Tag: Saudi Immigration

  • روڈ ٹو مکہ : پاکستانی عازمین حج کو نئی پریشانی نے گھیرلیا

    روڈ ٹو مکہ : پاکستانی عازمین حج کو نئی پریشانی نے گھیرلیا

    کراچی : عازمین حج کو علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ لاہور  سے حجاز مقدس پہنچانے والا روڈ ٹو مکہ منصوبہ منسوخ کردیا گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ عازمین حج لاہور سے روڈ ٹو مکہ منصوبے سے استفادہ حاصل نہیں کرسکیں گے، عازمین حج کی امیگریشن اور پری کلیئرنس بھی روڈ ٹو مکہ منصوبے کے تحت نہیں ہوسکے گی۔

    ذرائع کے مطابق سعودی امیگریشن حکام کے وفد نے وقت کی کمی کے باعث منصوبے کے فوری آغاز نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔،

    سعودی امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب سے سسٹم آنے اور لگانے میں وقت لگتا ہے لہٰذا فوری سسٹم اسٹال نہیں ہوسکتے۔

    ذرائع کے مطابق سعودی حکام نے لاہور ائیرپورٹ دورے کے بعد منصوبہ اس سال کی بجائے اگلے سال شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سعودی امیگریشن وفد نے لاہور ائیرپورٹ حکام سے منصوبہ شروع کر نے سے معذرت کرلی،  سعودی امیگریشن کے سسٹم کی تنصیب نہ ہونے سے عازمین حج کا امیگریشن لاہور میں نہیں ہوسکے گا۔

    اس حوالے سے ائیرپورٹ ذرائع نے کہا کہ روڈ ٹومکہ منصوبہ کے تحت عازمین حج کو جو سہولیات میسر ہوتی ہیں وہ اب نہیں مل سکیں گی۔ سی اے اے حکام کی جانب سے لاہور ائیرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ کے حوالے سے انتظامات مکمل کرلیے گئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق اس اقدام سے عازمین کے سعودی عرب پہنچنے سے پہلے ای حج ویزا دینے اور ان کے داخلے کے طریقہ کار کو حتمی شکل دے کر عازمین کے سفر میں آسانی پیدا ہوتی ہے۔

    سعودی عرب میں عازمین حج کا داخلہ ڈومیسٹک پرواز کی طرح ہوتا ہے بعد ازاں ان کا سامان وزارت حج کے ذریعے ان کی رہائش گاہوں پر بھیجا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں : اسلام آباد ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ منصوبے پر عمل درآمد شروع

    یاد رہے کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر عازمین حج کی سہولت کیلئے "روڈ ٹو مکہ منصوبے” پر 15روز قبل عمل درآمد شروع کردیا گیا تھا۔

    ایئرپورٹ منیجر عدنان خان کے مطابق کوویڈ19کی وجہ سے 2سال تک حج آپریشن نہیں ہوا تھا اسلام آباد ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ منصوبے کے لئے سعودی ایمی گریشن عملے کو تمام تر سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ روڈ ٹو مکہ منصوبے کے تحت 2019میں اسلام آباد سے عازمین حج نے استفادہ حاصل کیا تھا۔

  • سعودی حکام کی امیگریشن قوانین کے تحت بلیک لسٹ کیے جانے کے حوالے سے وضاحت

    سعودی حکام کی امیگریشن قوانین کے تحت بلیک لسٹ کیے جانے کے حوالے سے وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں غیر ملکی شہریوں کے کسی صورت میں بلیک لسٹ ہوجانے کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی حکام کا کہنا ہے کہ مملکت میں امیگریشن قوانین کے تحت بلیک لسٹ کیے جانے والوں کی مختلف کیٹگریز ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ خروج و عودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری ویزے کی خلاف ورزی کرنے پر بلیک لسٹ کی مدت 3 برس ہے تاہم اس دوران اگر سابق کفیل چاہے تو وہ بلیک لسٹ کی مدت کے دوران یعنی 3 برس گزرنے سے قبل دوسرے ویزے پر بلا سکتا ہے۔

    حکام نے واضح کیا ہے کہ اگر کوئی شخص عدالتی سزا کی وجہ سے بلیک لسٹ ہوتا ہے یعنی کسی جرم وغیرہ کی وجہ سے تو اس میں مدت مختلف ہوتی ہے جو ہر کیس کی نوعیت کے اعتبار سے مقرر کی جاتی ہے۔

    ایسی صورت میں مدت 3 برس سے لے کر 5 اور 10 برس تک ہوسکتی ہے۔

    دوسری جانب ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کے حوالے سے اب تک کوئی سرکاری اعلان نہیں کیا گیا، جیسے ہی حکام کی جانب سے اس بارے میں احکامات جاری ہوں گے مطلع کر دیا جائے گا۔