Tag: saudi woman

  • سعودی خاتون نے حب الوطنی کی شاندار مثال قائم کردی، ویڈیو وائرل

    سعودی خاتون نے حب الوطنی کی شاندار مثال قائم کردی، ویڈیو وائرل

    ریاض : سعودی عرب کے شہر تبول میں ایک مقامی خاتون نے اپنے ملک سے محبت کی مثال قائم کرتے ہوئے اس کو صاف ستھرا رکھنے کا عزم کیا ہوا ہے۔

    سوشل میڈیا پر ویڈیو دیکھ کر صارفین نے ان کے اس اقدام کو خوب سراہا اور ان ہمت اور حوصلے کی دل کھول کر تعریف کی۔

    سوشل میڈیا پر ایک سعودی خاتون کی وڈیو وائرل ہورہی ہے جو تبوک کے ایک اسکول کی دیواروں پر لکھی تحریروں اور بنائی گئی شکلوں کو رضا کارانہ طور پر صاف کرنے کے لیے ان پر رنگ و روغن کررہی ہیں۔

     

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک فوٹو گرافر نے ان کی وڈیو بناکر سوشل میڈیا پر ’تبوک کی بیٹی … خدمت کا نیا انداز‘ کے عنوان سے شیئر کی جسے خوب سراہا جا رہا ہے۔

    ویڈیو دیکھنے اور اس پر تبصرہ کرنے والے بیشتر صارفین نے اس بات پر زور دیا کہ معاشرے کے ہر فرد کو سماج کی فلاح و بہبود والے کاموں میں رضا کارانہ طور پر حصہ لینا چاہئے اور یہ حب الوطنی کا بنیادی تقاضا ہے۔

  • سعودی خاتون کی آئسکریم فروخت کرنے پر حوصلہ افزائی

    سعودی خاتون کی آئسکریم فروخت کرنے پر حوصلہ افزائی

    ریاض: سعودی عرب کے شہر مدینہ منورہ میں جبل احد کے مقام پر سعودی خاتون فوڈ ٹرک پر آئسکریم فروخت کر رہی ہیں، ان کے اس کاروبار کے لیے گورنر مدینہ اور نائب گورنر نے تعاون کیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب مدینہ منورہ میں جبل احد کے مقام پر جہاں لاکھوں افراد زیارت کے لیے آتے ہیں، ایک سعودی خاتون فوڈ ٹرک پر آئسکریم فروخت کر رہی ہیں۔

    سعودی خاتون امیرہ کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں اس میں کوئی قباحت نہیں، ہم جس دور میں زندگی گزار رہے ہیں یہ خواتین کو اپنے قدموں پر کھڑے کرنے والا دور ہے، ہماری قیادت خواتین کو زندگی کے مختلف شعبوں میں قسمت آزمائی کے موقع فراہم کر رہی ہے۔

    امیرہ نے بتایا کہ وہ 4 ماہ سے فوڈ ٹرک پر آئسکریم فروخت کر رہی ہیں اور لوگ ان کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس وبا کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں کمی کے بعد انہوں نے آئس کریم فروخت کرنے کا سلسلہ شروع کیا۔

    امیرہ کا کہنا تھا کہ وہ صفائی کا اہتمام اور وائرس سے بچاؤ کی پابندی کرتی ہیں اور گاہکوں سے بھی اس کی پابندی کرواتی ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ لوگ اس کو پسند کر رہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ گورنر مدینہ اور نائب گورنر نے فوڈ ٹرک سے آئس کریم کا کاروبار شروع کرنے میں تعاون کیا جس پر وہ ان شکر گزار ہیں۔

  • دانت برش کرتے ہوئے خاتون نے ٹوتھ برش نگل لیا

    دانت برش کرتے ہوئے خاتون نے ٹوتھ برش نگل لیا

    ریاض: سعودی عرب میں ایک خاتون نے دانت برش کرتے ہوئے ٹوتھ برش کو نگل لیا جس کے بعد ڈاکٹرز کو ان کا آپریشن کرنا پڑا۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق 20 سالہ خاتون مکہ مکرمہ کے النور اسپیشلسٹ اسپتال کی ایمرجنسی میں پہنچیں اور بتایا کہ دانتوں کو برش کرتے ہوئے انہوں نے حادثاتی طور پر ٹوتھ برش نگل لیا۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ برش کرنے کے دوران ٹوتھ برش ان کے ہاتھ سے پھسلا اور حلق میں چلا گیا، انہوں نے اسے ہاتھ سے نکالنے کی کوشش کی لیکن اس کوشش میں وہ حلق میں مزید نیچے چلا گیا اور وہاں سے معدے میں پہنچ گیا۔

    خاتون کا ایکسرے اور سی ٹی اسکین کیا گیا جس میں ان کے معدے میں ٹوتھ برش کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی جس کے بعد انہیں فوری طور پر آپریشن تھیٹر منتقل کردیا گیا۔

    وہاں موجود ڈاکٹرز نے صرف 20 منٹ کے آپریشن میں ان کے معدے سے برش نکال لیا۔

    النور اسپیشلسٹ اسپتال ترجمان کے مطابق خاتون کی حالت بہتر ہے اور وہ صحت یابی کی جانب گامزن ہیں۔

  • سعودی خاتون میں غربت کے باجود دوسروں کی مدد کرنے کا جذبہ

    سعودی خاتون میں غربت کے باجود دوسروں کی مدد کرنے کا جذبہ

    ریاض: سعودی خاتون کی سخاوت اور دریا دلی نے سوشل میڈیا صارفین کو جذباتی کردیا، کھانے پینے کی اشیا بیچ کر اپنا پیٹ پالنے والی خاتون نے ضرورت مند کو مفت کھانا کھلایا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی شہر حائل کی خاتون ام محمد کی سخاوت کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے، خاتون کے لیے ام الایتام (یتیموں کی ماں) ہیش ٹیگ بن گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ام محمد کا تعلق حائل شہر سے ہے، آمدنی گزر بسر سے زیادہ نہیں اس کے باوجود وہ ہرکسی کی مدد میں پیش پیش رہتی ہیں۔

    ام محمد کی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک نوجوان سعودی خاتون کے پاس گیا اور کہنے لگا کہ میرے پاس کھانے پینے کو کچھ نہیں، ام محمد نے کہا کہ گھبرانے کی کوئی بات نہیں میں تمہاری ماں ہوں اور تمہاری عزت میری عزت ہے۔

    ام محمد نے یہ جملے بے ساختہ انداز میں ادا کیے، یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور اسے غیر معمولی پذیرائی ملی۔

    سعودی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے ام محمد کا کہنا تھا کہ وہ لگ بھگ دس برس سے دکان چلا رہی ہیں، 7 برس سے اپنے 3 بیٹوں اور ایک بیٹی کی پرورش کر رہی ہیں، شوہر کی وفات کے بعد مشکل میں تھی۔ بچوں کی خاطر حائل کے عوامی پکوان تیار کر کے فروخت کرنے لگی۔

    ان کے مطابق اسی دوران حائل میں فیصل الرمالی نے جو ہنر مند خاندانوں کے انچارج ہیں، مجھے کھانے پینے کی اشیا خریدنے کے لیے قرضہ دیا۔

    ام محمد کا کہنا ہے کہ حائل شہر میں سڑکوں اور پارکوں میں گھوم پھر کر کھانے پینے کی اشیا فروخت کر کے گزر بسر کی اور مشکلات اٹھائیں، مجھے معاشرے کے ہر طبقے کے دکھ درد کا احساس بھی ہے۔ ہمارے یہاں اعلیٰ اخلاق کے مالک اور سمجھدار لوگ بھی ہیں اور نالائق بھی۔

    انہوں نے بتایا کہ وہ اس وقت حیرت زدہ رہ گئیں جب محکمہ تفریحات کے سربراہ ترکی آل الشیخ نے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور کہا کہ آئندہ آپ سڑکوں، گلیوں اور پارکوں میں کچھ نہ فروخت کریں، آپ کے سارے قرضے میرے ذمے ہیں۔ میں آپ کے لیے دکان کا انتظام کر رہا ہوں۔

    دوسری جانب ترکی آل شیخ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جب انہوں نے ام محمد کی وڈیو دیکھی تو ان کی نیند اڑ گئی، اسی لمحے طے کرلیا تھا کہ صبح ہوتے ہی ام محمد سے رابطہ کروں گا۔

  • شوہر کی ویڈیو گیم کھیلنے کی لت، بیوی خلع کے لیے عدالت پہنچ گئی

    شوہر کی ویڈیو گیم کھیلنے کی لت، بیوی خلع کے لیے عدالت پہنچ گئی

    ریاض: سعودی عرب میں ایک خاتون اپنے شوہر کی ویڈیو گیم کھیلنے کی لت سے تنگ آ کر عدالت پہنچ گئیں، خاتون کا مطالبہ ہے کہ انہیں خلع دلوائی جائے تاکہ وہ اس اذیت ناک زندگی سے چھٹکارہ حاصل کرسکیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی خاتون نے شوہر کی بے اعتنائی پر علیحدگی کے لیے وکیل کی خدمات حاصل کر لیں، خاتون کا کہنا ہے کہ شوہر انتہائی بے پروا ہے، کمپیوٹر گیم میں اس قدر گم رہتا ہے کہ نہ اسے میرا خیال ہے اور نہ بچوں کا۔

    مقامی لا فرم میں درخواست دائر کرتے ہوئے خاتون کا کہنا تھا کہ وہ اپنے شوہر کی بے اعتنائی اور بے پروائی سے تنگ آچکی ہے، شوہر گھر آتے ہی گھنٹوں اپنے موبائل پر مصروف رہتا ہے جس کی وجہ سے اس کا عائلی نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔

    خاتون کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اس کا شوہر نہ تو اس کا خیال رکھتا ہے اور نہ ہی بچوں کا، اسے بس اپنے کھیل سے ہی فرصت نہیں ملتی جس کی وجہ سے اس کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔

    خاتون نے متعدد بار شوہر سے طلاق دینے کا مطالبہ بھی کیا لیکن وہ نہیں مانتا لہٰذا اب انہوں نے وکیل سے رجوع کیا ہے تاکہ عدالت کے ذریعے خلع حاصل کر کے اس زندگی سے چھٹکارہ حاصل کر سکیں۔

    مذکورہ لا فرم خاتون کے کیس کا مطالعہ کررہی ہے تاکہ اس کی جانب سے عدالت میں خلع کا مقدمہ دائر کیا جائے۔

    اس ضمن میں ماہرین نفسیات کا کہنا تھا کہ بعض اوقات معمولی سی باتیں وجہ نزاع بن جاتی ہیں، ایسے میں فریقین کو چاہیئے کہ وہ حوصلے اور تدبر سے کام لیں کیونکہ شوہر اور بیوی کا علیحدہ ہو جانا مسئلے کا حل نہیں بلکہ اس عمل کے منفی اثرات بچوں پر مرتب ہوتے ہیں اور ان کا مستقبل تباہ ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔

  • سعودی عرب: شوہر سے علیحدگی کا مطالبہ کرنے والی خاتون کو قانونی کارروائی کا خطرہ

    سعودی عرب: شوہر سے علیحدگی کا مطالبہ کرنے والی خاتون کو قانونی کارروائی کا خطرہ

    ریاض: سعودی عرب میں ایک خاتون نے 9 ماہ تک اپنے شوہر کے واٹس ایپ پیغامات کی نگرانی کرنے کے بعد اس سے طلاق کا مطالبہ کردیا، قانونی مشیروں کے مطابق بیوی کی حرکت قابل گرفت ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ایک خاتون نے اپنے شوہر سے علیحدگی کا مطالبہ کرنے کے لیے انوکھا طریقہ اختیار کیا۔

    خاتون خاوند کے واٹس ایپ اکاؤنٹ کی کاپی کر کے 9 ماہ تک اس کی نگرانی کرتی رہیں اور پھر شوہر سے علیحدگی کی درخواست دائر کردی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق بیوی کو شبہ ہوگیا تھا کہ شوہر اسے دھوکہ دے رہا ہے، شبہ دور کرنے کے لیے وہ مسلسل 9 ماہ تک ان کے تمام واٹس ایپ پیغامات کا جائزہ لیتی رہی اور پھر علیحدگی اور طلاق کی درخواست کردی۔

    شوہر نے تنازعہ سے بچنے کے لیے مصالحت کی پیشکش کی ہے۔

    قانونی مشیر خالد ابو راشد نے واٹس ایپ کی کاپی کر کے اس کی نگرانی کی قانونی حیثیت پر قانونی رائے دیتے ہوئے کہا کہ خاتون نے جو کچھ کیا وہ قانون کی نظر میں جرم ہے، یہ انفارمیشن کرائم کے دائرے میں آتا ہے جس کی سزا ایک برس قید اور 5 لاکھ ریال تک جرمانہ ہے۔

    ابو راشد نے کہا کہ شوہر، بیوی، باپ یا بھائی کوئی بھی کسی کے بھی موبائل کو ہیک کرنے کا مجاز نہیں۔ ایسا کرنا قانوناً جرم ہے۔

    ان کے مطابق اس سلسلے میں خاندانی تعلقات کو بھی مدنظر نہیں رکھا جاتا، خاندان کا کوئی بھی فرد کسی بھی فرد کے موبائل کو ہیک کرنے یا اس میں مذکور معلومات حاصل کرنے کا مجاز نہیں ہے۔

  • سعودی خاتون کے بنائے عربی قہوے کی دھوم

    سعودی خاتون کے بنائے عربی قہوے کی دھوم

    ریاض: سعودی عرب میں خواتین کاروباری شعبے میں تیزی سے آگے بڑھتی جارہی ہیں، ایسی ہی ایک خاتون اثیر الخلب بھی ہیں جن کے بنائے عربی قہوے نہایت پسند کیے جارہے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے اثیر الخلب کا کہنا تھا کہ میں نے نوٹ کیا کہ لاکھوں ہم وطن عربی قہوے کے دلدادہ ہیں، یہیں سے میرے ذہن میں یہ بات آئی کہ کیوں نہ عربی قہوے کا کاروبار شروع کروں۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے بچپن ہی سے عربی قہوے کا شوق تھا اور یہ مجھے بے حد پسند تھا، عمر گزرنے کے ساتھ عربی قہوے کا شوق بڑھتا گیا اور ایک دن وہ آیا کہ میں نے اسے اپنے روزگار کا ذریعہ بنا لیا۔

    اثیر الخلب نے بتایا کہ میں نے قہوے کا پاﺅڈر تیار کرنا شروع کیا اور صارفین سے اس کے بارے میں رائے لی، پھر تیار شدہ عربی قہوے کا پاﺅڈر دکانوں پر فراہم کرنے لگی۔

    رفتہ رفتہ ان کا کاروبار بڑھتا چلا گیا، اس کے بعد عربی قہوے کو عرب دنیا میں متعارف کروانے کے لیے ابوظہبی میں ایک پروگرام کا انعقاد ہوا تھا۔ اس میں شرکت کے لیے 400 افراد کے ساتھ اثیر کو بھی نامزد کیا گیا، ’مقابلے میں ہمارے تیار کردہ قہوے کو بے حد پذیرائی ملی‘۔

    اثیر کا کہنا ہے کہ عربی قہوے کی تیاری میں بنیادی اصول یہ ہے کہ معیاری ہو، میں نے عربی قہوے سے متعلق آباؤ اجداد کی ثقافت اور عصری انداز کا حسین امتزاج تیار کیا۔

    وہ بتاتی ہیں کہ اب ان کا تیار کردہ قہوہ بڑے پیمانے پر پسند کیا جارہا ہے۔ انہوں نے ماحول دوست قہوہ بیگ بھی متعارف کروائے۔ اب وہ آن لائن قہوے کا کاروبار کامیابی سے چلا رہی ہیں۔

  • سعودی عرب میں خاتون کے ہاں بیک وقت 4 بچوں کی پیدائش

    سعودی عرب میں خاتون کے ہاں بیک وقت 4 بچوں کی پیدائش

    ریاض: سعودی عرب کے مشرقی ریجن دمام میں ایک خاتون کے یہاں بیک وقت چار بچوں کی ولادت ہوئی، ڈاکٹروں کے مطابق تمام بچے اور ماں صحت مند ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے شہر دمام کے میٹرنٹی اسپتال میں 28 سالہ سعودی خاتون کے ہاں دوسری بار ولادت متوقع تھی، اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالوہاب الجباری نے بتایا کہ خاتون کے یہاں چار بچوں کی ولادت ہوئی ہے جن میں ایک لڑکی اور تین لڑکے شامل ہیں۔

    ڈاکٹر الجباری کا کہنا ہے کہ نومولود بچوں کو اسپتال کے انکیوبیٹر میں کچھ دیر کے لیے رکھا گیا تھا تاکہ نظام تنفس معمول پر آجائے۔

    مزید پڑھیں: لاہور، خاتون کے ہاں بیک وقت 4 بچوں کی پیدائش

    انہوں نے کہا کہ بچوں کا نظام تنفس بحال ہونے کے بعد انہیں عام وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے جبکہ بچوں کا وزن 1600 سے 2000 گرام تک ہے، تمام نومولود بچوں کی حالت تسلی بخش ہے۔

    بچوں کے والد نے اسپتال اور عملے سے مبارک باد وصول کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا اور خوشی کے موقع پر اسپتال میں مٹھائی تقسیم کی۔

    بچوں کے والد کا کہنا ہے کہ بچوں کا نام رکھنے کا فیصلہ ابھی نہیں کیا گیا، خاندان سے مشورہ کرنے کے بعد نام رکھے جائیں گے۔

  • سعودی خاتون اسکالر کا منفرد کاروبار

    سعودی خاتون اسکالر کا منفرد کاروبار

    ریاض: سعودی خواتین زندگی کے ہر شعبے میں تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہی ہیں، ایسی ہی ایک خاتون فوزیہ الزہرانی ہیں جو اسکالر ہونے کے ساتھ اپنے قہوے کا منفرد کاروبار چلا رہی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق فوزیہ الزہرانی نے بزنس مینجمنٹ کا کورس کیا ہے اور الباحہ یونیورسٹی میں لیکچرر شپ ملنے کے باوجود انہوں نے قہوہ سازی کو ترجیح دی ہے۔

    فوزیہ کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ سوچتی تھی کہ کوئی ایسا منفرد کام کروں جس سے معاشرے کی خدمت ہو اور حلال روزی میرے گھر میں آئے۔ اسی دوران مجھے قہوہ تیار کرنے اور انواع و اقسام کی مٹھائیاں بنانے کا خیال آیا۔

    ان کے مطابق انہوں نے قہوے اور مٹھائیوں کی ایسی دکان تیار کی ہے جسے جدید و قدیم کا حسین امتزاج قرار دیا جاسکتا ہے۔

    فوزیہ نے بتایا کہ وہ سنہ 2015 میں امریکا سے واپس آئی تھیں، امریکا میں انہوں نے میڈیکل سینٹرز اور تجارتی مراکز میں کام کیا تھا۔ ’میرا مقصد امریکا میں کاروبار کرنا یا پیسہ کمانا نہیں بلکہ تجربات حاصل کرنا تھا‘۔

    انہوں نے اپنی انواع و اقسام کے قہوے اور مٹھائیوں کی دکان کھولنے اور سجانے کے لیے قرضہ اسکیم سے فائدہ اٹھایا۔ اپنے کاروبار کے بارے میں وہ کہتی ہیں کہ قہوے کی سجاوٹ میں خوبصورت اضافہ وہی شخص کر سکتا ہے جسے اس کا ذوق ہو۔

    فوزیہ نے دیگر سعودی خواتین کو پیغام دیا ہے کہ وہ نہ صرف اس شعبے بلکہ دیگر کاروباری شعبوں میں بھی آگے آئیں، ’اگر کوئی مجھ سے مدد اور رہنمائی کا طلبگار ہوگا تو میں ضرور اس کی رہنمائی کروں گی‘۔

  • ساحل سمندر پر گاڑی چلانے والی سعودی لڑکی کو کیوں گرفتار کیا گیا؟

    ساحل سمندر پر گاڑی چلانے والی سعودی لڑکی کو کیوں گرفتار کیا گیا؟

    ریاض: سعودی عرب میں پولیس نے ٹائر اسکریچنگ کرنے والی ایک لڑکی کو گرفتار کرلیا، لڑکی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو کے بعد ویڈیو میں دکھائی دینے والی لڑکی کو قطیف کمشنری سے گرفتار کرلیا گیا، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لڑکی اسپورٹس کار سے ساحل سمندر کے قریب ٹائر اسکریچنگ کررہی ہے۔

    لڑکی کے ٹائر چرچرانے کا انداز دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے۔

    محکمہ ٹریفک کے ڈائریکٹر جنرل محمد البسامی کے مطابق ویڈیو کلپ وائرل ہونے کے بعد پولیس نے ٹائر اسکریچنگ کرنے والی لڑکی کو گرفتار کرکے متعلقہ ادارے کی تحویل میں دے دیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ زیر حراست سعودی لڑکی کے خلاف ٹریفک قانون کے تحت تادیبی کارروائی کی جا رہی ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی ٹریفک قانون میں خلاف ورزیوں کا ایک چارٹ جاری کیا گیا ہے جس میں ٹائر اسکریچنگ کو ممنوع قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ ایسی خلاف ورزی ہے جس سے عوامی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

    حکام کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ ٹریفک خلاف ورزیوں پر جو سزائیں مقرر ہیں ان میں صنفی بنیاد پر کسی کے ساتھ کوئی امتیاز نہیں برتا جائے گا۔

    مذکورہ چارٹ میں سعودی محکمہ ٹریفک نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ ٹریفک کے حوالے سے لاحق خطرات کی خلاف ورزیاں نہ کریں، 9 ایسے کام ہیں جن سے ہر صورت اجتناب کرنا ہے بصورت دیگر قانون کی خلاف ورزی ہوگی۔

    محکمہ ٹریفک کی جانب سے واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ حد سے زیادہ رفتار سے گاڑی ڈرائیو کرنا، نشے کی حالت میں گاڑی چلانا، سگنل توڑنا، اسپیڈ میں اوور ٹیک کرنا اور غلط سمت (رانگ وے) گاڑی چلانا سنگین جرائم ہیں۔