Tag: saudi-crown-prince

  • وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کی ون آن ون ملاقات، پاک سعودی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ

    وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کی ون آن ون ملاقات، پاک سعودی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد کی ون آن ون اور وفود کی سطح پر ملاقاتوں میں پاک سعودی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا اور متعدد باہمی معاہدوں سمیت مفاہمت کی یادداشت پر دستخط بھی کیے.

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کےدورہ سعودی عرب کااعلامیہ جاری کردیا گیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ون آن ون اور وفود کی سطح پر ملاقاتیں ہوئیں ، جس میں دوطرفہ،علاقائی اوربین الاقوامی امورپرتفصیلی بات چیت کی گئی اور دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ  تعلقات کی مزیدمضبوطی پراتفاق کیا اور تمام شعبوں میں پاک سعودی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔

    وزیراعظم نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے لئے نیک تمناؤں کااظہار کرتے ہوئے سعودی ولی عہدکیجانب سےسعودی عرب کےدورےکی دعوت پر اظہار تشکر  کیا ، ملاقات میں مضبوط اور تاریخی تعلقات،مشترکہ عقائد،اقدار،باہمی اعتماد پر گفتگو ہوئی۔

    اعلامیے  کے مطابق وزیراعظم نے سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کیلئے پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے عوام کی طرف سےمقدس مقامات کی سرزمین سے خصوصی عقیدت کا اظہار کیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان سیاسی،معاشی،تجارتی،دفاعی،سیکیورٹی تعلقات کومزید مضبوط بنانےپراتفاق کرنے کے ساتھ ساتھ  پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری بڑھانے اور توانائی کے شعبے میں تعاون پر خصوصی زور دیا گیا۔

    اعلامیے  کے مطابق وزیراعظم نے سعودی عرب میں پاکستانیوں کیلئےملازمت کےمواقع بڑھانےپر زوردیتے ہوئے گرین سعودی عرب اورگرین مشرق وسطی کےاقدامات کوسراہا جبکہ ولی عہدکےویژن اور 10 بلین ٹری سونامی پروگرام کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

    اعلامیے   میں کہا ہے کہ دونوں رہنماؤں میں انسانی وسائل شعبےمیں زیادہ سےزیادہ باہمی فائدہ اٹھانےکےطریقوں پرتبادلہ خیال کیا گیا اور وزیراعظم نے پاکستانیوں کی فلاح وبہبودکیلئےاقدامات پرسعودی قیادت کاشکریہ ادا کرتے ہوئے علاقائی امن و سلامتی کے فروغ کیلئے ولی عہد کے کردار کو بھی سراہا۔

    اعلامیے  کے مطابق ملاقات کےبعدرہنماؤں نےمعاہدوں پردستخط کی تقریب میں شرکت کی، جس میں سپریم کوآرڈی نیشن کونسل کےقیام سےمتعلق معاہدے پر دستخط کیےگئے ، کونسل وزیراعظم اورولی عہدکی زیرصدارت کام کرےگی، کونسل تعلقات کی ترقی کواسٹریٹجک سمت فراہم کرنے کیلئے تیار کی گئی ہے۔

    دونوں رہنماؤں نےخطےکی ترقی کیلئےسی پیک پربھی بات چیت کی، وزیراعظم نے کہا سی پیک دوطرفہ تعاون کوبڑھانےمیں اہم کرداراداکرے گا۔

    اعلامیے میں کہا گیا   کہ رہنماؤں نےمتعدد باہمی معاہدوں،مفاہمت کی یادداشت پردستخط بھی کیے ، جس میں جرائم کےخلاف جنگ میں تعاون سے متعلق  معاہدہ ، سزایافتہ افرادکی منتقلی سےمتعلق معاہدہ شامل ہیں۔

    منشیات کےٹریفک کامقابلہ کرنےسےمتعلق مفاہمتی یاداشت پر بھی دستخط کئے گئے ، جس میں کیمیکل توانائی،پن بجلی گھر،مواصلات،آبی وسائل کی ترقی کےمنصوبےشامل ہیں جبکہ 500ملین امریکی ڈالرتک کی مالی اعانت کیلئےفریم ورک کاایم اویوکیاگیا۔

    دوران ملاقات وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہدمحمد بن سلمان کودورہ پاکستان کی دعوت دی۔

  • سعودی عرب کا 10 ارب درخت لگانے کا منصوبہ، وزیر اعظم عمران خان کی تعریف

    سعودی عرب کا 10 ارب درخت لگانے کا منصوبہ، وزیر اعظم عمران خان کی تعریف

    اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے سعودی ولی عہد کو خط لکھتے ہوئے 10 ارب درخت لگانے کے سعودی فیصلے کی تعریف کی اور کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے بلین ٹری سونامی پروگرام میں مماثلت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو خط لکھا، اپنے خط میں وزیر اعظم نے سعودی فرمانروا سلمان بن عبد العزیز کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب میں 10 ارب اور خطے میں 50 ارب درخت لگانے کے سعودی فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے بلین ٹری سونامی پروگرام میں مماثلت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سنہ 2014 سے 2018 کے دوران ہم نے 1 ارب درخت لگائے، سنہ 2023 تک 10 ارب درخت لگانے کا منصوبہ ہے، 15 فیصد زمینی اور 10 فیصد سمندری سطح پر پودے لگائیں گے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ منصوبے سے ایکو ٹورازم کو فروغ ملے گا اور ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

    انہوں نے بتایا کہ سنہ 2030 تک 60 فیصد توانائی کو کلین انرجی پر شفٹ کر رہے ہیں، شمسی توانائی (سولر)، ہوا اور پانی سے بجلی بنانے کی صلاحیت کو بڑھا رہے ہیں۔

    وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب کے گرین منصوبے کی حمایت کرتے ہیں، سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

  • ترقیاتی منصوبوں میں اضافے کے لیے سعودی ولی عہد کا اہم اعلان

    ترقیاتی منصوبوں میں اضافے کے لیے سعودی ولی عہد کا اہم اعلان

    ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ آرامکو پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے لیے مزید حصص فروخت کر سکتا ہے، اس سے حاصل ہونے والی رقم پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کو مہیا کی جائے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کانفرنس کے شرکا کو بتایا کہ سنہ 2019 میں حصص کی ابتدائی تاریخی عوامی پیشکش کے بعد دنیا کی سب سے بڑی آئل کمپنی سعودی آرامکو مزید حصص فروخت کے لیے پیش کر سکتی ہے۔

    ولی عہد نے جمعرات کو فیوچر انویسٹمنٹ کانفرنس میں شرکت کے موقع پر کہا کہ اس سے حاصل ہونے والی رقم پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کو مہیا کی جائے گی اور سعودی شہریوں کی بہتری کے لیے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر دوبارہ سرمایہ کاری کی جائے گی۔

    انہوں نے آرامکو کی دوسری ممکنہ آئی پی او کے حجم کے بارے میں کوئی عندیہ نہیں دیا اور نہ ہی یہ بتایا کہ ان حصص کو مقامی یا بین الاقوامی اسٹاک مارکیٹوں میں پیش کیا جائے گا۔ آرامکو فی الحال ریاض تداول ایکسچینج میں رجسٹرڈ ہے۔

    شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ انویسٹمنٹ فنڈ کے بہت سے اثاثوں کا کوئی حساب نہیں۔ نیوم، ریڈ سی پروجیکٹ اور القدیہ پروجیکٹ وغیرہ کو مثال کے طور پر پیش کیا جاسکتا ہے۔

    پبلک انویسٹمنٹ فنڈ نے سنہ 2025 تک اپنی سرمایہ کاری 4 کھرب ڈالر تک پہنچانے کا پروگرام بنایا ہے، گرین ریاض پروگرام کی بدولت ریاض کا درجہ حرارت 4 سینٹی گریڈ تک آجائے گا۔ ریاض کا بنیادی ڈھانچہ جدید تر ہوگا اور وہاں زندگی کا معیار بلند ہوگا۔

    محمد بن سلمان کا مزید کہنا تھا کہ وہ بین الاقوامی تبدیلیوں کے تناظر میں نئی حکمت عملی بنا رہے ہیں۔

    پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے گورنر یاسر الرومیان، جو کہ آرامکو کے چیئرمین بھی ہیں، نے حال ہی میں کہا تھا کہ اگر مارکیٹ کے حالات اچھے ہوئے تو آئل کمپنی مزید حصص فروخت کر سکتی ہے۔

    انہوں نے آرامکو کے دیگر اثاثوں کی فروخت یا علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ شراکت داری کے امکان کو بھی برقرار رکھا جیسا کہ دیگر علاقائی توانائی کی کمپنیوں نے کیا ہے۔

  • سعودی ولی عہد کے خلاف قتل کا مقدمہ دائر

    سعودی ولی عہد کے خلاف قتل کا مقدمہ دائر

    واشنگٹن: ترکی میں قتل کیے گئے سعودی صحافی کی منگیتر نے جمال خاشقجی کے قتل کا ذمے دار سعودی عرب ولی عہد کو ٹھہراتے ہوئے ان کے خلاف قتل کا مقدمہ دائر کردیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا مقدمہ واشنگٹن ڈی سی میں ان کی منگیتر خدیجے چنگیز نے دائر کیا، مقدمے میں الزام عائد گیا گیا ہے کہ جمال خاشقجی کو محمد بن سلمان کی ہدایت کے مطابق قتل کیا گیا، اس قتل کا مقصد عرب دنیا میں جمہوری اصلاحات کے لیے جمال خاشقجی کی امریکا میں کاوشوں کو روکنا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:جمال خاشقجی کے قاتلوں کو ہر کوئی جانتا ہے، ترک صدر 

    ترکی سے تعلق رکھنے والی مقتول صحافی کی منگیتر نے ویڈیو کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس مقدمے کا مقصد ایک امریکی عدالت کا ولی عہد شہزادے کو قتل کا ذمہ دار ٹھہرانا اور ان دستاویزات کا حصول ہے جن سے حقیقت ظاہر ہو، خدیجے چنگیز نے بتایا کہ جمال کا خیال تھا کہ امریکا میں کچھ بھی ممکن ہے اور میں انصاف اور احتساب کے حصول کے لیے امریکہ کے نظام عدل پر اعتماد کرتی ہوں، مقدمے میں جمال خاشقجی کی موت پر ہونے والے مالی نقصان کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی حکومت کے ناقد خاشقجی کو ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے کے اندر 2018 میں قتل کیا گیا تھا، تاہم سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پہلے ہی جمال خاشقجی کے قتل کا حکم دینے کے الزامات کی تردید کرچکے ہیں۔

  • عالمی برادری متحد ہوکر ایران کوروکے ورنہ ،  سعودی ولی عہد نے خبردار کردیا

    عالمی برادری متحد ہوکر ایران کوروکے ورنہ ، سعودی ولی عہد نے خبردار کردیا

    ریاض : سعودی ولی عہد محمدبن سلمان نے خبردار کیا اگر دنیا ایران کوروکنے کیلئے متحد نہ ہوئی توتیل کی قیمتوں میں ناقابل یقین اضافہ ہوگا، جنگ عالمی معیشت کو تباہ کردے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمدبن سلمان نے مریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ایران نے ایٹم بم بنایا تو سعودی عرب بھی بنائے گا، ایران کوروکنےکیلئےدنیا کو متحد ہوناپڑے گا، دنیا متحد نہ ہوئی توتیل کی قیمتوں میں ناقابل یقین اضافہ ہوگا، جو کسی نے اپنی زندگی میں نہ دیکھی ہوں۔

    سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ یمن میں ایران نقصان دہ کردارادا کررہاہے، سعودی عرب میں لوٹی دولت واپس لینےکیلئےکریک ڈاؤن ضروری تھا، یہ کریک ڈاؤن قوانین کے مطابق کیا گیا۔

    جمال خاشقجی کے حوالے سے محمد بن سلمان نے کہا جمال خاشقجی کاقتل سعودی اہلکاروں کےہاتھوں ہوا، سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا حکم نہیں دیا، بطورسعودی رہنما ذمہ داری قبول کرتاہوں، یہ غلطی تھی۔اس بات کویقینی بنایا جائے گا کہ آئندہ ایسا نہ ہو۔

    سعودی تیل تنصیبات پر حملے میں ایران کے ملوث ہونے  کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ  ایران کے ساتھ مسئلے پر فوجی کے بجائے سیاسی حل کو ترجیح دیں گے، ایران اور سعودی عرب کے درمیان جنگ عالمی معیشت کو تباہ کردے گی۔

    مزید پڑھیں :  جمال خاشقجی میرے عہد میں قتل ہوا، ذمہ داری میری ہے، محمدبن سلمان

    یاد رہے  چند روز قبل امریکی نشریاتی ادارے پی بی ایس نے انکشاف کیا تھا کہ ’دی کراؤن پرنس آف سعودیہ عربیہ‘ کے نام سے بننے والی فلم کے پری ویو میں بن سلمان نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’جمال خاشقجی کا قتل میری نگرانی ہوا ہے کہ کیونکہ یہ میرا دور اقتدار ہے‘۔

  • ہالی وڈ اداکارہ لنِڈسے لوہان نے سعودی ولی عہد سے تعلقات کی تردید کردی

    ہالی وڈ اداکارہ لنِڈسے لوہان نے سعودی ولی عہد سے تعلقات کی تردید کردی

    لندن: ہالی وڈ اداکارہ لنڈسے لوہان اپنے کیریئر سے زیادہ ذاتی زندگی کے باعث خبروں میں رہتی ہیں اور اب اداکارہ نے اپنے ایک سابق بوائے فرینڈ کے حوالے سے نیا انکشاف کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اداکارہ لنڈسے لوہان کا اپنے ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ انہیں ایک لڑکے نے دھوکا دیا تھا جبکہ انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ تعلق ہونے کی خبروں کو بھی بے بنیاد قرار دیا۔

    خیال رہے کہ ایسی خبریں زیر گردش تھیں کہ لنڈسے لوہان اور سعودی عرب کے شہزادے محمد بن سلمان ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں، تاہم بعد ازاں ان کے بریک اپ کی خبریں بھی سامنے آئیں۔

    جب اداکارہ نے کچھ روز قبل اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ ہوئے بریک اپ کا اعلان کیا تو انٹرنیٹ پر ان کے مداحوں نے یہ فرض کرلیا کہ وہ سعودی ولی عہد کی بات کررہی ہیں۔تاہم اب اداکارہ نے ان تمام افواہوں کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ ان کا محمد بن سلمان سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہا۔

    یاد رہے کہ ماضی میں بھی لنڈسے لوہان اسلام سے متعلق سرگرمیوں کے سبب خبروں کی زینت بنی رہی ہیں۔ ایک مرتبہ اداکارہ نے ٹویٹر پر مداحوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اسلام کے بارے میں پڑھ رہی ہیں، تاہم انہوں نے اب تک اس مذہب میں تبدیل ہونے کے بارے میں نہیں سوچا۔

    دو سال قبل وہ شامی پناہ گزینوں کی مدد کے لیے ترکی جا پہنچیں تھیں، جہاں اسکارف پہنی تصاویر نے سوشل میڈیا پر دھوم مچادی تھی، جس پر امریکی میڈیا نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔اس سے قبل لنڈسےلوہان کی تصاویرسامنے آئی تھیں ، جس میں وہ قرآن مجید تھامے نیویارک کی گلیوں میں گشت کررہی تھیں۔

    دو سال قبل ایک شو میں امریکی اداکارہ لنڈسے لوہان نے بتایا تھا کہ ہیتھرو ایئرپورٹ پر انہیں روک کر حجاب اتارنے کا مطالبہ کیا گیا تھا اور ساتھ ساتھ نسل پرستانہ رویہ اختیار کیا تھا، جس پرانہیں حیرانی اور دکھ ہوا تھا۔

  • وزیراعظم کا سعودی ولی عہد سے رابطہ ،  کشمیرکی تازہ صورتحال سے آگاہ کردیا

    وزیراعظم کا سعودی ولی عہد سے رابطہ ، کشمیرکی تازہ صورتحال سے آگاہ کردیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر رابطہ کرکے سعودی ولی عہد محمدبن سلمان کو کشمیر کی صورتحال سےآگاہ کردیا ، دونوں رہنماؤں کے درمیان دو ہفتے میں یہ تیسرا رابطہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے دنیا کو آگاہ کرنے کے لئے وزیراعظم عمران خان کا عالمی رہنماؤں سے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے ، وزیراعظم عمران خان کا سعودی ولی عہدمحمدبن سلمان سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا، دونوں رہنماؤں کےدرمیان ٹیلی فون پر 2 ہفتے میں تیسرا رابطہ کیاگیا۔

    رابطے میں وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد کو مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر آگاہ کیا اور دونوں رہنماوں نے باہمی امورپرگفتگواور خطے کی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا۔

    وزیر اعظم نے سعودی ولی عہد کو کشمیر میں بھارت کے مظالم اور اس سے پیدا ہونے والے حالات سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

    مزید پڑھیں : عمران خان اور سعودی ولی عہد کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ، کشمیر سے متعلق گفتگو

    یاد رہے 27 اگست کو وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، اس دوران کشمیر کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا کیا تھا ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے بھارت کے حالیہ اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

    اس سے قبل 20 اگست کو بھی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے وزیر اعظم عمران خان سے رابطہ کرکے کشمیر کےمعاملے تبادلہ خیال کیا تھا اور وزیراعظم نے کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سےولی عہدمحمد بن سلمان کوآگاہ کیا تھا۔

  • سعودی ولی عہد کا عمران خان سے رابطہ ، کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال

    سعودی ولی عہد کا عمران خان سے رابطہ ، کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال

    اسلام آباد : سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے وزیر اعظم عمران خان سے رابطہ کرکے کشمیر کےمعاملے تبادلہ خیال کیا جبکہ  وزیراعظم نےکشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے محمد بن سلمان کوآگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ، دونوں رہنماؤں کےدرمیان گزشتہ شب بات چیت ہوئی ، گفتگو میں ولی عہد محمدبن سلمان نےکشمیر کےمعاملے پر عمران خان سےتبادلہ خیال کیا۔

    وزیراعظم نے کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سےولی عہدمحمد بن سلمان کوآگاہ کیا جبکہ دونوں رہنماؤں کے درمیان خطے کی مجموعی صورت حال کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    اس سے قبل 7 اگست کو بھی وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہدمحمدبن سلمان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا تھا اور کشمیر کی صورتحال پر گفتگو کی، وزیراعظم نے سعودی ولی عہد مقبوضہ کشمیر میں حالیہ بھارتی اقدام سے پیدا ہونے والی صورتحال اور بھارتی ظلم وبربریت سے آگاہ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ٹرمپ عمران رابطہ، وزیر اعظم نے کشمیر میں کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کیا

    یاد رہے گذشتہ روز  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا وزیراعظم عمران خان سےٹیلی فون پررابطہ ہوا تھا ، صدرٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ٹیلی فونک کال کے بعد رابطہ کیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے گفتگو میں ڈونلڈ ٹرمپ سے کشمیریوں پر بھارتی مظالم روکنے کیلئے کرداراداکرنےکامطالبہ کیا تھا۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، مقبوضہ وادی میں معمول کی زندگی بد ستور مفلوج اور کمیونیکیشن کا بلیک آؤٹ ہے جبکہ مسلسل کرفیو سے دواؤں اورکھانے پینے کی اشیا کی قلت کے باعث صورتحال سنگین ہوگئی ہے۔

    بھارتی فوجی درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چادراورچاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئےگھروں میں گھس کرکشمیری خواتین کوزیادتی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

  • وزیراعظم  کا سعودی ولی عہد سے رابطہ، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدام پر گفتگو

    وزیراعظم کا سعودی ولی عہد سے رابطہ، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدام پر گفتگو

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد محمدبن سلمان سے رابطہ کرکے مقبوضہ وادی میں بھارتی اقدام سے پیدا ہونے والی صورت حال  پر گفتگو کی اور بھارتی ظلم وبربریت سے بھی آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہدمحمدبن سلمان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور کشمیر کی صورتحال پر گفتگو کی،
    وزیراعظم نے سعودی ولی عہد مقبوضہ کشمیر میں حالیہ بھارتی اقدام سے پیدا ہونے والی صورتحال اور بھارتی ظلم وبربریت سے آگاہ کیا۔

    سعودی پریس ایجنسی کے مطابق دونوں رہنماؤں میں خطے کی موجودہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    یاد رہے 5 اگست کو وزیراعظم عمران خان نے ملیشین ہم منصب مہاتیر محمد سے کرکے کشمیر کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی تھی۔

    وزیراعظم نے کہا تھا کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرناعالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے ، بھارت کی غیرقانونی حرکت خطےکاامن برباد کرے گی، موجودہ حالات میں ہمسایہ ممالک کے تعلقات مزید کشیدہ ہوں گے۔

    مہاتیرمحمد کا کہنا تھا کہ ملیشیاموجودہ صورتحال پرمکمل نظر رکھے ہوئے ہے اور صور تحال کے تناظر میں مکمل رابطے میں رہے گا۔

    مزید پڑھیں : عمران خان، طیب اردوان رابطہ، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال

    اسی دن وزیر اعظم عمران خان نے ترک صدر رجب طیب اردوان سے بھی رابطہ کیا اور دونوں رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال اور بھارتی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا  کہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنا خطے کے امن پر اثر انداز ہوگی، پاکستان کشمیریوں کی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھےگا۔

    ترک صدر رجب طیب اردوان نے کشمیرکی موجودہ صورت حال پراظہار تشویش کرتے ہوئے  پاکستان کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    واضح  رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا تھا اور تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    مزید پڑھیں : بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی تھی۔

    دوسری جانب پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کاکوئی بھی یکطرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کرسکتا ، بھارتی حکومت کافیصلہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کیلئےناقابل قبول ہے۔

  • سعودی ولی عہد کی وزیراعظم کوایک بار پھر دورہ سعودی عرب کی دعوت

    سعودی ولی عہد کی وزیراعظم کوایک بار پھر دورہ سعودی عرب کی دعوت

    اسلام آباد : سعودی ولی عہد نے وزیراعظم کوایک بار پھر دورہ سعودی عرب کی دعوت دے دی جبکہ وزیراعظم نے پاکستان کو سیاسی اور معاشی تعاون فراہم کرنے پر اظہار تشکر کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہدمحمد بن سلمان کو ٹیلی فون کیا ، سعودی ولی عہدمحمدبن سلمان سےرابطہ کل شام ہوا، گفتگو میں وزیراعظم عمران خان بندر بن عبد العزیز کے انتقال پر اظہار افسوس کیا۔

    وزیراعظم نے پاکستان کو سیاسی اور معاشی تعاون فراہم کرنے پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے اظہار تشکر کیا اور کہا سعودی عرب سے بہترین تعلقات پاکستان کی اولین ترجیح ہیں، سعودی عرب پاکستان کا قابل اعتباردوست ہے۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان دو طرفہ تعلقات اورمختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی اور دونوں ممالک کے درمیان پاٹنر شپ کو مضبوط بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    عمران خان اور سعودی ولی عہد نے باہمی مفاد پر مشاورتی عمل تیز کرنے پر اتفاق کیا۔

    سعودی ولی عہد نے وزیراعظم عمران خان کو ایک بار پھر دورہ سعودی عرب کی دعوت دیتے ہوئے کہا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سےواپسی پرتشریف لائیں۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم کا ابوظہبی کے ولی عہد سے رابطہ، قیدیوں کی رہائی پر اظہار تشکر

    یاد رہے گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے ابوظہبی کے ولی عہد سے رابطہ کیا تھا، دونوں رہنماؤں میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے، پاکستان یو اے ای کے ساتھ مستحکم تعلقات کو اہمیت دیتاہے۔

    اس موقع پر وزیراعظم نے 700 پاکستانی قیدیوں کی رہائی پر ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النیہان کا شکریہ ادا کیا اور ایف اے ٹی ایف میں حمایت پربھی یواے ای کا شکریہ ادا کیا اور تعاون جاری رکھنے کی امید ظاہر کی۔