Tag: saudi man

  • 40 برس سے نیند سے محروم شخص

    40 برس سے نیند سے محروم شخص

    ریاض: سعودی عرب کا ایک شہری 40 برس سے بے خوابی کے مرض میں مبتلا ہے اور سو نہیں سکتا، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان کی بے خوابی کی وجہ ڈپریشن ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق معمر سعودی شہری سعود بن محمد الغامدی بےخوابی کے مرض میں مبتلا ہیں، 40 برس سے وہ سو نہیں سکے اور وہ نیند کا لطف اٹھانے سے محروم ہیں۔

    سعود بن محمد الغامدی کا کہنا ہے کہ بے خوابی کا عارضہ انہیں تقریباً 40 برس سے ہے، علاج کے لیے اسپتالوں سے رجوع کیا اور دم کرنے والے شیوخ سے بھی رابطے کیے۔

    سعودی شہری کا کہنا تھا کہ ایک اسپتال کے ڈاکٹروں نے اطمینان دلایا تھا کہ بے خوابی کا علاج ہے، میڈیسن بھی دی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا، اب بھی بے چینی اور بے خوابی میں مبتلا ہوں۔

    سعود بن محمد الغامدی کے مطابق ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بے خوابی کی وجہ ڈپریشن ہے۔

    اسپتالوں اور ڈاکٹروں سے مایوس ہو کر روحانی علاج کے لیے شیوخ سے رابطہ کیا، ان کے سامنے اپنا مسئلہ رکھا لیکن نیند سے محروم تھا اور اب تک ہوں۔

    ان کا کہنا ہے کہ اچھی بات یہ ہے کہ وہ ایک خوشگوار زندگی گزار رہے ہیں اور معمول کے مطابق اپنے تمام کام انجام دے رہے ہیں۔

  • وائرل ویڈیو: بزرگ سعودی کا پاکستانی بھائی کے لیے ایثار

    ریاض: سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس میں ایک معمر شہری نے پاکستانی زائر کو سردی سے بچانے کے لیے اپنی چادر اڑھا دی۔

    اردو نیوز کے مطابق مدینہ منورہ میں مسجد نبوی ﷺ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ معمر شہری جن کی شناخت شیخ جبیر بن حمود کے نام سے کی گئی اور جو مدینہ منورہ کے رہائشی ہیں، مسجد نبوی ﷺ میں نماز کے بعد قرآن مجید پڑھ رہے ہیں۔

    ان کے برابر میں ایک پاکستانی زائر سو رہا ہے، جب معمر شہری نے اسے سردی سے ٹھٹھرتے ہوئے دیکھا تو اپنی چادر اتار کر اسے اڑھا دی۔

    سوشل میڈیا پر صارفین سعودی شہری کے اس اقدام کو بے حد سراہ رہے ہیں، صارفین کا کہنا تھا کہ کاش تمام افراد انسانیت نوازی کے اس جذبے کو سیکھ لیں۔

  • سعودی نوجوان نے جان پہ کھیل کر سیلاب میں پھنسنے والے خاندانوں کو بچا لیا

    سعودی نوجوان نے جان پہ کھیل کر سیلاب میں پھنسنے والے خاندانوں کو بچا لیا

    ریاض: سعودی عرب میں ایک نوجوان نے اپنی جان پر کھیل کر سیلاب میں پھنسنے والے 2 خاندانوں کو بچا لیا، پھنسنے والوں میں خواتین اور بچے بھی موجود تھے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کی تربہ کمشنری کی العلبہ تحصیل کے سعودی نوجوان ناجی بن ناصر البقمی نے 2 خاندانوں کے 8 افراد کو وادی تربہ کے سیلاب میں بہنے سے بچالیا۔

    دونوں خاندانوں کے افراد السد الجوفی ڈھلوان سے گزر رہے تھے جبکہ کچھ فاصلے پر واقع پہاڑی علاقے سے آنے والا سیلابی ریلا وادی تک پہنچ گیا تھا۔

    سعودی نوجوان کا کہنا ہے کہ وہ مقامی باشندوں کے ساتھ وادی تربہ کے کنارے موجود تھے، اسی دوران دو گاڑیوں کو وادی سے گزرتے ہوئے دیکھا، اندازہ ہوگیا کہ مسافروں کا تعلق ہمارے علاقے سے نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انہیں خطرے سے متنبہ کرنے کی کوشش کی اور وادی کو عبور کرنے سے منع کیا لیکن دوسرے کنارے پر ہونے کی وجہ سے انہوں نے بات نہیں سنی اور آگے بڑھ گئے۔

    ناجی بن ناصر البقمی نے بتایا کہ وادی میں دونوں خاندانوں کی گاڑیاں سیلاب میں پھنس گئیں، گاڑیوں میں موجود افراد مدد کے لیے پکارنے لگے۔ سیلاب کی صورتحال بے حد خطرناک تھی اور ان کی مدد کے لیے ہم کچھ بھی کرنے کی پوزیشن میں نہیں تھے۔

    سعودی نوجوان کا کہنا تھا کہ بچوں اور خواتین کی آوازیں سن کر وہ خود پر قابو نہ رکھ سکے اور فوری طور پر گھر سے جو وہاں سے 8 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا، بڑی گاڑی لے کر پہنچ گئے۔

    انہوں نے کہا کہ محصور خاندانوں کو سیلابی ریلے سے نکالنے کے لیے مقامی نوجوانوں نے بھی میری مدد کی اور ہم 8 افراد کو بچانے میں کامیاب رہے، ان میں 3 مرد، 3 خواتین اور 2 بچے تھے۔ بعد میں پتہ چلا کہ ایک 30 سالہ نوجوان بھی گاڑی الٹنے کی وجہ سے لاپتہ ہے۔ بعد ازاں اس کی لاش مل گئی۔

    ناجی بن ناصر البقمی کا کہنا تھا کہ العلبہ تحصیل میں شہری دفاع اور ہلال احمر کے سینٹر نہیں ہیں، بارش اور وادیوں میں سیلاب آنے پر لوگ پھنس جاتے ہیں۔

  • زیر تعمیر عمارت پر خوفناک حادثہ، سریے نوجوان کے جسم کے آر پار ہوگئے

    زیر تعمیر عمارت پر خوفناک حادثہ، سریے نوجوان کے جسم کے آر پار ہوگئے

    ریاض: سعودی عرب میں ایک زیر تعمیر عمارت پر کام کرنے والے نوجوان کے ساتھ خوفناک حادثہ پیش آیا، اونچائی سے گرنے کے بعد اس کے جسم میں سریے آر پار ہوگئے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مکہ میں زیر تعمیر عمارت کے عارضی اسٹرکچر سے گرنے والے سعودی نوجوان کے جسم سے سریے آر پار ہو گئے۔ نوجوان کو فوری طور پر آپریشن کے لیے اسپتال میں داخل کردیا گیا۔

    سعودی نوجوان کو پہلے کنگ فیصل اسپتال لے جایا گیا جہاں اس کا ابتدائی طبی معائنہ کیا گیا، سریے نوجوان کے سینے میں گھس کر جسم کے پار ہوگئے تھے۔ فوری طور پر اسے مکہ کنگ عبد اللہ میڈیکل سٹی ایمرجنسی وارڈ پہنچا دیا گیا۔

    وہاں اسپیشلسٹ سرجنز کی ٹیم نے فوری آپریشن کا فیصلہ کیا اور کئی ایکسرے کیے گئے۔

    سعودی ڈاکٹر، ڈاکٹر عمرو کی قیادت میں سرجنز کی ٹیم نے دل کے اطراف میں خون صاف کیا، پھر سرجنوں کی دوسری ٹیم نے ڈاکٹر ایہاب الحسینی کی قیادت میں نوجوان کا آپریشن کیا۔

    آپریشن کے بعد نوجوان کو انتہائی نگہداشت کے شعبے میں منتقل کردیا گیا، اب اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    خیال رہے کہ کنگ عبد اللہ سٹی مکہ میں اسپیشلسٹ سرجن سینٹر اس طرح کے پیچیدہ اور نادر آپریشنز میں کمال رکھتا ہے۔

    میڈیکل سٹی عالمی معیار کا ہے جہاں جدید ترین مشینیں اور اعلیٰ استعداد و تجربے کے مالک ڈاکٹرز تعینات ہیں، کنگ عبد اللہ میڈیکل سٹی مقامی شہریوں، مقیم غیر ملکیوں اور زائرین کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔

  • سعودی عرب: امریکا سے تعلیم یافتہ نوجوان چائے کا اسٹال لگانے لگا، حکام کا نوٹس

    سعودی عرب: امریکا سے تعلیم یافتہ نوجوان چائے کا اسٹال لگانے لگا، حکام کا نوٹس

    ریاض: سعودی عرب میں امریکا سے تعلیم یافتہ نوجوان کی چائے کا اسٹال لگانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، وزارت افرادی قوت نے نوٹس لے کر نوجوان کو اسناد سمیت طلب کر لیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق امریکا سے انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ماسٹرز ڈگری ہولڈر سعودی نوجوان کی ابہا میں چائے کی دکان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بے حد وائرل ہورہی ہے۔

    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے ڈگری ہولڈر سعودی نوجوان کے ویڈیو کلپ کا نوٹس لیا ہے۔ مذکورہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نوجوان ابہا الخمیس روڈ پر چائے فروخت کررہا ہے۔

    ویڈیو میں نوجوان امریکا سے امتیازی پوزیشن کے ساتھ انفارمیشن سسٹم میں ماسٹرز کی ڈگری بھی دکھا رہا ہے۔

    صارفین نے اس ویڈیو پر حیرانگی، افسوس اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے وزارت محنت و سماجی بہبود سے اس ویڈیو کا نوٹس لینے کی اپیل کی تھی۔

    وزارت افرادی قوت نے سعودی نوجوان سے کہا ہے کہ وہ پہلی فرصت میں اپنی اسناد لے کر وزارت پہنچ جائے، اس کے لیے ملازمت کا بندوبست کیا جائے گا۔

    الریاض بینک نے بھی نوجوان کو ملازمت کی پیشکش کی ہے، الریاض بینک کی جانب سے کہا گیا کہ ہمارے یہاں نوجوان کی ملازمت مستقل ہوگی۔

    بینک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ہم ایسے سعودی لڑکوں اور لڑکیوں کے متلاشی ہیں جو بڑے خواب دیکھتے ہیں اور عزم و ارادے کے مالک ہیں۔ ایسے باعزم نوجوان ہی ہمارا سرمایہ ہیں۔

  • سعودی عرب: فرمانبردار بیٹے نے باپ کی انوکھی وصیت پوری کردی

    سعودی عرب: فرمانبردار بیٹے نے باپ کی انوکھی وصیت پوری کردی

    ریاض: سعودی عرب میں ایک شخص نے اپنی زندگی کے 25 سال دنیا بھر کے نوادرات جمع کرنے میں گزار دیے، اس کا بیٹا آج بھی ان نوادرات کی حفاظت کر رہا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مکہ مکرمہ کے رہائشی ایک شخص نے 25 برس قبل اپنے بیٹے کو وصیت کی تھی کہ بیٹا اس کے ساری زندگی کے جمع کیے گئے نوادرات کی حفاظت کرے۔

    بیٹے حاتم فیصل عراقی نے باپ کی وصیت پر نہایت دلجمعی سے عمل کیا، سوشل میڈیا پر اس نے ان نوادرات کی تصاویر بھی شیئر کی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے حاتم نے بتایا کہ والد نے ان سے کہا تھا کہ میں نے یہ نوادرات نصف صدی تک خون پسینے کی کمائی سے جمع کیے ہیں اور نہ جانے کہاں کہاں کے سفر کیے ہیں۔

    حاتم فیصل کے مطابق ان کے والد نے برتن، تلواریں، صندوق اور موسیقی کے آلات کا ایک خزانہ جمع کیا تھا، ان سب کی تعداد 1 ہزار ہے۔ انہوں نے مکہ مکرمہ کی تقریباً 30 ہزار تصاویر بھی جمع کی تھیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اب یہ سب کچھ ہمارے گھر میں محفوظ ہے، ان میں قرآن کریم کا ایک تاریخی قدیم نسخہ بھی ہے جبکہ 599 سنہ ہجری سے تعلق رکھنے والا ایک تاریخی قطعہ بھی محفوظ ہے۔

    حاتم کے گھر میں عجائب گھر موجود ہے جہاں یہ تمام نوادرات محفوظ ہیں، ان کا کہنا ہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ آباؤ اجداد کی تاریخ اور ثقافت کی یادیں تازہ کرنے کے لیے نجی عجائب گھر ہی بہترین ذریعہ ہیں۔

  • 40 برس سے مسافروں کو کھانا کھلانے والا سعودی شہری

    40 برس سے مسافروں کو کھانا کھلانے والا سعودی شہری

    ریاض: سعودی عرب میں ایک شخص نے 40 برس سے مسافروں کو کھانا کھلا کر مثال قائم کردی، مذکورہ شخص کی بیٹھک ہر خاص و عام کے لیے کھلی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ایک سعودی شہری شیخ محمد بن جروح الشمری حائل الجو روڈ پر 40 برس سے مسافروں کو مفت کھانا کھلا رہا ہے۔

    سعودی شہری نے عجائب گھر نما بیٹھک بنا کر نیا ریکارڈ قائم کیا ہے، 40 برس سے وہ یہاں آنے جانے والوں کی ضیافت بھی کرتے ہیں اور انہیں عجائب گھر نما بیٹھک دیکھنے کا موقع بھی فراہم کر رہے ہیں۔

    سعودی شہری نے اپنی بیٹھک کو قہوے، خوشبو اور شیشے کے لیے استعمال ہونے والی خوبصورت اور نادر اشیا سے سجا رکھا ہے۔

    الشمری کا کہنا ہے کہ انہوں نے تقریباً 48 برس قبل بیٹھک قائم کی تھی، اس کا مقصد مہمانوں کی خدمت اور ان سے رشتے ناتے مضبوط کرنا تھا۔ بیٹھک قائم کرنے کا مقصد اس سے کچھ کمانا تھا اور نہ ہوگا۔

    وہ روزانہ یہاں پر مسافروں کی ضیافت بھی کرتے ہیں اور انہیں کھانا پیش کرتے ہیں۔

    الشمری کا کہنا تھا کہ وزارت سیاحت نے انہیں بیٹھک کو عجائب گھر میں تبدیل کرنے کی پیشکش کی تھی لیکن انہوں نے شکریے کے ساتھ وزارت کی پیشکش مسترد کردی۔

    وہ کہتے ہیں کہ ماضی کی طرح مستقبل میں بھی اپنی بیٹھک سیاحوں اور راہ گیروں کے لیے کھلی رکھیں گے۔

  • گرین کارڈ کے لیے جھوٹی شادی کرنے والے سعودی نوجوان کا انجام کیا ہوا؟

    گرین کارڈ کے لیے جھوٹی شادی کرنے والے سعودی نوجوان کا انجام کیا ہوا؟

    واشنگٹن: امریکا میں اسکالر شپ پر زیر تعلیم سعودی نوجوان کو گرین کارڈ کے لیے امریکی خاتون سے فرضی شادی کرنے پر گرفتار کرلیا گیا۔

    سعودی حکام کو موصول اطلاعات کے مطابق مذکورہ طالبعلم پر امریکی حکام نے جعلسازی اور دروغ بیانی کے الزامات عائد کیے ہیں۔

    امریکی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی طالب علم نے امریکی لڑکی سے فرضی شادی کے بعد گرین کارڈ کی درخواست دی تھی اور اس کے لیے جعلسازی اور دروغ بیانی سے کام لیا۔

    گرفتاری کے بعد سعودی طالب علم پر جعلسازی کے الزام میں فوجداری کا مقدمہ چلایا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق وزٹ ویزے یا تعلیمی ویزے کو گرین کارڈ میں تبدیل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ مزکورہ غیر ملکی کسی امریکی خاتون سے شادی کر چکا ہو۔

    اس کے لیے امیدوار کا ٹیکس ریکارڈ دیکھا جاتا ہے، اس کا انٹرویو لیا جاتا ہے جبکہ اس کے سیکیورٹی ریکارڈ کی بھی چھان بین کی جاتی ہے۔

    امریکی حکام مذکورہ شخص کی سوشل میڈیا پر سرگرمیاں چیک کرتے ہیں، اس کا فوجداری ریکارڈ دیکھا جاتا ہے اور مالیاتی ریکارڈ بھی طلب کیا جاتا ہے۔

    درخواست گزار کی شادی کے بارے میں یہ اطمینان بھی حاصل کیا جاتا ہے کہ یہ فرضی نہیں بلکہ حقیقی شادی ہے۔

  • سعودی شہری نے 6سال تجربے کے بعد قدیم لوبان کاشت کرلی

    سعودی شہری نے 6سال تجربے کے بعد قدیم لوبان کاشت کرلی

    ریاض : سعودی شہری چھ سال بعد لوبان کاشت کرنے میں کامیاب ہوگیا جبکہ ماضی میں متعدد مرتبہ عربی لوبان کا درخت لگانے کے تجربے ناکام ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں ایک مقامی باشندہ دُھونی کے واسطے تیار کیے جانے والے عربی لوبان کا درخت لگانے میں کامیاب ہو گیا، سعودی شہری ابراہیم الدخیل کو 6 برس کے صبر آزما اور طویل تجربات کے بعد اپنے مقصد میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لوبان کی کاشت میں ابراہیم کا تجربہ ایک اہم ترین زرعی تجربہ شمار کیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل سعودی عرب کے مختلف مقامات پر کئی برسوں کے دوران اس قدیم درخت کو لگانے کے بہت سے تجربات ناکام ہو چکے تھے۔

    ابراہیم نے عرب ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے باور کرایا کہ لوبان کے درخت کی کاشت میں کامیابی متعدد مقامات پر کیے جانے والے تجربات کے بعد سامنے آئی۔

    انہوں نے کہا کہ لوبان کے درخت کی اہمیت اس کی بھاری معاشی قیمت میں پوشیدہ ہے، سلطنتِ عُمان کے صوبے ظفار میں واقع پہاڑی سلسلہ زمین پر لوبان حاصل کرنے کا ایک اہم ترین ذریعہ شمار کیا جاتا ہے۔

    ابراہیم کا کہنا تھا کہ لوبان کا درخت ٹھنڈی آب و ہوا میں دم توڑ دیتا ہے، لوبان کا درخت ہزاروں سال بعد بھی اپنی کاشت کے حوالے سے پراسرار ہے، رومیوں اور اغریقوں کو اس قدیم درخت کی کاشت کے حوالے سے کوششوں میں کامیابی نہ مل سکی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لوبان کا درخت سلطنتِ عُمان کے صوبے ظفار میں واقع پہاڑی علاقوں کے علاوہ یمن کے کچھ حصوں میں پروان چڑھتا ہے۔ ان مقامات کے اطراف 7 ہزار برس سے مشہور تجارت اور بڑے تجارتی راستوں نے جنم لیا۔

    جزیرہ نما عرب نے 18 ایسے راستوں کو جانا جو دُھونی کی تجارت کے واسطے استعمال ہوا کرتے تھے، عربی لوبان قبل مسیح کے وقت سے معروف ہے، قدیم تہذیبوں نے اس پر انحصار کیا جن میں حضر موت کی مملکت کے علاوہ معین، ثمودیوں اور انباط کی مملکتیں شامل ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لوبان اپنے طبّی فوائد کے ساتھ مذہبی اہمیت کا بھی حامل ہے، قدیم طب علاج کے مختلف نسخوں میں اس کا استعمال کیا کرتی تھی۔ جبکہ بعض نسخوں میں ابھی تک استعمال جاری ہے۔

  • سعودی شہری نے ایک ہی دن میں چار شادیاں کرلیں

    سعودی شہری نے ایک ہی دن میں چار شادیاں کرلیں

    ریاض: سعودی شہری نے ایک ہی دن میں 4 شادیاں کر کے نیا تنازع کھڑا کردیا، سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر صارفین فیصلے پر تنقید کرتے نظر آئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک یا اس سے زائد شادیاں کرنا ویسے تو معمول کی بات ہے مگر ایک ہی دن میں یہ ناممکن امر نظر آتاہے، سعودی عرب کے نوجوان  نے اتوار کے روز بیک وقت 4 شادیاں کر کے نئی مثال قائم کردی۔

    شادی کے لیے اچھا جیون ساتھی ملنا ہر کسی کی خواہش ہوتی ہے کیونکہ ہر شخص یہ چاہتا ہے کہ اُس کی شروع ہونے والی ازدواجی زندگی خوشگوار ہو تاکہ مزید عمر اچھے وقت میں بسر کی جاسکے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی شہری نے ایک ہی دن میں چار مراکشی خواتین سے شادی کر کے ایک طویل بحث چھیڑ دی، سوشل میڈیا پر جب یہ خبر سامنے آئی تو صارفین نے فیصلے پر تنقید کی جبکہ کچھ نے اس اقدام کو سراہا۔

    مزید پڑھیں: ایک ہی دن میں 3 خواتین سے شادی کرنے والا 50 سالہ شہری

    سعودی عرب میں اس ہیش ٹیگ نے ٹرینڈ بھی کیا، صارفین کی بڑی تعداد نے اس خبر کو مزاق سمجھا۔

    خالد الفقیری کا کہنا تھا کہ یہ کیسے ممکن ہے مرد بیک وقت چار شادیاں کرے؟۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل جنوبی افریقا میں انوکھا واقعہ پیش آیا تھا کہ جب 50 سالہ شخص آہن نے دو سگی بہنوں سمیت تین خواتین سے بیک وقت شادی کی تھی۔

    آہن کی دو بیویاں نوجوان 24 اور 27 برس جبکہ ایک 48 برس تھی، ولیمے کے روز دلہا اور تینوں خواتین عروسی ملبوسات زیب تن کیے اسٹیج پر آئیں تھیں اور وہ اس موقع پر خوش بھی دکھائی دے رہی تھیں۔

    واضح رہے کہ کچھ روز قبل محققین نے غیر شادی شدہ افراد کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ دماغی بیماری خصوصا بھولنے کی بیماری سے محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو جلد شادی کرلیں۔

    تحقیق کے مطابق شادی شدہ افراد کا دماغ متحرک رہتا ہے جس کی وجہ سے انہیں تمام باتیں یاد رہتی ہیں جبکہ غیر شادی شدہ افراد سستی کی وجہ سے باتیں بھول جاتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔