Tag: saudi-officials

  • طبی اداروں میں جعلسازی: سعودی حکام کی سخت وارننگ

    طبی اداروں میں جعلسازی: سعودی حکام کی سخت وارننگ

    ریاض: سعودی حکام نے طب کے شعبے میں جعلسازی کرنے اور ان کے ساتھ دینے والوں کو سنگین انجام سے خبردار کیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی پبلک پراسیکیوشن نے طبی اداروں اور صحت کے شعبے میں کام کرنے والوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ غیر قانونی طریقے سے صحت کا پیشہ اپنانے والوں کے ساتھ کسی قسم کے کوئی معاملات نہ رکھیں۔

    پبلک پراسیکیوشن نے توجہ دلائی ہے کہ دو طرح کے افراد سے کسی قسم کا تعاون نہ کیا جائے۔

    ایک تو وہ ہیں جو غیر قانونی طریقے سے صحت کا پیشہ اپنائے ہوئے ہیں، دوسرے وہ ہیں جو صحت کے پیشے سے منسلک ہیں لیکن ان کے پاس صحت خدمات فراہم کرنے کے لیے مطلوبہ لائسنس نہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ بھی کسی قسم کے تعاون کی اجازت نہیں، جو ادارہ یا فرد ان کے ساتھ تعاون کرے گا اس کے خلاف تادیبی کارروائی ہوگی۔

  • بیرون ملک موجود اقامہ ہولڈر کے لیے حکام کی وضاحت

    بیرون ملک موجود اقامہ ہولڈر کے لیے حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے پاکستان سمیت 6 ممالک کے اقامہ ہولڈرز کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت کے حوالے سے وضاحتیں جاری کی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی اعلیٰ قیادت کی جانب سے پاکستان سمیت 6 ممالک سے سفری پابندی ختم کرنے کے اعلان کے ساتھ ہی مذکورہ ممالک میں رہنے والے اقامہ ہولڈرز کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں 31 جنوری 2022 تک توسیع کرنے کے احکامات پرعمل درآمد شروع کردیا گیا ہے۔

    اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کے حوالے سے جوازات کے ٹویٹر پر متعدد افراد کی جانب سے سوالات کیے جارہے ہیں، اس حوالے سے ایک شخص کا کہنا تھاکہ ان کا تعلق پاکستان سے ہے، اقامہ چند دنوں میں ایکسپائر ہو جائے گا کیا ملنے والی شاہی رعایت کے تحت اقامہ کا تجدید ہوسکے گا؟

    سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ پابندی والے ممالک میں گئے ہوئے اقامہ ہولڈرز کی سہولت کے لیے ان کے اقامے اور خروج و عودہ کی مدت میں 31 جنوری 2022 تک توسیع کردی جائے گی۔

    اعلیٰ قیادت کی جانب سے اقاموں اورخروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے احکامات صادر ہونے کے ساتھ ہی جوازات اور نیشنل ڈیٹا بیس سینٹر کے تعاون و اشتراک سے کام کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع مرحلہ وار طریقے سے کی جارہی ہے تاہم یہ عمل باری باری کیا جائے گا، اس لیے وہ افراد جو تاحال اپنے ملک میں موجود ہیں انہیں چاہیئے کہ وہ انتظار کریں، ان کی باری آنے پر اقامہ اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کردی جائے گی۔

    خروج و نہائی کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ خروج نہائی ویزہ جاری کروانے کے بعد فلائٹوں کی پابندی کے باعث وطن نہ جا سکنے پر کیا کیا جائے؟

    اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج نہائی ویزہ لگانے کے بعد اگر کسی بھی وجہ سے اسے استعمال نہ کیا جائے تو چاہیئے کہ ویزے کی مدت ختم ہونے سے قبل ہی اسے کینسل کروایا جائے بصورت دیگر جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔

    واضح رہے کہ خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ ویزے کے اجرا کے بعد اسے 60 دن کے اندر اندر استعمال کرنا ضروری ہے، ویزے کو استعمال نہ کرنے اور فائنل ایگزٹ پر جانے کا ارادہ منسوخ کیے جانے کی صورت میں لازمی ہے کہ کارکن کا اسپانسر اسے اپنے ابشر یا مقیم اکاؤنٹ سے کینسل کروائے۔

    فائنل ایگزٹ کو کینسل کرواتے وقت اس امر کا بھی خیال رکھا جائے کہ اقامے کی مدت باقی ہو، اگر اقامے کی مدت ختم ہوگئی ہے تو فائنل ایگزٹ کینسل کروانے کے فوری بعد اقامہ تجدید کروایا جائے۔

    قانون کے مطابق اقامہ ایکسپائری پر پہلی بار 500 ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے، دوسری بار جرمانے کی رقم دگنی کردی جاتی ہے اور تیسری بار غیر ملکی کارکن کو مملکت سے بے دخل کردیا جاتا ہے۔

  • سعودی حکام کا ایڈوانس ٹیکنالوجی اور سائبرسیکیورٹی اکیڈمی بنانے کا اعلان

    سعودی حکام کا ایڈوانس ٹیکنالوجی اور سائبرسیکیورٹی اکیڈمی بنانے کا اعلان

    ریاض:سعودی عرب میں ایڈوانس ٹیکنالوجی اور سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے ایک نئی اکیڈمی قائم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کا محکمہ دفاع سائبر سیکیورٹی کے میدان میں سائبر خطرات کی روک تھام میں خود کفیل ہوگیا ہے، سائبر سیکیورٹی کے میدان میں سعودی عرب کا شمار عالمی سطح پر13 ویں نمبر پرہے جب کہ عالمی سطح پرسائبر سیکیورٹی کے خطرات کا درجہ 16 تک پہنچ گیا ہے۔

    سعودی عرب کے سائبر سیکیورٹی، پروگرامنگ اینڈ ڈرونز ٹیکنالوجی پروگرام سے وابستہ 100 نوجوانوں کی پاسنگ آﺅٹ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پراس پروگرام میں 32 ہزار امیدواروں نے شمولیت کی درخواست دی گئی تھی جن میں سے ایک سو کا انتخاب کیا گیا، تربیتی پروگرام 4 ماہ تک جاری رہا۔

    سائبر سیکیورٹی پروگرام کے ایڈمنسٹریشن فیڈریشن کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ بن شرف الغامدی نے کہا کہ ادارے سے فارغ التحصیل ہونے والے نوجوانوں میں ملازمت کی پیش کشوں کے 300 فی صد امکانات ہیں۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ ان کی اوسط تنخواہ 15 ہزار سعودی ریال تک ہوگی جب کہ 2030ءتک ہرپروگرام میں ایک سو سعودی شہریوں کو تیار کیا جائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ فضلاءمملکت میں مختلف سیکیورٹی کمپنیوں میں خدمات انجام دینے کی صلاحیت حاصل کریں جس کے نتیجے میں بیرون ملک سے ماہرین منگوانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔

  • سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی تازہ ترین تصویرعالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی تازہ ترین تصویرعالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز

    ریاض‌: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی تازہ ترین تصویرعالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئی، تصویر  نے اُن سے متعلق میڈیا میں گردش کرنے والی منفی خبروں کی تردید کردی۔

    تصیلات کے مطابق  سعوی ولی عہد  شہزادہ محمد بن سلمان کے ذاتی دفتر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک تصویرجاری کی گئی، جس نے ولی عہد سے متعلق منفی خبروں کی تردید کردی ہے۔

    تصویر میں شہزادہ محمد بن سلمان کو مصری صدرعبدالفتح السیسی ،امیر بحرین حماد بن عیسٰی اور یو اے ای کے ولی عہد محمد بن زیاد کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق مصری صدرعبد الفتاح السیسی نے تینوں رہنماؤں کو چند روز قبل خصوصی دعو ت پر مدعو کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : سعودی شہزادے محمد بن سلمان خیریت سے ہیں: سعودی ذرائع کا دعویٰ


    اس سے قبل سعودی شاہی محل کے ذرائع کا کہنا تھا کہ ولی عہد محمد بن سلمان خیریت سے ہیں اور امور مملکت معمول کے مطابق ادا کررہے ہیں ،ان سے متعلق منفی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، ، ان کی ہلاکت کی خبریں بھی بے بنیاد ہیں۔

    بین الاقوامی تعلقات کے ماہرین اور مبصرین کا خیال ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان امریکا میں فلسطین مخالف بیانات کے بعد سے سعودی عرب میں منظر عام پر نہیں آرہے، جلد دوبارہ اپنی بیرونی سرگرمیوں کا آغاز کریں گے۔

    خیال رہے کہ ایک ماہ قبل سعودی حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ 21 اپریل کو ریاض کے شاہی محل کے قریب ایک ڈرون دیکھا گیا تھا جس پر شاہی محافظوں نے فائرنگ کی تھی ، حکام کے مطابق اس واقعے میں سعودی شاہ سلمان کو بھی محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔