Tag: saudi-crown-prince

  • مرد اورخواتین میں کوئی فرق نہیں ، سعودی شہزادہ محمدبن سلمان

    مرد اورخواتین میں کوئی فرق نہیں ، سعودی شہزادہ محمدبن سلمان

    واشنگٹن : سعودی ولی عہد شہزادہ محمدبن سلمان کا کہنا ہے کہ مرد اورخواتین میں کوئی فرق نہیں، سعودی خواتین ورکرز کو مردوں کے برابر تنخواہیں دی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان امریکا کے دورے پر پہنچ گئے، امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سعودی شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ہم سب انسان ہیں اورخواتین اورمردوں میں کوئی فرق نہیں، سعودی عرب میں خواتین ورکرز کو مردوں کے برابرتنخواہ دی جائیں گی۔

    سعودی شہزادہ کا کہنا تھا کہ ہمارے درمیان کچھ انتہا پسند غلط خیالات پھیلا رہے ہیں، موجودہ سعودی عرب وہ نہیں جو حقیقت میں ہے، حقیقی سعودی عرب ستر اوراسی کی دہائی کا ہے، جب سعودی خواتین ڈرائیونگ کرتی تھیں اور ملک میں سینما گھر بھی تھے۔

    ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب میں خواتین کے حقوق اور آزادی نسواں کے لیے کئی اہم اقدامات کیے ہیں، سعودی خواتین کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لے سکتی ہیں، خواتین کاروبار کرسکتی ہیں اور فوج میں بھی بھرتی ہوسکتی ہیں۔

    شہزادہ محمدبن سلمان کا کہنا تھا کہ مرد اور عورت برابر ہیں، خواتین کے لئے کالا عبایہ اور سر پر کالا دوپٹہ ضروری نہیں، یہ فیصلہ خواتین مکمل طور پر خواتین کے اوپر چھوڑ دیا گیا ہے کہ وہ کس قسم کے مہذب لباس پہننے کا انتخاب کرے لیکن یہ ہم ہیں جنہوں نے کالا عبایہ لازم کررکھا ہے ورنہ شریعی قوانین میں اس کی صراحت نہیں۔

    انھوں نے مزید کہا شریعی قوانین میں واضح طور پرعورت کو آزادی دے رکھی ہے کہ وہ اپنی مرضی سے مناسب لباس پہنے۔

    سعودی شہزادہ کا کہنا تھا کرپشن کیخلاف مہم میں ایک کھرب ڈالرحاصل کئے، مہم کا مقصد رقم جمع کرنا نہیں بلکہ انہیں سزا دینی تھی اور یہ کارروائی بہت ضروری تھی جس سے کرپشن کا انسداد ممکن ہوگا، اسامہ بن لادن نے سعودی عرب کے امیج کونقصان پہنچایا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی ولی عہد دنیا کےمہنگےترین مکان کے خریدار

    سعودی ولی عہد دنیا کےمہنگےترین مکان کے خریدار

    نیویارک : سعودی ولی عہد محمد بن سلمان دنیا کےمہنگے ترین گھر کے خریدار نکلے جو انہوں نے 30 کروڑ ڈالر میں خرید رکھا ہے۔

    امریکی اخبار کے مطابق فرانس میں 2015 میں نامعلوم خریدار نے دنیا کا مہنگا ترین گھر 30 کروڑ ڈالر میں خریدا تھا اور خریدار کی شناخت کو خفیہ رکھا گیا تھا۔

    امریکی اخبار نے شاہی خاندان کے قریبی ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ سعودی شاہی خاندان کے مشیر نے تصدیق کی ہے کہ محل کے خریدار سعودلی ولی عہد محمد بن سلمان ہیں۔

    فرانس میں واقع یہ محل 57 ایکڑ پر مشتمل ہے جس میں سینیما گھر، ڈیلکس سوئمنگ پول، فوارے ، سرنگ اور زیرآب کمرہ ہے جس کے شیشے کی چھت سے پانی میں تیرتی رنگ برنگی مچھلیوں سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ ایک اور امریکی اخبار نے کہا تھا کہ اطالوی آرٹسٹ لیونارڈو ڈاونچی کی بنائی دنیا کی مہنگی ترین پینٹنگ کے خریدار سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ نیویارک میں نیلامی میں 500 سال پرانی پینٹنگ 45 کروڑ ڈالر میں فروخت ہوئی تھی لیکن نیلامی میں خریدار کا نام ظاہر نہیں کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں ۔

  • امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے نے سعودی ولی عہد محمد بن نائف ایوارڈ سے نوازا

    امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے نے سعودی ولی عہد محمد بن نائف ایوارڈ سے نوازا

    ریاض : امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے ڈایکریٹر نے ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف کو دہشت گردی کیخلاف کی جانے والی خدمات کے اعتراف میں اعلیٰ تمغے سے نوازا۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق سی آئی اے کے نئے سربراہ مائیک پومپیو نے عہدہ سنبھالنے کے بعد بطور امریکی خفیہ ادارے کے ڈائریکٹر سعوسی عرب کا پہلا غیر ملکی دورہ کیا، دورے کے دوران انہوں نے ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف سے ملاقات کی۔

    saudi

    سعودی ولی عہد محمد بن نائف بن عبدالعزیز کو ریاض میں ایک تقریب کے دوران امریکی سی آئی اے کا ایوارڈ دیا گیا، اس موقع پر سعودی ولی عہد نے سعودی عرب اور امریکہ کے اسٹریٹیجک تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ان کا ملک، انتہا پسندی اور دہشت گردی کا مقابلہ کر رہا ہے۔

    ستاون سالہ شہزادہ محمد 2012 سے ملک کے وزیرِ داخلہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں اور انہیں انٹیلیجنس کے کام میں سالوں کا تجربہ حاصل ہے۔

    دہشت گردی کے خلاف کئے جانے والی اقدامات کی وجہ سے شہزادہ محمد کو مغرب میں بڑی عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے جبکہ ولی عہد محمد بن نائف عسکریت پسند گروہ القاعدہ کے خلاف ایک آپریشن کی نگرانی بھی کر چکے ہیں۔

    saudi-12

    القاعدہ کی جانب سے 2009 میں محمد بن نائف پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تاہم وہ معمولی زخمی ہوئے تھے جبکہ سعودی عرب میں 2003 اور 2007 کے درمیان القاعدہ نے سیکورٹی اہلکاروں اور غیر ملکیوں کو دہشتگردانہ کارروائیوں میں ہلاک کیا تھا۔

    خیال رہے کہ امریکا اور سعودی عرب کے درمیان کئی دہائیوں سے تعلقات قائم ہیں جن کی بنیاد سعودی تیل پر امریکی سیکورٹی کی فراہمی پر رکھی گئی ہے۔