Tag: saudi-prince.

  • سعودی شہزادے مشال بن عبدالعزیز انتقال کرگئے

    سعودی شہزادے مشال بن عبدالعزیز انتقال کرگئے

    ریاض / جدہ: سعودی شہزادے مشال بن عبد العزیز انتقال کر گئے، اُن کی نماز جنازہ کل مسجد الحرام میں ادا کی جائےگی۔

    سعودی عرب کی سرکاری ایجنسی کے مطابق شہزادہ مشال بن عبدالعزیز 91 برس کی عمر میں آج 7 شعبان 1438 ہجری کو انتقال کر گئے، اُن کی نماز جنازہ کل بعد نماز عشاء مسجد الحرام میں ادا کی جائے گی۔

    مشال بن عبد العزیز 1926 کو مکہ کے شہر ریاض میں پیدا ہوئے وہ کنگ عبداللہ کے 13ویں بیٹے تھے۔ سعودی شہزادے نے 1951 سے 1953 تک بطور سعودی وزیر دفاع اپنی خدمات سرانجام دیں بعد ازاں انہیں عہدے سے ترقی دیتے ہوئے ڈپٹی منسٹر برائے وزیر دفاع تعینات کردیا گیا،مرحوم آل سعود کے بیت کونسل کے چیئرمین بھی تعینات رہے۔

    دورانِ وزارت اُن کا شمار آل سعود کے کامیاب ترین وزراء میں ہوتا تھا، مشال بن عبدالعزیز نے کم قیمت میں زمین خرید کے سعودی حکومت کو اربوں کا فائدہ دلوایا۔

    طبیعت ناسازی اور تعلیمی قابلیت کی کمی کی وجہ سے انہیں عہدے سے ہٹایا گیا تو سعودی حکومت کو بہت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ انہوں نے غیرملکیوں کے حوالے سے قوانین متعارف کروائے تھے۔

    سعودی فرمانرواں شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور شاہی خاندان نے مشال بن عبدالعزیز کے انتقال پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے اُن کے لواحقین سے تعزیت بھی کی، شاہی خاندان نے شہزادے کی مغفرت کے لیے بھی خصوصی دعا کی۔

  • ایران سے مذاکرات کا کوئی امکان نہیں‘سعودی وزیردفاع

    ایران سے مذاکرات کا کوئی امکان نہیں‘سعودی وزیردفاع

    ریاض: سعودی عرب کےنائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نےایران کےساتھ کسی بھی قسم کےمذاکرات کےامکان کو مستردکردیاہے۔

    سعودی وزیردفاع شہزادہ محمد بن سلمان نےانٹرویو کےدوران کہاکہ ان کا ملک یمن میں ایران کےحمایت یافتہ جنگجوؤں کوکچل سکتاہے۔

    خیال رہےکہ سعودی عرب اورایران مشرق وسطیٰ میں اثرورسوخ کے لیےآپس میں مدمقابل ہیں جبکہ شام کی خانہ جنگی میں دونوں ممالک مخالف گروپوں کو مدد فراہم کررہے ہیں۔

    دوسری جانب ایران نے یمن میں حکومت اورعرب ممالک کے اتحاد کے خلاف لڑنے والے حوثی باغیوں کی مالی مدد کرنے کےالزام کو مستردکیاہے۔

    یاد رہےکہ گزشتہ سال 6جنوری کو ایران کے وزیرِ خارجہ محمد جاوید ظریف نے اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کے نام ایک خط میں سعودی عرب پر مسلکی منافرت پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ ریاض ایران کے بارے میں غلط فہمیاں پیدا کر رہا ہے۔


    واضح رہےکہ گزشتہ سال دسمبر میں ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں پندرہ افراد کوسزائے موت سنائی گئی تھی۔گرفتارافراد پرسعودی عرب کی سیکورٹی سے متعلق اہم معلومات ایران کو فراہم کرنے کا الزام تھا، سزائے موت تین سال سے زائد عرصے تک مقدمے کی سماعت کے بعد سنائی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • سعودی حکومت کا تیل مہنگا،رعایت ختم، نئے ٹیکس عائد کرنے کا ارادہ

    سعودی حکومت کا تیل مہنگا،رعایت ختم، نئے ٹیکس عائد کرنے کا ارادہ

    ریاض: سعودی حکومت معاشی پالیسوں میں تبدیلی لاتے ہوئےتیل کی قیمتوں پر دی جانے والی رعایت ختم اور ٹیکس کےنفاذ کا ارادہ رکھتی ہے۔

    نائب ولی عہد نے غیر ملکی جریدے سے بات کرتے ہو ئے برطانوی وزیراعظم مارگریٹ تھیچر کی معاشی پالیسوں کا حوالہ دیا، سعودی شہزادہ کا کہنا تھا کہ حکومت خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث سبسیڈیز کے خاتمے اور آئل کمپنیوں کی نجکاری کے بارے میں سوچ رہی ہے۔

    محمد بن سلمان نے مزید کہا کہ حکومت صحت، تعلیم اور چند ایک دفاعی معاملات میں بھی اخراجات میں کمی کرنے پر غور کر رہی ہے، سعودی عرب کی معشیت کا تمام تر دار ومدار تیل پر ہے، جس کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ ان اقدامات کے ساتھ سال دوہزار سترہ کے اختتام تک ویلیو ایڈیڈ ٹیکس بھی نافذ کیا جائے گا لیکن دودھ اور پانی سمیت بنیادی ضروریات کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔