Tag: Saudi Crown Prince’s

  • روس یوکرین جنگ، سعودی ولی عہد کا اہم اعلان

    روس یوکرین جنگ، سعودی ولی عہد کا اہم اعلان

    روس یوکرین جنگ کے بعد سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب روس اور یوکرین کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہے۔

    سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے الگ الگ ٹیلیفون پر گفتگو کی اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کیلیے سعودی عرب فریقین کے درمیان ثالثی کی بھرپور کوشش کرنے کیلیے تیار ہے۔

    خبر کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کے دوران شہزادہ محمد بن سلمان نے مملکت کے طے شدہ موقف کو واضح کیا اور کہا کہ وہ ان کوششوں کی حمایت کرتے ہیں جو بحران کے خاتمے کو سیاسی حل کی جانب لے جاتی ہیں اور جس سے سلامتی اور استحکام حاصل کیا جاسکتا ہے۔

    اس حوالے سے بیان بھی جاری کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے تیل کی منڈی میں توازن اور استحکام کو برقرار رکھنے کی خواہش کا بھی اعادہ کیا اور دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت کی۔

    سعودی ولی عہد نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بھی ٹیلیفونک رابطہ کیا۔

    بات چیت کے دوران شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ مملکت بحران میں کمی کیلیے ہر اقدام کی حمایت کریگی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ثالثی کیلیے تیار ہے اور بحران کو سیاسی طور پر حل کرنے کیلیے تمام بین الاقوامی کوششوں کی بھی حمایت کرتا ہے۔

    دوران گفتگو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اوپیک پلس معاہدے کے کردار اور اس کی اہمیت برقرار رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور بحران کے سیاسی حل کیلیے سعودی عرب کی جانب سے تمام بین الاقوامی کوششوں کی حمایت سے بھی آگاہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت یوکرین کے شہریوں کے آرام اور تحفظ کیلیے پرعزم ہے اور انسانی ہمدردی کے پیش نظر سعودی عرب ان سیاحوں اور اور رہائشیوں کے ویزوں میں تین ماہ کی توسیع کردیگا جن کے ویزوں کی معیاد ختم ہونے والی ہے۔

  • خاشقجی قتل سے قبل بن سلمان نے ناقدین کو خاموش کرانے کیلئے مہم کا آغاز کیا تھا، رپورٹ

    خاشقجی قتل سے قبل بن سلمان نے ناقدین کو خاموش کرانے کیلئے مہم کا آغاز کیا تھا، رپورٹ

    واشنگٹن/ریاض : امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ محمد بن سلمان نے اپنے ناقدین کو خاموش کرانے کیلئے ایک سال قبل ’سعودی رپیڈ انٹر وینشن گروپ‘ کے نام سے ایک مہم شروع کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے خفیہ طور پر ایک مہم کا آغاز کیا گیا تھا جس کا مقصد اپنے ناقدین کو خاموش کرانا تھا۔

    امریکی خبر رساں ادارے ’نیویارک ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق سعودی حکام نے اس منصوبے کو ’سعودی رپیڈ انٹر وینشن گروپ‘ کا نام دیا تھا جس کی مقصد سعودی شہریوں کی نگرانی، ناقدین کا اغواء، گرفتار اور ان پر تشدد تھا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ ٹیم کی سربراہی شاہی عدالت کے رکن سعودی القحطانی کررہے تھے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسی ٹیم کے کارندوں نے گزشتہ برس استنبول میں محمد بن سلمان کی پالیسیوں کے سخت ناقد صحافی جمال خاشقجی کو قتل کیا تھا۔

    امریکی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے سینیٹر کو بتایا گیا تھا کہ انہیں جمال خاشقجی کے قتل میں ولی عہد محمد بن سلمان ملوث ہونے پر یقین ہے تاہم سعودی حکومت مسلسل اس سے انکاری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بعدازاں سعودی حکومت نے عالمی دباؤ پر صحافی کے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے سزا دینے کی یقین دہانی کروائی تھی۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی ریپڈ انٹروینشن گروپ نے ہی خواتین اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی خواتین رضاکاروں کو گرفتار کیا تھا اور اب تک انہیں ذہنی اور جسمانی طور پر تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے ابھی تک سعودی رپیڈ انٹر وینشن گروپ کی تشکیل سے متعلق تردید یا تصدیق نہیں کی گئی ہے۔