Tag: saudi minister

  • پاک بھارت کشیدگی کم کرانے کیلئے سعودی عرب متحرک ہوگیا

    پاک بھارت کشیدگی کم کرانے کیلئے سعودی عرب متحرک ہوگیا

    پاک بھارت کشیدگی کم کرانے کیلئے سعودی عرب متحرک ہوگیا، سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ غیر اعلانیہ دورے پر نئی دہلی پہنچ گئے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے سعودی وزیرمملکت عادل الجبیر نے دلی میں بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے ملاقات کی جہاں دونوں نے خطے کی تازہ ترین صورتحال پر گفتگو کی ہے۔

    دوسری جانب جے شنکر نے سعودی رہنما کے ساتھ ملاقات کے بارے میں پوسٹ کرتے ہوئے کہا "آج صبح سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر کے ساتھ اچھی ملاقات ہوئی۔”

    پاک بھارت کشیدگی  سے متعلق تمام خبریں

    دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نئی دلی پہنچے ہیں، اپنے دورے کے دوران ایرانی وزیر خارجہ بھارتی ہم منصب جے شنکر سے ملاقات کریں گے۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کیا تھا، عباس عراقچی نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی تھی۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کے قیام میں مدد کی پیشکش کر دی ہے۔

    ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی سے متعلق بیان دیتے ہوئے دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر تحمل سے کام لیں اور حالات کو مزید خراب ہونے سے روکیں۔

    ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کو پیشکش کر دی

  • سفارتی تعلقات کی بحالی کے باوجود ایران سعودیہ اختلافات برقرار

    سفارتی تعلقات کی بحالی کے باوجود ایران سعودیہ اختلافات برقرار

    ریاض : سعودی حکام نے واضح کیا ہے کہ ایران سے سفارتی تعلقات کی بحالی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اس کے ساتھ تمام اختلافات کا بھی خاتمہ ہوگیا۔

    یہ بات سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے مقامی روززمانے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ سعودیہ اور ایران سفارتی تعلقات کی بحالی کا معاہدہ مفاہمت کی دونوں ممالک کی مشترکہ خواہشات کی تصدیق کرتا ہے۔

    انہون نے کہا کہ دونوں ممالک رابطے اور بات چیت کے ذریعے اختلافات حل کرنے کے خواہاں ہیں تاہم انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ دونوں ملکوں کے مابین دوسرے تمام اختلافات بالکل ختم ہوگئے ہیں۔

    یاد رہے کہ ریاض اور تہران نے گذشتہ جمعہ کو بیجنگ میں 2016ء سے منقطع تعلقات کو دوبارہ شروع کرنے اور دو ماہ کے اندر دونوں سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔

    سعودی وزیر نے کہا کہ وہ اپنے ایرانی ہم منصب سے جلد ملاقات کے منتظر ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ہم اگلے دو ماہ کے دوران باہمی سفارتی تعلقات بحال کرنے کی تیاری کر رہے ہیں اور مستقبل میں سفیروں کا تبادلہ ہمارے لیے معمول کی بات ہے۔

    کیف اور ماسکو کے اپنے حالیہ دورے اور یوکرین۔ روس جنگ کو روکنے کے لیے سعودی ثالثی کے بارے میں گفتگو کے بارے میں بن فرحان نے تصدیق کی کہ سعودی عرب ایک سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے دونوں ممالک کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

  • اوپیک پلس سے متعلق سعودی وزیر کا اہم بیان

    اوپیک پلس سے متعلق سعودی وزیر کا اہم بیان

    ریاض : تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک پلس کے حوالے سے سعودی وزیر نے اہم بیان جاری کیا ہے۔

    اس حوالے سے سعودی عرب کے وزیرتوانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ اوپیک پلس کے فیصلے سیاسی نہیں بلکہ مارکیٹ کے بنیادی اصولوں پر مبنی ہوتے ہیں۔

    انہوں نے واضح کیا ہے کہ تیل پیدا کرنے والے ممالک پر مشتمل یہ اتحاد ضرورت کے مطابق پالیسی کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے کافی لچکدار ہے، ضرورت پڑنے پر اوپیک پلس اپنے فیصلے تبدیل بھی کرسکتا ہے۔

    شہزادہ عبدالعزیز دارالحکومت الریاض میں میڈیا فورم سے خطاب کررہے تھے، انہوں نے اوپیک پلس کے گذشتہ اکتوبر میں پیداواری ہدف میں 20 لاکھ بیرل یومیہ کمی کرنے کے فیصلے پرروشنی ڈالی۔

    تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) اور روس سمیت اتحادیوں پر مشتمل گروپ نے 2023 کے آخر تک مارکیٹ میں استحکام کے لیے تیل کی یومیہ پیداوار میں کٹوتی پر اتفاق کیا تھا۔

    شہزادہ عبدالعزیز نے گذشتہ ہفتے جریدے انرجی ایسپیکٹس میں شائع شدہ ایک انٹرویو میں اس بات کا اعادہ کیا تھا کہ یہ فیصلہ اختتامِ سال تک برقرار رہے گا۔

    وزیرنے اس بات پرزوردیاکہ اوپیک پلس کی حکمت عملی میں سرگرمی اورقبل ازوقت احتیاط مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔انھوں نے تیل برآمدکنندہ ممالک کی تنظیم اوپیک اورروس کی قیادت میں غیراوپیک ممالک پرمشتمل گروپ کے نقطہ نظر اور حکمت عملی کی ساکھ پربھی بات کی۔

  • سعودی عرب میں کن ایپس پر کال کی سہولت بند کی گئی ہے؟

    سعودی عرب میں کن ایپس پر کال کی سہولت بند کی گئی ہے؟

    ریاض: سعودی عرب میں ملکی قوانین و ضوابط پر عمل نہ کرنے والی ایپس پر کال کی سہولت بند کردی گئی ہے، سعودی وزیر کا کہنا ہے کہ صارفین کے ڈیٹا کو خفیہ رکھنا ایک عالمی چیلنج کے طور پر سامنے آیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہا ہے کہ مملکت کے قوانین و ضوابط پر عمل نہ کرنے والی ایپس پر کال کی سہولت بند رہے گی۔

    وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی عبداللہ السواحہ کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی وہ ریڈ لائن پار کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جو ملک و قوم کی خود مختاری اور سیکیورٹی کا تحفظ کرتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کی جانب سے حساس ڈیٹا کو سوشل میڈیا پر لاپرواہی سے شیئر کرنے کے باعث صارفین کے ڈیٹا کو خفیہ رکھنا ایک عالمی چیلنج کے طور پر سامنے آیا ہے۔

    سعودی وزیر کے مطابق حکومت نے کچھ ایسی کمپنیوں کا پتہ لگا کر ان کے خلاف کارروائی کی ہے جنہوں نے صارفین کا ڈیٹا بیچا، انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ شعور اجاگر کرنا اور قوانین و ضوابط مرتب کرنا حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

  • تیل کا بحران کیوں پیدا ہوتا ہے؟ سعودی وزیر نے راز سے پردہ اٹھا دیا

    تیل کا بحران کیوں پیدا ہوتا ہے؟ سعودی وزیر نے راز سے پردہ اٹھا دیا

    عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھنے میں آیا۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی خام تیل کی قیمت ستاسی سینٹس کمی سے بیاسی اعشاریہ پچپن ڈالر فی بیرل ہوگئی۔

    گزشتہ دنوں برطانوی خام تیل کی قیمت میں1.10 ڈالر فی بیرل کمی ہوگئی، اوپیک بلینڈ خام تیل کی قیمت میں بھی 1.72ڈالر فی بیرل کمی دیکھنے میں آئی تھی۔

    سعودی عرب کے وزیر برائے توانائی نے اوپیک پلس کانفرنس کے دوران پریس کانفرنس سے خطاب میں1979 کی ایک دستاویز شیئر کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کے حالیہ مسائل کی جڑ وہ فیصلہ ہے جو جی سیون گروپ کے تحت ترقی یافتہ ممالک نے کیا۔

    عرب نیوز کے مطابق سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ جی سیون ممالک نے بجلی کی پیداوار کے لیے تیل کا استعمال محدود کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس کے باوجود انہوں نے کوئلے کے استعمال کی اجازت دی، اس طرح انہوں نے ماحولیاتی خدشات پر سکیورٹی کو ترجیح دی تھی۔

    تیل و گیس کی قیمتوں میں اضافے اور صارفین کی شکایات سے متعلق میڈیا کے سوال پر سعودی وزیر توانائی نے یہ تبصرہ کیا تھا۔ ایک اور دستاویز دکھاتے ہوئے سعودی وزیر نے کہا کہ گیس اور کوئلے کے مقابلے میں تیل کی قیمت میں سب سے کم اضافہ ہوا ہے۔

    وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ مارکیٹ کی طلب کو مدنظر رکھتے ہوئے تیل برآمد کرنے والے ممالک کی عالمی تنظیم اور ان کے اتحادی ’اوپیک پلس‘ تیل کی پیداوار کا تعین ذمہ داری کے ساتھ کرے گی۔

    شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ اوپیک پلس تنظیم بطور ریگیولیٹر مارکیٹ کو مستحکم رکھنے میں بہت بڑا کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوپیک پلس تنظیم ’کارٹل‘ نہیں ہے بلکہ تیل پیدا کرنے والے ذمہ دار (ممالک) کا ایک گروپ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ توانائی کے دیگر ذرائع کے مقابلے میں اس قدر شدید نہیں ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران وزیر توانائی نے قیمتوں میں اضافے کا ٹیبل دکھاتے ہوئے کہا کہ نومبر میں برینٹ تیل کی قیمتوں میں 28 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس کے مقابلے میں یورپی یونین میں ایل این جی کی قیمتوں میں454 فیصد اور کوئلے میں 109 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    یورپی یونین میں قدرتی گیس کی قیمتوں میں 394 فیصد جبکہ امریکہ میں 105 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔سعودی وزیر توانائی نے کہا کہ تیل کی قیمت میں اضافے کی وجہ توانائی کی مارکیٹ میں بڑی سطح پر اتار چڑھاؤ ہے۔انہوں نے کہا کہ تیل برآمد کرنے والے ممالک کا گروپ ماحولیاتی تبدیلوں پر بھی توجہ دے رہا ہے۔

    تنظیم کے چند رکن ممالک کے تیل نکالنے کے کوٹہ پر پورا نہ اترنے کے معاملے پر ایک سوال کے جواب میں شہزادہ عبدالعزیز نے کہا کہ مختلف ممالک کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنے کوٹے کا تعین خود کریں۔ انہوں نے کہا کہ موسم سرما کی شدت توانائی کی قیمتوں کا تعین کر سکتی ہے۔

  • ‘فریضہ حج کی ادائیگی کا حتمی فیصلہ خادم حرمین شریفین کریں گے’

    ‘فریضہ حج کی ادائیگی کا حتمی فیصلہ خادم حرمین شریفین کریں گے’

    اسلام آباد : سعودی وزیر حج ڈاکٹرصالح بن طاہر نے وفاقی وزیر مذہبی امورنورالحق قادری کو حجاج کی رہائش، خوراک،سفری سہولتوں کے معاہدے کیلئے نئی ہدایات جاری کردیں، نورالحق قادری کا کہنا ہے کہ فریضہ حج کی ادائیگی کا حتمی فیصلہ خادم حرمین شریفین کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے باعث جہاں دنیا بھر میں کاروبار کے ساتھ مذہبی اجتماعات پر بھی پابندیاں عائد ہے وہیں فریضہ حج کی ادائیگی بھی متاثر ہونے کا امکان ہے۔

    حج انتظامات سے متعلق سعودی وزیر حج ڈاکٹرصالح بن طاہر نے وفاقی وزیر مذہبی امورنورالحق قادری کے نام خط لکھا ، جس میں حجاج کی رہائش، خوراک،سفری سہولتوں کے معاہدے کیلئے نئی ہدایات جاری کی ہیں۔

    خط میں کہا گیا کہ حجاج کی سہولتوں کےحتمی معاہدات اورادائیگیاں فی الحال نہ کی جائیں، پاکستان کورونا کے پیش نظرحتمی معاہدوں کیلئے انتظار کرے۔

    سعودی وزیرحج کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت وائرس کے پھیلاؤ اوراحتیاطی تدابیر کامسلسل جائزہ لے رہی ہے، نئی صورتحال کے مطابق نئی ہدایات بعد میں جاری کی جائیں گی۔

    نورالحق قادری نے کہا کہ فریضہ حج کی ادائیگی کا حتمی فیصلہ خادم حرمین شریفین کریں گے، حج کی ادائیگی سے متعلق سعودی حکام مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔

    گزشتہ روز سعودی عرب نے پاکستان کوحج معاہدوں سےروک دیا تھا، سعودی حکومت کی جانب سے مراسلے میں کہا گیا تھا کہ کورونا وائرس کےخدشات کے پیش نظر حج معاہدہ نہ کریں، سعودی حکومت صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے، صورتحال بہتر ہوتے ہی آگاہ کریں گے۔

    خیال رہے کورونا وائرس سے دنیا بھرمیں ہلاک افراد کی تعداد 21 ہزار 344 ہوگئی ہے جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 5 لاکھ ست تجاوز کرچکی ہے۔

  • سعودی وزرا کی گھروں سے کام کرنے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل

    سعودی وزرا کی گھروں سے کام کرنے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل

    ریاض: کرونا وائرس کے بعد کرفیو اور لاک ڈاؤن لگنے اور نقل و حرکت کو محدود کرنے کی وجہ سے سعودی وزرا نے بھی گھروں سے کام کرنا شروع کردیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں وزرا کرونا وائرس سے بچاؤ اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جاری کردہ سرکاری ہدایات پر خود بھی عمل کر رہے ہیں اور گھروں سے کام کر رہے ہیں۔

    وزرا نے شہریوں کو مثال پیش کرنے کے لیے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر تصاویر جاری کی ہیں جس میں وہ آن لائن کام کرتے نظر آرہے ہیں۔

    وزیر افرادی قوت انجینیئر احمد الراجحی، وزیر مواصلات عبداللہ السواحہ اور وزیر تجارت ماجد القصبی کی جاری کردہ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ اپنی وزارتوں کی کارکردگی کا آن لائن جائزہ لے رہے ہیں۔

    وزارت تعلیم نے سرکاری ویب سائٹ پر وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد بن محمد آل الشیخ کی تصاویر بھی جاری کی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ مختلف صوبوں میں تعلیمی اداروں کے سربراہوں سے آن لائن بات چیت کر رہے ہیں۔

    وزرا، اعلیٰ عہدیداروں اور بعض بڑے سرمایہ کاروں نے بھی آن لائن ڈیوٹی کی تصاویر جاری کر کے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو یہ پیغام دیا ہے کہ آن لائن کام کرنے والوں کے ساتھ وہ خود بھی شامل ہیں اور وہ ان کے شانہ بشانہ آن لائن کام کر رہے ہیں۔

  • سعودی وزیر اطلاعات و نشریات کی وزیر خارجہ سے ملاقات

    سعودی وزیر اطلاعات و نشریات کی وزیر خارجہ سے ملاقات

    اسلام آباد: سعودی وزیر اطلاعات و نشریات ترکی بن عبد اللہ الشبانہ کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں اطلاعات اور ثقافت کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر اطلاعات و نشریات ترکی بن عبد اللہ الشبانہ وزارت خارجہ پہنچے جہاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ان کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، اطلاعات و ثقافت کے شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات کے دوران اطلاعات اور ثقافت کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان سعودی عرب سے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے، دونوں ممالک میں تاریخی، ثقافتی اور دیرینہ تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک کی اہم علاقائی اور عالمی امور پر مماثلت ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ولی عہد کے دورہ پاکستان نے تعلقات کو مزید مستحکم کیا ہے، پاک سعودی سپریم کوآرڈی نیشن کونسل کا قیام خوش آئند ہے۔ حج کوٹہ 2 لاکھ تک بڑھانے پر سعودی حکومت کے شکر گزار ہیں۔

    اس سے قبل ایک موقع پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان 27 لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دیے ہوئے ہے۔ پاکستان صرف قانونی نقل مکانی کا حامی ہے۔ بڑھتی درآمدی حوصلہ شکنی کے ماحول میں تجارت پر یقین رکھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری پالیسیوں کا محور عوام ہیں، خطے میں امن پر توجہ مرکوز ہے۔ سی پیک علاقائی ترقی، شرح نمومیں اضافے اور خوشحالی کا پلیٹ فارم ہے۔ سی پیک روٹ میں اقتصادی زونز میں شراکت کا خیر مقدم کریں گے۔

  • گوادر   پاکستا ن ، چین  اور سعودی عرب کی  دوستی کی مثال بنےگا ، سعودی وزیر پیٹرولیم اورتوانائی

    گوادر پاکستا ن ، چین اور سعودی عرب کی دوستی کی مثال بنےگا ، سعودی وزیر پیٹرولیم اورتوانائی

    گوادر: سعودی عرب کے وزیر پیٹرولیم اورتوانائی خالد بن عبدالعزیز الفاح کا کہنا ہے کہ گوادر میں سعودی عرب کی سب سےزیادہ سرمایہ کاری ہوگی اور گوادر پاکستا ن ، چین اور سعودی عرب کی دوستی کی مثال بنےگا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے وزیر پیٹرولیم اورتوانائی خالد بن عبدالعزیز الفاح وفد کے ہمراہ گوادر پہنچے ، جہاں وفاقی وزرا غلام سرور اور علی زیدی نے ان کا استقبال کیا۔

    سعودی وزیر نے کہاگوادر پورٹ ایک اہم خطے میں واقع ہے، سعودی عرب کی سب سےزیادہ سرمایہ کاری گوادر میں ہوگی اور گوادر پاکستا ن ، چین اور سعودی عرب کی دوستی کی مثال بنےگا۔

    خالد بن عبدالعزیز کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اورسعودی عرب خطے میں امن کےلیے بہت اہم ہے۔

    سعودی شمولیت سے سی پیک کی اہمیت بڑھ گئی، غلام سرور


    دوسری جانب وزیرپٹرولیم غلام سرور نے کہا سعودی شمولیت سے سی پیک کی اہمیت بڑھ گئی ، ایگری کلچرل کے شعبے میں وسیع سرمایہ کاری کی گنجائش ہے، سعودی عرب ایگری کلچرل کے شعبےمیں سرمایہ کاری کرے۔

    غلام سرور کا کہنا تھا کہ گوادرمیں آئل سٹی کےقیام کے لیے آئندہ ماہ معاہدے پر دستخط ہوں گے۔

    خیال رہے  اس سے قبل وزیرپٹرولیم نے کہا تھا کہ سعودی وزیرگوادر میں آئل ریفائنری کی جگہ دیکھنے آرہے ہیں ، عنقریب گوادرمیں اسٹیٹ آف آرٹ ریفائنری بنائی جائے گی، منصوبہ سعودی عرب کی پاکستان میں سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔

    واضح رہے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان رواں ماہ پاکستان کا دورہ کریں‌ گے، دورے میں سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں 15ارب ڈالر تک کی تاریخی سرمایہ کاری کا اعلان متوقع ہے جبکہ ان منصوبوں کے تحت گوادر میں پیٹروکیمیکل کمپلکس تعمیرکیا جائے گا اور آئل ریفائنری بھی اس پراجیکٹ کا حصہ ہوگی۔

  • سعودی عرب کے وزیر توانائی و قدرتی وسائل احمد حامد الغامدی پاکستان پہنچ گئے

    سعودی عرب کے وزیر توانائی و قدرتی وسائل احمد حامد الغامدی پاکستان پہنچ گئے

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے بعد سعودی وزیر توانائی و قدرتی وسائل احمد حامد الغامدی پاکستان پہنچ گئے، سعودی وزیر کی قیادت میں وفدوزیر خزانہ اسد عمر سےملاقات کرے گا، سعودی عرب کوایل این جی پلانٹس میں سرمایہ کاری کی دعوت دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کےوزیر توانائی و قدرتی وسائل احمد حامد الغامدی پاکستان پہنچ گئے ، سعودی وزیر نے وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب سے ملاقات کی، اس کے علاوہ میشر برائے تجارت رزاق داود سے سعودی وزیر کی ملاقات ہوئی جبکہ وہ توانائی چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ سے بھی ملے۔

    ملاقاتوں میں مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    احمد حامد الغامدی وزیر خزانہ اسد عمر سے ملاقات کریں گے، ملاقات میں توانائی، صنعت و تجارتی شعبے میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    پاکستان کی جانب سے سعودی عرب کوایل این جی پراجیکٹ میں شراکت داری کی پیشکش کی جائے گی اور ایل این جی پراجیکٹ میں سعودی سرمایہ کاروں کو شیئرز پیش کیے جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کا پہلادور آج سے شروع ہوگیا ہے، جس میں سعودی حکام کومعیشت پربریفنگ دی جائےگی اور معاشی چیلنجزسے آگاہ کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق سعودی حکام کوسعودی گرانٹ کامعاملہ زیرغور آئے گا جبکہ بھاشا دیامر اور مہمند ڈیم میں سرمایہ کاری، ریکوڈک میں سرمایہ کاری پربریفنگ دی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : اہم معاہدوں پر گفتگو کیلئے سعودی عرب کے اعلی سطحی وفد کی پاکستان آمد

    سعودی حکام سے ادھار تیل کےحصول پر بات چیت ہوگی اور حکام کو بیرونی ادائیگیوں کےدباؤپربریفنگ دی جائےگی جبکہ معاشی اصلاحات سے آگاہ کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ،خارجہ،تیل و گیس بھی مذاکرات میں حصہ لےگی اور وزارت منصوبہ بندی،توانائی،آبی وسائل بھی بات چیت میں شریک ہوگی۔

    سعودی وزیرخزانہ محمد بن عبداللہ منگل یا بدھ کو پاکستان آئیں گے، دوطرفہ وزارت خزانہ کی تجاویز سعودی وزیرخزانہ کو پیش کی جائیں گی اور سعودی وزیرخزانہ کی آمد کے بعد معاہدوں کو حتمی شکل دی جائے۔

    یاد رہے گذشتہ روز سعودی عرب کی معاشی ٹیم پاکستان پہنچی تھی۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورہ سعودی عرب میں وزیر اعظم عمران خان نے شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان ، سعودی وزير تونائی خالد الفالح، صدر سعودی انویسٹمنٹ فنڈ اور ایڈوائزر سعودی کابینہ سے ملاقاتیں کی تھیں۔

    ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرفہ تعلقات پر بات چیت کی گئی۔ ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ دونوں ممالک میں تجارتی رابطے مزید بہتر کرنے پر غور کیا گیا۔

    سعودی فرمانروا وزیر اعظم کے اعزاز میں شاہی محل میں ضیافت کا اہتمام بھی کیا گیا۔