقات کی، اس موقع پر ملاقات میں غزہ کی صورتِ حال سمیت فوجی کشیدگی کم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملاقات میں غزہ کی صورتِ حال سمیت فوجی کشیدگی کم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب غزہ اور دیگر علاقوں میں کشیدگی ختم کرانے کے لیے بین الاقوامی اور علاقائی فریقین سے رابطے میں ہے۔

    دوسری جانب ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف اس کی جوابی کارروائی ’واضح اور نپی تلی‘ ہوگی۔

    ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک بار پھر عہد کیا ہے کہ ان کا ملک تہران میں حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کا جواب دے گا۔

    انھوں نے X پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ”تہران میں اسرائیلی دہشت گردانہ حملے پر ایران کی طرف سے جواب دیا جانا قطعی ہے، اور یہ جواب بالکل نپا تلا اور اچھی طرح سے منصوبہ بند ہوگا۔“

    ٹرمپ کو نظرثانی شدہ فرد جرم کا سامنا

    عراقچی نے مزید لکھا: ”ہمیں کشیدگی کا کوئی خوف نہیں ہے، لیکن اس کے باوجود ہم اسرائیل کے برعکس کشیدگی بالکل نہیں چاہتے۔“ ایرانی وزیر نے کہا کہ انھوں نے یہ تبصرہ اطالوی وزیر خارجہ انتونیو تاجانی کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت میں کیا۔

  • سعودی ولی عہد نے اپنے قتل کا خدشہ ظاہر کر دیا

    سعودی ولی عہد نے اپنے قتل کا خدشہ ظاہر کر دیا

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے قتل کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں قتل کرنے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔

    پولیٹیکو میگزین کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا امریکی ارکان کانگریس سے کہنا تھا کہ انھوں نے سعودی اسرائیلی تعلقات کی بحالی اور امریکا کے ساتھ تعاون کی خاطر اپنی جان کو خطرے میں ڈال رکھا ہے۔

    محمد بن سلمان نے ایک موقع پر مصر کے مقتول صدر انور سادات کا بھی حوالہ دیا جنھیں اسرائیل کے ساتھ کیمپ ڈیوڈ سمجھوتے کے بعد مار دیا گیا تھا۔

    انہوں نے امریکی ارکان کانگریس کو یہ بھی بتایا کہ اُن کی خواہش ہے کہ اسرائیل کے ساتھ کسی امکانی معاہدے میں فلسطینی ریاست تک پہنچنے کے حقیقی راستے بھی شامل ہوں۔ خاص طور پر ایسے وقت میں جبکہ اسرائیل کے خلاف عربوں میں شدید غم و غصہ ہے۔