Tag: saudi ministry of Interior

  • وزارت داخلہ کا سرکاری تقریبات میں سیکیورٹی فراہم نہ کرنے کا بڑا اعلان

    وزارت داخلہ کا سرکاری تقریبات میں سیکیورٹی فراہم نہ کرنے کا بڑا اعلان

    ریاض : سعودی وزیر داخلہ نے کفایت شعاری کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے وزارتوں اور سرکاری محکموں کی تقریبات میں پولیس تعینات نہ کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن نایف نے کفایت شعاری کے اصولوں کو اپناتے ہوئے مملکت میں اپنی نوعیت کا پہلا تحریری حکم نامہ جاری کردیا، جس کے مطابق آئندہ وزارتوں و سرکاری محکموں کے زیر اہتمام منعقدہ پروگرامات میں سرکاری سیکیورٹی اہلکار تعینات نہیں ہوں گے۔

    جاری حکم کے مطابق آئندہ ادارے و وزارتیں اپنی تقریبات کےلیے اپنے خرچ پر سیکیورٹی کے انتطامات کرنے کی پابندی ہوں گی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا شہزادہ عبدالعزیز بن ناف کی جانب یہ فیصلہ اخراجات میں کمی لانے اور کفایت شعاری کے اصولوں کو آگے بڑھانے کےلیے کیا گیا ہے۔

    جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ آئندہ مملکت کے تمام صوبوں، کمشنریوں اور تحصیلوں کی پولیس سرکاری تقریبات کی حفاظت پر مامور نہیں ہوگی۔

    اداروں اور وزارتوں کو جاری خط میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی سرکاری تقریب منعقد ہوتی ہے تو اس میں اسکینرز کی مدد سے بیگ وغیرہ چیک کیے جاتے ہیں۔

    متعلقہ وزارت یا محکمے یا ادارے کے گیٹ پر سیکیورٹی گارڈ ز تقریب میں جانے والوں کی تلاشی لیتا ہے، اسلحہ لیجانے سے روکا جاتا ہے، لیپ ٹاپ بھی چیک کیے جاتے ہیں، یہ سارا کام انجام دینے کے لیے اچھے خاصے اخراجات کرنا پڑتے ہیں، جس سے بچنے کےلیے وزارت داخلہ نے قدم اٹھایا ہے۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ وزارتوں، محکموں اور سرکاری اداروں کی جانب سے ماضی میں تقریباتً میں حفاظتی انتظامات کےلیے امن عامہ کو درخواستیں بھیجی جاتی رہی ہے۔

    سعودی میڈیا کے مطابق امن عامہ کے متعلقہ شعبوں نے ایک کمیٹی قائم کررکھی ہے جو سیاحتی، سماجی، تفریحی سرگرمیوں ، مقابلوں ، نمائشوں اور کانفرنسوں میں امن و امان کی ذمہ داری انجام دیتی رہی ہے۔

  • اب تک 37لاکھ غیرقانونی تارکین وطن گرفتارکرلیے ہیں، سعودی وزارت داخلہ

    اب تک 37لاکھ غیرقانونی تارکین وطن گرفتارکرلیے ہیں، سعودی وزارت داخلہ

    ریاض :سعودی وزارت داخلہ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر قانونی تارکین سے پاک مہم کے تحت اب تک 37 لاکھ سے زائد غیر قانونی تارکین گرفتار ہوئے ہیں۔

    سعودی ایجنسی میں جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا کہ گرفتار شدگان میں سعودی شہری بھی شامل ہیں جو اقامہ و لیبر قوانین کی خلاف ورزی کر نے والوں کی مدد کر رہے تھے۔

    سرکاری اعداد وشمار کے مطابق گرفتار شدگان کی مجموعی تعداد37 لاکھ14 ہزار418 ہے جن میں سے 28 لاکھ 99 ہزار 318 اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب تھے۔

    لیبر قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے گرفتار شدگان کی تعداد 5 لاکھ 72 ہزار573 ہے جبکہ دو لاکھ 42 ہزار 527 ایسے افراد گرفتار ہوئے جو ملک کے سرحدوں کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔

    وزارت داخلہ نے کہا کہ غیر قانونی طور پر سعودی عرب میں دراندازی کرنے والے 62 ہزار825 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے 46 فیصد یمنی ،51 فیصد ایتھوپین جبکہ 3 فیصد دیگر ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔

    اسی طرح 2718 ایسے افراد بھی گرفتار ہوئے ہیں جو غیر قانونی طور پر سعودی عرب کی سرحد عبور کرکے باہر جانے کی کوشش کر رہے تھے۔

    اقامہ ولیبر قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پناہ دینے ، ان کے ساتھ تعاون کرنے یا انہیں مختلف سہولتیں فراہم کرنے کے الزام میں4139 افراد گرفتار ہوئے، ان میں سے سعودی شہریوں کی تعداد1543 ہے جنہیں گرفتار کیا گیا ۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گرفتار شدگان میں سے 9 لاکھ 18 ہزار203 غیر ملکیوں کو مملکت سے بیدخل کردیا گیا ہے جبکہ باقی گرفتار شدگان میں سے بعض سزا پوری کر رہے ہیں اور بعض مملکت سے بیدخل کئے جانے کی کارروائی کے منتظر ہیں۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب نے ملک میں مقیم تارکین کو مملکت میں قیام اور کام کو قانون کے دائرے میں لانے کے لئے 6 ماہ کی مہلت دی تھی جس کے ختم ہونے پر”غیر قانونی تارکین سے پاک مہم“ کا آغاز کیا گیا تھا۔