Tag: Saudi Traffic Police

  • سعودی محکمہ ٹریفک کی گاڑی کے مالکان کو خصوصی ہدایات

    سعودی محکمہ ٹریفک کی گاڑی کے مالکان کو خصوصی ہدایات

    سعودی محکمہ ٹریفک نے گاڑی کے ملکیتی کارڈ یعنی استمارے کی تجدید، اور گاڑی چوری کے بعد کیے جانے والے اقدامات کے حوالے سے وضاحتیں پیش کی ہیں۔

    ایک شخص نے دریافت کیا کہ مملکت میں گاڑی چوری ہو جائے تو کیا کریں؟ حکام کی جانب سے جواب دیا گیا کہ جرائم کے حوالے سے کسی بھی واقعے کی رپورٹ کروانے کے لیے علاقے کے تھانے جانا ہوتا ہے۔

    گاڑی چوری ہو جائے تو اس کے لیے ضروری ہے کہ جس علاقے سے گاڑی چوری ہوئی ہو وہاں کے تھانے میں جا کر چوری کی رپورٹ درج کروائی جائے۔

    گاڑی چوری ہونے کی صورت میں رپورٹ کرنے میں تاخیر قطعی طور پر نہ کی جائے، بلکہ فوری طور پر قریبی ترین تھانے میں دستاویزی ثبوت جمع کروائے جائیں۔

    گاڑی کی چوری کی رپورٹ درج کروانے کے لیے گاڑی کے ملکیتی کارڈ کی کاپی بھی جمع کروائی جائے، اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ جس علاقے میں گاڑی چوری ہوئی ہو اسی علاقے کے تھانے میں رپورٹ کروائیں۔

    رپورٹ درج کروانے میں تاخیر نہ کی جائے، اگر ممکن ہو یعنی جیسے ہی گاڑی کی چوری کا علم ہو فوری طور پر ہنگامی نمبر 999 پر ابتدائی اطلاع بھی فراہم کردیں تاکہ ریکارڈ پر آجائے۔

    تھانے میں رپورٹ کروانے کے لیے وہی شخص جائے جس کے نام گاڑی ہو۔ اگر کوئی اور شخص گاڑی کی چوری کی رپورٹ کروائے تو اس کے پاس اتھارٹی لیٹر ہونا ضروری ہے جو گاڑی کے مالک کی جانب سے ڈیجیٹل طریقے سے ابشر کے ذریعے جاری کیا گیا ہو۔

    گاڑی فروخت کرنے کے لیے استمارہ تجدید کروانا ضروری ہے، جب تک استمارہ یعنی گاڑی کے ملکیتی کارڈ کی تجدید نہیں کروائی جاتی گاڑی کی فروخت ممکن نہیں ہوتی۔

    یہ بھی ضروری ہے کہ گاڑی کے استمارے کی تجدید کے لیے گاڑی کا فحص یعنی سالانہ فنی انسپکشن رپورٹ بھی حاصل کی جائے۔ فحص کے بغیر گاڑی کے استمارے کی تجدید نہیں کروائی جا سکتی۔

    خیال رہے کہ فحص سالانہ بنیاد پر کیا جاتا ہے جس میں گاڑی کا انجن اور اس کی مجموعی حالت دیکھ کر اسے پاس یا مسترد کیا جاتا ہے۔

    خراب گاڑی کا فحص اس وقت تک نہیں ہوسکتا جب تک تمام فنی خرابیاں دور نہ کی جائیں، فحص کروانے کے بعد گاڑی کا استمارہ تجدید کیا جاتا ہے جس کے بعد گاڑی فروخت کی جا سکتی ہے۔

    سالانہ بنیادوں پر گاڑی کا فحص نہ کروانا بھی ٹریفک قانون کی خلاف ورزی شمار کی جاتی ہے جس پر ٹریفک پولیس اہلکار گاڑی کے مالک کا چالان بھی کرسکتا ہے۔

  • سعودی محکمہ ٹریفک کی ڈرائیورز کو اہم ہدایت

    سعودی محکمہ ٹریفک کی ڈرائیورز کو اہم ہدایت

    ریاض: سعودی محکمہ ٹریفک نے ڈرائیورز کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گاڑی کے عقبی حصے میں سامان کے لیے جنگلہ نصب کروانا گاڑی اور جان دونوں کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ ٹریفک نے گاڑی کے عقبی حصے میں سامان کے لیے جنگلہ نصب کروانے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سامان اور جان دونوں کے لیے خطرے کا باعث ہے۔

    محکمہ ٹریفک نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ گاڑی کے عقبی حصے میں نصب کیے جانے والے جنگلے غیر محفوظ ہوتے ہیں اور ان سے گاڑی کا توازن بگڑتا ہے۔

    محکمہ ٹریفک کی جانب سے کہا گیا کہ گاڑی پر لادے جانے والا سامان بھی انتہائی حد سے زیادہ ہوتا ہے۔

    محکمہ ٹریفک نے ویڈیو میں مزید کہا کہ مملکت میں گاڑیوں کے مالکان عقبے حصے میں جس قسم کے جنگلے نصب کرتے ہیں وہ کار ساز کمپنیوں کے تیار کردہ نہیں ہوتے، عام طور پر جس جگہ لگائے جاتے ہیں وہ گاڑی کے سائلنسر کے قریب ہوتا ہے جس سے آگ لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

  • سعودی محکمہ ٹریفک کی ٹریفک قوانین کے حوالے سے وضاحت

    سعودی محکمہ ٹریفک کی ٹریفک قوانین کے حوالے سے وضاحت

    ریاض: سعودی محکمہ ٹریفک نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے حوالے سے ایک اور وضاحت جاری کی ہے، یہ وضاحت سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو کے بعد دی گئی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ ٹریفک نے وضاحت کی ہے کہ ٹریفک قوانین میں ایسا کوئی ضابطہ نہیں جس کے تحت گاڑی میں پیٹرول کی ٹنکی ایک چوتھائی سے کم ہونے کو ٹریفک خلاف ورزی شمار کیا جائے۔

    محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے جو دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ غلط ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک مقامی شہری کے استفسار پر محکمہ ٹریفک کا کہنا تھا کہ اطمینان کے لیے محکمہ ٹریفک کی ویب سائٹ پر جا کر خلاف ورزیوں کا چارٹ بھی دیکھا جا سکتا ہے جس میں اس طرح کی کسی خلاف ورزی کا ذکر نہیں۔

    مذکورہ شہری نے محکمہ ٹریفک سے رابطہ کر کے دریافت کیا تھا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کی حقیقت کیا ہے جس میں ایک شخص دعویٰ کر رہا ہے کہ وہ سیکیورٹی ادارے سے رابطہ کر کے پوچھ رہا ہے کہ کیا پیٹرول کی ٹنکی ایک چوتھائی سے کم خالی ہو تو یہ ٹریفک خلاف ورزی ہے۔

    ویڈیو کلپ میں مقامی شہری یہ کہتے ہوئے بھی سنا جا رہا ہے کہ ٹریفک اہلکاروں نے اسے روک کر فیول ٹینک چیک کیا تھا جو ایک چوتھائی سے کم خالی پایا گیا، مجھ سے کہا گیا کہ یہ ٹریفک خلاف ورزی ہے، یہ بات درست ہے یا نہیں۔

    مذکورہ وائرل ویڈیو میں اس بات کی تصدیق نہیں ہو پا رہی کہ ویڈیو میں نظر آنے والا شخص کسی سرکاری ادارے سے رابطے میں ہے یا نہیں تاہم وہ یہ تاثر دینے کی کوشش ضرور کر رہا ہے۔