Tag: saudi-crown-prince

  • سعودی ولی عہد کا قائم مقام ایرانی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ

    سعودی ولی عہد کا قائم مقام ایرانی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایران کے قائم مقام صدر ڈاکٹر محمد مخبر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی ولی عہد نے ٹیلیفون پر ایران کے مرحوم صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ امیر عبداللہیان اور انکے ساتھیوں کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا۔

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے دعا کی کہ اللّٰہ تعالیٰ مرحومین کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔

    ٹیلیفونک گفتگو کے دوران سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور قائم مقام ایرانی صدر ڈاکٹر محمد مخبر نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

    عالمی عدالت کا اسرائیل کے خلاف فیصلہ، سعودی عرب کا اہم بیان

    سعودی پریس ایجنسی کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان نے ایران کے قائم مقام صدر سے ڈاکٹر محمد مخبر سے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

  • سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی روضہ رسول ﷺ پر حاضری

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی روضہ رسول ﷺ پر حاضری

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مدینہ منورہ میں روضہ رسول صل للہ علیہ والہ وسلم پرحاضری دی اور ریاض الجنہ میں نماز ادا کی۔

    شہزادہ محمد بن سلمان مسجد قبا بھی گئے اور دو رکعت نماز ادا کی، شہزادے نے حرمین شریفین انتظامیہ، روزہ رسول صل اللہ علیہ والہ وسلم کے خادمین، مملکت کے مفتی اعظم، علما، وزرا اور شہریوں سے ملاقات کی اور عمرہ زائرین سمیت تمام نمازیوں کو پہنچائی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا۔

    ولی عہد نے رمضان المبارک کی آمد پر مبارکباد دی اور دعا کی کہ ’اللہ ہم سب کے روزے، عبادات اور نیک اعمال کو قبول کرے‘۔

    جس کے بعد ولی عہد محمد بن سلمان جمعرات کی صبح مدینہ منورہ سے روانہ ہو گئے، گورنر شہزادہ سلمان بن سلطان اور نائب گورنر نے انہیں رخصت کیا۔

  • ایران نے ایٹمی ہتھیار حاصل کر لیے تو پھر ہم بھی کریں‌ گے: شہزادہ محمد بن سلمان

    ایران نے ایٹمی ہتھیار حاصل کر لیے تو پھر ہم بھی کریں‌ گے: شہزادہ محمد بن سلمان

    ریاض: سعودی ولئ عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ اگر ایران نے ایٹمی طاقت حاصل کیے تو پھر ہم بھی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان 2019 کے بعد پہلی بار ایک امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایران نے ایٹمی ہتھیاروں کے حصول میں پہل کی تو سعودی عرب بھی ایٹمی ہتھیار حاصل کرے گا۔

    ایران کے جوہری پروگرام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی ملک جوہری ہتھیار کی تیاری کرتا ہے تو خطے میں طاقت کے توازن کے لیے جوہری ہتھیار رکھنا ہمارا بھی حق ہوگا، لیکن ہم ایسا نہیں چاہتے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ایران کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے معاملے پر سنجیدہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    فاکس نیوز کی جانب سے یہ انٹرویو سعودی شہر نوم میں ہوا تھا، جو آج شام نشر کیا جائے گا، انٹرویور نے ولئ عہد سے سوال کیا کہ کیا آپ کو ایران کے جوہری ہتھیار حاصل کرنے پر تشویش ہے؟ ایس ایم بی نے جواب دیا ’’نیوکلیئر ہتھیار حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے، کیو کہ آپ اسے استعمال نہیں کر سکتے، اگر کوئی بھی ملک جوہری ہتھیار استعمال کر رہا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ باقی دنیا کے ساتھ جنگ کر رہا ہے، دنیا ایک اور ہیروشیما کی متحمل نہیں ہو سکتی۔‘‘

    ان سے اگلا سوال ہوا کہ اگر ایران جوہری ہتھیار حاصل کرتا ہے تو کیا آپ بھی کریں گے؟ ولئ عہد نے جواب دیا ’’اگر ایران جوہری ہتھیار حاصل کرتا ہے تو ہم بھی کریں گے۔‘‘

    مسئلہ فلسطین

    فلسطین کے حوالے سے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ایس ایم بی نے کہا کہ فلسطین کا معاملہ ہمارے لیے انتہائی اہم ہے، ہم پہلے اس مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں، اس لیے ہمیں دیکھنا ہوگا کہ اس پر کیا ہو سکتا ہے۔

    اسرائیل کے ساتھ سعودی عرب کے تعلقات کے حوالے سے سعودی ولئ عہد کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی طرف پیش رفت ہو رہی ہے، ہر گزرتے دن کے ساتھ ہم قریب تر ہوتے جا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، جس میں بائیڈن انتظامیہ کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔

  • سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان کا امکان

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان کا امکان

    اسلام آباد: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا ستمبر میں دورہ پاکستان کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا ستمبر کے دوسرے ہفتے میں پاکستان کے مختصر دورے کا امکان ہے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق سعودی ولی عہد  دورے کے پہلے مرحلے میں پاکستان  اور دوسرے مرحلے میں بھارت روانہ ہونگے، سعودی ولی عہد و وزیر اعظم کا 10 ستمبر کو پاکستان پہنچنے کا امکان ہے۔

    سفارتی ذرائع کا بتانا ہے کہ سعودی ولی عہد کا ممکنہ دورہ پاکستان 4 سے 6 گھنٹوں کا ہوگا، چند گھنٹے پاکستان میں قیام کے بعد سعودی ولی عہد بھارت روانہ ہوں گے۔

    سفارتی ذرائع کا بتانا ہے کہ محمد بن سلمان اٹھارویں جی 20 سربراہ اجلاس کے بعد بھارت پہنچیں گے، اٹھارواں جی 20 سربراہ اجلاس 9، 10 ستمبر کو دہلی میں منعقد ہوگا۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق محمد بن سلمان 11 ستمبر کو بھارت پہنچیں گے، دورہ پاکستان میں محمد بن سلمان نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے ملاقات کرینگے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق چند گھنٹے کے دورہ کے دوران محمد بن سلمان کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ملاقاتیں متوقع ہیں، ملاقاتوں میں پاک سعودی عرب تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    سفارتی ذرائع نے مزید بتایا کہ ملاقاتوں میں دفاعی تعلقات کے فروغ، مشترکہ مسلح دفاعی مشقوں پر بات چیت ہوگی ساتھ ہی سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں آئل ریفائنری کے قیام پر بھی تبادلہ خیال کیا جائیگا۔

  • روسی صدر پیوٹن اور محمد بن سلمان کی فون پر تیل کے حوالے سے اہم گفتگو

    ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو فون کر کے تیل کے حوالے سے اہم گفتگو کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کے روز روسی صدر پیوٹن اور سعودی ولئ عہد شہزادہ بن سلمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    کریملن سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے تیل کی قیمتوں میں استحکام برقرار رکھنے کے لیے تیل پیدا کرنے والے ممالک کے اوپیک + گروپ کے اندر تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

    روئٹرز کے مطابق روسی اتحادیوں اور اوپیک ممالک کے وزرائے توانائی کی ورچوئل میٹنگ بدھ کو ہوگی، جس میں تیل کی موجودہ پیداوار کی پالیسی کو برقرار رکھنے کی سفارش کا بہت زیادہ امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

    روس کی پاکستان کو تیل کی فراہمی میں امریکا رکاوٹ ڈالے گا: روسی وزیر خارجہ

    واضح رہے کہ اوپیک پلس نے تیل کی پیداوار کے جو اہداف پچھلے سال مقرر کیے تھے، اس کی وجہ سے امریکا اور سعودی عرب کے درمیان اختلاف پیدا ہوا تھا۔ تاہم، سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں موجودہ استحکام ظاہر کرتا ہے کہ مملکت نے درست فیصلہ کیا تھا۔

    کریملن نے مزید کہا کہ ولئ عہد اور پیوٹن نے سیاسی، تجارتی، اقتصادی اور توانائی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

  • سعودی ولی عہد کے جوتے لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گئے

    سعودی ولی عہد کے جوتے لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گئے

    ریاض: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ایک ملاقات میں پہنے ہوئے جوتے ٹویٹر صارفین کی توجہ کا مرکز بن گئے، لوگوں نے ان کے اسٹائل اور پسند کو خوب سراہا۔

    اردو نیوز کے مطابق رواں ہفتے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے پہنے جانے والے گہرے بھورے آکسفورڈ کے جوتوں نے ٹویٹر پر فیشن کے دلدادہ افراد کو مبہوت کر دیا۔

    یہ جوتے جنہیں ہالام کہا جاتا ہے، جوتے بنانے والے برطانوی برانڈ کروکٹ اینڈ جونز کے تیار کردہ ہیں اور ان کی قیمت 560 ڈالر ہے۔

    ایک ٹویٹر صارف نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی تصویر کے نیچے کمنٹ کیا، ہمیشہ کی طرح شاندار، جبکہ ایک اور صارف نے جوتوں کی قیمت پوچھ لی۔

    بعض صارفین کو یہ جوتے اتنے پسند آئے کہ وہ اس کے سستے متبادل تلاش کرتے رہے۔

    سعودی ولی عہد کے مداحوں کو امید ہے کہ جوتوں کا یہ ماڈل کچھ ہی دنوں میں فروخت ہو جائے گا۔

    ایک مداح نے ٹویٹ کی کہ صرف دو دنوں تک انتظار کریں، یہ (جوتے) دکانوں اور آن لائن پر دستیاب ہی نہیں ہوں گے۔

    بعض افراد کو امید ہے کہ ولی عہد کے یہ جوتے پہننے کے بعد برطانوی برانڈ اب ان کی قیمت بڑھا دے گا۔

    صرف ان کے جوتے ہی نہیں بلکہ کوٹ پر بھی مداحوں کی جانب سے تبصرے دیکھنے میں آئے، ایک صارف نے ٹویٹ کیا، کل ریاض میں ہر کوئی یہ کوٹ پہنے گا۔

    سعودی ولی عہد کا اسٹائل اس سے قبل بھی موضوع بحث بنتا رہا ہے اور لوگ اسے پسند کرتے رہے ہیں۔

  • سعودی ولئ عہد کا یوکرین کی مدد کے لیے بڑے پیکج کا اعلان

    سعودی ولئ عہد کا یوکرین کی مدد کے لیے بڑے پیکج کا اعلان

    کیف: سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے یوکرین کی مدد کے لیے بڑے پیکج کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے ہفتے کے روز کیف کے لیے 400 ملین ڈالر کی انسانی امداد کا اعلان کیا ہے، ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اس بات پر زور دیا کہ کشیدگی کم کرنے میں مدد دینے والے ہر اقدام کی حمایت کریں گے اور ثالثی کے لیے بھی تیار ہیں۔

    سعودی ولئ عہد محمد بن سلمان اور یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کے درمیان فون پر گفتگو ہوئی ہے، جس میں دو طرفہ امور اور حالیہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    یوکرین کے صدر نے ٹویٹ میں بتایا کہ ولئ عہد محمد بن سلمان سے انھوں نے یوکرین کی علاقائی خود مختاری کی حمایت میں مملکت کے مؤقف پر شکریہ ادا کیا۔

    یوکرین کے صدر نے کہا کہ مزید جنگی قیدیوں کی رہائی کے لیے رابطے جاری رکھنے پر دونوں ممالک متفق ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے یوکرین کی مدد کے لیے 400 ملین ڈالر کے پیکج دینے کا اعلان کیا ہے۔

  • سعودی ولی عہد کا تاریخی اقدام

    سعودی ولی عہد کا تاریخی اقدام

    ریاض: سعودی ولی عہد نے مملکت میں نئے شہر بسانے کے لیے تاریخی قدم اٹھا لیا۔

    سعودی پریس ایجنسی کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان نے ترقیاتی منصوبوں کے لیے ڈاؤن ٹاؤن کمپنی قائم کر دی، جس کے تحت مملکت میں نئے شہر اور کثیر المقاصد بستیاں تعمیر کی جائیں گی۔

    یہ کمپنی بڑی کاروباری شراکتوں کو فروغ دینے کے لیے قائم کی گئی ہے، تاکہ نئے شہروں کا انفرا اسٹرکچر قائم ہو، اس کے لیے سرمایہ کاروں اور نجی سیکٹر کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا۔

    ڈاؤن ٹاؤن کمپنی کے تحت مارکیٹنگ، کاروبار، سیاحت، تفریح اور آباد کاری کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع مہیا ہوں گے۔

    اس کمپنی کے تحت 12 شہروں میں میگا پروجیکٹس پر کام کیا جائے گا، جن میں مدینہ منورہ، الخبر، الاحسا، بریدہ، نجران، جیزان، حائل، باحہ، عرعر، طائفِ دومتہ الجندل اور تبوک شامل ہیں، ان شہروں میں 10 ملین مربع میٹر سے زیادہ رقبے کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا، اور جدید طرز کے نئے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔

    ان نئے منصوبوں کا تصور سعودی عرب کے مختلف علاقوں اور ان کی ثقافت سے لیا جائے گا، اور تعمیراتی کام جدید ترین معیار کے مطابق ہوگا، متعدد شعبوں میں تجربات اور جدید سائنس سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے گا۔

    ان منصوبوں کی وجہ سے مملکت کے مختلف علاقوں کے شہریوں کے لیے روزگار کے بھی مواقع پیدا ہوں گے۔ واضح رہے کہ سعودی ولئ عہد کا مشن ہے کہ مملکت کے تمام علاقوں کو نیا رنگ و روپ دیا جائے۔

  • یونان اور سعودی عرب کے درمیان اہم معاہدوں پر دستخط

    یونان اور سعودی عرب کے درمیان اہم معاہدوں پر دستخط

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے یونان کے سرکاری دورے کے موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان فوجی، اقتصادی اور سلامتی کے شعبوں دوطرفہ تعاون کے مختلف سمجھوتے طے پائے ہیں۔

    سعودی ولی عہد نے ایتھنز کے میکسی مِس پیلس میں یونانی وزیراعظم کیریاکوس میتسوتاکیس سے دو طرفہ ملاقات کی اور ان سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات اور باہمی دلچسپی کے مختلف علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    بعد میں انھوں نے مختلف سمجھوتوں پر دستخط کیے ہیں۔ ان میں مفاہمت ایک یادداشت میں دونوں ملکوں کے درمیان سائنسی اور تکنیکی شعبے میں تعاون کے فروغ پر زوردیا گیا ہے۔

    سعودی عرب اور یونان کے درمیان عسکری، اقتصادی و سیکیورٹی و انسداد جرائم کے حوالے سے معاہدے جبکہ سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مفاہمتی یاد داشتیں طے پاگئیں۔

    مصدقہ ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق سعودی کابینہ نے ماہ رواں کے شروع میں یونان کے ساتھ متعدد معاہدوں خصوصاً توانائی، عسکری تعاون، سمندری جہاز رانی اور یورپی ممالک کو ایشیا سے جوڑنے والے سمندری مواصلاتی کیبل میں توسیع کے معاہدوں کی منظوری دے دی تھی۔

    سعودی ولی عہد اور یونانی وزیراعظم نے ’میکسم پیلس‘میں وسیع البنیاد ون ٹو ون سرکاری مذاکرات کیے۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یونانی رہنما سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ایتھنز خالی ہاتھ نہیں آئیں گے، یونان کے ساتھ ہمارے تعاون کے رشتے ہیں، باہمی تعاون دونوں ملکوں ہی نہیں بلکہ پورے خطے میں تبدیلی کا نقطہ آغاز بنے گا۔

    سعودی ولی عہد نے یونان آمد پروزیراعظم سے اظہار مسرت کرتے ہوئے کہا کہ پرتپاک خیرمقدم میرے اور وطن عزیز مملکت کے لیے بڑے معنی رکھتا ہے، اس کے بعد ہی دونوں ملکوں کے درمیان معاہدوں پر دستخط ہوئے۔

  • سعودی ولی عہد کا اہم اعلان

    سعودی ولی عہد کا اہم اعلان

    ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اہم اعلان کرتے ہوئے مملکت میں انسانی صحت، ماحولیاتی استحکام، بنیادی ضروریات اور توانائی و صنعت میں قیادت کو اپنی ترجیحات بنانے کا اعلان کیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ریسرچ اور ایجاد کے شعبے کے حوالے سے قومی ترجیحات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے سنہ 2040 تک قومی معیشت میں 60 ارب ریال کا اضافہ ہوگا۔

    سعودی ولی عہد نے، جو ریسرچ اور ایجاد کی اعلیٰ کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں، آئندہ دو عشروں کے حوالے سے سعودی عرب کی ترجیحات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہماری چار بڑی ترجیحات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ انسانی صحت، ماحولیاتی استحکام، بنیادی ضروریات، توانائی و صنعت میں قیادت اور مستقبل کی معیشت پر توجہ مرکوز کریں گے، اس سے عالمی سطح پر سعودی عرب کی مسابقتی استعداد مضبوط ہوگی۔

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مزید کہا کہ ہم نے ریسرچ اور ایجاد کے شعبے کے حوالے سے مستقبل کی امنگوں کے لیے کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس کا بڑا ہدف یہ ہے کہ سعودی عرب پوری دنیا میں جدت کے حوالے سے قیادت کرنے والے ممالک میں شامل ہو۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ریسرچ اور ایجادات کے شعبے پر سالانہ خرچ سال 2040 میں کل قومی پیداوار کا 2.5 فیصد ہوگا۔

    اس کی بدولت یہ سیکٹر 2040 کی مجموعی قومی پیداوار میں 60 ارب ریال کا اضافہ کرے گا اور اس سے قومی معیشت میں تنوع پیدا ہوگا، ہزاروں نئی آسامیاں نکلیں گی۔ سائنس، ٹیکنالوجی اور ایجادات کے شعبوں میں اعلیٰ درجے کی ملازمتیں سامنے آئیں گی۔

    ریسرچ اور ایجاد کے شعبے کو پروان چڑھانے کی خاطر اس شعبے کے ڈھانچے کی تنظیم نو کی گئی ہے، ایک اعلیٰ کمیٹی قائم کی گئی ہے جس کے سربراہ خود ولی عہد ہیں۔ وہ ریسرچ اور ایجاد کے شعبے کی نگرانی بذات خود کریں گے۔

    ولی عہد نے عظیم امنگیں حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب اور دنیا کے اعلیٰ ترین دماغ رکھنے والوں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

    اس حوالے سے انٹرنیشنل کمپنیوں اور بڑے ریسرچ سینٹرز سے بھرپور تعاون کیا جائے گا، بغیر منافع والا سیکٹر اور پرائیویٹ سیکٹر ریسرچ اور تجدید نیز سرمایہ کاری کے اضافے میں اہم ساتھی ہوں گے۔