Tag: saudi goverment

  • حج وعمرہ زائرین کیلئے بائیو میٹرک کی تصدیق لازمی قرار

    حج وعمرہ زائرین کیلئے بائیو میٹرک کی تصدیق لازمی قرار

    اسلام آباد : سعودی حکومت کی نئی پالیسی سے عمرہ زائرین رل گئے، حج وعمرہ کیلئے فنگرپرنٹس لازمی قرارکر دئیے گئے، جس کے بعد کراچی،لاہور اوراسلام آباد میں فنگر پرنٹس کیلئےقطاریں لگ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت نے عمرہ زائرین کے لیے بائیو میٹرک کی تصدیق لازمی قرار دیدی ہے، اور اس  سلسلے میں ‘‘اعتماد’’ نامی کمپنی سے بائیو میٹرک کرانے کی ہدایت کی گئی، جس کے بعد عمرہ کےلیے بائیو میٹرک کی تصدیق کروانے والے زائرین رل گئے۔

    سعودی قونصل خانوں کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 30 اکتوبر سے بائیو میٹرک تصدیق کے بغیر کوئی پاسپورٹ وصول نہیں کیا جائے گا، بائیو میٹرک صرف اعتماد کمپنی کا چلے گا، جس کے صرف کراچی، اسلام آباد اور لاہور میں دفاتر ہیں۔

    سعودی حکومت کی جانب جاری شرط کے بعد زائرین صبح سویرے ہی بائیو میٹرک تصدیق کروانے کے لیے قائم کئے گئے اعتماد سینٹر پہنچ گئے ، زائرین کی بائیو میٹرک تصدیق کےلیے صرف ایک ہی سینٹر بنایا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں :  عمرہ کی سعادت حاصل کرنے والے ممالک میں پاکستان سرفہرست


    سعودی سفارتخانے کی جانب سے ہر عمرہ زائر کو فنگر پرنٹ کی تصدیق کروانا ہوگی ، لاہور میں اعتماد نامی کمپنی کو فنگرپرنٹ کا ٹھیکہ دیا گیا، سہولیات نہ ہونے کے باعث عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

    ملتان روڈ پر اعتماد سینٹر میں عمرہ زائرین کی لمبی قطاریں لگ گئیں ، فنگرپرنٹ کی تصدیق کےلیے لائن میں لگے عمرہ زائرین آپس میں ہی الجھ پڑے ، زائرین کی تصدیق کروانے کےلیے ایک دوسرے کو دھکے دیئے۔

    زائرین نے سعودی حکومت کی اس نئی پالیسی پر احتجاج شروع کردیا ، زائرین کا مطالبہ ہے کہ پاکستانی حکومت فوری طور پر سعودی حکومت سے اس مسئلے کا حل نکلوائے اور حکومت فوری طور پر بائیو میٹرک سسٹم ختم کروائے۔

    فنگرپرنٹس کے نام پرساڑھے چھ سو روپے کی وصولی جاری پاکستان سےاس سال بیس لاکھ افراد کی عمرہ پرجانے کاامکان ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سال 2020ء تک عمرہ زائرین کی تعداد میں 30 فیصد اضافہ متوقع

    سال 2020ء تک عمرہ زائرین کی تعداد میں 30 فیصد اضافہ متوقع

    سعودی عرب کے وژن 2030ء کے تحت قومی تبدیلی کے پروگرام 2020ء کے مطابق عازمین حج کی سالانہ تعداد میں 13 فیصد اورعمرہ زائرین کی تعداد میں 30 فی صد تک اضافہ متوقع ہے۔

    قومی تبدیلی پروگرام کے مطابق سعودی عرب میں اندرون اور بیرون ملک سے 2020ء تک حجاج کرام کی تعداد بڑھ کر پچیس لاکھ ہونے کی توقع ہے۔اس طرح سالانہ 13 فی صد اضافہ ہو گا۔گذشتہ سال بیرون ملک سے آنے والے حجاج کرام کی تعداد پندرہ لاکھ رہی تھی۔

    سعودی وزارت حج اور عمرہ کے ترجمان حاتم القادی نے کہا ہے کہ حجاج کرام کی تعداد میں سالانہ اضافے میں دنیا بھر سے آنے والے حجاج کرام شامل ہوں گے، وزارت حج نجی کمپنیوں کے ساتھ مل کر ان حجاج کرام کی رہائش اور دیکھ بھال کا بندوبست کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت سارا سال حجاج اور زائرین عمرہ اور مسجد نبوی کی زیارت کے لیے آنے والے فرزندان توحید کی خدمات میں مصروف رہتی ہے۔

    انہوں نے بتایا ہے کہ 2020ء تک ڈیڑھ کروڑ عمرہ زائرین سعودی مملکت میں آئیں گے۔اس طرح موجودہ سالانہ 60 لاکھ تعداد میں 30 فی صد اضافہ ہوگا۔

  • سعودی حکومت کا عمرہ ویزہ کی مدت میں اضافے کا فیصلہ

    سعودی حکومت کا عمرہ ویزہ کی مدت میں اضافے کا فیصلہ

    اسلام آباد :سعودی حکومت نے آئندہ ماہ سے نئی عمرہ ویزہ پالیسی جاری کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔

    نئی عمرہ پالیسی کے تحت پاکستانی عمرہ زائرین کیلئے ویزہ کی مدت ایک ماہ ہوگی تفصیلات کے مطابق 13 سے 71 سال کی عمرہ والے زائرین کو اس وقت تک ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا جب تک وہ فنگر پرنٹس اور آنکھوں کی سکیننگ کے ثبوت پیش نہیں کرتے جبکہ 12 سال سے کم عمر زائرین کو فنگر پرنٹس کی شرط سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔

    رمضان میں عمرہ زائرین کو کوٹہ سسٹم کے تحت ویزے جاری کئے جائیں گے۔

    نئی عمرہ پالیسی کے تحت وزٹ ویزہ اپلائی کرنے والوں کیلئے 2780 روپے جبکہ عمرہ زائرین کی رجسٹریشن فیس 500 روپے فی کس ہوگی، وزیرِ مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ بائیومیٹرک رجسٹریشن سعودی حکومت کی طرف سے لازمی قرار دی گئی ہے۔

  • سعودی حکومت کو حج سے8.5 ارب ڈالر آمدنی ہوگی

    سعودی حکومت کو حج سے8.5 ارب ڈالر آمدنی ہوگی

    اسلام آباد: حج کی ادائیگی کے لیے لاکھوں عازمین مکہ مکرمہ میں جمع ہیں، اس سال سعودی عرب کو حج سے ساڑھےآٹھ ارب ڈالر آمدنی متوقع ہے۔
    چیمبر آف کامرس کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کو رواں سال اکتوبر میں حج سے آٹھ ارب پچاس کروڑ ڈالر آمدنی متوقع ہے جو کہ سعودی جی ڈی پی کا تین فیصد بنتی ہے، اس مرتبہ تقریبا بیس لاکھ سے زائد مسلمان مکہ آئیں گے، جس کی وجہ سے آمدنی پچھلے سال کی نسبت زیادہ ہوگی۔

    چیمبر آف کامرس کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ستر فیصد حاجی بیرون ملک سے آئیں گے۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بیرون ملک سے آنے والا ایک حاجی حج کے پانچ دن میں اوسطاً چار ہزار چھ سو تینتس ڈالر جبکہ مقامی حاجی تین سو انیس ڈالر خرچ کرے گا، ان اخراجات میں خوارک، رہائش، تحائف اور فون بل شامل ہیں۔

    سعودی عرب ہر سال عمرہ کرنے والے لاکھوں مسلمانوں کی میزبانی بھی کرتا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ اس سال رمضان کے دوران تقریباً ساٹھ لاکھ سے زائد افراد نے عمرہ ادا کیا۔