Tag: saudi-prince.

  • سعودی ولی عہدکی پاکستان آمد، حکومت کا اپوزیشن رہنماؤں کو عشائیے میں مدعو نہ کرنے کا فیصلہ

    سعودی ولی عہدکی پاکستان آمد، حکومت کا اپوزیشن رہنماؤں کو عشائیے میں مدعو نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے اعزاز میں عشائیے میں اپوزیشن رہنماؤں کو مدعو نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمات کےباعث انہیں مدعونہیں کیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد کل پاکستان کے دورے پر پہنچ رہے ہیں، حکومت نے اپوزیشن رہنماؤں کو محمد بن سلمان کے اعزاز میں عشائیے میں مدعو نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف، آصف زرداری، بلاول بھٹو سمیت کسی اپوزیشن رہنما کو مدعو نہیں کیاگیا، اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمات کےباعث انہیں مدعونہیں کیاگیا۔

    دوسری جانب سعودی ولی عہد کی فقید المثال استقبال کی تیاریاں جاری ہے، اسلام آباداستقبالی بینروں سےسج گیا، شہزاد محمد بن سلمان کو استقبال کے بعد وزیراعظم ہاؤس لایا جائے گا، جہاں ولی عہد کوگارڈ آف آنر پیش کیاجائےگا، وزیراعظم ہاؤس میں ہی وزیراعظم اورسعودی ولی عہدکی ملاقات ہوگی۔

    مزید پڑھیں : سعودی ولی عہد کی اسلام آباد میں مصروفیات کا شیڈول تبدیل

    سعودی ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان کے اعزاز میں عشائیہ ایوان صدر کے بجائے وزیراعظم ہاؤس میں ہی دیا جائےگا، سترہ فروری کو صدر مملکت سعودی ولی عہد کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے، ایوان صدر کے ظہرانے میں سعودی ولی عہد کا 100 رکنی وفد شریک ہوگا۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان کی دعوت پرسعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان پاکستان آرہے ہیں ، محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان میں آئل ریفائنری سمیت بیس ارب کے معاہدے متوقع ہیں۔

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے استعمال کے لئے سامان اور لگژری گاڑیاں وزیراعظم ہاؤس پہنچا دی گئیں ہیں ، اس کے علاوہ شاہی مہمانوں کی رہائش کیلئے آٹھ ہوٹلوں میں ساڑھے سات سو کمروں کی بکنگ کا عمل بھی مکمل کرلیا گیا ہے، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے طیارے میں40رکنی وفد اور شاہی گارڈ کا دستہ ہمراہ ہوگا۔

    خیال رہے شہزادہ محمد بن سلمان دورہ جہاں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نئے دورکا آغاز ہے، وہیں پاکستان کے معاشی مستقبل کے لیے بھی اہم سمجھا جارہا ہے۔

  • سعودی شاہی دیوان کے مشیر شہزادہ ترکی بن فہد کا دورہ چیچنیا

    سعودی شاہی دیوان کے مشیر شہزادہ ترکی بن فہد کا دورہ چیچنیا

    گروزنی : چیچنیا کے صدر رمضان قدیروف نے سعودی عرب کے شاہی دیوان کے مشیر شہزادہ ترکی بن فہد کا چیچنیا آمد پر شاندار استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے شاہی دیوان کے مشیر شہزادہ ترکی بن فہد کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفد ان دنوں وسطی ایشیاء کے ملک چیچنیا کے دورے پر دارالحکومت گروزنی میں ہیں جہاں ان کی ملاقات صدر رمضان قدیروف سے ہوئی۔

    سعودی عرب کے شہزادہ ترکی بن فہد نے اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم مسلم خوٹشیف سے بھی ملاقات کی، اس دوران خوٹشیف اور شاہی دیوان کے مشیر کے درمیان خطے کی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔

    سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شہزادہ ترکی بن فہد اور رمضان قدیروف کے درمیان ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے شاہی دیوان کے مشیر کی جانب سے خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کا پیغام خیر سگالی چیچن صدر تک پہنچایا گیا۔

    شہزادہ ترکی بن محمد بن فہد نے چیچن صدر کو خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا خصوصی پیغام بھی پہنچایا جس میں سعودی قیادت نے چیچنیا کے لیے خیر سگالی کے جذبات کا اظہار کیا ہے۔

    یادرہے کہ گذشتہ ماہ واضح رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان خطے میں موجود اتحادی ملکوں مصر، بحرین اور متحدہ عرب امارات سمیت دیگر اتحادی ممالک کے دورے کیے تھے اور  اس دوران مسلم ممالک کی نیٹو بنانے کے معاملے پر اتحادی ممالک کے سربراہوں سے تبادلہ خیال کیا تھا۔

  • سعودی صحافی خاشقجی مذہبی انتہا پسند تھا، محمد بن سلمان

    سعودی صحافی خاشقجی مذہبی انتہا پسند تھا، محمد بن سلمان

    ریاض : سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکی صدر کے داماد اور قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن سے ٹیلی فونک رابطے میں کہا کہ جمال خاشقجی مذہبی شدت پسند تھا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ ماہ ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں قتل ہونے والے سعودی صحافی و کالم نویس جمال خاشقجی کے قتل کا اعتراف کرنے سے قبل محمد بن سلمان نے وائٹ ہاوس سےٹیلی فونک رابطہ کیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد بن سلمان نے امریکی حکام سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران کہا کہ واشنگٹن پوسٹ سے منسلک صحافی خاشقجی ایک خطرناک اسلامی شدت پسند تھا۔

    امریکی آخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق صدر دونلڈ ٹڑمپ کے داماد اور مشیر برائے نیشنل سیکیورٹی جان بولٹن سے گفتگو کے دوران کہا تھا کہ جمال خاشقجی مذہبی شدت پسند اور اسلامی انتہا پسند تنظیم اخوان المسلمین کا ممبر تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ محمد بن سلمان کی جانب سے وائٹ ہاوس حکام کو کیا گیا فون صحافی کی گمشدگی کے ایک ہفتے بعد کیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد نے جیرڈ کشنر اور جان بولٹن پر زور دیا کہ سعودیہ اور امریکا کے درمیان اتحاد قائم رہنا چاہیے۔

    دوسری جانب سے جمال خاشقجی کے اہل خانہ کی جانب سے سعودی صحافی کی اخوان المسلمون کی رکنیت کی تردید کی تھی جبکہ جمال خاشقجی خود کئی مرتبہ اخوان المسلمون کی رکنیت کے حوالے سے تردید کرچکے تھے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل ترک پراسیکیوٹر جنرل نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں گلا دبا کر قتل کردیا گیا تھا اور پھر ان کی لاش کو ٹھکانے لگادیا گیا۔

    خیال رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جانے کے بعد سے لاپتہ تھے، ترک حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں ہی قتل کرکے ان کی لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے ہیں۔

  • سعودی ولی عہد سے امریکی وزیر خزانہ کی ملاقات، اقتصادی معاملات پر تبادلہ خیال

    سعودی ولی عہد سے امریکی وزیر خزانہ کی ملاقات، اقتصادی معاملات پر تبادلہ خیال

    ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے امریکی وزیر خزانہ اسیٹون منوچن نے ملاقات کی اس دوران دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی معاملات پر گفتگو ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی دارالحکومت ریاض میں سلطان بن سلمان سے اسیٹون منوچن نے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے اقتصادی اور تجاری لین دین کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا۔

    ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے سعودی امریکا تعلقات کی مزید مضبوطی پر زور دیا، اور اقتصادی معاملات کو موثر بنانے پر بھی تبالہ خیال کیا۔

    خیال رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے پر سعودی عرب اور امریکا کے تعلقات خوشگوار نہیں ہیں، اسی لیے امریکی وزیر خزانہ سے سعودی ولی عہد کی اس ملاقات کو اہم قرار دیا جارہا ہے۔

    جمال خاشقجی کیس، سعودی وضاحت سے مطمئن نہیں، ٹرمپ

    دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی وضاحت اور تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک ہمیں جواب نہیں ملتا میں مطمئن نہیں ہوں۔

    دورسری جانب سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ جمال خاشقجی کی موت کا واقعہ ایک سنگین غلطی تھا اور اس کیس میں ملوث ذمے داروں کا احتساب کیا جائے گا۔

    یاد رہ کہ دو روز قبل سعودی حکام نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں واقع قونصل خانے میں لڑائی کے دوران ہلاک ہوئے۔ اس سے قبل اس اہم معاملے پر ٹال مٹول سے کام لیا جارہا تھا۔

  • کرپشن لے ڈوبی، کھرب پتی سعودی شہزادے کے اثاثوں میں نمایاں کمی

    کرپشن لے ڈوبی، کھرب پتی سعودی شہزادے کے اثاثوں میں نمایاں کمی

    ریاض: سعودی عرب کے شہزادے ولید بن طلال گزشتہ برس تک مملکت کی امیر ترین شخصیت تھے مگر اب اُن کے اثاثوں میں اٹھاون فیصد کمی آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ برس نومبر میں سعودی ولی عہد شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر بنائی جانے والی اینٹی کرپشن کمیٹی نے بدعنوانی کے الزام میں ولید بن طلال سمیت 200 سے زائد بااثر شخصیات کو حراست میں لیا تھا۔

    سعودی حکومت نے کرپشن کی زد میں آنے والے شہزادوں ، وزار اور امرا کو پلی بارگین کی آفر کی تھی جس سے تمام افراد نے استفادہ کیا اور کروڑوں کی ادائیگی کے بعد رہائی ملی۔

    مزید پڑھیں: کھرب پتی سعودی شہزادے ولید بن طلال کو رہا کر دیا گیا

    دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں شمار ہونے والے ولید بن طلال کی دولت میں 58 فیصد کمی ہوگئی کیونکہ انہوں نے رہائی کے عوض حکومت کو اثاثوں کا تخمینہ بھاری جرمانے کی صورت میں ادا کیا۔

    بلوم برگ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق سعودی شہزادے کے برطانیہ میں موجود قیمتی 95 فیصد اثاثوں کی قدر ستر فیصد تک کم ہوئی جو سن 2014 میں سب سے زیادہ تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں کرپشن کےالزام میں 11 شہزادے اور4 وزیرگرفتار

    سعودی حکومت کی جانب سے حراست میں لیے جانے کے بعد ولید بن طلال کی کمپنی کے شیئرز کی قدر 20 فیصد سے زیادہ کم ہوئی جو اب تک دوبارہ بحال نہیں ہوسکی۔

    یاد رہے کہ شہزادہ الولید بن طلال شاہ سلمان کے سوتیلے بھتیجے ہیں اور ان کا شمار دنیا کے امیر ترین افراد میں ہوتا تھا۔

  • سعودی پولیس کی کارروائی، 35 سال سے زنجیروں میں جکڑا ذہنی مریض بازیاب

    سعودی پولیس کی کارروائی، 35 سال سے زنجیروں میں جکڑا ذہنی مریض بازیاب

    ریاض: سعودی عرب کی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 35 سال سے رسیوں اور زنجیروں میں جکڑے ذہنی مریض کو بازیاب کرواتے ہوئے دو افراد کو گرفتار کرلیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی پولیس نے مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد جنوب مغربی علاقے جازان کے ایک گھر میں کارروائی کی جس کے نتیجے میں 35 برس سے زنجیروں میں جکڑے شخص کو بازیات کروایا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق مذکورہ شہری ذہنی مریض ہے، اہل خانہ نے اُسے پڑوسیوں کی مسلسل شکایات کے بعد زنجیروں اور رسیوں سے باندھ کر گھر کے ایک کمرے میں قید کردیا تھا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ اہل خانہ نے یہ اقدام دوسروں کو تکلیف سے بچانے کے لیے ضرور کیا مگر قانون کے مطابق یہ انسانیت کی تذلیل اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    سعودی وزیر برائے سماجی بہبود کے نمائندے احمد القنفذی مذکورہ شہری کو خفیہ اطلاع ملنے کے بعد بازیاب کروایا، 35 برس سے رنجیروں میں جکڑے شہری کی حالت تشویشناک ہے جسے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    حکومتی وزیر کا کہنا تھا کہ کارروائی کے نتیجے میں دو لوگوں کو حراست میں لیا گیا اور معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئیں، اگر متاثرہ شخص پر تشدد ثابت ہوا تو گھر کے سربراہ کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔

  • سعودی شہزادہ محمد بن سلمان کے اعزاز میں دستاویزی فلم تیار

    سعودی شہزادہ محمد بن سلمان کے اعزاز میں دستاویزی فلم تیار

    ریاض: سعودی شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے مملکت کے لیے حیران کن اقدامات کی وجہ سے ان کے اعزاز میں دستاویزی فلم تیار کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب حکام کی جانب سے مملکت کو جدید سے جدید تر اور روشن خیال بنانے کے لیے حیران کن اقدامات کیے جارہے ہیں جس کی وجہ سے عالمی سطح پر مغربی ممالک کی طرف سے خوب سراہا جارہا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان کے اقتدار سے متعلق ایک سالہ کامیابیوں پر فلم تیار کی گئی ہے جس کا نام ’365 حلم‘ جو کہ عربی زبان میں ہے، جس میں پچھلے ایک سال کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔


    سعودی عرب میں 10 خواتین نے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرلیا


    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ عربی زبان کی اس فلم میں مملکت میں روز افزوں عزم اور خوابوں کی تکمیل کی کہانی بیان کی گئی ہے، اور شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے کیے گئے اقدامات کی تعریف کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ محمد بن سلمان کی جانب سے ولی عہد کا منصب سنبھالنے کے ایک سال بعد کامیابیوں کا وتیرہ تیز ہو چکا ہے اور اب ایک روشن مستقبل کے حوالے سے خوش آئند تبدیلی کا آغاز ہو رہا ہے۔


    سعودی عرب میں خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف قانون منظور


    واضح رہے کہ سعودی عرب میں تاریخ میں پہلی بار خواتین کو گاڑیاں چلانے کی اجازت دی گئی ہے جس کے تحت جدید ٹریفک کا نظام بھی متعارف کرایا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں سعودی عرب کی وہ خواہش مند خواتین جو ڈرائیونگ کرنا چاہتی ہیں لیکن ان کے پاس غیر ملکی ڈرائیونگ لائسنس ہے تو ان کے لیے بھی سہل اور آسان طریقے متعارف کرائے گئے ہیں تاکہ وہ اپنی لائسنس سعودی عرب کے ڈرائیونگ لائسنس میں تبدیل کراسکیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کھرب پتی سعودی شہزادے ولید بن طلال کو رہا کر دیا گیا

    کھرب پتی سعودی شہزادے ولید بن طلال کو رہا کر دیا گیا

    ریاض: بدعنوانی کے الزام میں‌ گذشتہ برس گرفتار ہونے والے کھرب پتی سعودی شہزادے ولید بن طلال کو رہا کر دیا گیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ برس نومبر میں اینٹی کرپشن کمیٹی کی جانب سے گرفتار کیے جانے والے شہزادوں، وزرا اور امرا کو کروڑوں‌ کی ادائیگی کے بعد دھیرے دھیرے رہا کیا جارہا ہے.

    گذشتہ دنوں پلی بارگین کے بعد جن افراد کو رہا کیا گیا، ان میں دنیا کی امیر ترین شخصیات میں‌ شمار ہونے والے ولید بن طلال بھی شامل تھے، جو اب اپنے گھر پہنچ گئے ہیں.

    یاد رہے کہ گذشتہ برس ولی عہد محمد بن سلمان کی سربراہی میں‌ قائم ہونے والی اینٹی کرپشن کمیٹی نے گیارہ شہزادوں، چار حاضر اور سابق وزرا کو گرفتار کر لیا تھا. گرفتاریوں‌ کا سلسلہ بعد میں‌ بھی جاری رہا اور یہ تعداد 200 تک پہنچ گئی. گرفتار ہونے والے افراد کو دارالحکومت ریاض کے کارلٹن ہوٹل میں رکھا گیا تھا.

    ولید بن طلال کو پہلے مرحلے میں گرفتار کیا گیا تھا، ولیدبن طلال کی گرفتاری سے سعودی اسٹاک مارکیٹ ہل گئی تھی، شہزادے کی کمپنی کےشیئر9.9 فیصد تک گرگئے اور سعودی اسٹاک مارکیٹ 1.5 فیصد تک نیچے آگئی تھی.

    امیرترین شہزادے کی گرفتاری، سعودی اسٹاک مارکیٹ ہل گئی

    بین الاقوامی ذرایع ابلاغ کے مطابق ولید بن طلال لگ بھگ تین ماہ قید رہنے کے بعد اب رہا ہوکر گھر پہنچ گئے ہیں۔ یاد رہے کہ سعودی حکومت سے سمجھوتے کے بعد گرفتار کئے گئے بیشتر شہزادوں اور امرا کو رہا کردیا گیا ہے، البتہ ان سمجھوتے کی تفصیلات سامنے نہیں‌ آئیں.

    شہزادہ طلال نے رہائی کے بعد موقف اختیار کیا کہ ان پر کرپشن کے چارجز عائد نہیں کیے گئے، حکومت اور ان کے مابین کچھ مالی معاملات پر بات ہوئی ہے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کرپشن کے الزام میں گرفتار شہزادہ متعب بن عبد اللہ کورہا کردیا گیا

    کرپشن کے الزام میں گرفتار شہزادہ متعب بن عبد اللہ کورہا کردیا گیا

    ریاض: سعودی عرب کے زیر حراست شہزادے متعب بن عبد اللہ کو رہا کر دیا گیا، شہزادہ متعب کوایک ارب ڈالر واپس کرنے کی ڈیل پررہائی ملی۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق تین ہفتے قبل سعودی عرب میں بد عنوانی کے خلاف شروع کی جانے والی مہم میں گرفتار شہزادے متعب بن عبداللہ نے رہائی کے بدلے سعودی حکام کو ایک ارب ڈالر ادا کرنے پر رضا مندی ظاہر کر دی۔

    جس کے بعد انہیں ضروری کارروائی کے بعد رہا کر دیا گیا ۔

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی زیر قیادت کام کرنے والی انسداد بدعنوانی کمیٹی کے اندازے کے مطابق سعودی عرب میں کئی برسوں کے دوران ایک کھرب ڈالر کی کرپشن کی گئی ہے۔


    مزید پڑھیں : سعودی عرب میں کرپشن کےالزام میں 11 شہزادے اور4 وزیرگرفتار


    خیال رہے کہ شہزادہ متعب بن عبداللہ ولی عہد محمد بن سلمان کے کزن ہیں جبکہ شہزادہ متعب بن عبد اللہ کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ کے آٖغاز میں سعودی عرب میں نئی اینٹی کرپشن کمیٹی نے گیارہ شہزادوں، 4 موجودہ اورسابق وزرا کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

    حراست میں لیے جانے والے افراد میں سعودی عرب کے امیر ترین شہزادے الولید بن طلال بھی شامل تھے۔

    سعودی فرما نروا شاہ سلمان کے جاری کردہ شاہی فرمان کے تحت نیشنل گاڑدز کے وزیر شہزادہ متعب بن عبداللہ کو ان کے عہدے سے ہٹاکر خالد بن عبدالعزیزکو نیشنل گارڈز کا نیا وزیرمقررکردیا گیا تھا۔


    مزید پڑھیں :  سعودی عرب میں ایک کھرب ڈالرکی کرپشن کا انکشاف


    بعد ازاں سعودی اٹارنی جنرل شیخ سعود المجیب نے ملک میں حالیہ عشروں کے دوران ایک کھرب ڈالرز کی خوردبرد کا انکشاف کیا تھا ، جس پر انسدادبدعنوانی مہم میں201افراد کو حراست میں لیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔

  • یمنی سرحد کےقریب ہیلی کاپٹرگرکرتباہ‘ سعودی شہزادہ جاں بحق

    یمنی سرحد کےقریب ہیلی کاپٹرگرکرتباہ‘ سعودی شہزادہ جاں بحق

    ریاض : یمن کی سرحد کے قریب فوجی ہیلی کاپٹر گرنے سے سعودی شہزادے منصور بن مقرن سمیت آٹھ افراد جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ یمن کی سرحد کے قریب ہیلی کاپٹرگرکرتباہ ہوگیا جس میں سوارسعودی شہزادے منصور بن مقرن سمیت آٹھ افراد جاں بحق ہوگئے۔

    شہزادہ منصور بن مقرن فوجی حکام کے ساتھ یمن سعودی عرب سرحد کے قریب صوبہ عسیر میں علاقے کا جائزہ لے رہے تھے کہ ان کا ہیلی کاپٹر زمین پرآگرا۔

    سعودی حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کی وجہ فور ی طور پرمعلوم نہیں ہو سکی ہے۔ شہزادہ منصور بن مقرن سابق سعودی عرب ولی عہد مقرن ال سعود کے بیٹے اور صوبہ عسیر کےنائب گورنر تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب کی فوج نے یمن کی جانب سے ریاض میں واقع الخالد ایئرپورٹ کی طرف میزائل حملے کوسعودی ایئر ڈیفنس نے ناکام بنا دیا تھا۔


    سعودی عرب میں کرپشن کےالزام میں 11 شہزادے اور4 وزیرگرفتار


    یاد رہے کہ یہ حادثہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب گزشتہ روز ہی سعودی عرب میں نئی اینٹی کرپشن کمیٹی نے گیارہ شہزادوں، چار موجودہ اور سابق وزرا کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن میں شہزادہ شہزادہ الولید بن طلال بھی شامل ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔