Tag: saudi woman

  • سعودی خاتون کی موجیں،  بارش کے پانی میں سرفنگ

    سعودی خاتون کی موجیں، بارش کے پانی میں سرفنگ

    جدہ : سعودی عرب کے شہر جدہ میں برقع پوش خاتون کی بارش کے پانی پر سرفنگ کے مزے لیتے ہوئے ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایک سعودی خاتون نے ثابت کردیا کہ سرفنگ صرف سمندر میں نہیں ہوتی، یہ شوق گلیوں میں بھی پورا ہوسکتا ہے۔

    سعودی عرب میں جہاں مختلف شہروں میں موسلا دھاربارشوں نے نظام زندگی کو مفلوج کردیا اور شدید بارشوں سے سڑکیں اور انڈر پاسز جھیل کا منظر پیش کرنے لگی ہے۔

    وہیں سعودی خاتون نے برقع میں بارش کے بعد سڑک پر سرفنگ شروع کردی، اس مقصد کیلئے خاتون نے گاڑی کے پچھلے حصے میں ایک رسی باندھ لی اور جب گاڑی چلنا شروع ہوئی تو سرفنگ کر کے خوب مستی کی۔

    جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور شائقین نے بہت پسند کیا۔

    اس ویڈیو کو سات ہزار سے زائد بار ری ٹوئیٹ جبکہ لگ بھگ دس ہزار بار لائیک کیا جاچکا ہے۔

    https://www.youtube.com/watch?v=wwYCbiLKYKs


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • واٹس ایپ کے استعمال پرسعودی خاتون کو طلاق

    واٹس ایپ کے استعمال پرسعودی خاتون کو طلاق

    ریاض: سعودی عرب میں ایک شخص نے بیوی کو صرف اس بات پر طلاق کا پروانہ تھما دیا کہ اس نے واٹس ایپ پر اس کا پیغام پڑھنے کے باوجود اسے نظرانداز کردیا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق 30 سالہ سعودی شہری کی بیوی ہر وقت موبائل پر دوستوں کے ساتھ بات چیت اور چیٹنگ میں اتنی مصروف رہتی تھی کہ اسے شوہر کے واٹ ایپس پربھیجے گئے پیغام پڑھنے یاد ہی نہیں رہتے یا اگر پڑھ بھی لیتی تواس کا جواب نہیں دیتی۔

    نوجوان کا کہنا تھا کہ بیوی کے ہر وقت موبائل فون پر مصروف رہنے کی وجہ سے نہ صرف اس کا گھر بلکہ بچے بھی متاثر ہورہے تھے اورجب میں نے واٹس ایپ پر اسے پیغام دینے کے بعد گھر آکر پوچھا کہ میرے میسج کا جواب کیوں نہیں دیا تواس نے کہا کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ چیٹنگ میں مصروف تھی، بس پھر کیا تھا اس کی یہ بات سنتے ہی آگ بگولہ ہوگیا اور وہ خود پر قابو نہ رکھتے ہوئے بیوی کو طلاق دے ڈالی۔

    طلاق دینے کے بعد شوہر کا کہنا تھا کہ اس نے کئی بار بیوی کو سمھجایا کہ وہ گھر پر بھی توجہ دے لیکن اس کی بات کو ہر بار نظرانداز کر کے وہ اپنے دوستوں اورخاندان کے افراد سے باتیں کرنے کی روش پر قائم رہی۔