Tag: saudi-prince.

  • سعودی شہزادہ انتقال کرگئے

    سعودی شہزادہ انتقال کرگئے

    ریاض : سعودی عرب کے شہزادہ طلال بن عبدالعزیز آل سعود انتقال کرگئے، سعودی عرب کی شاہی عدالت نے ان کی موت کی تصدیق کردی۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ شہزادے کی نماز جنازہ بعد نمازعصر مسجد الحرام میں ادا کردی گئی اور انہیں سپرد خاک بھی کردیا گیا ہے۔

    شہزادہ طلال سعودی شاہی خاندان کے اہم رکن تھے، وہ سعودی عرب کے شہر عسیر کے گورنر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں اور سعودی عرب فٹ بال فیڈریشن کے صدر تھے۔

    شہزادہ

    شہزادہ طلال کے انتقال پر دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق شہزادہ طلال اپنے فلاحی کاموں کی وجہ سے الگ پہچان رکھتے تھے۔

    عرب میڈیا کے مطابق شہزادہ طلال اپنے انسان دوست کاموں اور ملک میں تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے فروغ کے لیے ان کی کوششوں کے لیے جانے جاتے تھے۔

  • سعودی شہزادہ انتقال کر گئے

    سعودی شہزادہ انتقال کر گئے

    ریاض: سعودی شہزادہ سعود بن عبداللہ بن عبدالرحمٰن انتقال کر گئے۔

    عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی ایوان شاہی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شہزادہ سعود بن عبداللہ بن عبدالرحمٰن بن فیصل آل سعود انتقال کر گئے ہیں۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ شہزادہ سعود کی نماز جنازہ جمعرات کو بعد نمازعصر ریاض کی امام ترکی بن عبداللہ مسجد میں ادا کی جائے گی۔

  • سعودی ولی عہد کی ہدایت پر 70 برس قدیم مسجد کی تعمیر نو

    سعودی ولی عہد کی ہدایت پر 70 برس قدیم مسجد کی تعمیر نو

    ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ریاض میں واقع 70 برس قدیم الروسا مسجد کی توسیع کروائیں گے، ولی عہد ملک بھر کی تاریخی مساجد کی تعمیر نو کروا رہے ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ریاض کی المجمعہ کمشنری کی الروسا مسجد کی توسیع کروائیں گے۔

    امیر محمد بن سلمان مملکت بھر میں تاریخی مساجد کے احیا، تجدید، توسیع اور اصلاح و مرمت کا منصوبہ نافذ کروا رہے ہیں، پہلے مرحلے میں 10 علاقوں کی 30 مساجد پر کام مکمل کر لیا گیا ہے۔

    ااب دوسرے مرحلے میں 13 علاقوں کی 30 مساجد کو شامل کیا گیا ہے، ان میں ریاض ریجن کی 6 مساجد شامل ہیں۔ الروسا مسجد ان میں سے ایک ہے۔

    الروسا مسجد 70 برس قبل تعمیر کی گئی تھی، یہ جبل منیخ کے مغربی دامن میں واقع ہے، یہ نجدی طرز تعمیر پر 1365 سے 1370 ہجری کے دوران بنائی گئی تھی۔

    امیر محمد بن سلمان اس کے رقبے میں توسیع کروائیں گے، اس وقت اس کا رقبہ 663 مربع میٹر ہے جو توسیع کے بعد 705 مربع میٹر ہو جائے گا۔

    توسیع کے بعد نمازیوں کی گنجائش 210 تک ہو جائے گی، تعمیر و توسیع مقامی تعمیراتی سامان، مٹی اور گارے سے کی جائے گی۔

  • 300 سال پرانی عمارت سعودی شہزادے اور بل گیٹس نے مشترکہ طور پر کیوں خریدی؟

    300 سال پرانی عمارت سعودی شہزادے اور بل گیٹس نے مشترکہ طور پر کیوں خریدی؟

    روم: اٹلی میں واقع سترہویں صدی کی ایک قدیم عمارت بل گیٹس اور سعودی شہزادے الولید بن طلال کی مشترکہ کمپنی نے خرید لی، عمارت کو لگژری ہوٹل میں تبدیل کردیا جائے گا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس اور سعودی شہزادے الولید بن طلال نے اٹلی میں سترہویں صدی میں قائم ہونے والی عمارت اپنے نام کرلی۔

    اٹلی کے دارالحکومت روم میں واقع سترہویں صدی کی یہ قدیم عمارت خرید کر اسے لگژری ہوٹل میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس قدیم عمارت کو 17 کروڑ ڈالرز میں خریدنے کا معاہدہ ہوا ہے جبکہ فور سیزنز ہوٹلز اینڈ ریزورٹس کمپنی نے 2 کروڑ ڈالر سے زائد کی رقم ادا کردی ہے۔

    فور سیزنز ہوٹلز اینڈ ریزورٹس بل گیٹس اور سعودی شہزادے الولید بن طلال کی مشترکہ کمپنی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق کئی سال قبل اس قدیم عمارت کے گراؤنڈ فلور کا زیادہ تر صہ ایک اسٹور میں تبدیل کردیا گیا تھا جو روم کے شہریوں کو سستی گھریلو اشیا فروخت کرتا تھا جبکہ عمارت کے اوپر کے فلورز پر اٹلی کی پارلیمنٹ کے نمائندوں کے لیے ایک کیفےٹیریا موجود ہے۔

    رپورٹس کے مطابق سنہ 1650 میں اس عمارت کی تعمیر شروع کی گئی تھی اور برسوں تک یہ امرا کی بیٹھک کے طور پر استعمال ہوتی رہی۔ بعد ازاں، ایک موقع پر کیتھولک چرچ کے سابق سربراہ پوپ انوسینٹ 12 نے اس پر قبضہ کر لیا تھا۔

    تاہم اب فور سیزنز کمپنی عمارت کی تزئین و آرائش کے لیے 12 کروڑ ڈالر خرچ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، لگژری ہوٹل میں تقریباً 100 کمرے ہونے کی توقع ہے۔ اس میں کانفرنس سینٹر اور جم بھی بنائے جائیں گے۔

  • سعودی شہزادے کا انتقال

    سعودی شہزادے کا انتقال

    ریاض : سعودی ایوان شاہی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شہزادہ سعود بن محمد بن ترکی انتقال کرگئے۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ نماز جنازہ سنیچر کو نمازعصرکے بعد مسجد الحرام مکہ مکرمہ میں ادا کی گئی۔

    اس سے قبل گزشتہ سال سعودی شاہی عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیہ کے مطابق سعودی شاہی خاندان کے رکن شہزادہ عبداللہ بن محمد بن عبدالعزیز آل سعود دار فانی سے کوچ کرگئے تھے۔

    واضح رہے کہ ماہ اپریل میں سعودی عرب کے شہزادے بندر بن فیصل بن سعود بن عبدالرحمان آل سعود خالق حقیقی سے جاملے تھے، شہزادہ مشہور بن مساعد بن عبدالعزیز کی تدفین ریاض کے قبرستان میں کی گئی تھی۔

  • سعودی شاہی خاندان کے اہم فرد کا انتقال

    سعودی شاہی خاندان کے اہم فرد کا انتقال

    ریاض: ایوان شاہی کا کہنا ہے کہ شہزادہ فیصل بن خالد بن فہد بن ناصر بن عبدالعزیز انتقال کر گئے ہیں، وہ عمر کے تیسرے عشرے میں تھے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق شہزادہ فیصل بن خالد بن فہد بن ناصر بن عبدالعزیز انتقال کر گئے ہیں، نماز جنازہ امام ترکی بن عبداللہ جامع مسجد ریاض میں ادا کی گئی۔

    نماز جنازہ میں نائب گورنر ریاض شہزادہ محمد بن عبدالرحمٰن، مملکت کے مفتی اعلیٰ شیخ عبد العزیز آل الشیخ، شہزادہ ترکی الفیصل، شہزادہ فیصل کے والد شہزادہ خالد بن فہد بن ناصر، متوفی کے بھائی شہزادہ فہد بن خالد، شاہی خاندان کے دیگر افراد، اعلیٰ عہدیدار اور عوام کے جم غفیر نے شرکت کی۔

    شہزادہ فیصل عمر کے تیسرے عشرے میں تھے، انہوں نے متعدد ریاستی عہدوں پر کام کیا جبکہ وہ بین الاقوامی یونیورسٹی سے سند یافتہ تھے۔

  • سعودی شہزادے سے لوٹ مار کرنے والے ملزمان کو کڑی سزائیں

    سعودی شہزادے سے لوٹ مار کرنے والے ملزمان کو کڑی سزائیں

    پیرس : فرانسیسی عدالت نے سات سال قبل ایک سعودی شہزادے کے کارواں پر مسلح ڈکیتی کرنے والے چھ ملزمان کو جرم ثابت ہونے کے بعد قید کی سزا کا حکم سنا دیا۔

    سعودی ذرائع ابلاغ نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کے حوالے سے کہا ہے کہ پیرس کی کرمنل کورٹ نے سال 2014 میں سعودی شہزادے کے کارواں پر مسلح ڈکیتی میں ملوث چھ افراد کو تین سے سات برس تک کی قید کی سزا سنادی جبکہ مقدمے میں شامل ساتویں ملزم کو مقدمے سے بری کردیا۔

    ذرائع ابلاغ کے مطابق اگست 2014 میں سعودی شہزادے کے کاروان پر اس وقت مسلح افراد نے حملہ کیا جب وہ اپنے ہوٹل سے نکل کر ایئرپورٹ کی جانب رواں تھے۔ شہزادے کا کارروان 10 گاڑیوں پر مشتمل تھا۔

    نقاب پوش مسلح حملہ آور جو دو مسروقہ گاڑیوں میں سوار تھے نے کارواں کی پہلی گاڑی کو زبردستی روکا اور اس میں سوار افراد کو اسلحہ کے زور پر اتارکر یرغمال بنالیا۔

    ملزمان دو لاکھ 50 ہزار یورو، تین لاکھ ڈالر کے علاوہ قیمتی گھڑیاں اور زیورات لوٹ کر موقع واردات سے فرار ہو گئے تھے تاہم مسلح افراد نے کسی پر گولی نہیں چلائی تھی۔

    مقدمے کی سماعت کے موقع پر عدالت نے ملزمان پر جرم ثابت ہونے کے بعد گروہ کے چھ ارکان کو قید کی سزا کا حکم دے دیا۔

  • 15 سال سے کوما میں موجود سعودی شہزادہ ہوش میں آنے لگا

    15 سال سے کوما میں موجود سعودی شہزادہ ہوش میں آنے لگا

    ریاض: گزشتہ 15 برس سے کوما میں رہنے والے سعودی شہزادے الولید بن خالد بن طلال ہوش میں آنے لگے، ڈاکٹرز نے 15 برس قبل انہیں طبی طور پر مردہ قرار دے دیا تھا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے شہزادہ الولید بن خالد بن طلال، جو گزشتہ 15 برس سے کوما میں تھے، ہوش میں آنے لگے۔

    تازہ ترین ویڈیو کلپ میں شہزادے اپنے ہاتھ کو حرکت کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

    یہ کلپ ان کی بہن شہزادی نوف بنت خالد بن طلال نے جاری کی تھی جس میں شہزادے کی صحت کی بحالی کی ویڈیوز کی ایک سیریز ہے، ویڈیوز میں وہ اپنے والد کے گھر میں علاج کرنے والے ڈاکٹر کی درخواست پر ایک سے زائد بار بھائی کو اپنا ہاتھ آگے بڑھانے کو کہتی ہیں۔

    شہزادہ خالد بن طلال گزشتہ 15 سال سے کوما میں ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق شہزادہ ولید سنہ 2005 میں لندن میں ملٹری کالج سے تعلیم حاصل کرنے کے دوران ایک ٹریفک حادثے کا شکار ہوگئے تھے جس کے بعد سے وہ کوما ہیں۔

    ڈاکٹرز نے طبی طور پر انہیں مردہ قرار دیا تھا لیکن ان کے والد شہزادہ خالد بن طلال اور والدہ شہزادی مونا نے انہیں مشینوں پر رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    سعودی شہزادے کے طویل عرصے سے کوما میں رہنے کے باعث انہیں سویا ہوا شہزادہ کہا جاتا ہے، جنہیں ہوش میں لانے کے لیے امریکی اور ہسپانوی ڈاکٹرز برسوں سے کوششیں کر رہے تھے۔

    تاہم اب ان کی حالت میں بدستور بہتری دیکھی جارہی ہے۔

  • سعودی شہزادے کا انتقال، تدفین آج ہوگی

    سعودی شہزادے کا انتقال، تدفین آج ہوگی

    ریاض: سعودی شہزادہ عبد العزیز بن عبداللہ بن عبد العزیز بن ترکی السعود انتقال کر گئے، شہزادے کی نماز جنازہ اور تدفین آج بروز ہفتہ دارالحکومت ریاض میں ہوگی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی شہزادہ عبد العزیز بن عبداللہ بن عبد العزیز بن ترکی السعود انتقال کر گئے، سعودی شاہی عدالت نے شہزادے کے انتقال کی تصدیق کر دی۔

    مرحوم شہزادے کی نماز جنازہ اور تدفین آج بروز ہفتہ دارالحکومت ریاض میں ہوگی۔

    شہزادہ عبد العزیز بن عبد اللہ بن عبد العزیز بن ترکی السعود کے انتقال پر شاہی خاندان کے افراد کی جانب سے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ سعودی شہزادی مداوی بنت عبداللہ مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئی تھیں۔

    قبل ازیں 7 جولائی کے روز سعودی شہزادہ خالد بن سعود بن عبدالعزیز رضائے الٰہی سے انتقال کر گئے تھے، شہزادے کی نماز جنازہ اور آخری رسومات سعودی درالحکومت ریاض میں ادا کی گئی تھیں۔

  • خلاء میں روزے رکھنے کا تجربہ میں کبھی نہیں بھول سکتا، سعودی شہزادہ

    خلاء میں روزے رکھنے کا تجربہ میں کبھی نہیں بھول سکتا، سعودی شہزادہ

    ریا ض:1985میں خلا میں جانے والے پہلے عرب خلا باز شہزادہ سلطان بن سلمان نے 1405 ہجری کے رمضان میں امریکی اسپیس شٹل ڈسکوری کے سفر کے دوران روزہ رکھا۔

    کچھ عرصے پہلے عرب نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے شہزادہ سلطان نے اس بارے میں اپنے تاثرات کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے بتایا کہ اپنے ناقابل فراموش خلائی سفر کے دوران انہوں نے چھ دن میں قرآن مجید کو ختم کیا اور اس کے لیے انہوں نے اپنے سونے کا وقت مختص کیا تھا۔

    وہ 29 ویں روزے کے دن خلائی سفر پر روزانہ ہوئے تھے اور انہوں نے خلا میں روزے کو ناقابل فراموش تجربہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سال رمضان کا مہینہ گرم موسم میں آیا تھا جبکہ میں ہیوسٹن میں اسپیس سینٹر میں اس سفر کے لیے خصوصی تربیت لے رہا تھا۔

    تربیت کے دوران ہمیں شدید گرمی اور پیاس کی کیفیات سے گزارا گیا،یہ سفر پہلے 24 رمضان کو شیڈول تھا مگر 29 ویں روزے تک التوا میں چلا گیا۔

    اس تربیت کے دوران وہ روزے رکھتے رہے اور ناسا کے ڈاکٹرز نے روزے سے ان کی صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کا تجزیہ بھی کیا۔29 ویں روزے کو وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ خلائی شٹل پر روزہ رکھ کر سوار ہوئے جبکہ خلا میں روزے کے اوقات کے حوالے سے انہوں نے سعودی عالم شیخ عبدالعزیز بن باز سے مشورہ بھی کیا۔

    سعودی شہزادے کا کہنا تھا کہ مذہبی عالم نے مجھے بتایا کہ میں سحر اور افطار اس وقت کے مطابق کروں جہاں سے میں روزہ رکھ کر سفر پر روزانہ ہوا تھا، میں نے اپنا سفر فلوریڈا سے کیا تھا۔

    انہوں نے اس امریکی ریاست میں سورج غروب ہونے کا وقت ذہن میں رکھ کر افطار کیا جبکہ انہوں نے ریڈیو میں سنا کہ سعودی عرب میں اگلے دن عید ہے تاہم انہوں نے خلا میں دیکھا کہ اس دن نیا چاند انہیں نظر نہیں آیا بلکہ اگلے دن انہوں نے نئے چاند کو دیکھا اور سعودی سائنسی ٹیم کو اس بارے میں آگاہ کیا۔

    اس کے بعد سعودی حکام نے تحقیقات کرکے تصدیق کی کہ رمضان کا ایک روزہ رہ گیا ہے اور اس کا کفارہ ادا کرنا ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ اس خلائی سفر کے دوران نمازیں زمین کے اوقات کے مطابق پڑھیں جبکہ وضو کے لیے گیلے نیپکن کا استعمال کیا کیونکہ وہاں کشش ثقل نہ ہونے کی وجہ سے پانی سے وضو کرنا مشکل تھا۔