Tag: Saudi women

  • شاپنگ کرنے کا انوکھا انداز، خاتون گھوڑے پر فارمیسی پہنچ گئیں: ویڈیو وائرل

    شاپنگ کرنے کا انوکھا انداز، خاتون گھوڑے پر فارمیسی پہنچ گئیں: ویڈیو وائرل

    مشہور سعودی گھڑ سوار شہد الشمری نے انوکھے انداز میں شاپنگ کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں سعودی گھڑ سوار شہد الشمری کو گھوڑے پر سوار ہو کر فارمیسی میں چیزیں لیتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں شاہَد الشمری کو گھوڑے پر بیٹھے اسٹور سے من پسند اشیاء کی خریداری کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    شمری نے گھوڑے پر بیٹھے بیٹھے ہی فارمیسی کا دورہ کیا، شیلف پر رکھی مصنوعات کی جانچ کی اور اپنی پسند کی اشیاء کا انتخاب بھی کیا، خاتون کی یہ ویڈیو کس جگہ کی ہے اب تک یہ واضع نہیں ہوسکا ہے۔

    واضح رہے کہ شاہد الشمری سوشل میڈیا پر باقاعدگی سے اپنی گھڑ سواری کی صلاحیتوں کی ویڈیوز شیئر کرتی رہتی ہیں، جو ان کے فالوورز میں گُھڑ سواری کو فروغ دینے کا باعث بنتی ہیں۔

  • غیر ملکی سفارت خانوں کی سیکیورٹی سعودی خواتین نے سنبھال لی، ویڈیو وائرل

    غیر ملکی سفارت خانوں کی سیکیورٹی سعودی خواتین نے سنبھال لی، ویڈیو وائرل

    ریاض: سعودی عرب میں غیر ملکی سفارت خانوں کی سیکیورٹی سعودی خواتین نے سنبھال لی، اس کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں غیر ملکی سفارت خانوں کی سیکیورٹی پر مامور سعودی خواتین کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے، یہ ویڈیو محکمہ امن عامہ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سعودی خواتین اہل کار سفارت خانوں کے اطراف تعینات ہیں اور وائرلیس کے ذریعے رابطے کر رہی ہیں، ویڈیو میں سعودی خواتین اہلکاروں کے فیلڈ آپریشنز کو اجاگر کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں ڈپلومیٹک سیکیورٹی کا ادارہ وزرات داخلہ کے ماتحت ہے۔ ڈپلومیٹک سیکیورٹی کا ادارہ تمام سفارت کاروں، سعودی عرب میں غیر ملکی سفارت خانوں، قونصلیٹس اور دیگر ممالک میں سعودی سفارت خانوں اور قونصلیٹس کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے ذمہ دار ہے۔

  • سعودی خواتین کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس پروگرام کی ٹریننگ

    سعودی خواتین کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس پروگرام کی ٹریننگ

    ریاض: سعودی عرب میں 1 ہزار خواتین کو اپنی نوعیت کی پہلی مصنوعی ذہانت (آرٹی فیشل انٹیلی جنس) پروگرام کی ٹریننگ دی جائے گی۔

    اردو نیوز کے مطابق ڈیٹا اینڈ آرٹی فیشل انٹیلی جنس سعودی اتھارٹی (سدایا) نے گوگل کلاؤڈ کے تعاون سے ایک ہزار خواتین کے لیے ڈیٹا اینڈ آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹریننگ پروگرام کا اعلان کیا ہے۔

    یہ پوری دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام ہے۔

    یہ پروگرام 30 اگست 2023 تک جاری رہے گا، جس کے 28 ممالک کی 1 ہزار خواتین کو 16 ٹرینرز ڈیٹا اینڈ آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی ٹریننگ دیں گے۔

    سدایا کا کہنا ہے کہ پروگرام اپنے دو مرحلوں میں دو گروپوں کے لیے مختص کیا گیا ہے، ٹیکنالوجی کی ماہر خواتین اور غیر ماہر خواتین کو الگ الگ ٹریننگ دی جائے گی۔

    یہ ٹریننگ کلاسز مفت ہوں گی، خواتین کو کلاؤڈ انجینیئر، ڈیٹا انجینیئر اور کلاؤڈ بزنس یا کلاؤڈ مشین انجینیئر کی ٹریننگ دی جائے گی۔

  • رمضان اور عمرہ: خواتین زائرین کی سہولت کے لیے خواتین اہلکار تعینات

    رمضان اور عمرہ: خواتین زائرین کی سہولت کے لیے خواتین اہلکار تعینات

    ریاض: رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں حرمین شریفین میں عمرہ و دیگر عبادات کے لیے آںے والوں کے رش میں اضافہ ہوگیا ہے، خواتین زائرین کی سہولت کے لیے خواتین اہلکار تعینات کی گئی ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں حرمین شریفین انتظامیہ نے رمضان کے دوران مسجد الحرام میں زائر خواتین کی خدمت کے لیے بڑی تعداد میں خواتین اہلکار تعینات کی ہیں۔

    انتظامیہ نے زائر خواتین کی سہولت کے لیے مصلے تیار کیے ہیں اور آنے جانے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے راہداریاں بنائی ہیں۔

    معاون سیکریٹری برائے زائر خواتین وضحہ بنت عبد الرحمٰن عسیری نے بتایا کہ زائر خواتین کے آنے جانے کے لیے 22 دروازے مختص کیے گئے ہیں، مسجد الحرام کے اندر اور باہر 68 مصلے تیار کیے گئے ہیں۔

    مسجد الحرام کے اطراف زائر خواتین کے لیے 11 واش روم بنائے گئے ہیں اور 7 کمپلیکس مختص کیے گئے ہیں جن کی صفائی اور دھلائی دن میں سات مرتبہ ہوتی ہے۔

    مسجد الحرام آنے والی خواتین اپنے ہمراہ لانے والا سامان بھی چیک کرواتی ہیں، وضحہ عسیری نے بتایا کہ زائر خواتین میں نابینا بھی شامل ہیں ان کے لیے قرآن پاک کے اسپیشل نسخے رکھے گئے ہیں جو بریل سسٹم کے ہیں۔

    وضحہ عسیری کا کہنا ہے کہ واش رومز کی جراثیم کش مادے سے صفائی کروائی جا رہی ہے، خواتین کے لیے مختص مصلوں کے قالین دن میں چار مرتبہ معطر ہوتے ہیں۔ اس حوالے سے بھی خواتین ہی تعینات ہیں۔

    وضحہ عسیری نے بتایا کہ زائر خواتین میں عربوں کے علاوہ دیگر زبانوں سے تعلق رکھنے والی خواتین بھی ہیں، ان کی سہولت کے لیے اردو، انگریزی، ترکی، فارسی، فرانسیسی اور ازبک زبانوں میں گائیڈ خواتین تعینات کی گئی ہیں۔

  • سعودی عرب: صنعتی شعبے میں خواتین کی تعداد میں اضافہ

    سعودی عرب: صنعتی شعبے میں خواتین کی تعداد میں اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں صنعتی شعبے میں خواتین کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، 3 سال کے دوران صنعتی شعبوں میں خواتین ملازمین کی تعداد میں 93 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت صنعت و معدنیات نے کہا ہے کہ 2022 کے اختتام تک صنعتی شعبے میں سعودی خواتین کی تعداد 63 ہزار 892 تک پہنچ گئی ہے۔

    2019 کے آخر میں ان کی تعداد 33 ہزار تھی، صنعتی شعبے میں 93 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

    وزارت صنعت و معدنیات نے ایک بیان میں صنعتی شعبے میں خواتین کے لیے کام کا ماحول مزید بہتر بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ گزشتہ برسوں کے دوران صنعتی شعبے میں کام کرنے والی خواتین نے اپنی اہلیت منوائی ہے، انہوں نے ثابت کر دیا کہ وہ ہر شعبے میں کامیابی حاصل کر
    سکتی ہیں۔

    وزارت کے مطابق وژن 2030 کے اہداف کی تکمیل کے لیے صنعتی شعبے میں خواتین کی مؤثر شراکت کو مزید بڑھایا جائے گا۔

    یہ بھی کہا گیا کہ صنعتی شعبے میں کام کرنے والی سعودی خواتین سب سے زیادہ ریاض ریجن میں ہیں جہاں ان کی تعداد 28 ہزار 170 ہے، مکہ ریجن میں ان کی تعداد 15 ہزار 621 اور مشرقی ریجن میں 10 ہزار 911 ہے۔

  • سعودی عرب: خواتین حرمین ٹرین چلائیں گی

    سعودی عرب: خواتین حرمین ٹرین چلائیں گی

    ریاض: سعودی عرب میں جلد تربیت یافتہ خواتین حرمین ٹرین چلائیں گی، سعودی حکام کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ کا نظام ایسا ہے جس کا دائرہ مختلف شعبوں تک پھیلا ہوا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر برائے ٹرانسپورٹ و لاجسٹک خدمات صالح الجاسر نے کہا ہے کہ آئندہ چند ماہ کے دوران حرمین ایکسپریس کو تربیت یافتہ سعودی خواتین چلانے لگیں گی۔

    العربیہ نیٹ نے ریاض میں لوکل کنٹینٹ فورم سے سعودی وزیر ٹرانسپورٹ کے خطاب کی تفصیلات شائع کی ہیں۔

    سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ خواتین ایسے تمام شعبوں میں شامل ہوگئی ہیں جن میں وہ اپنی صلاحیت کے جوہر دکھانا چاہتی ہیں۔

    صالح الجاسر نے کہا کہ ہر میدان میں خواتین کی شرکت بڑے پیمانے پر بڑھتی جا رہی ہے، جلد آپ ایسے عہدوں پر خواتین کو کام کرتے ہوئے دیکھیں گے جہاں ابھی تک مردوں کی اجارہ داری تھی۔

    سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ کا نظام ایسا ہے جس کا دائرہ مختلف شعبوں تک پھیلا ہوا ہے، اس تناظر میں باصلاحیت خواتین صنعت، سیاحت، حج اور عمرے کے شعبوں میں بھی بڑے پیمانے پر کام کرتی ہوئی نظر آئیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اپنے تمام شعبوں میں لوکل کنٹینٹ کا دائرہ بڑھا رہے ہیں، سرمایہ کاری، اسامیوں کی سعودائزیشن، سامان، ٹیکنالوجی اور خدمات ہر شعبے میں لوکل کنٹینٹ کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

    صالح الجاسر کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں سعودی عرب کے مشرقی علاقے کو مغربی علاقے سے ریلوے لائن سے جوڑنے کا منصوبہ شروع کردیا جائے گا، اس حوالے سے کافی پیش رفت ہو چکی ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نیشنل ٹرانسپورٹ حکمت عملی کے تحت ایک ہزار اقدامات ہوں گے، ان میں سے 30 بڑے ہیں اور ان سے سعودی عرب کو پوری دنیا میں انٹرنیشنل لاجسٹک سینٹر کی حیثیت حاصل ہوجائے گی۔

  • سعودی عرب: 3 قابل اور ذہین خواتین کو اہم ذمہ داری تفویض

    سعودی عرب: 3 قابل اور ذہین خواتین کو اہم ذمہ داری تفویض

    ریاض: سعودی عرب میں ہونے والے اہم سربراہی اجلاس کے لیے ڈیجیٹل ذمہ داریاں 3 قابل اور ذہین خواتین نے سنبھال لیں، اپنے شعبے کی ماہر تینوں خواتین، سربراہی اجلاس ٹی 20 کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو دیکھ رہی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق 3 نوجوان سعودی خواتین نے اپنے مواد کی تخلیق اور سوشل میڈیا کی رہنمائی کر کے جی 20 کے آئیڈیاز بینک کے ڈیجیٹل ڈیمانڈز کا چارج سنبھال لیا ہے۔

    تھنک 20 (ٹی 20) جو 2012 میں قائم کیا گیا تھا کو جی 20 کا پالیسی تجویز گروپ سمجھا جاتا ہے جو کہ علاقائی اور بین الاقوامی تھنک ٹینکس کے ساتھ تعاون کا ذمہ دار ہے۔

    سعودی عرب نے گذشتہ سال یکم دسمبر سے جی 20 کی صدارت حاصل کی ہے اور ٹی 20 نے سال بھر میں ایسے واقعات اور ویبنارز کی قیادت کی ہے جو سائبر سکیورٹی، موسمیاتی تبدیلی اور کرونا وائرس جیسے معاملات کو حل کرتے ہیں۔

    لما یاسین، ولینہ الحمدان اور نورہ الحسین کو ٹی 20 کے مواصلات سنبھالنے کے لیے منتخب کیا گیا تھا اور ڈیجیٹل مواد تخلیق میں ان کے تجربے کی کمی مسئلہ ثابت نہیں ہوئی تھی۔

    لما یاسین جو چھ سال قبل جدہ سے منتقل ہوئی تھیں کنگ عبد اللہ پٹرولیم اسٹڈیز اینڈ ریسرچ سینٹر (کے اے پی ایس اے آر سی) میں ایک ریسرچ ایسوسی ایٹ اور سافٹ ویئر ڈویلپر ہیں۔ وہ پارٹ ٹائم سافٹ ویئر انجینئرنگ کی طالبہ بھی ہیں۔

    سینئیر ریسرچ اینالسٹ الحمدان کے اے پی ایس اے آر سی کی انرجی انفارمیشن مینجمنٹ ٹیم کے ساتھ ڈیٹا اینالسٹ اور ویب ڈویلپر کی حیثیت سے کام کرتی ہیں۔ وہ سربراہی اجلاس کی تیاریوں کے عروج پر اگست میں ٹیم میں شامل ہوئیں۔

    نورہ الحسین کمپیوٹر سائنس پس منظر کے ساتھ 2017 میں کے اے پی ایس اے آر سی میں شامل ہوئیں۔ تینوں خواتین مواصلات اور سوشل میڈیا کے تکنیکی حصوں میں مدد کے لیے متحد ہوئیں۔

    یہ تینوں خواتین ٹی 20 ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو دیکھ رہی ہیں تاکہ پردے کے پیچھے کام کرنے والے افراد اور گروپ کے عالمی سامعین کے ساتھ رابطہ پیدا کیا جا سکے۔

    ٹی 20 سربراہی اجلاس 31 اکتوبر سے یکم نومبر کے درمیان ہوگا جس میں 21 اور 22 نومبر کو ریاض میں ہونے والے جی 20 قائدین کے سربراہی اجلاس کے لیے کلیدی پالیسی سفارشات پیش کی جائیں گی۔

  • حرمین شریف میں سینیئر عہدوں پر خواتین کا تقرر

    حرمین شریف میں سینیئر عہدوں پر خواتین کا تقرر

    ریاض: سعودی عرب میں حرمین شریف میں 10 خواتین کا سینیئر عہدوں پر تقرر کردیا گیا، حکام کے مطابق زائرین میں نصف تعداد خواتین کی ہوتی ہے جنہیں سہولیات فراہم کرنے کے لیے سعودی خواتین کا تقرر کیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق حرمین شریفین کے امور کی جنرل پریذیڈنسی کی اتھارٹی نے 10 خواتین کا سینیئر عہدوں پر تقرر کیا ہے۔

    تقرریوں کا اعلان کرتے ہوئے جنرل پریذیڈنسی نے بتایا کہ خواتین کو اہم منصب سنبھالنے کے لیے بااختیار بنانا ترقی اور معیشت کے لیے بہتر ثابت ہوگا۔

    پریذیڈنسی کے مطابق تقرریاں جنرل پریذیڈنسی کی دانشمندانہ قیادت کی جانب سے تخلیقی صلاحیتوں اور معیار کے اعلیٰ اصولوں کے تحت کی گئی ہیں۔

    حرمین شریفین کی انتظامی امور کی اسسٹنٹ انڈر سیکریٹری کاملیہ الدادی کے مطابق ان تقرریوں میں حرمین شریفین کے لیے کئی شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے، ان میں زائرین کی رہنمائی و ہدایات، انجینیئرنگ اور نگران و انتظامی امور شامل ہیں۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اس کا مقصد نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں با اختیار بنانا ہے۔

    کنگ عبدالعزیز کمپلیکس غلاف کعبہ کی تیاری کے مرکز میں نائب صدر عبد الحمید المالکی اور میوزیم و حرمین امور کے اسسٹنٹ انڈر سیکریٹری کا کہنا ہے کہ مکہ اور مدینہ میں آنے والے زائرین میں تقریباً نصف تعداد خواتین کی ہوتی ہے جس کے باعث یہاں سعودی خواتین کی تقرری اور موجودگی سے اعلیٰ خدمات کو یقینی بنایا جائے گا۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ جنرل پریذیڈنسی کی جانب سے ہر عمر کے مرد و خواتین کو ہر شعبے میں بااختیار بنانے کے لیے خصوصی توجہ دی جا رہی ہے.

    نائب صدر کے مطابق خواتین بھی مملکت کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گی جو کہ سعودی عرب کے ویژن 2030 کے پروگرام کا حصہ ہے۔

  • سعودی عرب: خواتین کے مقدمات کے لیے پبلک پراسیکیوشن میں خواتین تعینات

    سعودی عرب: خواتین کے مقدمات کے لیے پبلک پراسیکیوشن میں خواتین تعینات

    ریاض: سعودی عرب میں پبلک پراسیکیوشن کے محکمے میں 53 خواتین کو تعینات کردیا گیا، یہ خواتین، خواتین سے تعلق رکھنے والے تنازعات اور مقدمات میں تحقیق و تفتیش کا کام کریں گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی پبلک پراسیکیوشن کے ترجمان ڈاکٹر ماجد الدسیمانی نے بتایا ہے کہ شاہی فرمان پر 53 خواتین کو لیفٹیننٹ کے عہدے پر پبلک پراسیکیوشن کے محکمے میں تعینات کیا گیا ہے۔

    الدسیمانی نے بتایا کہ پہلی بار پبلک پراسیکیوشن میں اتنی تعداد میں خواتین کی تقرری کے حوالے سے مقامی شہری سوالات کر رہے ہیں کہ اتنی تعداد میں خواتین کی تقرری کیوں کی گئی ہے۔

    ان کے مطابق یہ خواتین ملک کے مختلف علاقوں میں پبلک پراسیکیوشن کی شاخوں میں اپنے فرائض انجام دیں گی اور یہ خواتین سے تعلق رکھنے والے تنازعات اور مقدمات میں تحقیق و تفتیش کا کام کریں گی۔

    ترجمان کے مطابق پبلک پراسیکیوشن کے رکن کے طور پر خواتین کی تقرری کا فیصلہ سعودی وژن 2030 کے اہم نصب العین کی تکمیل کے لیے ہوا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس وژن کے تحت سعودی خواتین کو اپنے قدموں پر کھڑا کیا جائے گا، ان کی سرگرمیوں کا دائرہ وسیع کیا جائے گا اور انہیں ملک کی تعمیر و ترقی میں مردوں کے شانہ بشانہ اپنا کردار ادا کرنے کے مواقع مہیا کیے جائیں گے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پبلک پراسیکیوشن کی نئی رکن خواتین کو تقرری سے قبل تربیتی کورس کروائے گئے ہیں۔

  • ریاض: 3 لاکھ 36 ہزار سعودی خواتین کو تجارتی لائسنس جاری

    ریاض: 3 لاکھ 36 ہزار سعودی خواتین کو تجارتی لائسنس جاری

    ریاض: سعودی عرب میں خواتین تجارت سمیت ہر شعبے میں آگے بڑھ رہی ہیں، گزشتہ 2 برسوں میں 3 لاکھ 36 ہزار سعودی خواتین کو تجارتی لائسنس جاری کیے گئے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت تجارت نے اعلان کیا ہے کہ سنہ 2019 کے دوران خواتین کو 1 لاکھ 11 ہزار تجارتی لائسنس جاری کیے گئے ہیں۔ یہ شرح سنہ 2018 کے مقابلے میں 49 فیصد زیادہ ہیں۔

    حالیہ لائسنس جاری کیے جانے کے بعد سعودی عرب میں تاجر خواتین کے تجارتی لائسنسوں کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 36 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

    وزارت تجارت کے مطابق خواتین نے سب سے زیادہ تھوک، ریٹیل اور تعمیرات کے شعبوں کے لائسنس حاصل کیے، علاوہ ازیں قیام و طعام کی تجارتی سرگرمیوں کے لیے بھی لائسنس جاری کروائے گئے۔

    خواتین نے امدادی صنعتوں، انتظامی خدمات، سبسڈی خدمات اور سائنسی، تکنیکی اور پیشہ ورانہ سرگرمیوں کے لیے بھی لائسنس حاصل کیے۔

    وزارت تجارت کے مطابق تمام سعودی خواتین کو تجارتی لائسنس آن لائن جاری کیے گئے اور خواتین کو وزارت کے دفتر آنے کی زحمت نہیں دی گئی۔

    وزارت کا مزید کہنا ہے کہ جب بھی کسی خاتون نے تجارتی لائسنس کے لیے درخواست دی، تو فوری طور پر آن لائن درخواست منظور کرلی گئی۔ کسی خاتون کو کسی طرح کی کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔